قومی اسمبلی نے فیئر ٹرائل بل کی منظوری دے دی ۔۔۔( خبردار عوام)

پردیسی

محفلین
قومی اسمبلی نے فیئر ٹرائل بل کی منظوری دے دی
اسلام آباد ‘(اردو ویب نیوز) قومی اسبملی نے فیئر ٹرائل بل کی منظوری دے دی ہے جبکہ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ بل عام شہریوں کے خلاف نہیں بلکہ ان کی حفاظت کے لیے ہے ۔آج جمعرات کو وفاقی وزیر قانون نے فیئر ٹرائل بل قومی اسمبلی میں پیش کیا جس کی ایوان نے شق وار منظوری دیدی ہے۔ مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم کی کی جانب سے فیئر ٹرائل بل میں ترامیم پیش کی گئیں جو بل میں شامل کی جائیں گی ۔ فئیر ٹرائیل بل کے چیدہ چیدہ نکات یہ ہیں ۔

فئیر ٹرائیل بل کے مطابق کسی بھی مشکوک شخص کی ای میل بطور شہادت عدالت میں پیش کی جاسکے گی۔ بل کے متن میں یہ بھی شامل کیا گیا ہے کہ ۔۔۔۔۔مکمل خبر پڑھیں
 

قیصرانی

لائبریرین
ایک طرح سے اچھا ہے۔ کیونکہ بصورتِ دیگر ایسے مجرموں کو عدالت میں پیش کیا جاتا تو وہ "عدم ثبوت" کی وجہ سے چھوٹ جاتے تھے۔ اب اپنے لکھے کو بھگتیں گے :)
 

پردیسی

محفلین
قیصرانی بھائی جی۔۔اس میں کوئی شک نہیں کہ بل اچھا ہے ۔۔مگر محترم یہ پاکستان ہے ۔یہاں پولیس کے پاس پہلے ہی بے انتہا اختیارات ہیں ۔۔۔
اب اس بل کی رو سے ہوگا یہ کہ ایجینسی کے آدمی کسی بھی شخص کو کسی بھی شک میں پکڑ کے قانونی طور پر اندر کر سکتے ہیں۔اس کے اس شخص کا ملزم یا مجرم ثابت ہونا شرط نہیں ہو گا۔بس یہ ہو گا کہ ہمیں فلانے پر شک ہے کہ اس نے یہ جرائم کئے ہیں یا یہ جرم کرنے والوں کے ساتھ شامل ہو سکتا ہے۔
اب نئے قانون کے مطابق یہ ہو گا کہ وہ تو بیچارا گیا اندر شک میں۔دو مہینے کے لئے۔۔۔جرم ثابت ہو نا ہو یہ بعد کی باتیں ہیں
اور پھر یہ ہمارا پاکستان ہے اس قانون کا سہارا لے کر کسی پر بھی شک ڈلوا کر اندر کروا دو ۔۔۔۔کون پوچھے گا
اور پھر پہلے بھی کون پوچھتا تھا۔۔اب تو سارا کام قانون کے نیچے ہوگا
 

سید ذیشان

محفلین
قیصرانی بھائی جی۔۔اس میں کوئی شک نہیں کہ بل اچھا ہے ۔۔مگر محترم یہ پاکستان ہے ۔یہاں پولیس کے پاس پہلے ہی بے انتہا اختیارات ہیں ۔۔۔
اب اس بل کی رو سے ہوگا یہ کہ ایجینسی کے آدمی کسی بھی شخص کو کسی بھی شک میں پکڑ کے قانونی طور پر اندر کر سکتے ہیں۔اس کے اس شخص کا ملزم یا مجرم ثابت ہونا شرط نہیں ہو گا۔بس یہ ہو گا کہ ہمیں فلانے پر شک ہے کہ اس نے یہ جرائم کئے ہیں یا یہ جرم کرنے والوں کے ساتھ شامل ہو سکتا ہے۔
اب نئے قانون کے مطابق یہ ہو گا کہ وہ تو بیچارا گیا اندر شک میں۔دو مہینے کے لئے۔۔۔ جرم ثابت ہو نا ہو یہ بعد کی باتیں ہیں
اور پھر یہ ہمارا پاکستان ہے اس قانون کا سہارا لے کر کسی پر بھی شک ڈلوا کر اندر کروا دو ۔۔۔ ۔کون پوچھے گا
اور پھر پہلے بھی کون پوچھتا تھا۔۔اب تو سارا کام قانون کے نیچے ہوگا

ہائی کورٹ وارنٹ ثبوتوں کو پرکھ کر ہی دے گی نا۔ یہ ایک طرح سے اچھا ہے کیونکہ پہلے تو ایجنسیوں والے بغیر وارنٹ کے سالوں تک لوگوں کو غائب کر دیتے تھے۔ اب ان کو وارنٹ لینا پڑے گا۔
 

قیصرانی

لائبریرین
قیصرانی بھائی جی۔۔اس میں کوئی شک نہیں کہ بل اچھا ہے ۔۔مگر محترم یہ پاکستان ہے ۔یہاں پولیس کے پاس پہلے ہی بے انتہا اختیارات ہیں ۔۔۔
اب اس بل کی رو سے ہوگا یہ کہ ایجینسی کے آدمی کسی بھی شخص کو کسی بھی شک میں پکڑ کے قانونی طور پر اندر کر سکتے ہیں۔اس کے اس شخص کا ملزم یا مجرم ثابت ہونا شرط نہیں ہو گا۔بس یہ ہو گا کہ ہمیں فلانے پر شک ہے کہ اس نے یہ جرائم کئے ہیں یا یہ جرم کرنے والوں کے ساتھ شامل ہو سکتا ہے۔
اب نئے قانون کے مطابق یہ ہو گا کہ وہ تو بیچارا گیا اندر شک میں۔دو مہینے کے لئے۔۔۔ جرم ثابت ہو نا ہو یہ بعد کی باتیں ہیں
اور پھر یہ ہمارا پاکستان ہے اس قانون کا سہارا لے کر کسی پر بھی شک ڈلوا کر اندر کروا دو ۔۔۔ ۔کون پوچھے گا
اور پھر پہلے بھی کون پوچھتا تھا۔۔اب تو سارا کام قانون کے نیچے ہوگا
میرا ذاتی خیال ہے کہ ہماری پولیس ابھی دس پندرہ سال اس مقام تک نہیں پہنچے گی جہاں وہ یہ کام کر سکے۔ یہ کام سی آئی ڈی، ایم آئی اور آئی ایس آئی ہی کریں گی اور انتہائی ہائی پروفائل کیسز ہوں گے۔ تاہم جیسا کہ zeesh بھائی نے بتایا ہے، اس سے ایجنسیوں کے کام اور عوام کے مفاد میں سہولت پیدا ہو جائے گی
 
اس بل کی رو سے ثبوت کے بغیر پولیس ملزم کو گرفتار نہیں کرسکے گی۔۔۔پہلے ایک ثبوت پھر عدالت سے وارنٹ اور اسکے بعد گرفتاری۔۔۔چنانچہ اچھا بل ہے یہ۔ :)
 

قیصرانی

لائبریرین
جی میں یہی عرض کر رہا ہوں کہ پہلے جو کام ایک طرح سے "انڈر دی کارپٹ" یا "بی ہائینڈ دی کرٹین" ہوتا تھا، اب وہ باقاعدہ اصول اور قانون سے ہوگا۔ اس سے ہر دو فریقین کو فائدہ ہوگا
 

سید ذیشان

محفلین
اب اسطرح کا بل کسی فوجی حکومت میں آنا ممکن نہیں ہے۔ سولین حکومت چاہے جتنی بھی بری ہو تو آخر میں انہوں نے عوام کے پاس جانا ہوتا ہے اس لئے وہ چند ایک کام عوام کے فائدے کے لئے بھی کر لیتی ہے۔ مگر فوجی ہر کام ڈنڈے کے زور پر کرنا جانتا ہے۔
 

صائمہ شاہ

محفلین
قومی اسمبلی نے فیئر ٹرائل بل کی منظوری دے دی
اسلام آباد ‘(اردو ویب نیوز) قومی اسبملی نے فیئر ٹرائل بل کی منظوری دے دی ہے جبکہ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ بل عام شہریوں کے خلاف نہیں بلکہ ان کی حفاظت کے لیے ہے ۔آج جمعرات کو وفاقی وزیر قانون نے فیئر ٹرائل بل قومی اسمبلی میں پیش کیا جس کی ایوان نے شق وار منظوری دیدی ہے۔ مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم کی کی جانب سے فیئر ٹرائل بل میں ترامیم پیش کی گئیں جو بل میں شامل کی جائیں گی ۔ فئیر ٹرائیل بل کے چیدہ چیدہ نکات یہ ہیں ۔

فئیر ٹرائیل بل کے مطابق کسی بھی مشکوک شخص کی ای میل بطور شہادت عدالت میں پیش کی جاسکے گی۔ بل کے متن میں یہ بھی شامل کیا گیا ہے کہ ۔۔۔۔ ۔مکمل خبر پڑھیں
اور اس ٹرائل میں سبھی کچھ ہوگا سواے فیئرنیس کے
 

قیصرانی

لائبریرین
ای میل کسی کے گلے ڈالنا کون سا مشکل کام ہے؟
یہی تو سارا چکر ہے کہ انہیں باقاعدہ ثبوت دینا ہوگا کہ کون سی ای میل کس کی ہے اور اسے کیسے ثابت کیا گیا ہے کہ یہ ای میل اسی ہی بندے کی ہے؟ یہاں اتنا ٹیکنیکل ہو جاتا ہے مسئلہ کہ کوئی گڑبڑ کم ہی ہو سکتی ہے :)
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
یہی تو سارا چکر ہے کہ انہیں باقاعدہ ثبوت دینا ہوگا کہ کون سی ای میل کس کی ہے اور اسے کیسے ثابت کیا گیا ہے کہ یہ ای میل اسی ہی بندے کی ہے؟ یہاں اتنا ٹیکنیکل ہو جاتا ہے مسئلہ کہ کوئی گڑبڑ کم ہی ہو سکتی ہے :)
انہیں کسی کی ای میل کے بارے میں ثبوت فراہم کرنے کی کیا ضرورت ۔۔۔ ای میل ایڈریس بنا کر اس کے "ذمے" لگا دیا جائے گا ۔۔۔ اس میں اتنی بڑی کون سی سائنس ہے جنابِ والا!
 

قیصرانی

لائبریرین
بلاشبہ :)
باقی تبصرے اس کے لاگو ہونے کے بعد تک محفوظ
میں نے آپ کی پوسٹ کو ایڈٹ کرنے کی جسارت کی ہے تاکہ متن واضح ہو سکے

یہی میرا نکتہ نظر ہے کہ ابھی تک جو افراد "لاپتہ" ہوتے تھے، اب ان کے بارے باقاعدہ ثبوت ہوگا کہ وہ کون ہیں اور کہاں ہیں۔ جو چیز ریکارڈ پر آ جائے تو اس کو ٹریک کرنا آسان ہوتا ہے۔ باقی قوانین کا نہ ہونا ایک مسئلہ تھا۔ وہ حل ہوا تو باقی مسائل بھی اسی طرح حل ہونے کی جانب بڑھتے جائیں گے۔ ملزمان کو پکڑنا، ان سے تفتیش اور ان پر مقدمات کا چلنا ایک لازمی امر ہو جائے گا۔ یعنی ماورائے عدالت کام بند ہو جائیں گے۔ تاہم یہ میری ذاتی سی رائے ہے۔ ہو سکتا ہے کہ میں عین غلط ہوں :)
 

صائمہ شاہ

محفلین
میں نے آپ کی پوسٹ کو ایڈٹ کرنے کی جسارت کی ہے تاکہ متن واضح ہو سکے

یہی میرا نکتہ نظر ہے کہ ابھی تک جو افراد "لاپتہ" ہوتے تھے، اب ان کے بارے باقاعدہ ثبوت ہوگا کہ وہ کون ہیں اور کہاں ہیں۔ جو چیز ریکارڈ پر آ جائے تو اس کو ٹریک کرنا آسان ہوتا ہے۔ باقی قوانین کا نہ ہونا ایک مسئلہ تھا۔ وہ حل ہوا تو باقی مسائل بھی اسی طرح حل ہونے کی جانب بڑھتے جائیں گے۔ ملزمان کو پکڑنا، ان سے تفتیش اور ان پر مقدمات کا چلنا ایک لازمی امر ہو جائے گا۔ یعنی ماورائے عدالت کام بند ہو جائیں گے۔ تاہم یہ میری ذاتی سی رائے ہے۔ ہو سکتا ہے کہ میں عین غلط ہوں :)
آپ کی اس مثبت جسارت کو مدِنظر رکھتے ہوے مابدولت آپ سے اتفاق کرتے ہیں :)
 

قیصرانی

لائبریرین
انہیں کسی کی ای میل کے بارے میں ثبوت فراہم کرنے کی کیا ضرورت ۔۔۔ ای میل ایڈریس بنا کر اس کے "ذمے" لگا دیا جائے گا ۔۔۔ اس میں اتنی بڑی کون سی سائنس ہے جنابِ والا!
مثبت سوچ رکھنی چاہیئے نا۔ اب میں آپ کے آئی پی ایڈریس سے جا کر آپ کے الفاظ یا لکھنے کے انداز کو استعمال کرتے ہوئے اگر کچھ لکھتا بھی ہوں تو بھی آپ کے کمپیوٹر پر موجود کوکیز کو اور دیگر امور کو کیسے ثابت کروں گا؟ کمپیوٹر کے اندر ہر ایونٹ کا ایک لاگ بنتا ہے۔ اس لاگ کے مطابق ہی سکیورٹی پروفیشنل فیصلہ کرتے ہیں۔ اس لاگ کو آپ جتنا چاہیں مٹا لیں، پھر بھی وہ نکل آتا ہے۔ مزید یہ بھی ایک اہم نکتہ ہے کہ وارنٹ برائے گرفتاری یا تلاشی کے لئے مجھے پہلے ثبوت دینا ہوگا، پھر جا کر آپ کے پی سی کو ہاتھ لگا پاؤں گا نا :)
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
مثبت سوچ رکھنی چاہیئے نا۔ اب میں آپ کے آئی پی ایڈریس سے جا کر آپ کے الفاظ یا لکھنے کے انداز کو استعمال کرتے ہوئے اگر کچھ لکھتا بھی ہوں تو بھی آپ کے کمپیوٹر پر موجود کوکیز کو اور دیگر امور کو کیسے ثابت کروں گا؟ کمپیوٹر کے اندر ہر ایونٹ کا ایک لاگ بنتا ہے۔ اس لاگ کے مطابق ہی سکیورٹی پروفیشنل فیصلہ کرتے ہیں۔ اس لاگ کو آپ جتنا چاہیں مٹا لیں، پھر بھی وہ نکل آتا ہے۔ مزید یہ بھی ایک اہم نکتہ ہے کہ وارنٹ برائے گرفتاری یا تلاشی کے لئے مجھے پہلے ثبوت دینا ہوگا، پھر جا کر آپ کے پی سی کو ہاتھ لگا پاؤں گا نا :)
ہم بھی طرزِکہن پر اس لیے اڑے ہوئے ہیں کہ ہمارے پولیس والے "آئینِ نو" کے مفہوم سے ناآشنا معلوم ہوتے ہیں ۔۔۔ اللہ کرے یہ سب کچھ ایسا ہی ہو جیسا کہ آپ فرما رہے ہیں ۔۔۔
 
Top