لبیک یا رسول اللہ کا ملک کے مختلف شہروں کی اہم شاہراہوں پردھرنا، بدترین ٹریفک جام

جاسم محمد

محفلین
عوام کی چیخیں اور زیادہ بلند ہوں گی
بالکل چیخیں نکلیں گی اور نکلنی بھی چاہئے۔ قوم کو آمر مشرف دور کی مہنگائی پسند نہیں تھی۔ اسی لئے آئین و جمہوریت کے مزے لینے کیلئے زرداری، نواز شریف اور اب عمران خان کے دور کو بھگت رہے ہیں۔ ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے۔ آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا۔
 

جاسم محمد

محفلین
ساتھ ہی لاڈلے کا اقبال بھی بلند ہوگا۔
لاڈلے نے کونسی کرپشن کی ہے، قتل کروائے ہیں، جو اقتدار چھوڑنے پر نواز شریف یا الطاف بھائی کی طرح لندن بھاگنا پڑے؟ لاڈلا اقتدار میں رہے نہ رہے، ان سیاسی چور خاندانوں کیخلاف لڑتا رہے گا۔ وہ ویسے بھی اپوزیشن کرنے میں ۲۲ سال کا تجربہ رکھا ہے۔
 
لاڈلے نے کونسی کرپشن کی ہے، قتل کروائے ہیں، جو اقتدار چھوڑنے پر نواز شریف یا الطاف بھائی کی طرح لندن بھاگنا پڑے؟ لاڈلا اقتدار میں رہے نہ رہے، ان سیاسی چور خاندانوں کیخلاف لڑتا رہے گا۔ وہ ویسے بھی اپوزیشن کرنے میں ۲۲ سال کا تجربہ رکھا ہے۔
چینی اسکینڈل، دوائیاں اسکینڈل، آٹا اسکینڈل، اینڈ کاؤنٹگ
 

جاسم محمد

محفلین
چینی اسکینڈل، دوائیاں اسکینڈل، آٹا اسکینڈل، اینڈ کاؤنٹگ
ان تمام سکینڈلز کی تحقیقات خود حکومت نے کروا کر، رپورٹ پبلک کر کے ایف آئی اے، نیب اور دیگر متعلقہ اداروں کو بھجوا دی ہیں۔ اگر احتساب کے ادارے سمجھتے ہیں کہ ان سکینڈلز میں حکومت کا قصور ہے تو جائیں جا کر گرفتار کریں۔ چینی چور جہانگیر ترین کا احتساب تو خود وزیر اعظم کا ماتحت ادارہ ایف آئی اے کر رہا ہے۔
ایف آئی اے نے جہانگیر ترین اور علی ترین کو طلب کرلیا
 

جاسم محمد

محفلین
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
پاکستان کی تاریخ کا واحد وزیراعظم جس نے سیلیکٹرز سے وزات عظمیٰ کے بدلے کٹھ۔ پتلی بننا منظور کیا۔

قوم کو اجتماعی طور پر بھولنے کی بیماری ہے۔ عمران خان تو پھر وزارت عظمی کیلئے کٹھ پتلی بنا۔ بھٹو اور نواز شریف تو ایک عام سی وزارت کیلئے کٹھ پتلی بن گئے تھے۔




 
مدیر کی آخری تدوین:
پاکستان کی تاریخ کا واحد وزیراعظم جس نے سیلیکٹرز سے وزات عظمیٰ کے بدلے کٹھ۔ پتلی بننا منظور کیا۔

واہ صاحب۔ بارہ گھنٹے کی تگ و دو کے بعد کیا خوب مواد نکال کر لائے۔ بھٹو اور نواز شریف وزیرِ اعظم بننے سے پہلے کسی أمر کی کابینہ میں رہے یعنی أمر کی کٹھ پتلی تھے؟ کیا بات ہے۔

ذرا جمہوری ادوار کا جائزہ لیجیے۔ذوالفقار علی بھٹو، بینظیر بھٹو، نواز شریف کے وزارتِ عظمیٰ کے ادوار میں کوئی ایک مثال نکال کر لائیے جس میں ان کی وزارتِ عظمیٰ کے ماتحت کے علاؤہ فوج کا کچھ کردار دکھائیے تو ہم مان جائیں گے۔

اس کے برعکس سیلیکٹر کے دور ۔یں کیا کچھ فوج کے اختیار میں ہے یہ روزِ روشن کی طرح عیاں ہے۔ آج ہی کی خبر ہے کہ وزیرِ خارجہ اس بات کا انکار کررہے ہیں کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کسی قسم کی بات چیت چل رہی ہے۔ دوسری جانب کسی اہلکار نے قبول کیا ہے کہ پاکستان کی ایک ایجنسی براہِ راست ہندوستان سے مذاکرات کررہی ہے۔ خود آپ کے پیغامات گواہ ہیں جن میں آپ نے چیف صاحب کو مختلف رولز میں دکھایا ہے۔

ہمارے ہاں تو اپوزیشن سے مذاکرات بھی چیف صاحب کرتے ہیں اور سیلیکٹڈ دوسرے کمرے میں چھپ کر ان کی باتیں سنتے ہیں۔

غیر ملکی سربراہان سکیورٹی اور خارجہ امور مثال کے طور پر افغان معاملات یا پاک بھارت معاملات پر براہِ راست کس سے مذاکرات کرتے ہیں یہ بھی آپ جانتے ہیں۔

واحد وزیر اعظم جو فوجی نرسری میں تربیت حاصل کئے بغیر فوج کی آنکھ کا تارا بنا



قوم کو اجتماعی طور پر بھولنے کی بیماری ہے۔ عمران خان تو پھر وزارت عظمی کیلئے کٹھ پتلی بنا۔ بھٹو اور نواز شریف تو ایک عام سی وزارت کیلئے کٹھ پتلی بن گئے تھے۔




 
آخری تدوین:
بھارت نے تمام متنازع مسائل پر خفیہ مذاکرات کی پیشکش کی، پاکستانی حکام - Pakistan - Dawn News

اس خبر میں یہ پیراگراف بھی پڑھیے
"ذرائع نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بیک چینل مذاکرات دونوں ممالک کی انٹیلی جنس رہنماؤں کے مابین ہو رہے ہیں۔"


نیز وزیر موصوف کا آج کا بیان بھی دیکھیے۔
وزیر خارجہ کی متحدہ عرب امارات کی مدد سے 'خفیہ پاک بھارت' مذاکرات کی تردید - Pakistan - Dawn News
 

جاسم محمد

محفلین

جاسم محمد

محفلین
ذرا جمہوری ادوار کا جائزہ لیجیے۔ذوالفقار علی بھٹو، بینظیر بھٹو، نواز شریف کے وزارتِ عظمیٰ کے ادوار میں کوئی ایک مثال نکال کر لائیے جس میں ان کی وزارتِ عظمیٰ کے ماتحت کے علاؤہ فوج کا کچھ کردار دکھائیے تو ہم مان جائیں گے۔
بینظیر کے نیچے فوج نے افغان طالبان کو معاونت فراہم کی ، نواز شریف کے نیچے فوج نے کارگل آپریشن کیا، بھٹو کے نیچے بلوچستان میں آپریشن کیا۔
 

جاسم محمد

محفلین
آج ہی کی خبر ہے کہ وزیرِ خارجہ اس بات کا انکار کررہے ہیں کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کسی قسم کی بات چیت چل رہی ہے۔ دوسری جانب کسی اہلکار نے قبول کیا ہے کہ پاکستان کی ایک ایجنسی براہِ راست ہندوستان سے مذاکرات کررہی ہے۔ خود آپ کے پیغامات گواہ ہیں جن میں آپ نے چیف صاحب کو مختلف رولز میں دکھایا ہے۔
آمر مشرف نے نواز شریف سے سنہ 2000 میں جدہ ڈیل کی، جمہوریت کو کچھ نہیں ہوا۔
آمر مشرف نے بینظیر سے دبئی سنہ 2007 میں ڈیل کی، جمہوریت ہشاش بشاش رہی۔
2014 دھرنے میں آرمی چیف راحیل شریف نے عمران خان اور قادری سے ڈیل کی، جمہوریت کا وقار بلند ہوا۔
2017 دھرنے میں آئی ایس آئی نے تحریک لبیک سے ڈیل کی، مجال ہے جو جمہوریت کو کچھ ہو۔
2021 میں ایجنسیوں نے بھارت سے ڈیل کر لی، لیکن تب جمہوریت تباہ و برباد ہو گئی۔ بغض عمران لا علاج ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین

جاسم محمد

محفلین
غیر ملکی سربراہان سکیورٹی اور خارجہ امور مثال کے طور پر افغان معاملات یا پاک بھارت معاملات پر براہِ راست کس سے مذاکرات کرتے ہیں یہ بھی آپ جانتے ہیں۔
ملک کی طویل مدتی خارجہ اور سیکورٹی پالیسی اسٹیبلشمنٹ بناتی ہے۔ کیونکہ حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں۔ اگر اس کا اختیار بھی سویلین حکومتوں کے ہاتھ میں دے دیا جاتا تو وہ اس کا وہی حشر کرتے جو معاشی پالیسی کا ہر پانچ سال بعد کرتے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
"ذرائع نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بیک چینل مذاکرات دونوں ممالک کی انٹیلی جنس رہنماؤں کے مابین ہو رہے ہیں۔"
یہ بھی پڑھ لیں اس کی شروعات کس نے کی تھی:
"اس وقت کے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اس بیک دوڑ مذاکرات کو آگے بڑھایا جو پھر بتدریج جاری رہا تاہم پچھلے سال دسمبر میں بات چیت میں غیرمعمولی اضافہ ہوا۔"
اوریہ بھی:
"ذرائع نے بتایا کہ نئی دہلی نے ترجیح دی تھی کہ کسی سیاسی پلیٹ فارم کے ذریعے کرنے کے بجائے خفیہ مذاکرات ہونے چاہیے اور اسلام آباد نے اس پر اتفاق کیا تھا۔"
اس لئے ایسا نہیں ہے کہ سویلین حکومت ان بیک ڈور مذاکرات سے لاعلم ہے۔ ان مذاکرات کو بھارت کی ہی خواہش پر شروع کیا گیا اور پبلک سے خفیہ رکھا گیا تھا۔
 
Top