سید رافع
محفلین
لاک ڈاون میں بچوں کے لیے معمولات بنانے سے وہ مثبت اور چست رہتے ہیں۔ اسکول بند ہیں اور ایسے میں والدین کی ذمہ داریاں بڑھ گئیں ہیں۔ لاک ڈاون کے ان دنوں میں آپ اپنے بچوں کا مستقبل محفوظ بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ خاص کر جو بچے 7 سال یا اس سے بڑے ہیں وہ باآسانی آرٹیفیشیل انٹیلیجنس، پائتھون، ویڈیو ایڈیٹنگ اور دیگر علوم میں مہارت حاصل کر سکتے ہیں۔ یوٹیوب کی موجودگی میں ان فنون کو سکھانے کی ہزارہا ویڈیوز اردو، انگریزی اور دیگر زبانوں میں میسر ہیں۔ آپکے بچے کو صرف ایک اچھے لیپ ٹاپ کی ضرورت ہے۔
دنیا تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے۔ پچھلے پانچ سال میں مشین لرنگ کی جابز میں 344 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جب آپکا بچہ آج سے 15 سال بعد جوان ہو گا تو اس وقت اسی قسم کی جابز میسر ہوں گی۔ ایک اندازہ ہے کہ STEM کی جابز آج سے 15 برسوں بعد بھی میسر ہوں گی۔
یہاں ایک ٹائم ٹیبل لکھا جا رہا ہے جس کی مدد سے بچوں کی روحانی، تعلیمی، تفریحی اور اخلاقی ضروریات کو متوازن طور پر پورا کیا جا سکتا ہے۔
فجر
صبح فجر کی نماز کے لیے بچوں کو اٹھائیں۔ اس میں کوئی پندرہ منٹ بچہ مصروف رہے گا۔ نماز کے بعد اسے سونے دیں۔
ناشتہ
صبح 9 سے 11 کے درمیان بچوں کو اٹھائیں اور ناشتہ کرائیں۔ اس مصروفیت کا دورانیہ 30 منٹ ہے۔
پائتھون کلاس
اب ایک سے دو گھنٹے کا اسکول لگائیں۔ بچوں کو اردو میں پائتھون سیکھنے کی ویڈیو لگا کر دیں۔ بچے سے کہیں کہ وہ ہر دس منٹ بعد جو سیکھا ہے اپنے لیپ ٹاپ پر مشق کرے۔ یوں یہ ویڈیوز قدم بقدم آپکے بچے کو آرٹیفیشیل انٹیلیجنس، پائتھون، ویڈیو ایڈیٹنگ سیکھنے میں مدد دیں گی۔
آرام
قریبا 1 سے 2 بجے کے قریب بچوں کو وقفہ آرام دیں۔ اس مصروفیت کا دورانیہ 10 منٹ ہے۔
تفریح
ظہر کی نماز اور کھانے سے فراغت کے بعد، دوپہر 2 سے 5 تک بچوں کو موبائل اور لیپ ٹاپ گیمز کھیلنے دیں۔ اگر ممکن ہو تو بعض دنوں میں انکے ساتھ لوڈو، کیرم، اونو، چیس یا دیگر بورڈ گیمز کھیل لیں۔ اگر جمعے کا دن ہے تو بچوں کے ساتھ مل کر 100 دفعہ درود شریف پڑھ لیں۔ اس طرح بچے خوشی خوشی وہ کام کر لیں گے۔
گیمز
شام 5 بجے بچوں سے لیپ ٹاپ اور موبائل لے لیں۔ اب عصر کی نماز کے بعد ان کو کرکٹ، فٹبال یا دیگر گیمز کھیلنے کو کہیں۔
فیملی ٹائم
مغرب کے وقت بچوں کو مغرب ادا کرنے کو کہیں اور بعد از مغرب فیملی ٹائم رکھیں۔ اس میں بچوں کے ساتھ 10 منٹ کڈز مدنی چینل دیکھیں۔ اس سے بچوں کی دینی و روحانی تربیت ہوتی رہے گی۔ اسکے بعد کوئی بھی اسلامی تاریخ پر مبنی فلم دیکھ لیں جیسا کہ عمر سیریز، ارظغرل یا دی میسج۔ آج کل لاکھوں کی تعداد میں اسلامی موویز میسر ہیں۔ بچوں کو فلم میں ہونے والی باتوں کے متعلق بتائیں۔ پہلے سے انکو سمجھا دیں کہ مووی میں کیا ہو گا؟ یہ کس کے متعلق ہے؟ اس میں کیا دلچسپ چیز ہے؟ بچوں سے فلم دیکھنے کے بعد سوال کرتے رہیں تاکہ ان کی تربیت ہو اور انکی دلچسپی قائم رہے۔ جو لوگ فلم دیکھنے سے پرہیز کرتے ہیں وہ لکھی ہوئی کہانیاں بچوں کو سنائیں۔ آجکل انٹرنیٹ پر لاکھوں کی تعداد میں ایسی اسلامی کہانیاں میسر ہیں۔ بلکہ اب تو موبائل ایپس میں بھی بچوں کی کہانیاں میسر ہیں۔ اس مصروفیت کا دورانیہ 1 سے 2 گھنٹے ہے۔
وقت استراحت
اب رات کے 9 سے 10 بج چکے ہوں گے۔ اگر فیملی ٹائم کا دورانیہ لمبا ہو رہا ہو تو نماز عشاء اور کھانے کا وقفہ لیں۔ کھانے کے بعد بچوں کو ٹہلنے کو کہیں تاکہ انکی صحت برقرار رہے۔ اب سونے کی تیاری شروع کریں، امید ہے کہ بچے تمام تر کاموں، جیسے دودھ پینا، بستر صحیح کرنا، ٹوتھ برش کرنا اور باتھ روم وغیرہ سے فارغ ہو کر 11 بجے تک سو جائیں گے۔
مزے مزے کے صحت بخش کھانے
بچوں کو دن بھر پانی، شربت، شیک یا جوس پینے کو دیتے رہیں۔ گھر سے باہر کی چیزیں میں بسکٹ یا چپس کم مقدار میں کھانے کو دیں۔ ان کو بازاری چیزوں میں ملے کیمیکل کے بارے میں بتائیں۔
توجہ اور تربیت
بچوں کو ایک عام مرد اور ایک عام عورت کی طرح توجہ دیں۔ انکے سوالوں کے جواب سچ سچ دیں۔ پہلے سمجھانے میں کچھ وقت لگے گا لیکن آہستہ آہستہ بچے آپکو اور آپکی باتوں کو سمجھتے چلے جائیں گے۔ بچوں کے سر پر وقتا فوقتا شفقت سے ہاتھ پھیرتے رہیں۔ انکو والدہ اور والد کی ذمہ داریوں سے آگاہ کرتے رہیں۔ انکو آسان الفاظ میں رقم سے متعلق حقائق سے آگاہ کریں۔ کچھ ہی سالوں میں ان کے پاس بہت سی مفید معلومات ہو گی۔ اس ٹائم ٹیبل میں کچھ کمی بیشی کر کے آپ اپنے بچوں کو مثبت، چست اور مستقبل کے لیے اچھی طرح تیار کر سکتے ہیں۔ اللہ سے دعا ہے کہ ہمارے اور آپکے بچے تندرست توانا اور بہترین مسلمان اور باعزت شہری بنیں۔ آمین۔
دنیا تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے۔ پچھلے پانچ سال میں مشین لرنگ کی جابز میں 344 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جب آپکا بچہ آج سے 15 سال بعد جوان ہو گا تو اس وقت اسی قسم کی جابز میسر ہوں گی۔ ایک اندازہ ہے کہ STEM کی جابز آج سے 15 برسوں بعد بھی میسر ہوں گی۔
یہاں ایک ٹائم ٹیبل لکھا جا رہا ہے جس کی مدد سے بچوں کی روحانی، تعلیمی، تفریحی اور اخلاقی ضروریات کو متوازن طور پر پورا کیا جا سکتا ہے۔
فجر
صبح فجر کی نماز کے لیے بچوں کو اٹھائیں۔ اس میں کوئی پندرہ منٹ بچہ مصروف رہے گا۔ نماز کے بعد اسے سونے دیں۔
ناشتہ
صبح 9 سے 11 کے درمیان بچوں کو اٹھائیں اور ناشتہ کرائیں۔ اس مصروفیت کا دورانیہ 30 منٹ ہے۔
پائتھون کلاس
اب ایک سے دو گھنٹے کا اسکول لگائیں۔ بچوں کو اردو میں پائتھون سیکھنے کی ویڈیو لگا کر دیں۔ بچے سے کہیں کہ وہ ہر دس منٹ بعد جو سیکھا ہے اپنے لیپ ٹاپ پر مشق کرے۔ یوں یہ ویڈیوز قدم بقدم آپکے بچے کو آرٹیفیشیل انٹیلیجنس، پائتھون، ویڈیو ایڈیٹنگ سیکھنے میں مدد دیں گی۔
آرام
قریبا 1 سے 2 بجے کے قریب بچوں کو وقفہ آرام دیں۔ اس مصروفیت کا دورانیہ 10 منٹ ہے۔
تفریح
ظہر کی نماز اور کھانے سے فراغت کے بعد، دوپہر 2 سے 5 تک بچوں کو موبائل اور لیپ ٹاپ گیمز کھیلنے دیں۔ اگر ممکن ہو تو بعض دنوں میں انکے ساتھ لوڈو، کیرم، اونو، چیس یا دیگر بورڈ گیمز کھیل لیں۔ اگر جمعے کا دن ہے تو بچوں کے ساتھ مل کر 100 دفعہ درود شریف پڑھ لیں۔ اس طرح بچے خوشی خوشی وہ کام کر لیں گے۔
گیمز
شام 5 بجے بچوں سے لیپ ٹاپ اور موبائل لے لیں۔ اب عصر کی نماز کے بعد ان کو کرکٹ، فٹبال یا دیگر گیمز کھیلنے کو کہیں۔
فیملی ٹائم
مغرب کے وقت بچوں کو مغرب ادا کرنے کو کہیں اور بعد از مغرب فیملی ٹائم رکھیں۔ اس میں بچوں کے ساتھ 10 منٹ کڈز مدنی چینل دیکھیں۔ اس سے بچوں کی دینی و روحانی تربیت ہوتی رہے گی۔ اسکے بعد کوئی بھی اسلامی تاریخ پر مبنی فلم دیکھ لیں جیسا کہ عمر سیریز، ارظغرل یا دی میسج۔ آج کل لاکھوں کی تعداد میں اسلامی موویز میسر ہیں۔ بچوں کو فلم میں ہونے والی باتوں کے متعلق بتائیں۔ پہلے سے انکو سمجھا دیں کہ مووی میں کیا ہو گا؟ یہ کس کے متعلق ہے؟ اس میں کیا دلچسپ چیز ہے؟ بچوں سے فلم دیکھنے کے بعد سوال کرتے رہیں تاکہ ان کی تربیت ہو اور انکی دلچسپی قائم رہے۔ جو لوگ فلم دیکھنے سے پرہیز کرتے ہیں وہ لکھی ہوئی کہانیاں بچوں کو سنائیں۔ آجکل انٹرنیٹ پر لاکھوں کی تعداد میں ایسی اسلامی کہانیاں میسر ہیں۔ بلکہ اب تو موبائل ایپس میں بھی بچوں کی کہانیاں میسر ہیں۔ اس مصروفیت کا دورانیہ 1 سے 2 گھنٹے ہے۔
وقت استراحت
اب رات کے 9 سے 10 بج چکے ہوں گے۔ اگر فیملی ٹائم کا دورانیہ لمبا ہو رہا ہو تو نماز عشاء اور کھانے کا وقفہ لیں۔ کھانے کے بعد بچوں کو ٹہلنے کو کہیں تاکہ انکی صحت برقرار رہے۔ اب سونے کی تیاری شروع کریں، امید ہے کہ بچے تمام تر کاموں، جیسے دودھ پینا، بستر صحیح کرنا، ٹوتھ برش کرنا اور باتھ روم وغیرہ سے فارغ ہو کر 11 بجے تک سو جائیں گے۔
مزے مزے کے صحت بخش کھانے
بچوں کو دن بھر پانی، شربت، شیک یا جوس پینے کو دیتے رہیں۔ گھر سے باہر کی چیزیں میں بسکٹ یا چپس کم مقدار میں کھانے کو دیں۔ ان کو بازاری چیزوں میں ملے کیمیکل کے بارے میں بتائیں۔
توجہ اور تربیت
بچوں کو ایک عام مرد اور ایک عام عورت کی طرح توجہ دیں۔ انکے سوالوں کے جواب سچ سچ دیں۔ پہلے سمجھانے میں کچھ وقت لگے گا لیکن آہستہ آہستہ بچے آپکو اور آپکی باتوں کو سمجھتے چلے جائیں گے۔ بچوں کے سر پر وقتا فوقتا شفقت سے ہاتھ پھیرتے رہیں۔ انکو والدہ اور والد کی ذمہ داریوں سے آگاہ کرتے رہیں۔ انکو آسان الفاظ میں رقم سے متعلق حقائق سے آگاہ کریں۔ کچھ ہی سالوں میں ان کے پاس بہت سی مفید معلومات ہو گی۔ اس ٹائم ٹیبل میں کچھ کمی بیشی کر کے آپ اپنے بچوں کو مثبت، چست اور مستقبل کے لیے اچھی طرح تیار کر سکتے ہیں۔ اللہ سے دعا ہے کہ ہمارے اور آپکے بچے تندرست توانا اور بہترین مسلمان اور باعزت شہری بنیں۔ آمین۔