سیما علی

لائبریرین
بے شک اللہ تعالیٰ ہماری شہ رگ سے زیادہ قریب خداتعالیٰ ہر جگہ حاکم و نگران ہے، لیکن وہ کیف و کم سے پاک ہیں۔وہ ﴿ یَحُولُ بَیْنَ الْمَرْءِ وَقَلْبِہِ ﴾(الأنفال:۲۴)‘‘آدمی اور اس کے دل کے درمیان حائل ہو جاتا ہے۔’’ لہٰذا وہ مجھ سے میرے دل سے زیادہ قریب ہے۔اگر میں کہوں کہ اللہ تعالیٰ میرے دل میں ہیں تو یہ درست ہو گا،کیونکہ وہ میرے بارے میں خود مجھ سے زیادہ جانتے ہیں۔۔۔۔۔۔
 

م حمزہ

محفلین
{وَلَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنسَانَ وَنَعْلَمُ مَا تُوَسْوِسُ بِهِ نَفْسُهُ ۖ وَنَحْنُ أَقْرَبُ إِلَيْهِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِيدِ} [ق : 16]
 

ام اویس

محفلین
اگرچہ ہر شخص اپنے اعمال کے سبب سزا و جزا کا مرہون ہے لیکن اگر والدین بلند درجہ پر ہوں گے تو صاحبِ ایمان اولاد کے درجات بھی بڑھا کر انہیں والدین سے ملا دیا جائے گا۔
کن آیات سے اس بات کا علم ہوتا ہے؟
 

سیما علی

لائبریرین
جنت میں ساتھ ساتھ :

وَالَّذِينَ آمَنُوا وَاتَّبَعَتْهُمْ ذُرِّيَّتُهُم بِإِيمَانٍ أَلْحَقْنَا بِهِمْ ذُرِّيَّتَهُمْ وَمَا أَلَتْنَاهُم مِّنْ عَمَلِهِم مِّن شَيْءٍ ۚ كُلُّ امْرِئٍ بِمَا كَسَبَ رَهِينٌ ﴿٢١﴾ سورة الطور
اور جو لوگ ایمان ﻻئے اور ان کی اوﻻد نے بھی ایمان میں ان کی پیروی کی ہم ان کی اوﻻد کو ان تک پہنچا دیں گے اور ان کے عمل سے ہم کچھ کم نہ کریں گے، ہر شخص اپنے اپنے اعمال کا گروی ہے(21)
تفسیر تیسیر القرآن :

کم درجہ والی اولاد کو والدین سے ملادینا:۔ یعنی والدین نیک اور پرہیز گار تھے۔ اولاد نے اپنے والدین کی پیروی کی کوشش تو کی مگر نیکی اور پرہیز گاری میں اس درجہ تک نہ پہنچے جو والدین کا درجہ تھا تو اللہ تعالیٰ اولاد پر یہ مہربانی فرمائیں گے کہ ان کو بھی ان کے والدین کے درجہ تک پہنچا کر جنت میں ان کے والدین کے ساتھ ملا دیں گے تاکہ والدین اور اولاد جیسے دنیا میں اکٹھے رہے تھے جنت میں بھی اکٹھے رہ سکیں اور والدین اور اولاد دونوں کی آنکھیں ٹھنڈی رہیں۔ اس سلسلہ میں یہ نہ ہوگا کہ کچھ والدین کا کچھ درجہ کم کردیا اور کچھ اولاد کا کچھ بڑھا دیا اور دونوں کو ایک درمیانی درجہ کے مقام میں جنت میں ملا دیا بلکہ اولاد کا درجہ ہی بڑھایا جائے گا والدین کاکم نہیں کیا جائے گا۔
تفسیر ابن کثیر :

صالح اولاد انمول اثاثہ

اللہ تعالیٰ جل شانہ اپنے فضل و کرم اور لطف و رحم اپنے احسان اور انعام کا بیان فرماتا ہے کہ جن مومنوں کی اولاد بھی ایمان میں اپنے باپ دادا کی راہ میں لگ جائے لیکن اعمال صالحہ میں اپنے بڑوں سے کم ہو پروردگار ان کے نیک اعمال کا بدلہ بڑھا چڑھا کر انہیں ان کے بڑوں کے درجے میں پہنچا دے گا تاکہ بڑوں کی آنکھیں چھوٹوں کو اپنے پاس دیکھ کر ٹھنڈی رہیں اور چھوٹے بھی اپنے بڑوں کے پاس ہشاش بشاش رہیں ان کے عملوں کی بڑھوتری ان کے بزرگوں کے اعمال کی کمی سے نہ کی جائے گی بلکہ محسن و مہربان اللہ انہیں اپنے معمور خزانوں میں سے عطا فرمائے گا۔۔۔۔۔۔۔۔
 
آخری تدوین:

ام اویس

محفلین
اور جو شخص اسلام کے سوا کسی اور دین کا طالب ہو گا وہ اس سے ہر گز قبول نہیں کیا جائے گا۔
کس سورت کی کون سی آیت میں یہ بتایا گیا ہے؟
 

سیما علی

لائبریرین
وَمَنْ يَّبْتَ۔غِ غَيْ۔رَ الْاِسْلَامِ دِيْنًا فَلَنْ يُّقْبَلَ مِنْهُۚ وَهُوَ فِى الْاٰخِرَةِ مِنَ الْخَاسِرِيْنَ (85)
اور جو کوئی اسلام کے سوا اور کوئی دین چاہے تو وہ اس سے ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا، اور وہ آخرت میں نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوگا۔۔۔۔
 
آخری تدوین:

م حمزہ

محفلین
اور جو شخص اسلام کے سوا کسی اور دین کا طالب ہو گا وہ اس سے ہر گز قبول نہیں کیا جائے گا۔
کس سورت کی کون سی آیت میں یہ بتایا گیا ہے
وَمَن يَبْتَغِ غَيْرَ ٱلْإِسْلَٰمِ دِينًا فَلَن يُقْبَلَ مِنْهُ وَهُوَ فِى ٱلْءَاخِرَةِ مِنَ ٱلْخَٰسِرِينَ۔

سورۃ آل عمران۔ آیت 85
 

سیما علی

لائبریرین
وَمَن يَبْتَغِ غَيْرَ ٱلْإِسْلَٰمِ دِينًا فَلَن يُقْبَلَ مِنْهُ وَهُوَ فِى ٱلْءَاخِرَةِ مِنَ ٱلْخَٰسِرِينَ۔

سورۃ آل عمران۔ آیت 85
درست کہا آپ نے ؀
وَمَنْ يَّبْتَ۔غِ غَيْ۔رَ الْاِسْلَامِ دِيْنًا فَلَنْ يُّقْبَلَ مِنْهُۚ وَهُوَ فِى الْاٰخِرَةِ مِنَ الْخَاسِرِيْنَ (85)
اور جو کوئی اسلام کے سوا اور کوئی دین چاہے تو وہ اس سے ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا، اور وہ آخرت میں نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوگا۔
 

سیما علی

لائبریرین
نماز سے پہلے وضو کرنے کا حکم قرآن مجید کی کس آیت میں ہے؟
يَاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا اِذَا قُمْتُمْ اِلَی الصلٰوةِ فَاغْسِلُوْا وُجُوْهَكُمْ وَأَيْدِيَکُمْ اِلَی الْمَرَافِقِ وَامْسَحُوْا بِرُ ؤوْسِکُمْ وَاَرْجُلَکُمْ اِلَی الْکَعْبَيْنِ.
المائدة، 5 : 6
’’اے ایمان والو! جب (تمہارا) نماز کے لیے کھڑے (ہونے کا ارادہ) ہو تو (وضو کے لیے) اپنے چہروں کو اور اپنے ہاتھوں کو کہنیوں سمیت دھو لو اور اپنے سروں کا مسح کرو اور اپنے پاؤں (بھی) ٹخنوں سمیت (دھو لو)۔‘‘
 

سیما علی

لائبریرین
منافق نماز کے لیے سُستی کرتے ہیں ۔
قرآن مجید کی کس آیت سے معلوم ہوتا ہے؟
(اِنَّ الْمُنٰفِقِیْنَ یُخٰدِعُوْنَ اللّٰهَ وَ هُوَ خَادِعُهُمْۚ-وَ اِذَا قَامُوْۤا اِلَى الصَّلٰوةِ قَامُوْا كُسَالٰىۙ-یُرَآءُوْنَ النَّاسَ وَ لَا یَذْكُرُوْنَ اللّٰهَ اِلَّا قَلِیْلًا٘ۙ(۱۴۲))(پ۵، النساء: ۱۴۲)
ترجمۂ کنزالایمان: ’’بے شک منافق لوگ اپنے گمان میں اللہ کو فریب دیا چاہتے ہیں اور وہی انہیں غافل کرکے مارے گا اور جب نماز کو کھڑے ہوں تو ہارے جی سے لوگوں کو دکھاوا کرتے ہیں اور اللہ کو یاد نہیں کرتے مگر تھوڑا ۔‘‘
 

ام اویس

محفلین
الله تعالی کے حکم سے جب کسی جوڑے میں اولاد کی پیدائش کے آثار پیدا ہوتے ہیں تو وہ الله سے صالح اولاد کی دعا کرتے ہیں اور جب الله کریم اولاد سے نواز دیتا ہے تو اس میں دوسروں کو شامل کرنے لگتے ہیں ۔
کس سورت کی کن آیات میں انسانوں کے اس عمل کا ذکر کیا گیا ہے؟
 

ام اویس

محفلین
الله تعالی نے سورج اور چاند کی منزلیں مقرر کیں تاکہ برسوں کی گنتی اور حساب معلوم کیا جاسکے ۔
کس سورة کی ، کون سی آیت میں اس کا ذکر ہے؟
 

سیما علی

لائبریرین
الله تعالی نے سورج اور چاند کی منزلیں مقرر کیں تاکہ برسوں کی گنتی اور حساب معلوم کیا جاسکے ۔
کس سورة کی ، کون سی آیت میں اس کا ذکر ہے؟
سورہ یونس آية ۵
هُوَ الَّذِىْ جَعَلَ الشَّمْسَ ضِيَاۤءً وَّالْقَمَرَ نُوْرًا وَّقَدَّرَهٗ مَنَازِلَ لِتَعْلَمُوْا عَدَدَ السِّنِيْنَ وَالْحِسَابَۗ مَا خَلَقَ اللّٰهُ ذٰلِكَ اِلَّا بِالْحَ۔قِّۚ يُفَصِّلُ الْاٰيٰتِ لِقَوْمٍ يَّعْلَمُوْنَ
هُوَ
وہ اللہ
ٱلَّذِى
وہ ذات ہے
جَعَلَ
جس نے بنایا
ٱلشَّمْسَ
سورج کو
ضِيَآءً
روشن
وَٱلْقَمَرَ
اور چاند کو
نُورًا
چمکنے والا
وَقَدَّرَهُۥ
اور مقدر کیں اس کی
مَنَازِلَ
منزلیں
لِتَعْلَمُوا۟
تاکہ تم جان لو
عَدَدَ
گنتی
ٱلسِّنِينَ
سالوں کی
وَٱلْحِسَابَۚ
اور حساب
مَا
نہیں
خَلَقَ
پیدا کیا
ٱللَّهُ
اللہ نے
ذَٰلِكَ
اس کو
إِلَّا
مگر
بِٱلْحَقِّۚ
حق کے ساتھ
يُفَصِّلُ
کھول کھول کر بیان کرتا ہے
ٱلْءَايَٰتِ
آیات کو
لِقَوْمٍ
اس قوم کے لیے
يَعْلَمُو
تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:

وہی ہے جس نے سُورج کو اجیالا بنایا اور چاند کو چمک دی اور چاند کے گھٹنے بڑھنے کی منزلیں ٹھیک ٹھیک مقرر کر دیں تاکہ تم اُس سے برسوں اور تاریخوں کے حساب معلوم کرو اللہ نے یہ سب کچھ (کھیل کے طور پر نہیں بلکہ) با مقصد ہی بنایا ہے وہ اپنی نشانیوں کو کھول کھول کر پیش کر رہا ہے اُن لوگوں کے لیے جو علم رکھتے ہیں
 

ام اویس

محفلین
بھاری بادلوں اور بجلی میں الله تعالی نے انسانوں کے لیے ڈر اور امید دونوں باتیں رکھی ہیں ۔ وہی بجلیاں بھیجتا ہے اور جس پر چاہے گرا دیتا ہے۔
کن آیات سے معلوم ہوتا ہے؟
 

ام اویس

محفلین
روزِ محشر جب حساب کتاب ہوجائے گا تو شیطان کہے گا جو وعدہ اللہ نے تم سے کیا تھا وہ سچا تھا اور جو وعدہ میں نے تم سے کیا تھا وہ جھوٹا تھا۔۔۔۔ میں نے زبردستی تمہیں برے راستے پر نہیں لگایا تھا بلکہ تم نے خود ہی میری پیروی کی تھی۔
کن آیات سے اس بات کا علم ہوتا ہے؟
 

ام اویس

محفلین
الله تعالی کے حکم سے جب کسی جوڑے میں اولاد کی پیدائش کے آثار پیدا ہوتے ہیں تو وہ الله سے صالح اولاد کی دعا کرتے ہیں اور جب الله کریم اولاد سے نواز دیتا ہے تو اس میں دوسروں کو شامل کرنے لگتے ہیں ۔
کس سورت کی کن آیات میں انسانوں کے اس عمل کا ذکر کیا گیا ہے؟
هُوَ الَّذِي خَلَقَكُم مِّن نَّفْسٍ وَاحِدَةٍ وَجَعَلَ مِنْهَا زَوْجَهَا لِيَسْكُنَ إِلَيْهَا فَلَمَّا تَغَشَّاهَا حَمَلَتْ حَمْلًا خَفِيفًا فَمَرَّتْ بِهِ فَلَمَّا أَثْقَلَت دَّعَوَا اللَّهَ رَبَّهُمَا لَئِنْ آتَيْتَنَا صَالِحًا لَّنَكُونَنَّ مِنَ الشَّاكِرِينَ
اردو:
وہ اللہ ہی تو ہے جس نے تم کو ایک شخص سے پیدا کیا۔ اور اس سے اس کا جوڑا بنایا تاکہ اس سے راحت حاصل کرے سو جب وہ اسکے پاس جاتا ہے تو اسے ہلکا سا حمل رہ جاتا ہے اور وہ اسکے ساتھ چلتی پھرتی ہے۔ پھر جب وہ بوجھ محسوس کرتی ہے یعنی بچہ پیٹ میں بڑا ہوتا ہے تو دونوں میاں بیوی اپنے پروردگار اللہ سے التجا کرتے ہیں کہ اگر تو ہمیں صحیح و سالم بچہ دے گا تو ہم تیرے شکرگذار ہوں گے۔
فَلَمَّا آتَاهُمَا صَالِحًا جَعَلَا لَهُ شُرَكَاءَ فِيمَا آتَاهُمَا فَتَعَالَى اللَّهُ عَمَّا يُشْرِكُونَ
اردو:
پھر جب وہ انکو صحیح و سالم بچہ دیتا ہے تو اس بچے میں جو وہ ان کو دیتا ہے اس کا شریک مقرر کرتے ہیں۔ سو جو شرک وہ کرتے ہیں اللہ کا رتبہ اس سے بلند ہے۔
الاعراف: 189،190
 

عرفان سعید

محفلین
بھاری بادلوں اور بجلی میں الله تعالی نے انسانوں کے لیے ڈر اور امید دونوں باتیں رکھی ہیں ۔ وہی بجلیاں بھیجتا ہے اور جس پر چاہے گرا دیتا ہے۔
کن آیات سے معلوم ہوتا ہے؟
هُوَ ٱلَّذِى يُرِيڪُمُ ٱلۡبَرۡقَ خَوۡفً۬ا وَطَمَعً۬ا وَيُنشِئُ ٱلسَّحَابَ ٱلثِّقَالَ
وہی ہے جو تمہارے سامنے بجلیاں چمکاتا ہے، جسے دیکھ کر تمہیں اندیشے بھی لاحق ہوتے ہیں اور امیدیں بھی بندھتی ہیں۔وہی ہے جو پانی سے لدے ہوئے بادل اٹھاتا ہے۔ (سورہ الرعد : آیت 12)
 

ام اویس

محفلین
لوگوں میں وہ شخص بھی ہے جو ایک کنارے پر رہ کر اللہ کی عبادت کرتا ہے۔ چنانچہ اگر اسلام سے اسے دنیا کا کوئی فائدہ ہوجائے تو وہ مطمئن ہوجاتا ہے اور اگر کوئی آزمائش درپیش ہو تو دین سے پِھر جاتا ہے۔
کس سورۃ کی کون سی آیت میں یہ بات بیان کی گئی ہے۔
 
Top