لبیک یا رسول اللہ کا ملک کے مختلف شہروں کی اہم شاہراہوں پردھرنا، بدترین ٹریفک جام

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
میرا گھر شہر کے بڑے چوک سے بالکل قریب ہے صرف چند گز کی دوری پر۔ ایک عجیب چیز دیکھی ،جہاں سے چوک بلاک کیا ہوا تھا وہاں سے تھوڑا سا پیچھے ایک لڑکا کھڑا تھا جو سب کو متبادل راستہ بتا تہا تھا۔بہت تمیز سے سب سے کہتا پلیز اپ ادھر سے جائیں۔یہاں سے سیدھا پھر لفٹ پھر رائٹ ۔اپ مین روڈ پر پہنچ جائیں گے ،سوری سر مجبوری ہےمیں اپ کو سیدھا نہیں جانے دے سکتا۔
صبح سے شام تک یہ منظر چھت سے نظر آتا تھا۔
کہیں کوئی پولیس والا اتا تو لوگ بھاگ بھاگ ہر پیچھے ہوتے اور اسے راستہ دیتے تھے۔
یہ بات میری آنکھوں دیکھی ہے۔
بہت خوب، لیکن ایسی بات کوئی شئیر نہیں کرے گا کیونکہ اس بات میں کوئی چسکہ نہیں ہے :)
 

علی وقار

محفلین
میرا گھر شہر کے بڑے چوک سے بالکل قریب ہے صرف چند گز کی دوری پر۔ ایک عجیب چیز دیکھی ،جہاں سے چوک بلاک کیا ہوا تھا وہاں سے تھوڑا سا پیچھے ایک لڑکا کھڑا تھا جو سب کو متبادل راستہ بتا تہا تھا۔بہت تمیز سے سب سے کہتا پلیز اپ ادھر سے جائیں۔یہاں سے سیدھا پھر لفٹ پھر رائٹ ۔اپ مین روڈ پر پہنچ جائیں گے ،سوری سر مجبوری ہےمیں اپ کو سیدھا نہیں جانے دے سکتا۔
صبح سے شام تک یہ منظر چھت سے نظر آتا تھا۔
کہیں کوئی پولیس والا اتا تو لوگ بھاگ بھاگ ہر پیچھے ہوتے اور اسے راستہ دیتے تھے۔
یہ بات میری آنکھوں دیکھی ہے۔
میں اس رویے کی ستائش کرتا ہوں۔
 

علی وقار

محفلین
لہو کس قدر ارزاں ہو چکا؟ فی الحال حکومت بند گلی میں جاتی دکھائی دے رہی ہے۔ کچے کاغذ پر کیا گیا معاہدہ حکومت کے گلے کی ہڈی بن چکا۔
 

جاسم محمد

محفلین
کچے کاغذ پر کیا گیا معاہدہ حکومت کے گلے کی ہڈی بن چکا۔
پاکستان میں معاہدوں کی کیا حیثیت ہے؟ ملک کا تین بار کا وزیر اعظم لوہار ہائی کورٹ سے ۴ ہفتوں کیلئے بغرض علاج تحریری معاہدہ کر کے دو سال سے لندن بھاگا ہوا ہے۔ اور وہاں بیٹھ کر ملک میں آئین و قانون پر عمل درآمد کا بھاشن دیتا ہے۔ اور اس کے حامی شیر شیر کے نعرہ لگاتے ہیں۔ کوئی ان سے پوچھے وہ جو لوہار ہائیکورٹ سے علاج کی خاطر ۴ ہفتوں کا معاہدہ کیا تھا وہ کدھر گیا؟
 

علی وقار

محفلین
پاکستان میں معاہدوں کی کیا حیثیت ہے؟ ملک کا تین بار کا وزیر اعظم لوہار ہائی کورٹ سے ۴ ہفتوں کیلئے بغرض علاج تحریری معاہدہ کر کے دو سال سے لندن بھاگا ہوا ہے۔ اور وہاں بیٹھ کر ملک میں آئین و قانون پر عمل درآمد کا بھاشن دیتا ہے۔ اور اس کے حامی شیر شیر کے نعرہ لگاتے ہیں۔ کوئی ان سے پوچھے وہ جو لوہار ہائیکورٹ سے علاج کی خاطر ۴ ہفتوں کا معاہدہ کیا تھا وہ کدھر گیا؟
حکومت اس معاہدے کے وجود سے منحرف نہیں۔ اصل مسئلہ یہ ہے کہ حکومت اس پوزیشن میں نہیں کہ تحریک لبیک کے ساتھ کیا گیا معاہدہ پورا کر سکے۔ اس لیے اس معاملے کو پارلیمنٹ میں لے جائے اور وہاں جو فیصلہ ہو، اس کو مان لے کیونکہ معاہدے کی پاسداری لازم ہے۔ اس کے جو بھی معاشی اثرات ہوں، اس کا اثر عوام پر پڑے گا مگر اپوزیشن اور بالخصوص تحریک لبیک پر بھی بار پڑے گا۔ اس کے بعد دیکھتے ہیں کہ ملکی معیشت کے زوال کا سبب کوئی حکومت کو کیسے ٹھہرایا جاتا ہے۔ ان حالات میں، اگر حکومت معاہدہ توڑتی ہے تو اس کے لیے مشکل ہو گی۔ یہ معاہدہ کرنا ہی اصولی طور پر نادانی تھی۔
 

جاسم محمد

محفلین
حکومت اس معاہدے کے وجود سے منحرف نہیں۔ اصل مسئلہ یہ ہے کہ حکومت اس پوزیشن میں نہیں کہ تحریک لبیک کے ساتھ کیا گیا معاہدہ پورا کر سکے۔ اس لیے اس معاملے کو پارلیمنٹ میں لے جائے اور وہاں جو فیصلہ ہو، اس کو مان لے کیونکہ معاہدے کی پاسداری لازم ہے۔ اس کے جو بھی معاشی اثرات ہوں، اس کا اثر عوام پر پڑے گا مگر اپوزیشن اور بالخصوص تحریک لبیک پر بھی بار پڑے گا۔ اس کے بعد دیکھتے ہیں کہ ملکی معیشت کے زوال کا سبب کوئی حکومت کو کیسے ٹھہرایا جاتا ہے۔ ان حالات میں، اگر حکومت معاہدہ توڑتی ہے تو اس کے لیے مشکل ہو گی۔ یہ معاہدہ کرنا ہی اصولی طور پر نادانی تھی۔
معاہدہ میں ایسا کیا تھا جو ۲۰ اپریل تک پورا نہیں کیا گیا؟ معاہدہ کے مطابق فرانسیسی سفیر کو نکالنے کا معاملہ ۲۰ اپریل تک پارلیمان کے سامنے رکھنا تھا۔ حکومت اس وعدہ پر قائم ہے اور اگر اس کے باوجود تحریک لبیک والے سڑکوں پر انتشار کر رہے ہیں تو اس میں حکومت کا کیا قصور ہے؟
 

جاسم محمد

محفلین
حکومت اس معاہدے کے وجود سے منحرف نہیں۔ اصل مسئلہ یہ ہے کہ حکومت اس پوزیشن میں نہیں کہ تحریک لبیک کے ساتھ کیا گیا معاہدہ پورا کر سکے۔ اس لیے اس معاملے کو پارلیمنٹ میں لے جائے اور وہاں جو فیصلہ ہو، اس کو مان لے کیونکہ معاہدے کی پاسداری لازم ہے۔ اس کے جو بھی معاشی اثرات ہوں، اس کا اثر عوام پر پڑے گا مگر اپوزیشن اور بالخصوص تحریک لبیک پر بھی بار پڑے گا۔ اس کے بعد دیکھتے ہیں کہ ملکی معیشت کے زوال کا سبب کوئی حکومت کو کیسے ٹھہرایا جاتا ہے۔ ان حالات میں، اگر حکومت معاہدہ توڑتی ہے تو اس کے لیے مشکل ہو گی۔ یہ معاہدہ کرنا ہی اصولی طور پر نادانی تھی۔
 

علی وقار

محفلین
معاہدہ میں ایسا کیا تھا جو ۲۰ اپریل تک پورا نہیں کیا گیا؟ معاہدہ کے مطابق فرانسیسی سفیر کو نکالنے کا معاملہ ۲۰ اپریل تک پارلیمان کے سامنے رکھنا تھا۔ حکومت اس وعدہ پر قائم ہے اور اگر اس کے باوجود تحریک لبیک والے سڑکوں پر انتشار کر رہے ہیں تو اس میں حکومت کا کیا قصور ہے؟
سعد رضوی کی گرفتاری کا عجلت میں کیا گیا فیصلہ غلط تھا۔
 

حسرت جاوید

محفلین
لاہور میں چوک یتیم خانہ میں پولیس کی ڈائریکٹ فائرنگ سے کئی ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔ امید ہے لوگ سانحہ ماڈل ٹاؤن بھول جائیں گے۔ پی ٹی آئی سپورٹرز کی منافقت کھل کر سامنے آ رہی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
سعد رضوی کی گرفتاری کا عجلت میں کیا گیا فیصلہ غلط تھا۔
حکومت کا ہر فیصلہ ہی غلط تھا۔ لبیک والوں سے معاہدہ غلط تھا۔ سعد رضوی کی گرفتاری غلط تھی۔ تحریک لبیک کو کالعدم قرار دینا غلط تھا۔ پھر صحیح اقدام کیا تھا؟ فرانسیسی سفیر کی ملک بدری تک لبیک والوں کو دھرنے دینے دیتے؟ قومی شاہراہیں بند رکھنے دیتے؟ ان سے کوئی معاہدہ نہ کرتے۔ ان کے سربراہ کو کبھی گرفتار نہ کرتے؟ ان کی جماعت کے ساتھ سیاسی اتحاد کر لیتے؟
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
لاہور میں چوک یتیم خانہ میں پولیس کی ڈائریکٹ فائرنگ سے کئی ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔ امید ہے لوگ سانحہ ماڈل ٹاؤن بھول جائیں گے۔ پی ٹی آئی سپورٹرز کی منافقت کھل کر سامنے آ رہی ہے۔
ہاں بالکل سانحہ ماڈل بھلانے کیلئے ہی حکومت کالعدم تحریک لبیک والوں پر سیدھے فائر کر رہی ہے۔ حکومت ن لیگ میں شامل ہو گئی ہے۔ عوام کو چاہیے کہ بغض عمران میں اب سانحہ ماڈل ٹاؤن بھی بھول جائے۔
 

علی وقار

محفلین
حکومت کا ہر فیصلہ غلط تھا۔ لبیک والوں سے معاہدہ غلط تھا۔ سعد رضوی کی گرفتاری غلط تھی۔ تحریک لبیک کو کالعدم قرار دینا غلط تھا۔ پھر صحیح اقدام کیا تھا؟ فرانسیسی سفیر کی ملک داخلی تک لبیک والوں کو دھرنے دینے دیتے؟ قومی شاہراہیں بند رکھنے دیتے۔ ان سے کوئی معاہدہ نہ کرتے۔ ان کے سربراہ کو کبھی گرفتار نہ کرتے؟ ان کی جماعت کے ساتھ سیاسی اتحاد کر لیتے؟
صحیح اقدام یہی ہے کہ آئین و قانون کے بتائے گئے راستے پر چلیں۔ اگر معاہدہ کر لیا ہے تو اسے پورا کیا جائے۔
 

جاسم محمد

محفلین
صحیح اقدام یہی ہے کہ آئین و قانون کے بتائے گئے راستے پر چلیں۔ اگر معاہدہ کر لیا ہے تو اسے پورا کیا جائے۔
حکومت معاہدہ کے مطابق ۲۰ اپریل تک فرانسیسی سفیر کا معاملہ پارلیمان کے سامنے رکھتی ہے اور اکثریت اسے ملک بدر نہ کرنے کے حق میں ووٹ دے دیتی ہے تو لبیک والے پھر بھی اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔
حکومت پچھلے ۳ ماہ سے لبیک والوں کیساتھ مذاکرات کر رہی ہے لیکن وہ بضد ہیں کہ فرانس کے سفیر کو ہر حال میں نکالو۔ جمہوریت میں فیصلے ایسے نہیں ہوتے۔ اسی لیے اب ان کی لتر پریڈ ہو رہی ہے۔
 
Top