لائبریری کے لیے اعزازت

شمشاد

لائبریرین
اردو محفل کا وجود جولائی 2005 میں عمل میں آیا۔ (میری اس محفل کی رکنیت دسمبر 2005 کی ہے)۔ یہ انٹرنیٹ کی دنیا کا پہلا یونیکوڈ فورم ہے۔ اس کے لیے نبیل کا جتنا بھی شکریہ ادا کیا جائے کم ہے، جنہوں نے اردو میں یہ پلیٹ فارم مہیا کیا۔

شروع میں اس کے اتنے زمرے نہیں تھے، پھر جوں جوں اراکین کی تعداد بڑھتی گئی، زمروں کی تعداد بھی بڑھتی گئی اور نت نئے موضوعات پر بات چیت ہونے لگی۔

اس محفل کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ اس کے اراکین انتہائی نفیس ہیں۔ ایک دوسرے کی عزت و احترام کو ملحوظ رکھتے ہیں۔

وقت کے ساتھ ساتھ اس بات کی ضرورت محسوس کی گئی کہ اردو محفل کی اپنی لائبریری ہو۔ سیدہ شگفتہ نے اس بات کو زیادہ محسوس کیا اور اردو محفل پر لائبریری کا سنگ بنیاد رکھا۔ سیدہ شگفتہ نے اپنی تعلیم سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اور اردو زبان سے بے انتہا لگاؤ رکھتے ہوئے لائبریری کو ایک نئی جہت سے روشناس کروایا۔ اراکین اردو محفل نے بھی اپنی دلچسپی دکھائی اور اس کو بڑے پیمانے پر سراہا گیا۔

لائبریری کے لیے الگ سے زمرہ تشکیل دیا گیا اور جن اراکین نے لائبریری کے لیے کام میں دلچسپی کا اظہار کیا، ان کو "لائبریرین" کا عہدہ دیا گیا۔ بہت سے اراکین نے اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور لائبریری کےلیے دھڑا دھڑ کتابوں کو برقیا کر اردو محفل کی لائبریری کو چار چاند لگا دیئے۔ لائبریری کے لیے مقدس اور ابن سعید کی خدمات کا خصوصی طور پر اعتراف کروں گا کہ انہوں نے لائبریری کو سجانے میں بہت محنت سے کام کیا۔ اس وقت بھی 100 سے زائد کتب اردو محفل کی لائبریری کی زینت ہیں۔ جن میں کئی ایک کتابیں بچوں کے لیے بھی ہیں۔ خوشی کی بات یہ ہے کہ لائبریری میں موجود ہر کتاب کو ہزارہا مرتبہ دیکھ جا چکا ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
لائبریری کے لیے کتب کو برقیانےکے لیے سب سے بڑا مسئلہ کسی بھی کتاب کا انتخاب رہا ہے۔ لائبریری کے تمام عہدیدار اس بات پر متفق ہوتے تھے کہ کون سی کتاب کو دیجٹائیز کیا جائے، جو کاپی رائٹ ایکٹ سے مبرا ہو، نیز قاری کے لیے بھی دلچسپی کا باعث ہو۔

ذاتی وجوہات کی بنا پر سیدہ شگفتہ لائبریری تو کیا اردو محفل سے بھی غیر فعال ہو گئی ہیں لیکن مقدس جس ذوق و شوق سے پہلے دن سے لائبریری سے جُڑی ہوئی ہے، اس وقت اس سے بھی زیادہ زور شور سے لائبریری کےلیے کام کر رہی ہے۔ اس کی خدمات کو نہ سرہانہ ناانصافی ہو گی۔ مزید یہ کہ جس طرح ہمارے لوگ دیار غیر میں جا کر اپنی پہچان بھول جاتے ہیں، مقدس برطانیہ میں پیدا ہوئی، وہیں پلی بڑھی، پروان چڑھی، وہیں تعلیم حاصل کی، اس کے باوجود اس کی اردو زبان سے دلچسپی قابل ستائش ہے۔ میں اس بات پر مقدس کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

لائبریری کے لیے استاد محترم اعجاز عبید کی خدمات کا بھی اعتراف کرنا چاہوں گا کہ وہ خاصے مصروف ہونے کے باوجود لائبریری کو خاصا وقت دیتے ہیں، جن میں برقیائی گئی کتابوں کی پروف ریڈینگ شامل ہے۔

بیچ میں لائبریری کا کام کافی عرصہ کے لیے معطل رہا لیکن اب پھر سے لائبریری کے لیے زور و شور سے کام جاری ہے اور بہت سے اراکین بڑے شوق سے کتابوں کو برقیانے میں حصہ لے رہے ہیں۔ گو کہ محب علوی پہلے بھی لائبریری کے سرگرم رکن رہے ہیں، لیکن اس وقت وہ ایک نئے عزم کے ساتھ لائبریری کے لیے کام کر رہے ہیں۔

لائبریری کے لیے اس وقت اعزاز کی بات یہ بھی ہے کہ اسے محمد شعیب جیسا کارکن ملا ہے۔ شیعب بھائی واقعی میں بہت محنت کر رہے ہیں۔ برقیائی گئی کتاب کی ای بک بنانا اور خوبصورت سرورق سے سجانا انہیں کا خاصا ہے۔

اس وقت ہم لائبریری کے اراکین کے لیے اعزازات کا سلسلہ شروع کر رہے ہیں۔ باہمی مشاورت سے ان شاء اللہ اگلے چند دنوں میں یہ اعزازات تقسیم کیے جائیں گے۔

مجھے یہ بتاتے ہوئے فخر محسوس ہو رہا ہے کہ اس لڑی کو شروع کرنے اور اس کا ابتدایہ لکھنے کے لیے مجھے منتخب کیا گیا۔

اب میں محب علوی سے درخواست کروں گا کہ وہ اس میں مزید اضافہ کریں اور لائبریری کے متعلق اپنے خیالات کا اظہار فرمائیں۔

اس کے بعد شعیب بھائی لائبریری کے نئے پروجیکٹ کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کریں گے اور آخر میں لٹل لیڈی مقدس کو دعوت تحریر دی جائے گی۔
 
شکریہ شمشاد، آپ کے مشورے اور تحریک سے لائبریری اعزازات کا سلسلہ دوبارہ شروع ہونے جا رہا ہے۔ مجھے یاد ہے کئی سال پہلے بھی لائبریری ممبران کے لیے ایوارڈ اور اعزازات دینے کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا جس کی یادیں اس دھاگے (لائبریری ایوارڈز) میں محفوظ ہیں۔

شگفتہ کا ذکر تو شمشاد نے کر دیا ، چند اور ممبران کا ذکر جو مجھے یاد ہیں کرنا ضروری سمجھتا ہوں تاکہ ان لوگوں کی محنت کو بھی ہم یاد رکھیں اور اسی طرح ایسی روایت کو برقرار رکھا جائے جس میں پرانے ممبران کی خدمات کو یاد بھی رکھا جائے اور سراہا بھی جائے۔

نبیل نے ابتدا میں طلسم ہوشربا سمیت کئی کتابوں کے چند اقتباس لکھ کر ممبران کو کتابیں لکھنے کی طرف راغب کیا۔

دوست (شاکر) نے محفل پر پہلی کتاب (فردوس بریں) لکھ کر مکمل پوسٹ کی۔

قیصرانی اور جاوید اقبال لکھنے میں بہت متحرک تھے اور کئی کتابوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔ اسی طرح فرحت کیانی ، ماورا اور جیہ بھی لائبریری کی بہت متحرک رکن تھیں۔

ششماد کا سب سے زیادہ صفحات لکھنے کا ریکارڈ پہلے بھی قائم تھا اور اب بھی اسے دور دور تک کوئی خطرہ نہیں۔

اعجاز صاحب شروع سے ہی کتابوں کی تدوین ترتیب اور پروف میں پیش پیش رہے۔

مقدس نے کتابیں لکھنے کے ساتھ ساتھ ، ترتیب اور فارمیٹ کرنے میں بہت وقت صرف کیا جس کی وجہ سے بہت سی کتابوں سے مقدس کی کسی نہ کسی صورت میں وابستگی قائم رہی اور اب لائبریری کے احیا میں تو پیش پیش نظر آ بھی رہی ہیں۔ اردو محفل لائبریری کی پہلی منزل اردو لائبریری کا قیام تھا جس کے لیے سعود ابن سعید نے ان تھک کام کیا اور 100 کے قریب کتابیں اردو لائبریری کی زینت بنیں۔

یہ مختصر سی تمہید ہے جس میں جو فوری یاد آیا لکھ دیا۔ اس دھاگے میں مزید لوگوں کے بارے میں یاد آتا رہا تو لکھتا رہوں گا۔ اس کے علاوہ نئے ممبران کی شمولیت ، کارکردگی اور اب تک کی کاوشوں کا ذکر اور اعتراف اس دھاگے کا بنیادی مقصد ہے جس پر مزید گفتگو جاری رہے گی۔
 
آخری تدوین:
ماشاء اللہ! اردو محفل کے سرد و گرم چشیدہ قدیم رفقا اور بزرگوں کی جانب سے اردو لائبریری کے منصوبہ کا پس منظر، تعارف اور روداد پیش کی جا چکی ہے۔ اب تعمیل حکم میں تازہ منصوبہ کی تفصیلات پیش ہیں۔

موجودہ دور میں اردو کے عام قلم کاروں کا سرمایہ الفاظ مختصر ہونے اور اپنی تحریروں میں جا و بے جا غیر اردو الفاظ ٹھوسنے کی منجملہ وجوہات میں ایک اہم وجہ اردو کے ادب عالیہ سے ان کی دوری اور بے تعلقی ہے۔ چنانچہ ادب عالیہ کے فروغ کی غرض سے ہم نے گزشتہ دنوں اردو ویکیپیڈیا پر ان کتابوں کی فہرست سازی کی کوشش کی جو ابھی نامکمل ہے۔ اس فہرست کی تیاری کے دوران میں بارہا خیال آتا رہا کہ ان کتابوں کی از سر نو اشاعت ہونی چاہیے۔ اس سلسلہ میں ہندوستان کے متعدد ناشرین سے رابطہ کیا لیکن انہوں نے معقول کاروباری عذر پیش کرتے ہوئے سرمایہ کی قلت اور ان کتابوں میں خریداروں کی عدم دلچسپی کے باعث طبع نو سے معذرت کر لی۔ تب ہمیں خیال آیا کہ کیوں نہ ان کتابوں کو از سر نو ٹائپ کرکے نئے دیدہ زیب سرورق کے ساتھ آن لائن برقی شکل میں شائع کیا جائے اور یہی ناچیز خیال اب آپ حضرات کے سامنے پیکر مجسم کی شکل میں موجود ہے۔ :) :)

ہمارا اعتقاد ہے کہ اردو ادب عالیہ کی ہر کتاب اردو عوام کی ملکیت اور اس کے حقوق آزاد ہوں، نیز کتب خانوں کی کِرم خوردہ مجلدات اور پی ڈی ایف فائلوں میں مدفون اردو ادب کا یہ بیش قیمت ذخیرہ ہمہ وقت ان کی مفت دسترس میں اور قابل تلاش ہو تاکہ اس خزانہ سے کما حقہ استفادہ کیا جا سکے۔
ظاہر ہے اس اعتقاد پر مبنی منصوبہ ہمہ جہت اور بے پناہ وقت اور محنتوں کا طالب تھا۔ ایک ناپختہ خیال چند دنوں میں پختہ ہوا، چھوٹی سی تحریر میں ڈھلا، دوستوں کی بے لوث محبت پر اعتماد نے کچھ ڈھارس بندھائی اور اس تحریر کو واٹس ایپ پر اپنے چند مخصوص حلقہ ہائے احباب میں پیش کیا۔ بفضل خداوندی اسے خوب پذیرائی ملی اور بلا تاخیر ایک گروپ میں منشی نہال چند لاہوری کی مذہب عشق پر کام شروع ہو گیا۔
اسی دوران میں محب علوی صاحب ایک فرشتہ رحمت کی صورت میں نمودار ہوئے اور انہوں نے اس منصوبے میں غیر معمولی دلچسپی دکھائی۔ ہمیں فون کیا، طویل گفتگو فرمائی اور طویل المیعاد منصوبہ بندی کی دعوت دی۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اردو محفل پر افرادی قوت مضبوط، توانا، محنتی اور تجربہ کار ہے۔ آپ اپنے اس منصوبہ کو وہاں بھی پیش کریں، لیکن اردو محفل سے دیرینہ تعلق کے باوجود اس کم سواد کو محفل کے اہل علم کے سامنے اپنا منصوبہ پیش کرنے کی جرات نہ ہوئی۔ چنانچہ از راہ ذرہ نوازی جناب محب علوی صاحب نے بنفس نفیس اس منصوبہ کو یہاں پیش کیا اور احباب محفل سے تعاون کے طالب ہوئے۔ اس مطالبہ کو ارکان محفل نے جیسی پذیرائی بخشی، اس کو لفظوں میں بیان کرنا ناممکن ہے۔ ہمارا رُواں رُواں ارکان محفل کا احسان مند ہے کہ انہوں نے اردو کی اس خدمت کو اپنی روزمرہ ترجیحات میں شامل کرکے ادب عالیہ کی اشاعت نو کے معمولی منصوبے کو عظیم الشان تحریک کی شکل عطا کر دی۔ دو ماہ کی قلیل ترین مدت میں جس برق رفتاری سے ادب عالیہ کی مشکل ترین کتابیں آپ حضرات نے ٹائپ کی ہیں، وہ اردو سے آپ کی محبت، شیفتگی، وارفتگی اور جنون کا پتا دیتی ہے۔ ان عظیم خدمات کا صلہ تشکر کے چند لفظ یا چھوٹا سا تشکرنامہ ہرگز نہیں ہو سکتا۔ آپ عدیم الفرصت مادّی دنیا میں ایک ملی اور قومی خدمت کو انجام دے کر جس ملت کی جانب سے فرض کفایہ ادا کر رہے ہیں، اس کی نسلیں بھی آپ کی احسان مند ہوں گی اور ہمارا رب ان خدمات کی شایانِ شان جزا عنایت فرمائے گا۔
 
آخری تدوین:

شمشاد

لائبریرین
بہت شکریہ شعیب۔ آپ نے بڑی تفصیل سے اپنے منصوبے کا ذکر کیا۔

اب دعوت تحریر ہے اردو محفل کی روح رواں لٹل لیڈی مقدس کو، کہ اپنے خیالات کا اظہار کرے۔
 

الف عین

لائبریرین
اس سے پہلے کے مقدس اپنا خطبہ شروع کرے، میں ایک بات یاد دلا دوں جو شاید کسی اور کے ذہن میں بھی ہو۔
اردو محفل میں برقی کتاب کا خیال سب سے پہلے ہندوستانی افسانہ نگار ایم مبین نے دیا تھا، اور اپنی کتاب، شاید "ٹوٹی چھت کا مکان" پوسٹ کی تھی، لیکن مجھے وہ مراسلے نہیں مل رہے جو لنک دے سکوں
 
آخری تدوین:

شمشاد

لائبریرین
اس سے پہلے کے مقدس اپنا خطبہ شروع کرے، میں ایک بات یاد دلا دوں جو شاید کسی اور کے ذہن میں بھی ہو۔
اردو محفل میں برقی کتاب کا خیال سب سے پہلے ہندوستانی افسانہ نگار ایم مبین نے دیا تھا، اور اپنی کتاب، شاید "ٹوٹی چھت کا مکان" پوسٹ کی تھی، لیکن مجھے وہ مراسلے نہیں مل رہے جو لنک دے سکوں
بہت شکریہ اعجاز بھائی۔

میری خواہش ہے اعجاز بھائی کہ مقدس کے بعد آپ ضرور اپنے خیالات کا اظہار فرمائیں۔
 

بابا-جی

محفلین
اُردو محفل زِندہ باد، اور اِسے آباد رکھنے والے اور وقت جیسا قیمتی سرمایہ اِس بزم کے نام کرنے والوں کو، سلام۔
 

لاریب مرزا

محفلین
بہت دلچسپ ابتدائیہ ہے.) محب علوی صاحب اور شعیب صاحب نے بھی بہت خوب لکھا. ہم تمام محفلین کو اس کاوش پر سراہتے ہیں. ہماری دعائیں اور نیک تمنائیں محفل اور محفلین کے ساتھ ہیں. ان شاء اللہ :)
 

مقدس

لائبریرین
السلام علیکم

کیسے ہیں سب، یقیناً بہت اچھے ہیں..

مجھے شمشاد بھائی نے کچھ لکھنے کو بولا ہے اور مجھے آپ سب جیسا اچھا لکھنا تو نہیں آتا پر کوشش کرتی ہوں کہ اس دھاگے اور لائبریری کے حوالے سے کچھ لکھ سکوں۔


میں نے محفل کو 2011 میں جوائن کیا، ان دنوں شگفتہ بہنا توزک کہانیاں اپلوڈ کر رہی تھیں، تو میں نے ان سے اس کا مطلب پوچھا تھا تب شمشاد بھائی نے مجھے کہا کہ اپنی ٹائپنگ اسپیڈ اور اپنی اردو اچھی کرنے کے لیے لائبریری میں کہانیاں ٹائپ کیا کرو۔۔۔ ان کا کہنا تھا اور میں نے اسٹارٹ لے لیا اور تب سے محفل اور لائبریری کا حصہ ہوں۔


محفل اس لحاظ سے بہت خوش قسمت ہے کہ اس کو ہمیشہ بہت ہی محنت اور لگن سے کام کرنے والے ملے۔(اپنے منہ میاں مٹھو) لائبریرین میں شاید ہی کوئی ایسا ہو جس کہ پاس پہلے ہی ہزاروں کام کرنے کو نہ ہوں لیکن پھر بھی ہر دور میں محفلین نے بڑھ چڑھ کر اس میں حصہ لیا۔

مجھے یاد ہے محفل کی ساتویں سالگرہ آنے والی تھی تب اور تب ہمیں لائبریری کا آفیشلی افتتاح کرنا تھا تو میں نے سارا دن ساری رات جاگ جاگ کر سعود بھائی اور فاتح بھائی کے ساتھ بکس فارمیٹ کیں تھیں اور جس دن لائبریری کا افتتاح ہوا تھا، میں پراپر آنسوؤں کے ساتھ روئی تھی، خوشی سے۔ لولزز ۔ صرف میں ہی نہیں باقی سب کی خوشی بھی دیکھنے لائق تھی۔


میں کچھ عرصے کے لیے محفل سے آوے ضرور ہوئی تھی لیکن میرا آنا روز کا ہوتا تھا۔۔ مجھے لائبریری میں خاموشی بہت اپ سیٹ کرتی تھی پھر اللہ بھلا کرے کرونا کا کہ میں نے زیادہ آنا شروع کیا، اپنے پرانے تھریڈز پڑھنا اسٹارٹ کیے اور پھر شمشاد بھائی پر نظر پڑی اور میں نے ایک تھریڈ میں پیغام بھیج دیا اور محب بھائی نے نہ آگے دیکھا اور نہ پیچھے، جھٹ سے دو صفحات ٹائپنگ کے لیے تھما دیے۔۔ اور میں پھر سے شروع۔

پرانے لوگ مصروف ہو جاتے ہیں اور ان کی جگہ نئے لوگ آ جاتے ہیں لیکن مقصد ایک ہی ہے۔ ہم سب کو اپنے اپنے حصے کی شمع جلاتے جانا ہے۔


شمشاد بھائی نے کچھ دن پہلے اعزازات کے بارے میں کہا اور ان کی اس تجویز کر سب نے سراہا کیونکہ وہ سب لوگ جو اپنی بزی روٹین کے ساتھ ساتھ یہاں ہمارا ساتھ دیتے ہیں، وہ ڈیزرو کرتے ہیں کہ ان کو ریکوگنائز کیا جائے، ان کے کام کو سراہا جائے۔


سو آئی وڈ لائیک تو سئے تھینک یو ٹو آل آف یو۔۔ فور بینگ پارٹ آف محفل اینڈ دا لائبریری، فور آل یور ہارڈ ورک۔۔۔ تھینک یو :)
 
محمد عدنان اکبری نقیبی

ACtC-3fAKU_q8OSR_6Dbvv-8_15596ro4YVPOthLxAD-bVNNcYgx8tEkwhmoki_MdCtlxtt2iAe0aowM_SwNO7ve1P0eDj9TcD_vd5Vzroc9R32yQidRAyxjNSnvRMuRKMmIM0IrlhnwleH3xdWbZECcd3EO=w1130-h842-no
 
Top