لشکر جھنگوی کے دہشتگرد دھماکہ خیز مواد کے ساتھ گرفتار

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

arifkarim

معطل
طالوت اس فارم کا مقصد ’’اردو کی ترویج ‘‘ لیکن حقیقت میں یہاں زیادہ تر سیاست اور فرقوں کو ترجیح دی جاتی ہے! :(
 

طالوت

محفلین
طالوت اس فارم کا مقصد ’’اردو کی ترویج ‘‘ لیکن حقیقت میں یہاں زیادہ تر سیاست اور فرقوں کو ترجیح دی جاتی ہے! :(
چلئے اسی بہانے نیٹ کی دنیا میں "الف" "ب" کا ہی اضافہ ہو جاتا ہے :)
اصل میں گھتیاں اس قدر الجھی ہوئی ہیں کہ ہم سے سلجھ نہیں پاتیں اور غصے اور بے یقینی کی کیفیت ہمیں ہذیان بکنے پر مجبور کر دیتی ہے ۔ جس سے معاملہ اور بھی الجھ جاتا ہے باوجود اس کے کہ ان الجھنوں کا حل ہمارے سامنے ہوتا ہے ۔ اور ایسے حالات مجھے مجبور کرتے ہیں کہ میں عبداللہ کی مذہب کے بارے میں رائے کو درست ماننے لگوں ۔:( کہ میں دین اور مذہب کے فرق تو تھورا بہت جاننے لگا ہوں مگر ماضی ، حال اور مستقبل کے خدشات میں گھرنے کی وجہ سے دین پر عمل پیرا ہونا نا ممکن ہو جاتا ہے ۔ اور کیفیت پھر وہی ہو جاتی ہے ۔ اور میں نہیں سمجھتا کہ کوئی بھی شخص جو فرقہ و مسالک کو تھوڑا بہت جان چکا ہے وہ اس کیفیت سے نہ گزرتا ہوں ماسوائے اس کہ کہ اس کی ہمدردیاں کسی سے مخصوص ہوں۔
وسلام
 

گرائیں

محفلین
مجھے نہیں علم کہ میں نے سپاہ محمد کا وہ کونسا دفاع کیا ہے جس کی بنیاد پر آپ مسلسل مجھے یہ طعنے دے رہے ہیں۔
اور طالبان اتنے عرصے سے معصوم لوگوں کو ذبح کر رہی ہے اور یہ بہانہ میڈیا میں اور اس فورم میں تکرار کے ساتھ دہرایا جا رہا ہے کہ امریکہ کی افغانستان میں موجودگی کی وجہ سے طالبان پاک فوج پر حملے کر رہی ہے۔ آپ نے کبھی ان لوگوں پر ایسے طعن نہیں کیا جیسا کہ آج آپ مجھ پر کر رہے ہیں۔



بس مختصر بیان کروں گی کہ شریعت میں سٹیٹ اور پرسنل لا موجود ہیں۔ رسول ص کے زمانے میں مسلمانوں کے فقہ نہیں تھے، مگر جو غیر مسلم موجود تھے انکے شادی بیاہ وغیرہ کے ذاتی فیصلے انکے پرسنل لا کے مطابق کرنے کا حکم رسول ص نے دیا تھا جس پر بعد میں آنے والے خلفا نے عمل کیا
اور جب مسلمانوں کے باقاعدہ فقہ بنے تو اختلاف رائے سے نپٹنے کے لیے اجتہاد کیا گیا جس کے مطابق بقیہ فقہوں کا احترام کرتے ہوئے پرسنل لا ان فقہوں کے ماننے والوں کے لیے بھی عمل میں آئے۔

اگر ایک مثال دوں کہ ایران میں سٹیٹ لا فقہ جعفریہ ہے جس کے مطابق ایک نشست میں تین دفعہ طلاق کہہ دینے سے طلاق نہیں ہوتی، بلکہ حالت حیض میں تو طلاق دی ہی نہیں جا سکتی، اور پھر حیض سے پاک ہونے پر پہلی طلاق دی جا سکتی ہے۔ پھر دوسری طلاق دوسرے حیض سے پاک ہونے پر ہے اور تیسری طلاق تیسرے حیض سے پاک ہونے پر ہے۔
اس طرح طلاق کا یہ پورا پروسیس تین ماہ سے ساڑھے تین ماہ تک کا ہے۔
مگر ایران میں اہلسنت کو پرسنل لا کے تحت اختیار ہے کہ وہ اپنے طریقے سے طلاق دیں، کیونکہ اگر ان پر سٹیٹ لا لاگو کر دیا جائے تو طلاق نہ ہو گی اور شوہر اور بیوی کو ایک چھت کے نیچے رہنے پر مجبور کیا جائے گا، جو کہ اہلسنت فقہ کے مطابق زنا ہو گا کیونکہ انکے نزدیک طلاق ہو چکی ہے۔ [نوٹ: قرانی حکم کے مطابق طلاق کے پورے پراسس کے دوران عورت کو حکم ہے کہ وہ شوہر کے گھر میں رہے، نہ وہ خود باہر نکلے اور نہ شوہر اسے گھر سے نکال سکتا ہے]

امید ہے کہ آپ کو پرسنل لا کا مسئلہ کلئیر ہو گیا ہو گا۔

بقیہ پاکستان کی اکثریت کو اس پر اعتراض نہیں کہ سوات میں نظام عدل نافذ ہو، مگر انہیں اس نظام کے ان خراب حالات میں یوں نفاذ کرنے پر اختلاف تھا کہ جس کے بعد نظام عدل کے نام پر پوری سوات وادی پر طالبان اقلیت گروہ اپنے پورے فتنے کے ساتھ قابض ہو جائے گا۔
اسکے باوجود یہ نظام نافذ کیا گیا اور اسکے تمام تر نتائج ہم نے دیکھ لیے کہ صوفی محمد اس نظام کو اپنے تابع رکھنا چاہتا ہے اور شرائط پر شرائط لگا رہے، اور اسکے اثر کے تحت طالبان پورے سوات پر قابض ہو کر اپنی لڑائی اور فساد کو دوسرے علاقوں میں پھیلا رہے ہیں اور ویسے ہیں انہوں نے دہشت اور اسلحے کے زور پر یرغمال بنا رکھا ہے۔
اس غلط وقت پر اس نظام کے نفاذ کے جو خطرناک نتائج کے بارے میں خدشات ظاہر کیے جا رہے تھے وہ سو فیصدی سچ نکلے اور آج جو پندرہ لاکھ لوگ ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے ہیں اس سے کہیں کم خسارہ ہوتا اگر یہ آسان سی بات سمجھ لی جاتی کہ طالبان کی فطرت کیا ہے۔

باقی آپ آزاد ہیں کہ اس بنیاد پر مجھے یا پھر خرم برادر کو اور بقیہ اس پوری قوم کو جو طالبان کے اس قتل و عام کو دیکھ کر آپریشن کے حق میں صدا اٹھا رہی ہے انہیں اپنے اندر چھپے ہوئے دشمن قرار دیں۔
مگر یہ ہمارا حق ہے کہ ہم بھی آپ کے متعلق یہ رائے رکھیں کہ ناداں دوست سے عقلمند دشمن بہتر، کہ اگر رائیٹ ونگ میڈیا پہلے دن سے ہی طالبانی مظالم پر یونہی لبرل فاشسٹ اور اندر چھپے دشمن کے نام لے لے کر پردے نہ ڈالتا تو آج قوم کو یہ خسارے کا دن نہ دیکھنا پڑتا۔

ہیں؟

نادان دوست؟ خرم؟ میرا خرم سے کیا کام؟

میں خرم سے نہیں آپ سے بات کر رہا ہوں۔ مجھے ذرا پرسنل لا اور سٹیٹ لا پر تحقیق کرنے دیں، میں آپ کو بتاتا ہوں آپ کیسے ان اصطلاحات کا استعمال کر کے ہمیں الجھا رہی ہیں۔

میں نے آپ سے پہلے کہا ہے، آج کل جو کچھ بھی ہو رہا ہے طالبان کے نام پر مجھے وہ ناپسند ہے اور میں اس کا مخالف ہوں مگر صرف اس بات پر لوگوں کا ایک جائز مطالبہ نا منظور کر دیا جائے؟

آپ سے ایک بات پوچھوں، سپاہ محمد کے ایک جاہل دہشت گرد کی ایک حرکت پر اگر ہم اللہ نہ کرے، تما م اہل تشیع کےجائز مطالبات کو بھی نامنظور کرنا شروع کردیں تو آپ کو کیسا لگے گا؟

صوفی محمد جیسا جاہل تو آپ کے اعتقادات، اور آپ کے اندر چھپی بدگمانی اور ہٹ دھرمی کو ظاہر کرنے کا ایک بہانہ ہے، اگر یہ نہ ہوا ، تو کل کو آپ کوئی اور بہانہ کر کے یہی تقریر دوبارہ کریں گی۔ انشاءاللہ

آپ نے کہا بس مختصر بیان کروں گی کہ شریعت میں سٹیٹ اور پرسنل لا موجود ہیں۔ یہ کس بنیاد پر کہا؟ کہاں سے اس کی دلیل لائی آپ نے؟ قرآن آپ بھی مانتی ہیں ہم بھی، ہماری فقہ تقریبا تمام معاملوں میں ایک ہے۔ کوئی مستند حوالہ دے سکتی ہیں آپ؟ اسلام کے آنے کے 15 صدیاں گزرنے کے بعد ، آج کوئی ایک کہہ رہا ہے کہ شریعت میں پرسنل لا اور سٹیٹ لا موجود ہیں۔

واہ!!
دلیل ہے آپ کے پاس یا صرف اتنا کہیں گی کہ میں طالبان کے حامیوں کو چھوڑ کر آپ کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑگیا ہوں؟

آپ نے ایران کی جو مثال دی، اور جس کے بعد آپ پاکستان کی ی مثال دیں‌گی اور پھر شائد آپ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء برڈ کا ذکر بھی کریں،

میں آپ کو بتاتا چلوں کہ یہ سب ترامیم ان ممالک کے سول لا کوڈ میں کی گئیں۔ اس کا شریعت سے چنداں تعلق نہیں ہے۔ اور میں اپنے دوست سے کنفرم کر چکا ہوں، وہ کہتا ہے، فقہ جعفریہ پرسنل لا نہیں ہے، یہ اس قابل ہےکہ اس ایک سٹیٹ لاء کے طور پر لاگو کیا جائے۔ تبھی تو اسے فقہ جعفریہ کہتے ہیں۔

اور ہاں یہ ہے آپ کی وہ پوسٹ جس میں آپ نے سپاہ محمد کے خلاف کوئی بھی سخت لفظ استعمال کرنے سے گریز کیا تھا۔

صرف ایک پالیسی بیان دیا تھا آپ نے کہ ان سب تنظیموں کو ختم کردیا جائے ۔۔ وغیرہ۔۔۔ مگر جو الفاظ آپ طالبان ، لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ کے خلاف استعمال کرتی ہیں وہ سب مفقود تھے اس میں۔

آج, 07:58 am
مہوش علی
ماہر

تاريخ شموليت: Sep 2005
پيغامات: 2,187
ایوارڈ شوکیس
فعال لائبریری ٹیم رکن بہترین رکن برائے سیاست سیاست میں سرگرم ترین
کل ایوارڈ: 3

اقتباس:
اقتباس:
اصل پيغام ارسال کردہ از: ہمت علی پيغام ديکھيے
سپاہ محمد دھشت گرد کب سے ہوگئی۔ وہ تو تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کی ایک ذیلی تنظیم ہے۔
ہمت بھائي، سپاہ محمد تحريک جعفريہ کي ذيلي تنظيم نہيں تھي، بلکہ انڈيپنڈنٹ تنظيم تھي اور انکے تحريک جعفريہ سے لڑائي رہي ہے
يہ ايسا ہي ہے جيسا کہ اگرچہ کہ مولانا فضل الرحمان اور سپاہ صحابہ ديوبند مکتب فکر سے تعلق رکھتے ہيں، مگر ان ميں زمين آسمان کا فرق ہے


اور سپاہ محمد کا اپنا کوئي وجود نہ تھا، بلکہ يہ سپاہ صحابہ کے قتل و غارت کے نتيجے ميں کئي سال کے بعد جا کر وجود ميں آئي اور اسکي حيثيت reactionary تھي، اور اس ميں زيادہ تر وہ لوگ اور بچے جوان ہو کر شامل ہوئے جن کے سگے سپاہ صحابہ کي ہونے والے خود کش حملوں ميں مارے جا چکے تھے

سپاہ محمد سب سے زيادہ مضبوط جھنگ کے علاقے ميں ہوئي اور اسکے نتيجے ميں پورے ملک ميں سپاہ صحابہ دہشتگرد کاروائياں کرتي تھي، مگر جھنگ ميں انہيں ہمت نہيں ہوتي تھي کيونکہ پتا تھا کہ جھنگ ميں جواب ملے گا
يہ ايک افسوسناک بات ہے، مگر حقيقت ہے کہ طاقت کا توازن بھي کبھي کبھار امن کا ضامن ہو جاتا ہے، حالانکہ بالکل پائيدار امن کا ضامن صرف اور صرف پاکستان کا قانون ہے کہ جس کے تحت ايسي کسي بھي جماعتوں کا وجود ناممکن ہے

چونکہ سپاہ محمد جوابي ردعمل کے طور پر وجود ميں آئي ہے، اس ليے جس دن لشکر جھنگوي اپني موت مري، اس دن سپاہ محمد بھي خود بخود ختم ہو جائے گي، اور يہ وہ دن ہو گا جس دن پورے پاکستان ميں صرف پاکستاني قانون کا بول بالا ہو گا انشائ اللہ
چنانچہ لشکر جھنگوي ہو يا سپاہ محمد، يا پھر طالبان يا کوئي اور مسلح گروہ، پاکستان کي بقا اسي ميں ہے کہ ان تمام تنظيموں کو وجود ختم ہو اور صرف اور صرف قانون کي رٹ ہر جگہ قائم ہو
آخری تدوین از مہوش علی : آج بوقت 08:33

یہ جو کچھ آپ نے کہا، دہشت گردوں کی حمایت نہیں تو کیا ہے؟ کیا کہتا ہے آپ کا دلیل رسا ذہن اس بارے میں؟
اس سے پہلے آپ مجھ پر اس سب میں تدوین کا الزام لگائیں میں آپ کو بتاتا چلوں گوگل نے یہ سب دیا ہے ، اور اگر آپ گوگل کو بھی اپنی لسٹ میں شامل کرلیں تو مجھے دلی خوشی ہوگی۔۔

آپ نے کہا

ور طالبان اتنے عرصے سے معصوم لوگوں کو ذبح کر رہی ہے اور یہ بہانہ میڈیا میں اور اس فورم میں تکرار کے ساتھ دہرایا جا رہا ہے کہ امریکہ کی افغانستان میں موجودگی کی وجہ سے طالبان پاک فوج پر حملے کر رہی ہے۔ آپ نے کبھی ان لوگوں پر ایسے طعن نہیں کیا جیسا کہ آج آپ مجھ پر کر رہے ہیں۔

میں نے کبھی بھی ان ظالموں کی حمایت نہیں کی۔ میں نے کبھی بھی یہ نہیں کہا کہ ان کا یہ عمل امریکی فوج کا رد عمل ہے۔ اگر میں نے یہ الفاظ استعمال کئے بھی تو میں نے یہ ضرور کہا کہ کچھ لوگ کہتے ہیں، کچھ کا نقطہ نظر ہے، وغیرہ وغیرہ، اگر کسی کا نقطہ نظر بیان کرنا جرم ہے تو میں کیا کہہ سکتا ہوں مہوش آپ کے بارے میں۔

آپ تو روز بہ روز حیران کرتی جا رہی ہیں مجھے۔ اب تو لگتا ہے آپ کی وہ تحاریر جو علمی نقطہ نظر سے اچھی ہیں، شائد کسی اور نے آپ کو لکھ کر دی ہیں۔

نوٹ : میں نے یہ پوسٹ اپنے پاس بھی محفوظ کر لی ہے۔ تاکہ کل آپ مجھ پر بات کا بتنگڑ بنانے کاالزام نہ لگائیں۔

اور ہاں میں نے کبھی بھی آپ پر لعن طعن نہیں کیا، نہ میرا ارادہ ہے۔ میں تو بحث میں اسی طرح حصہ لینا چاہتا ہو ہوں جس طرح آپ لیتی ہیں۔ اگر یہ لعن طعن ہے، تو آپ اپنے رویے پر نظر ثانی کریں۔
 

گرائیں

محفلین
ایک آخری بات، مجھے دیر ہو رہی ہے،
قرآن مجید کی ایک آیت، یا ایک حدیث دکھا دیں جس میں ہم مسلمانوں کو یہ حکم دیا گیا ہو کہ اہل تشیع اور اہل سنت کا پرسنل لا الگ الگ ہوگا۔ میں اس فورم پر دوبارہ نہیں آؤں گا۔
 

گرائیں

محفلین
اور انڈیا میں جو مسلم پرسنل لا لاگو ہے اسے کسی زمانے میں اینگلو-محمڈن لا کہا جاتا تھا۔

بعد میں خفت سے بچنے کے لئے اسے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا نام دے دیا گیا۔

یہ دیکھئے:

http://www.countercurrents.org/engineer020509.htm

یار زندہ صحبت باقی۔
 
موضوع کیا تھا اور کہاں سے کہاں جا نکلا ! اور بالاخر سرکاری دالانوں میں ہونے والے بے مقصد مناطروں کی طرح ساری بحث لاحاصل رہی

خواتین و حضرات موضوع پر رہا کریں اس سے کوئی بھی موضوع جلدی سمٹ جاتا ہے اور جن کو معلومات کی ضرورت ان کے علم میں اضافہ ہوجاتا ہے اب میرے جیسے ناقص علم نے سارے تھریڈ کو پڑھا کہ کہیں کوئی کام کی بات پتہ چل جائے لیکن وہی مرغے کی ایک ٹانگ کہ ساری رات تلاش کی اور نتیجہ صفر نکلا۔

ویسے انتطامیہ کا رد عمل اچھا ہے کہ بات کو سنبھال لیتے ہیں شکریہ
 

arifkarim

معطل
خواتین و حضرات موضوع پر رہا کریں اس سے کوئی بھی موضوع جلدی سمٹ جاتا ہے اور جن کو معلومات کی ضرورت ان کے علم میں اضافہ ہوجاتا ہے اب میرے جیسے ناقص علم نے سارے تھریڈ کو پڑھا کہ کہیں کوئی کام کی بات پتہ چل جائے لیکن وہی مرغے کی ایک ٹانگ کہ ساری رات تلاش کی اور نتیجہ صفر نکلا۔

واہ! آپکی ہمت کی داد دینی پڑے گی۔ ویسے ایک چیز نوٹ فرمالیں کہ یہ محفل "علوم" کا کیٹلاگ نہیں بلکہ لوگوں کی "آراء" کا کیٹلاگ رکھتی ہے! ;)
 

مہوش علی

لائبریرین
ہیں؟
مجھے ذرا پرسنل لا اور سٹیٹ لا پر تحقیق کرنے دیں، میں آپ کو بتاتا ہوں آپ کیسے ان اصطلاحات کا استعمال کر کے ہمیں الجھا رہی ہیں۔

آپ نے کہا بس مختصر بیان کروں گی کہ شریعت میں سٹیٹ اور پرسنل لا موجود ہیں۔ یہ کس بنیاد پر کہا؟ کہاں سے اس کی دلیل لائی آپ نے؟ قرآن آپ بھی مانتی ہیں ہم بھی، ہماری فقہ تقریبا تمام معاملوں میں ایک ہے۔ کوئی مستند حوالہ دے سکتی ہیں آپ؟ اسلام کے آنے کے 15 صدیاں گزرنے کے بعد ، آج کوئی ایک کہہ رہا ہے کہ شریعت میں پرسنل لا اور سٹیٹ لا موجود ہیں۔

گرائیں بھائی صاحب،
معذرت کہ آپ کے مجھ پر اعتراضات میرے نزدیک کسی حد تک بچگانہ اور کسی حد تک کم علمی پر مشتمل ہیں اس لیے مجھے سمجھ ہی نہیں آ رہی کہ کہاں سے ان کا جواب دینا شروع کروں۔

آپ اعتراض کرنے سے قبل کچھ سوچ لیں تو آپ کا وقت بھی بچ سکتا ہے اور دوسروں کا بھی۔

آپ کا اعتراض کہ پرسنل لا قران و احادیث میں دکھاؤں ۔۔۔۔۔ تو یہ اعتراض اتنی کم علمی پر مشتمل ہے کہ یقین کریں میں سر پیٹ کر رہ گئی۔ ایسا اعتراض کرنے سے قبل آپ "حنفی فقہ، مالکی فقہ، شافعی فقہ، حنبلی فقہ قران اور حدیث میں دکھائیں۔ اور سوچئے اگر آپ کو یہ قرآن و حدیث رسول میں نہ ملیں تو کیا آپ انہیں اٹھا کر آگ میں جلا دیں گے یا دریا برد کر دیں گے؟

میں نے کتنے آسان اور سادہ طریقے سے آپ کو سمجھانے کی کوشش کی تھی کہ فقہی اختلافات بعد میں پیدا ہوئے اور ہوتے چلے گئے حتی کہ ایک وقت آیا جب تمام دیگر فقہ کو ختم کر کے اہلسنت نے عباسی خلفائ کے دور میں اپنے صرف چار فقہوں کو سرکاری طور پر منظور کر لیا، اور چونکہ فقہی اختلافات بعد کے پیدا کردہ تھے، اس لیے یہاں پر امت اور فقہا نے اجتہاد کا سہارا لیتے ہوئے پہلے فقہ کی تعریف کی، اسے مختلف اقسام میں بانٹا اور پھر اختلافات طے کرنے کے طریقے کار وضع کیے۔

فقہ کی تعریف
Islamic jurisprudence.

Literally, fiqh means understanding; it refers to the study of the law in Islam and is usually defined in jurisprudence textbooks as the knowledge of the rights and duties whereby human beings are enabled to observe right conduct in this life and to prepare themselves for the world to come. Whereas shariʿa refers to the divine law itself, fiqh denotes the human interpretation of the divine commands; it constitutes the discipline of deriving and formulating positive law in a number of branches (furu), including worship (ibadat), contractual law (muʿamalat), criminal law (taʿzir and hudud), and family and personal law (ahwal shakhsiyya).
لنک

عباسی خلفا نے سٹیٹ لا کے طور پر فقہ حنفیہ کو لاگو کیا اور قاضی یوسف جو امام ابو حنیفہ کے شاگرد تھے، وہ قاضی القضاۃ کے عہدے پر فائز ہوئے۔ مگر بقیہ فقہ کے ماننے والے اپنی شادی بیاہ اور عبادات اور دیگر پرسنل معاملات اپنے فقہ کے مطابق گذارنے کی اجازت رکھتے تھے، مگر سٹیٹ لا جو کہ عموما تعزیر اور حدود پر مبنی تھا وہاں فقہ حنفی کے مطابق فیصلہ ہوتا تھا۔

یہی چیز ہوتی ہوئی آج تک اسلامی فقہا تک پہنچی۔ آپ مولانا مودودی کی کتاب "اسلامی ریاست" کا مطالعہ کیجئے، یا پھر کسی بھی مذہبی سیاسی تنظیم کے پاس چلے جائیں وہ آپ کو لٹریچر دے دے گی کہ یہ سب مذہبی سیاسی جماعتیں اس بات پر تقریبا اتفاق رکھتی ہیں کہ فقہ حنفی کو سزا تعزیر و حدود وغیرہ میں سٹیٹ لا بنایا جائے اور پرسنل لا کے لیے ہر فقہ اپنی اپنی قران و سنت کی تفسیر کی روشنی میں فیصلے کر سکتا ہے۔

اور مزید آپ پاکستان کا آئین بھی یہاں پڑھ سکتے ہیں۔

Part IX

Islamic Provisions


227.
(1) All existing laws shall be brought in conformity with the Inunctions of Islam as laid down in the Holy Qur’an and Sunnah, in this Part referred to as the Injunctions of Islam, and no law shall be enacted which is repugnant to such Injunctions.

[Explanation. _ In the application of this clause to the personal law of any Muslim sect, the expression “Qur’an and Sunnah” shall mean the Qur’an and Sunnah as interpreted by that sect]
.
لنک

آپ اپنے اس وکیل دوست کو ماریں گولی کہ جسے سٹیٹ اور پرسنل لا کے فرق کا ہی نہیں پتا، آپ جا کر مودودی صاحب کی کتاب اسلامی ریاست، یا پھر اس سے بھی بہتر ہے کہ مولانا اسرار احمد کی کتاب "شیعہ سنی مفاہمت کی اہمیت و ضرورت" کا مطالعہ کریں اور اس میں مولانا صاحب نے بہت تفصیل سے تاریخ میں فقہا کے حوالوں اور آج کے حالات کے مطابق اس موضوع پر گفتگو کی ہے۔

اور خدا کے لیے جب آپ دوسروں پر بحث الجھانے کے الزامات نہ لگایا کریں جبکہ آپ کو بذات خود ان معاملات کا کم ہی کم علم ہو اور دوست بھی آپ نے ایسے ایسے پالے ہوئے ہوں جو کم علمی میں اور نیچے درجے میں ہوں۔

**********************

اور سپاہ محمد کے معاملے میں میرا کام آپ سے بات منوانا ہے نہ آپ کو مطئین کرنا بلکہ اپنا موقف پیش کرنا ہے اور آپ کو اس سے اختلاف کرنے کا پورا حق ہے۔
میں نے سپاہ محمد کے متعلق جو کچھ لکھا ہے میں اس پر سو فیصدی قائم ہوں اور اسکے لیے آپ کو گوگل کرنے کی تکلیف اٹھانے کی ضرورت بھی نہ تھی [ویسے آپ گوگل کر لیں تو آپ کو ڈیزائر صاحب کے پوسٹیں بھی شاید نظر آ جائیں جن کو آپ کے طنز اور طعنوں کی مجھ سے کہیں زیادہ ضرورت ہے کہ ان کے نزدیک سپاہ صحابہ کو دہشتگرد کہنا فرشتے کو دہشتگرد کہنے جیسا ہے]

اور جہاں آپ سپاہ محمد کے متعلق جہان میری یہ پوسٹ محفوظ کر رہے ہیں، وہاں ان سوالات کو بھی اس میں جمع کر لیں:

۔ تحریک جعفریہ نے جب پاکستان کے پرسنل لا کے تحت زکوۃ ٹیکس کٹوتی کے خلاف اسلام آباد میں احتجاج کیا تو انکے پاس کتنا اسلحہ اور بارود تھا، وہ کتنی فائرنگ کر رہے تھے اور کتنے بینکوں کو لوٹ رہے تھے؟
انہوں نے کتنے معصوموں کو ذبح کیا تھا؟
انہوں نے پراپرٹی کو کتنا نقصان پہنچایا تھا؟

اور اگر آپ کو یہ چیزیں اس تحریک میں نظر نہ آئیں تو پھر ایک نظر طالبان کی تحریک کی طرف کر لیجئے گا اور اگر آپ انصاف پسند ہوئے تو آپ کو فرق نظر آ جائے گا۔

اور نیز یہ بھی بتائیے گا کہ اہلسنت تنظیموں نے بذات خود کتنا اس زکوۃ کٹوتی بل پر کتنا احتجاج کیا، کتنے جلوس نکالے اور انکے احتجاجی جلوسوں اور تحریک جعفریہ کے احتجاجی جلوسوں میں کیا فرق تھا کہ ایک کو آپ مطعون کر رہے ہیں اور دوسرے کو نہیں؟

2۔ اور حال ہی میں وکلا نے اسلام آباد کا گھیراؤ کرنا چاہا۔ اگر قوم اس گھیراؤ اور طالبان کے مسلح فتنہ آور مصائب آمیز گھیراؤ میں فرق کرتی ہے تو کیا قوم پاگل ہے؟
اور اگر قوم پاگل نہیں ہے تو اپنی حالت پر ایک نظر ڈال لیجئے گا کہ اس وقت آپ نفرت کے موڈ میں ہیں اور اس لیے انصاف نہیں کر پا رہے ہیں۔

**************

نیز آپ مزید یہ گواہی دیں کہ بلوچستان میں جب دہشتگردی کی وارداتیں ہو رہی ہیں تو اس پر آپ نے ایک مرتبہ بھی یہ نہیں کہا کہ بلوچوں کو حقوق دے دو تو یہ دہشتگردی ختم ہو جائے گی؟

اگر آپ نے یہ کہا ہے تو آپکی سٹیٹمنٹ اور سپاہ محمد کے متعلق میری سٹیٹمنٹ میں کیا فرق ہے؟

چلیں آپ نے نہیں کہا اور کسی اور نے کہا، مگر آپ نے اس پر طنز و طعن کے تیر نہیں چھوڑے تو یہ ڈبل سٹینڈرڈ کیوں؟ [پچھلے طالبان کے کیس میں بھی جو آپ نے بھونڈا بہانہ ڈھونڈا ہے براہ مہربانی اسے دوبارہ یہاں نہ دہرائیے گا]

میں نے جو بات کی ہے وہ عالمگیر حقیقت ہے کہ جہاں ظلم ہوتا ہے وہاں ردعمل بھی ایسا آتا ہے۔ یہ صرف سپاہ محمد تک محدود نہیں بلکہ انڈیا میں جب مسلمانوں پر ظلم ہوتا ہے تو وہاں بھی جواب میں ایسا ہی ردعمل آتا ہے، جب مشرقی پاکستان میں ناانصافی ہوئی تب وہاں بھی یہی ردعمل آیا، جب قیام پاکستان کے وقت انڈیا سے آتے مسلمانوں پر حملے ہوئے تو جوابی ردعمل میں پاکستان سے جاتے ہندووں پر مسلمانوں نے حملے کر کے انہیں قتل کیا جو کہ غلط ہے مگر یہ سب کچھ انسانی فطرت کا حصہ ہے۔
میں نے سپاہ محمد کو ایک لمحے کے لیے صحیح نہیں قرار دیا، اور انکی مذمت کی ہے، مگر ساتھ میں جو حقائق ہیں وہ بالکل صحیح صحیح بیان کیے ہیں کہ سپاہ محمد کا قیام بہت بعد کا ہے جب سپاہ صحابہ کئی سالوں تک قتل و بربریت کے کھیل کھیلتی رہی۔ یہ گھوڑے اور گدھے کا وہ فرق ہے جو آپ اس وقت برداشت نہیں کر رہے ہیں کیونکہ آپ مجھے دشمن سمجھتے ہوئے نیچا دکھانا چاہ رہے ہیں۔
آپ کو پوری آزادی حاصل ہے کہ مجھ پر بھونڈے پن کا الزام لگا کر پوسٹ کو محفوظ کریں، مگر مسئلہ یہ ہے کہ میرے نزدیک آپ کے اپنے دلائل اور آرگومنٹ بذات اس وقت غصہ کا شکار ہونے کی وجہ سے غلطی پر ہیں اور مجھے یقین ہے کہ اگر آپ انہیں ٹھڈے دل سے سوچیں، اور آپ کا مطمع نظر مجھے دشمن سمجھتے ہوئے صرف مجھے نیچا دکھانا نہ ہو تو آپ کو یہ چیزیں خود نظر آ جائیں گی۔ میں بس آپ کے لیے اللہ سے دعا ہی کر سکتی ہوں کہ آپ میری باتوں پر ٹھنڈے دل سے غور کریں۔ انشائ اللہ۔
والسلام۔
 

گرائیں

محفلین
احتیاط کے طور پر وکیل استغاثہ کا یہ بیان بھی محفوظ کر لیا گیا ہے۔

معزز جیوری ممبران براہ مہربانی وکیل استغاثہ کی اہانت آمیز زبان اور انداز گفتگو کو خاطر میں لائیے اور بتائیے کہ کیا ان کو یہ زیبا دیتا تھا؟

بہر حال۔ میں اپنی بات پر قائم ہوں۔
والسلام۔
وما علینا الاالبلاغ۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top