لال مسجد انتظامیہ سے معاہدہ مشرف نے توڑا

عثمان

محفلین
کیا آپ کو یاد ہے اسلام کے نام پر جہاد کے لئے ان لوگوں کو اسلحہ کس نے دیا تھا ؟ اسٹیبلشمنٹ نے دیا اور آئی ایس آئی سے ان لوگوں کے رابطے تھے۔
قتل و غارت کا آغاز مشرف کی طرف سے ہوا لال مسجد میں، یہ بات تاریخی طور پر درست ہے۔
اگر ان لوگوں کو گرفتار کرنا ضروری تھا۔ (ریاست کو چیلنج کرنے والے باغی ہوتے ہیں یہ بات بالکل درست ہے اور ایسے لوگوں کی سرکوبی بھی ضروری ہے۔ )
لیکن جس طریقے سے یہ سارا کام ہوا ، سارا آپریشن غلط طریقے سے ہینڈل کیا گیا۔
سب سے پہلے لال مسجد والوں کی بغاوت کا اخلاقی جواز ختم کیا جاتا۔ وہ ایسے کہ شمیم اینڈ کمپنی کو گرفتار کیا جاتا۔
فحش سی ڈیز وغیرہ کا کاروبار ختم کیا جاتا ۔ اس کے علاوہ جو فحاشی کے الزامات وہ لوگ لگا رہے تھے اور مساجد کی بات کر رہے تھے اس کا سدباب کیا جاتا۔
ساری بات عوام کے سامنے رکھی جاتی پھر انکو موقع دیا جاتا کہ باغیانہ رویہ ترک کرو اور خود کو قانون و ریاست کے حوالے کرو۔
لیکن ہوا کیا؟
آپریشن کے بعد بھی جو الزامات وہ لگا رہے تھے اس کے لئے کچھ نہیں کیا گیا۔

جو خبریں قومی اور بین الاقوامی میڈیا میں مہینوں آتی رہیں ان سے صرف نظر کر کے آپ مفروضات کو حقائق قرار دینا چاہتے ہیں۔
پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار برقع پوش عورتوں کے ڈنڈہ باز گروہ اور سینکڑوں مولوی خودکار ہتھیاروں اور گیس ماسکوں سے لیس سڑکوں پر دنداناتے دیکھے گئے۔یہاں اخبارات میں یہ شرمناک تصاویر چھپتی رہیں۔
اسلام آباد کی لائبریری پر قبضہ ، چینیوں کا اغوا ، اسلام آباد کے بازاروں میں غنڈوں کی دہشت گردی۔ غازی عبدالرشید خود بیان دے چکا تھا کہ جامعہ حفصہ پر پولیس چھاپے کے دوران وہاں اس کے غنڈوں نے پولیس کو زدکوب کیا۔ یہ تو ابتدا تھی۔ ڈھٹائی یہاں تک پہنچی کہ فوج اور پولیس پر گولیاں برسانے لگے۔ فوج کے ایک لفٹنیٹ کرنل سمیت بارہ پندرہ فوجی شبرات کے پٹاخوں سے نہیں شہید ہوئے تھے۔ فوج نے کئی دن محاصرہ کیے رکھا۔ کوئی ڈیڑھ ہزار غنڈے ہتھیار پھینک کر پانچ ہزار وصول کرنے کا وعدہ لے کر بنا کسی فرد جرم اور مقدمے کے اپنے بورے بسترے تھامے اپنے علاقوں کو چل دیے۔ بدمعاشوں کے ساتھ ایسی نرمی شائد پاکستان ہی میں دیکھنے کو ملتی ہے۔ لیفٹنٹ کرنل کی شہادت کے بعد آپریشن میں تیزی آئی۔ اور فوج بوبی ٹریپس صاف کرتے بقیہ ہتھیار نہ ڈالنے والے دہشت گردوں کا صفایا کرنے آگے بڑھی۔
درحقیقت دہشت گردوں کو ضرورت سے زیادہ نرمی اور ڈھیل دی گئی۔ اور آپ کو کیا چاہیے تھا ؟

باقی سی ڈیز اور فحاشی جیسے مصنوعی اعتراض تراش کر کیا آپ طالبان کی بھی حمایت کریں گے ؟
 
آپ کو تو میں ظلمت سے نکالنا چاہ رہا ہوں آپ ایسے لوگوں کو پسند کرتے ہیں جن کا ٹھکانہ واضح جہنم ہے ۔ کیا آپ نے سنا نہیں کہ روز قیامت جو بندہ جس بندے یا گروہ کو پسند کرتا ہے اس کا حشر بھی اسی کے ساتھ ہوگا۔
کیا آپ کو پتہ نہیں ہے کہ گنجوں کا تعلق ظالمان اور سپاہ صحابہ تکفیری گروپ سے ہے۔ کیا آپ کو پتہ نہیں ہے کہ گنجوں کا تعلق سعودی شیخوں سے ہے۔
سرکار گنجے یہاں کیا لینے آگئے۔ اب آپ نے ذکر چھیڑا ہے تو بتا دوں کہ انکے ماڈل ٹاؤن والے گھر میں ہر مہینے گیارہویں شریف کا ختم ہوتا تھا اور میرے ایک استاد محترم بھیرہ میں پیرکرم شاہ (تفسیر ضیاءالقرآن) والے کے مدرسے میں پڑھتے تھے وہاں ایک دفعہ نوازشریف آیا اور اس نے کہا کہ میں سنی ہوں مگر سنی مجھ سے کام نہیں لیتے۔ شاید آپ کو یاد نہیں یا آپ کو علم نہیں کہ لاہور جامعہ نعیمیہ (ڈاکٹر سرفراز نعیمی والا) میں نواز شریف ہر سال سالانہ سیمینار میں صدارت کرتا رہا ہے۔
سیاستدانوں کو سب سے تعلقات رکھنے پڑتے ہیں اس بنا پر آپ شریفوں کو وہابی نہیں کہ سکتے۔
میں وہابیانہ عقائد کا کبھی نا حامی تھا۔ اور دعا ہے رب کریم مجھے محفوظ رکھے۔ لیکن ظلم کسی پر بھی ہو ، ظلم تو ظلم ہے۔
میں ہوں سنی، رہوں سنی مروں سنی مدینے میں
بقیع پاک میں بن جائے مدفن یارسول اللہ​
 
جو خبریں قومی اور بین الاقوامی میڈیا میں مہینوں آتی رہیں ان سے صرف نظر کر کے آپ مفروضات کو حقائق قرار دینا چاہتے ہیں۔
پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار برقع پوش عورتوں کے ڈنڈہ باز گروہ اور سینکڑوں مولوی خودکار ہتھیاروں اور گیس ماسکوں سے لیس سڑکوں پر دنداناتے دیکھے گئے۔یہاں اخبارات میں یہ شرمناک تصاویر چھپتی رہیں۔
اسلام آباد کی لائبریری پر قبضہ ، چینیوں کا اغوا ، اسلام آباد کے بازاروں میں غنڈوں کی دہشت گردی۔ غازی عبدالرشید خود بیان دے چکا تھا کہ جامعہ حفصہ پر پولیس چھاپے کے دوران وہاں اس کے غنڈوں نے پولیس کو زدکوب کیا۔ یہ تو ابتدا تھی۔ ڈھٹائی یہاں تک پہنچی کہ فوج اور پولیس پر گولیاں برسانے لگے۔ فوج کے ایک لفٹنیٹ کرنل سمیت بارہ پندرہ فوجی شبرات کے پٹاخوں سے نہیں شہید ہوئے تھے۔ فوج نے کئی دن محاصرہ کیے رکھا۔ کوئی ڈیڑھ ہزار غنڈے ہتھیار پھینک کر پانچ ہزار وصول کرنے کا وعدہ لے کر بنا کسی فرد جرم اور مقدمے کے اپنے بورے بسترے تھامے اپنے علاقوں کو چل دیے۔ بدمعاشوں کے ساتھ ایسی نرمی شائد پاکستان ہی میں دیکھنے کو ملتی ہے۔ لیفٹنٹ کرنل کی شہادت کے بعد آپریشن میں تیزی آئی۔ اور فوج بوبی ٹریپس صاف کرتے بقیہ ہتھیار نہ ڈالنے والے دہشت گردوں کا صفایا کرنے آگے بڑھی۔
درحقیقت دہشت گردوں کو ضرورت سے زیادہ نرمی اور ڈھیل دی گئی۔ اور آپ کو کیا چاہیے تھا ؟

باقی سی ڈیز اور فحاشی جیسے مصنوعی اعتراض تراش کر کیا آپ طالبان کی بھی حمایت کریں گے ؟
لال مسجد والوں اور پولیس و فوج کے درمیان لڑائی اور جھڑپوں سے میں انکار نہیں کرتا۔ اور انکی عسکریت پسندی سے بھی انکار نہیں کرتا۔ انہوں نے کئی مرتبہ قانون کا احترام نہیں کیا اس کا بھی انکار نہیں۔
لیکن آپ ایک بالکل حقیقت کو نظرانداز کر رہے ہیں کہ ان کا اسلحہ کس نے دیا؟ عسکریت کی تربیت کس نے دی؟ انکو جہاد کے لئے تیار کس کس نے کیا؟ ان لوگوں کو افغان جہاد کے لئے اسٹبلشمنٹ نے تیار کیا اور استعمال کیا۔ انکے آئی ایس آئی سے رابطے تھے۔ یہ مفروضے نہیں ہیں۔ یہ حقیقت ہے۔
اسلام کے نام پر پہلے لوگوں کو جذباتی کرکے استعمال کرنا اور پھر جب آپ کی پالیسی بدل گئی تو ان پر بندوق تان لینا کہاں کا انصاف ہے؟
مجھے ان بچوں اور بچیوں کے ساتھ ہمدردی ہے جن کو اس آپسی جھگڑے میں مارا گیا۔
جو کاروائی انکے ساتھ کی گئی وہ دوسرے مجرموں کے ساتھ کیوں نہیں کی گئی؟
لال مسجد کے فساد سے ہی پاکستانی طالبان کا فساد پھوٹا۔
میں اس سارے معاملے میں مشرف کو بدنیت سمجھتا ہوں۔
 
سرکار گنجے یہاں کیا لینے آگئے۔ اب آپ نے ذکر چھیڑا ہے تو بتا دوں کہ انکے ماڈل ٹاؤن والے گھر میں ہر مہینے گیارہویں شریف کا ختم ہوتا تھا اور میرے ایک استاد محترم بھیرہ میں پیرکرم شاہ (تفسیر ضیاءالقرآن) والے کے مدرسے میں پڑھتے تھے وہاں ایک دفعہ نوازشریف آیا اور اس نے کہا کہ میں سنی ہوں مگر سنی مجھ سے کام نہیں لیتے۔ شاید آپ کو یاد نہیں یا آپ کو علم نہیں کہ لاہور جامعہ نعیمیہ (ڈاکٹر سرفراز نعیمی والا) میں نواز شریف ہر سال سالانہ سیمینار میں صدارت کرتا رہا ہے۔
سیاستدانوں کو سب سے تعلقات رکھنے پڑتے ہیں اس بنا پر آپ شریفوں کو وہابی نہیں کہ سکتے۔
میں وہابیانہ عقائد کا کبھی نا حامی تھا۔ اور دعا ہے رب کریم مجھے محفوظ رکھے۔ لیکن ظلم کسی پر بھی ہو ، ظلم تو ظلم ہے۔
میں ہوں سنی، رہوں سنی مروں سنی مدینے میں
بقیع پاک میں بن جائے مدفن یارسول اللہ​
آپ بڑے سادے آدمی ہیں اگر کوئی گیارہویں شریف اور میلاد شریف کرواتا ہے اور ساتھ ہی ساتھ سنیت کے دشمنوں سپاہ صحابہ کو سپورٹ بھی کرتا ہے تو کیا یہ آدھا تیتر آدھا بٹیر والا معاملہ نہیں ہے۔
صوبہ خیبر پختون خواہ کی ایک بہت بڑی دیوبندی شخصیت جناب امیر شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ (یہ ماضی قریب میں سادات پشاور کے سرخیل رہے ہیں قریبا دس سال پہلے پردہ کرگئے ہیں) کے حضور پیش ہوا کرتی تھی اوریہ بندہ رینگتا یعنی کرالنگ کرتا ہوا سرکار کے قدموں میں منہ چھپا لیتا تھا اور واپسی پر اسی طرح رینگتا ہوا واپس جاتا تھا اس کو سرکار نے پشاور کی ایک بہت بڑی مسجد جس کا ایک نام اور ایک مقام ہے حوالہ کی تو اس کے بعد یہ دیوبندی ہوگیا اور وہ مسجد مکمل طور پر قبضہ کرلی تو میرے بھائی کسی کے میلاد یا گیارہویں شریف منانے سے کیا یہ ثابت ہوجاتا ہے کہ وہ اندر سے بھی سب کچھ مانتا ہے۔
سیاست اپنی جگہ پر لیکن سنیت کے دشمنوں سپاہ صحابہ کو سپورٹ کرنا کیا معنی رکھتا ہے اور آپ کو میں ایک بات بتاؤں کہ پنجاب میں بریلویت ایک کلچر ہے جس کو یہ گنجے کبھی میلاد شریف ،کبھی گیارہویں شریف، اور کبھی سیمینار منعقد کروا کر یہ تاثر دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ ہم تو بریلویوں کے ساتھ ہیں اور دوسری طرف سپاہ صحابہ کو حکومتی سپورٹ اور پنجابی طالبان کو فنڈنگ کرکے یہ تاثر دیتے ہیں کہ ہم تو تمہارے ساتھ ہیں۔
رات کو مے خوب سی پی لی صبح کو توبہ کرلی
شیخ بھی خوش رہے شیطان بھی بیزار نہ ہو
 
آپ بڑے سادے آدمی ہیں اگر کوئی گیارہویں شریف اور میلاد شریف کرواتا ہے اور ساتھ ہی ساتھ سنیت کے دشمنوں سپاہ صحابہ کو سپورٹ بھی کرتا ہے تو کیا یہ آدھا تیتر آدھا بٹیر والا معاملہ نہیں ہے۔
صوبہ خیبر پختون خواہ کی ایک بہت بڑی دیوبندی شخصیت جناب امیر شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ (یہ ماضی قریب میں سادات پشاور کے سرخیل رہے ہیں قریبا دس سال پہلے پردہ کرگئے ہیں) کے حضور پیش ہوا کرتی تھی اوریہ بندہ رینگتا یعنی کرالنگ کرتا ہوا سرکار کے قدموں میں منہ چھپا لیتا تھا اور واپسی پر اسی طرح رینگتا ہوا واپس جاتا تھا اس کو سرکار نے پشاور کی ایک بہت بڑی مسجد جس کا ایک نام اور ایک مقام ہے حوالہ کی تو اس کے بعد یہ دیوبندی ہوگیا اور وہ مسجد مکمل طور پر قبضہ کرلی تو میرے بھائی کسی کے میلاد یا گیارہویں شریف منانے سے کیا یہ ثابت ہوجاتا ہے کہ وہ اندر سے بھی سب کچھ مانتا ہے۔
سیاست اپنی جگہ پر لیکن سنیت کے دشمنوں سپاہ صحابہ کو سپورٹ کرنا کیا معنی رکھتا ہے اور آپ کو میں ایک بات بتاؤں کہ پنجاب میں بریلویت ایک کلچر ہے جس کو یہ گنجے کبھی میلاد شریف ،کبھی گیارہویں شریف، اور کبھی سیمینار منعقد کروا کر یہ تاثر دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ ہم تو بریلویوں کے ساتھ ہیں اور دوسری طرف سپاہ صحابہ کو حکومتی سپورٹ اور پنجابی طالبان کو فنڈنگ کرکے یہ تاثر دیتے ہیں کہ ہم تو تمہارے ساتھ ہیں۔
رات کو مے خوب سی پی لی صبح کو توبہ کرلی
شیخ بھی خوش رہے شیطان بھی بیزار نہ ہو
اور جامعہ نعیمیہ لاہور میں سیمینار؟ کیا آپ سوچ سکتے ہیں کہ ڈاکٹر سرفراز نعیمی جیسی شخصیت ایک بدمذہب کو سپورٹ کرتی؟ یہ خاندان بنیادی طور پر سنی ہے۔ کیا آپ کو پتا ہے کہ انکی اتفاق مسجد میں ہمیشہ ایک معروف سنی عالم ہی خطیب رہا ہے؟ طاہرالقادری، اور بہت سے دوسرے؟
 
لئیق صاحب جان بوجھ کر موضوع کو پھیلا رہے ہیں اوروہابیت، بریلویت، شیخ رشید اور شریف برادران کو بیچ میں لا رہے ہیں۔۔۔ ۔
شریف برادران کو تو بابا جی بیچ میں لائے جس کا میں نے جواب دیا۔ باقی وہابیت، شیخ رشید تو مسئلے کی جڑ میں موجود ہیں۔
ویسے میرا خیال ہے کہ اس موضوع پر بہت بات ہو گئی اب بس کریں۔ ہم سب کا آپس میں بہت احترام اور محبت کا رشتہ ہے کہیں بدمزگی نا ہوجائے۔
 
شریف برادران کو تو بابا جی بیچ میں لائے جس کا میں نے جواب دیا۔ باقی وہابیت، شیخ رشید تو مسئلے کی جڑ میں موجود ہیں۔
ویسے میرا خیال ہے کہ اس موضوع پر بہت بات ہو گئی اب بس کریں۔ ہم سب کا آپس میں بہت احترام اور محبت کا رشتہ ہے کہیں بدمزگی نا ہوجائے۔
پنچاں دا کہنا سر متھے تے، پر پرنالہ اوتھے ہی رہوے گا۔۔۔۔۔
 

باباجی

محفلین
ریاست میں ریاست کا کوئی تصور موجود نہیں ہے ۔۔ اور کسی بھی قسم کا فتنہ کھڑا ہونے کی صورت میں ریاست کی ذمہ داری ہے اس کی سرکوبی کرنا ۔۔ اور بطور ایڈمنسٹریٹر مشرف نے جو کیا بالکل ٹھیک کیا اس نے مناسب وقت بھی دیا لیکن ان کے ذہنوں پر مہر لگی ہوئی تھی کہ صرف وہ جو کر رہے ہیں وہ ٹھیک ہے ۔۔ اور لال مسجد کمیشن رپورٹ کے مطابق اس آپریشن میں کوئی خاتون، لڑکی یا بچی ہلاک نہیں ہوئی ۔۔
اور بھائی جان اس وقت یہ آپریشن تقریباً ساری عوام نے ہوتے دیکھا یہ بھی دیکھا کہ مسجد سے کیسے کیسے جدید ہتھیار برآمد ہوئے۔۔ معصوم بچیاں جو وہاں دینی تعلیم حاصل کرنے گئی تھیں انہیں ڈنڈے تھما کر چھتوں پر کھڑا کردیا گیا ۔۔
کیا ہی خوب دینی تعلیم دی گئی ۔۔اور یہ دیکھا گیا کہ عبدالعزیز کیسے برقعہ پہن کر بھاگ رہا تھا اور اسی برقعے میں بے غیرتی کی مثال قائم کرتے ہوئے اس نے جیو پر انٹرویو دیا تھا ۔۔۔ اس میں غیرت ہوتی تو جیو والوں پر ہی کوئی حملہ کروادیتا ۔۔ لیکن کچھ نہیں کیا اس نے ۔۔ منافق انسان ہے یہ عبدالعزیز
 

arifkarim

معطل
جس وقت لال مسجد کا سانحہ رونما ہوا اس وقت تک، تحریک طالبان پاکستان نہیں بنی تھی۔ اس طرح کے واقعات نے پاکستان میں دہشت گردی کی بنیاد رکھی۔ اسی سانحے کے بعد ملک بھر میں خودکش حملوں کا سیلاب آگیا۔

ہاہاہا۔ یعنی اس سے پہلے تو ملک میں بالکل امن تھا؟ آپکا کیا خیال ہے کہ ان اسلامی جہادی تنظیم کو خاموشی سے برداشت کیا جائے؟ اور اگر انکے خلاف ایکشن لیا جائے تو یہ ہم پر خودکش بمبار چھوڑ دیں گے؟ حد ہوتی ہے جہالت کی! لال مسجد والے جہادی دہشت گرد کئی سالوں سے اسلام آباد میں حکومت کی رٹ کو چیلنج کر رہے تھے یہاں تک کے مشرف پر قاتلانہ حملے کرنے والے یہیں سے "تعلیم یافتہ" تھے۔
http://en.wikipedia.org/wiki/Siege_of_Lal_Masjid#Background
 

arifkarim

معطل
سب سے پہلے لال مسجد والوں کی بغاوت کا اخلاقی جواز ختم کیا جاتا۔ وہ ایسے کہ شمیم اینڈ کمپنی کو گرفتار کیا جاتا۔
فحش سی ڈیز وغیرہ کا کاروبار ختم کیا جاتا ۔ اس کے علاوہ جو فحاشی کے الزامات وہ لوگ لگا رہے تھے اور مساجد کی بات کر رہے تھے اس کا سدباب کیا جاتا۔
ساری بات عوام کے سامنے رکھی جاتی پھر انکو موقع دیا جاتا کہ باغیانہ رویہ ترک کرو اور خود کو قانون و ریاست کے حوالے کرو۔
لیکن ہوا کیا؟
آپریشن کے بعد بھی جو الزامات وہ لگا رہے تھے اس کے لئے کچھ نہیں کیا گیا۔

ہاہاہا! یعنی اگر حکومت فحاشی کیخلاف ایکشن نہیں لے رہی تو اسلامی جنگجوؤں کو یہ حق کیسے حاصل ہو گیا کہ حکومتی رٹ کو چیلنج کریں؟ قانون اپنے ہاتھ میں لے لیں؟ کیا مولویوں کا اسلام یہی سکھاتا ہے کہ جب وسائل موجود نہ ہوں تب بھی کئی ہزاد گنا طاقتور حکومت کیخلاف بغاوت کی جائے اور مار پڑنے پر برقعہ پہن کر راہ فرار حاصل کی جائے؟
 

arifkarim

معطل
لال مسجد والوں اور پولیس و فوج کے درمیان لڑائی اور جھڑپوں سے میں انکار نہیں کرتا۔ اور انکی عسکریت پسندی سے بھی انکار نہیں کرتا۔ انہوں نے کئی مرتبہ قانون کا احترام نہیں کیا اس کا بھی انکار نہیں۔
لیکن آپ ایک بالکل حقیقت کو نظرانداز کر رہے ہیں کہ ان کا اسلحہ کس نے دیا؟ عسکریت کی تربیت کس نے دی؟ انکو جہاد کے لئے تیار کس کس نے کیا؟ ان لوگوں کو افغان جہاد کے لئے اسٹبلشمنٹ نے تیار کیا اور استعمال کیا۔ انکے آئی ایس آئی سے رابطے تھے۔ یہ مفروضے نہیں ہیں۔ یہ حقیقت ہے۔
اسلام کے نام پر پہلے لوگوں کو جذباتی کرکے استعمال کرنا اور پھر جب آپ کی پالیسی بدل گئی تو ان پر بندوق تان لینا کہاں کا انصاف ہے؟
مجھے ان بچوں اور بچیوں کے ساتھ ہمدردی ہے جن کو اس آپسی جھگڑے میں مارا گیا۔
جو کاروائی انکے ساتھ کی گئی وہ دوسرے مجرموں کے ساتھ کیوں نہیں کی گئی؟
لال مسجد کے فساد سے ہی پاکستانی طالبان کا فساد پھوٹا۔
میں اس سارے معاملے میں مشرف کو بدنیت سمجھتا ہوں۔

جہاد تو غیر مسلمین کیخلاف کیا جاتا ہے اگر وہ مسلمانوں کو نقصان پہنچائیں۔ جامعہ حفصہ والے تو خود اسلام آباد میں اپنا اسلامی جہاد کرنے میں مصروف تھے۔ جہاں یہ حالات ہوں وہاں آپ افغان جہاد کو تو بھول ہی جائیں۔
 

arifkarim

معطل
اور بھائی جان اس وقت یہ آپریشن تقریباً ساری عوام نے ہوتے دیکھا یہ بھی دیکھا کہ مسجد سے کیسے کیسے جدید ہتھیار برآمد ہوئے۔۔ معصوم بچیاں جو وہاں دینی تعلیم حاصل کرنے گئی تھیں انہیں ڈنڈے تھما کر چھتوں پر کھڑا کردیا گیا ۔۔
کیا ہی خوب دینی تعلیم دی گئی ۔۔اور یہ دیکھا گیا کہ عبدالعزیز کیسے برقعہ پہن کر بھاگ رہا تھا اور اسی برقعے میں بے غیرتی کی مثال قائم کرتے ہوئے اس نے جیو پر انٹرویو دیا تھا ۔۔۔ اس میں غیرت ہوتی تو جیو والوں پر ہی کوئی حملہ کروادیتا ۔۔ لیکن کچھ نہیں کیا اس نے ۔۔ منافق انسان ہے یہ عبدالعزیز

فلسطین میں تو روز یہی ہوتا ہے۔ بچوں کو پتھر تھما کر خود جہادی لیڈران زیر زمین سرنگوں میں غائب ہو جاتے ہیں۔
 
ساری باتیں اپنی جگہ پر لیکن لئیق احمد غلط سمت جارہا ہے اور یہی بات ہم سب اس کوسمجھانے کی کوشش کررہے ہیں کیونکہ یہ ہمارا بھائی ہے اور اس کے دستخط میں جو درج ہے میں اس کی وجہ سے اس کے پیچھے پڑا ہوا ہوں کہ یہ خدا کا بندہ راہ راست پر آجائے۔
 
میڈیا میں آچکا ہے کہ ایک بکس میں تین ، تین لڑکیوں کی لاشیں ڈال کر دفن کی گئیں۔
ملا عبدالعزیز نے بلاشبہ بے غیرتی کی مثال قائم کی۔ اگر وہ برقعہ نا بھی پہنتا تب بھی اپنے زیر کفالت لڑکیوں کو چھوڑ کر بھاگنا بھی بہت بڑی بے غیرتی ہے۔
آپ اس حقیقت کو کیوں نظر انداز کر رہے ہیں کہ ان لوگوں کو اسلامی جہاد کے نام پر اسٹبلشمنٹ نے ہی تیار کیا ، ان کو تربیت دی اور اسلحہ دیا؟ یہ لوگ کوئی پیدائشی عسکریت پسند نہیں تھے انکو اس کام کے لئے استعمال کرنے کے لئے ضیاءالحق کے دور میں تیار کیا گیا تھا۔ اس بات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ جب مشرف کے دور میں امریکی دباؤ پر پالیسی تبدیل ہوئی تو یہی لوگ مجاہدین سے دہشت گرد قرار دئیے گئے۔
جب معاشرے میں نا انصافی ہوتو لوگ قانون اپنے ہاتھ میں لے لیتے ہیں۔ اپنی اپنی طاقت کے مطابق
شاید آپ نہیں جانتے کہ آج بھی دیہاتوں وغیرہ میں اگر کسی کا بھائی یا کوئی بندہ مارا جائے تو لوگ پولیس کے پاس جانے کی بجائے خود بدلہ لینے کو ترجیح دیتے ہیں۔ کیونکہ اگر پولیس کے ذریعے انصاف ملا بھی تو کئی سال لگ جائیں گے اور بہت پیسہ بھی برباد ہوگا اس لئے بہتر ہے خود ہی حساب برابر کر لو۔
اسی زہنیت کے مطابق لال مسجد والوں نے کام دکھائے۔ انکی قانون شکنی کے پیچھے یہی سوچ کارفرما تھی کہ چونکہ ریاست اپنا کام نہیں کر رہی تو لہذا اسلامی ملک میں غیر اسلامی کاموں کو روکنے کے لئے قانون اپنے ہاتھ میں لو۔
پاکستان میں روز نئے نئے لوگ قانون اپنے ہاتھ میں لیتے ہیں اور کام دکھاتے ہیں۔ کیا سندھ میں آئے روز غیر قانونی جرگے نہیں ہوتے؟ اور بلوچستان میں آگ پر چلا کر فیصلے نہیں ہوتے؟ یہ بھی تو قانون کو اپنے ہاتھ میں لیتے ہیں؟ ان پر فوج کشی کیوں نہیں ہوتی؟
 
ساری باتیں اپنی جگہ پر لیکن لئیق احمد غلط سمت جارہا ہے اور یہی بات ہم سب اس کوسمجھانے کی کوشش کررہے ہیں کیونکہ یہ ہمارا بھائی ہے اور اس کے دستخط میں جو درج ہے میں اس کی وجہ سے اس کے پیچھے پڑا ہوا ہوں کہ یہ خدا کا بندہ راہ راست پر آجائے۔
سرکار اگر وہابیت کو شکست دینی ہے تو انکے نظریے کو شکست دینی ہوگی۔ بلاوجہ اور بے گناہ وہابی مار کے تو آپ انکو مظلوم بنا دیں گے اور عوام میں انکی ہمدردی بڑھے گی۔
آپ یقین رکھیں اگر لال مسجد میں بریلوی بھی ہوتے تا مشرف انکو بھی ایسے ہی مارتا۔
 
غازی رشید قتل کیس 19 بیانات قلمبند، مشرف مرکزی ملزم قرار پا جائینگے، ذرائع
اسلام آباد (آن لائن) لال مسجد کے نائب خطیب علامہ عبدالرشید غازی شہید اور ان کی والدہ شہید کے قتل کے مقدمے کی پولیس تفتیش تقریباََ حتمی مراحل میں داخل ہو چکی ہے۔ مدعی مقدمہ کی طرف سے دیئے گئے 8گواہان میں سے بھی چھ گواہان نے پولیس کو اپنے بیانات قلم بند کراتے ہوئے پرویزمشرف کو لال مسجد آپریشن کا مرکزی ملزم قرار دیتے ہوئے ٹھوس شواہد پولیس کو فراہم کردیئے ہیں۔ دیگر دو گواہان سینیٹر طلحہ محمود اور میجر (ر) تنویر بھی آئندہ ہفتے اپنے بیانات پولیس کو قلم بند کرا دیں گے۔ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے اب تک ریکارڈ ہونے والی تمام شہادتوں اور شواہد کی روشنی میں پرویزمشرف عبدالرشید غازی قتل کیس میں مرکزی ملزم قرار پا جائیں گے۔ علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس میں عمومی طور پر اب تک 19گواہان پولیس کو بیانات ریکارڈ کرا چکے ہیں۔ توقع ہے پولیس آئندہ ہفتے عبدالرشید غازی قتل کیس کا چالان مرتب کرکے 5 اپریل سے قبل ایڈیشنل جج واجد خان کی عدالت میں جمع کرا دے گی۔ واضح رہے سماعت 5 اپریل کو ہونی ہے۔
http://www.nawaiwaqt.com.pk/national/17-Mar-2014/289081
 
سرکار اگر وہابیت کو شکست دینی ہے تو انکے نظریے کو شکست دینی ہوگی۔ بلاوجہ اور بے گناہ وہابی مار کے تو آپ انکو مظلوم بنا دیں گے اور عوام میں انکی ہمدردی بڑھے گی۔
آپ یقین رکھیں اگر لال مسجد میں بریلوی بھی ہوتے تا مشرف انکو بھی ایسے ہی مارتا۔
اس جواب کے بعد میں یہ سمجھنے میں حق بجانب ہوں کہ آپ لاعلاج ہو کہ آپ بریلویوں کوبھی وہابیوں سے تشبیہہ دے رہے ہو یعنی آپ کا مطلب یہ ہے کہ بریلوی بھی غلط کام کرسکتے ہیں یعنی گنجوں کی محبت میں اتنا آگے چاچکے ہو کہ اپنے مسلک پر بھی اس قسم کا شک و شبہ کرسکتے ہو۔
دیکھو ہمارا دین اسلام ہے اور ہمارا مذہب بریلویت ہے اور مذہب کا مطلب خالص کرنا ہوتا ہے آپ کی اس قسم کی اوپر سے نیچے تک کی ساری گفتگو سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ آپ اپنے مسلک اور نظریے سے ہٹ چکے ہو اور اس کا خمیازہ آپکو بہت جلد بھگتنا پڑے گا یہ بات میں دعویٰ سے کہہ رہا ہوں میری بات کو یاد رکھنا اور یہ بات میں اپنے ذاتی غصے کی وجہ سے نہیں کہہ رہا ہوں یہ بات میں اس نسبت کی رو سے کہہ رہا ہوں جو کہ مجھے اؤلیاء کرام کے ساتھ ہے ورنہ ادھر تومیرا جس کے ساتھ بھی جھگڑا ہوا ہے یا اختلاف ہواہے یا کوئی تیزی ہوئی ہے تو وہ میری ذاتی انا یا غصے کی وجہ سے ہوئی ہے یہ بات میں اس لیئے لکھ رہا ہوں تاکہ کوئی دوسرے مذہب کا بندہ درمیان میں چھلانگ نہ مارلے۔
 
Top