فنِ خطاطی: وقت کی دھول میں گُم ہوتا پیشہ!

زیک

مسافر
اگرچہ ڈیجیٹل ٹیبلٹ اور پین کے ساتھ لکھائی ممکن ہے مگر اس میں وہ ہاتھ کی خطاطی جیسا چارم موجود نہیں ۔۔۔ اور ہاتھ سے خطاطی ایک باقاعدہ فن ہے اور اسے ہر صورت زندہ رہنا چاہیے ۔۔۔ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کام میں سہولت کے لیے تو استعمال کیا جا سکتا ہے ۔۔ مگر جدید ٹیکنالوجی کو اس فن کا مبدل ہرگز ہرگز قرار نہیں دیا جا سکتا۔۔۔ ٹیکنالوجی جتنی بھی ایڈوانسڈ ہو جائے وہ ہاتھ سے خطاطی کے معیار تک نہیں پہنچ سکتی ۔۔۔
چارم تو ناسٹالجیا کی وجہ سے ہے۔ مگر سوال یہ ہے کہ ٹیکنالوجی ہاتھ کی خطاطی کے معیار کو کیوں نہیں پہنچ سکتی؟
 

زیک

مسافر
شکریہ،آپ نے ٹیگ کیا ہوا ہے، لیکن ٹیگ نہیں ملا۔

پاکستان میں اگر اسکولوں میں خطاطی کی تعلیم دی جائے تو بہت اچھا ہو جانا ہے۔ دوسرے شہروں میں نہیں معلوم کیا صورت ہے، تاہم کراچی میں تو لازمی کر دیا جائے، یہاں تو لکھائی کی جانب مجرمانہ حد تک بے توجہی و غفلت ہے۔ کروڑوں کی آبادی میں انتہائی قلیل تعداد ملے گی اچھی لکھائی کی۔ اور حروف کی ساخت (فارمیشن) کی اغلاط دیکھ کر تو بندے کا بی پی اگر نیچے ہو تو یقینا بلندی کی جانب پرواز کر جائے گا :)

کم از کم پاکستان بھر میں تختی کا لکھنا ہی لازم قرار ہو بچوں کے لیے۔
ہر بچے کو خطاطی کی تعلیم دینا وقت اور پیسے کا زیاں ہے۔
 

زیک

مسافر
ٹیبلیٹ کی سطح اور اس پر اس کے خاص قلم کے درمیان فرکشن کو ایفشینٹ یکسا ں ہو گا جبکہ کاغذ قلم کے یا تختی قلم کے درمیان سیاہی کی نمی اور سطح کی نوعیت کے مطابق ہاتھ کی روانی اور ہلکا رواشنائی کے مطابق ان کا ہلکا گہرا ہونا گہرا ہونا وغیرہ کے بہت سے پہلو ایسے ہیں جن سے دونوں میں بہت فرق ہو جاتا ہے اسے ایک خطاط کا ہاتھ ہی محسوس کر سکتا ہے۔البتہ ٹیکنالوجی کے ہر پہلو سے اسے سنوارا جانا بھی چاہیئے۔
مگر یہ تو آج کی بات ہے۔ اسے ٹیکنالوجی سے کافی حد تک تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ ایسی ٹیبلٹ کی مانگ اور ضرورت کیا ہو گی۔
 

arifkarim

معطل
چارم تو ناسٹالجیا کی وجہ سے ہے۔ مگر سوال یہ ہے کہ ٹیکنالوجی ہاتھ کی خطاطی کے معیار کو کیوں نہیں پہنچ سکتی؟
پہنچ سکتی ہے۔ یہ کوئی ناممکن چیز نہیں۔ لیکن اسکے لئے ٹیکنالوجی بنانے والوں کو یا تو دیسی ہونا پڑے گا یا کم از کم دیسی فنون کی سوجھ بوجھ حاصل کرنی ہوگی۔

ہر بچے کو خطاطی کی تعلیم دینا وقت اور پیسے کا زیاں ہے۔
اور وسائل کا بھی۔ خطاطی وہی سیکھیں جنہیں اسکا شوق ہے۔ جیسے آرٹ کے شعبہ سے تعلق رکھنے والے طلباء۔
 

محمد وارث

لائبریرین
ہاتھ سے خطاطی کرنا ایک فن ہے، اور انشاءاللہ زندہ رہے گا۔ لوگوں میں رجحان کم ہے تو وہ ہر کلاسیکی فن میں ہے صرف خطاطی ہی میں نہیں۔ اور اس فن کو زندہ رکھنے اور ترویج دینے کے لیے مناسب انتظامات حکومتی اور ایسوسی ایشنز کی سطح پر کیے جانے چاہیں۔

لیکن یہ بنیاد بنا کر کہ کمپیوٹر میں لکھائی کی وجہ سے ہاتھ سے لکھنے والے بیروزگار ہو جائیں گے، مٹ جائیں گے، فقط غلط فہمی ہے اور اس کو بنیاد بنا کر جدید ٹیکنالوجی کے خلاف محاذ نہیں بنانا چاہیے۔

ایک واقعہ جو کہ کچھ مؤرخین نے لکھا ہے کہ مغل بادشاہ اکبر کے سامنے ذکر کیا گیا کہ فرنگی ہاتھوں سے کتابیں لکھنے کی بجائے اب چھاپے خانوں میں کتابیں چھاپتے ہیں جس کی وجہ سے کتابیں لکھنا بہت آسان ہو گیا ہے اور بہت جلد لکھی جاتی ہیں وغیرہ لہذا مغل سلطنت میں بھی اس کو رایج کرنا چاہیے، اکبر نے یہ دلیل بنا کر کہ اس طرح ہمارے خوش نویس اور کاتب فارغ ہو جائیں گے اس کو رد کر دیا تھا۔

اگر اس وقت اکبر نے یہاں چھاپے خانوں کو رواج دے دیا ہوتا تو کیا صورتحال ہوتی۔ :)
 

arifkarim

معطل
اکبر نے یہ دلیل بنا کر کہ اس طرح ہمارے خوش نویس اور کاتب فارغ ہو جائیں گے اس کو رد کر دیا تھا۔
سلطنت عثمانیہ کے جید علماء کرام نے بھی غالباً پرنٹگ پریس کے خلاف یہی دلیل دی تھی جب 15 ویں صدی میں یہ ایجاد یورپ سے وہاں پہنچی تھی۔ اس ایجاد کو رد کرنے اور بروقت بروئے کار نہ لانے کی سزا پوری امت نے اہل یورپ سے جدید علوم میں کئی سو سال پیچھے رہ جانے کی صورت میں ادا کی۔
 

فاتح

لائبریرین
کمپیوٹرز میں گرافکس ایڈیٹرز آ جانے سے فن مصوری تباہ نہیں ہوا بلکہ اس میں اس حوالے سے تو بہتری ہی آئی ہے کہ جو کسر ہاتھ سے رہ جاتی ہے اسے کمپیوٹر میں دور کر لیا جاتا ہے۔
اسی طرح خطاطی ہے کہ اس کے شوقین افراد خطاطی بھی کرتے اور کرواتے رہیں گے اور اس میں طغرے بھی بنتے رہیں گے لیکن عام زندگی کے یا دفتری کاموں کے لیے اب خطاطی کی ضرورت نہیں رہی۔ ہم جیسے لوگوں کے لیے کمپیوٹر کے فونٹس کی سہولت کافی ہے۔
 

متلاشی

محفلین
ہر بچے کو خطاطی کی تعلیم دینا وقت اور پیسے کا زیاں ہے۔
خطاطی سے مراد اگر صرف خوشخطی لیا جائے تو یہ تعلیم ہر بچے کے لیے ضروری اور اہم ہے ۔۔۔ اور اگر اس سے مراد محض اعلیٰ درجے کی خطاطی ہے تو یہ بحث ہی فضول ہے کیوں کہ صرف خطاطی ہی نہیں کسی بھی فن میں مہارت ہر بچے کے لیے لازمی قرار دینا غلط ہے ۔۔۔ !
 

متلاشی

محفلین
خوشخطی کی تعلیم ہر بچے کے لیے کیوں ضروری اور اہم ہے متلاشی بھائی؟
جس طرح علم حاصل کرنا ہر بچے کے لیے ضروری ہے ۔۔۔ نہیں تو آپ تو یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ بچوں کو پڑھانے کی ضرورت نہیں بس بچے کو جو بنوانا ہو اک چپ خریدو اور بچے کے دماغ میں لگوا دو۔۔۔ ایک گھنٹے میں سائنس دان اور انجینئر اور ہر فن کے کامل لوگ تیار ملیں گے ۔۔۔ مستقبل قریب میں یہ سب ہونے جا رہا ہے آپ بھی جانتے ہیں ۔۔۔ تب کیا آپ تعلیم کے بھی خلاف ہو جائیں گے ؟؟؟؟
کیا آپ یہ نہیں سمجھتے کہ جدید ٹیکنالوجی انسانیت کے لیے روز بروز خطرہ بنتی جارہی ہے ؟؟؟؟؟
 

فاتح

لائبریرین
جس طرح علم حاصل کرنا ہر بچے کے لیے ضروری ہے ۔۔۔ نہیں تو آپ تو یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ بچوں کو پڑھانے کی ضرورت نہیں
بچوں کو پڑھایا مقصد کے تحت جاتا ہے۔ میں آپ سے خوش خطی کی انتہائی ضروری اور اہم تعلیم کا بھی مقصد ہی پوچھ رہا ہوں۔
بس بچے کو جو بنوانا ہو اک چپ خریدو اور بچے کے دماغ میں لگوا دو۔۔۔ ایک گھنٹے میں سائنس دان اور انجینئر اور ہر فن کے کامل لوگ تیار ملیں گے ۔۔۔ مستقبل قریب میں یہ سب ہونے جا رہا ہے آپ بھی جانتے ہیں ۔۔۔
نہیں! میں واقعی نہیں جانتا۔ فکشن یا قصے کہانیوں کے علاوہ مستقبل قریب میں تو ایسا کچھ نہیں ہونے جا رہا کہ بچے کو جو بنوانا ہے اس کی چپ دماغ میں لگوا دو۔
تب کیا آپ تعلیم کے بھی خلاف ہو جائیں گے ؟؟؟؟
جی بالکل! جب ایسا ہو گیا تو میں آج کے دور کے اس نظامِ تعلیم کا مخالف ہوں گا۔


میں اگر بہت زیادہ نہ بھی کہوں تب بھی گذشتہ 15 یا 16 سالوں کے متعلق تو قسم اٹھا کر کہہ سکتا ہوں کہ سن 2000 سے لے کر 2016 تک میں نے انگریزی اور اردو کل ملا کر 10 صفحے بھی ہاتھ سے نہیں لکھے ہوں گے اور وہ 10 صفحے بھی کسی ایسی مجبوری میں کہ کوئی موبائل فون یا کمپیوٹر قریب موجود نہ ہو تب لکھےہوں گے اور جونہی کمپیوٹر میسر آیا اس رف لکھے ہوئے کو بھی کمپیوٹر پر منتقل کر لیا۔
حتیٰ کہ میری بیٹی کے سکول میں آدھے سے زیادہ پڑھائی لکھائی الیکٹرانک ڈیوائسز پر ہوتی ہے۔
میں جس یونیورسٹی میں پڑھا رہا ہوں وہاں طلبا لکھائی کا 99 فیصد سے زائد کام کمپیوٹر پر ہی کرتے ہیں۔
یہ سطور لکھنے کا مقصد یہ تھا کہ دماغ میں چپ فٹ کرنے کی باتیں فی الحال فکشن ہیں لیکن کمپیوٹر تو ایک حقیقت ہے اور گذشتہ کئی سالوں سے موجود ہے۔
 
آخری تدوین:

متلاشی

محفلین
بچوں کو پڑھایا مقصد کے تحت جاتا ہے۔ میں آپ سے خوش خطی کی انتہائی ضروری اور اہم تعلیم کا بھی مقصد ہی پوچھ رہا ہوں۔
خطِ خوش را بہتر از لعل و جواہر گفتہ ام
یک جواہر خانہ از بہر نثار آوردہ ام
دیکھیں خطاطی اور اسی طرح کے دوسرے فنون کا تعلق انسان کی جمالیاتی حس کے ساتھ ہے ۔۔۔ اور جمالیات سے محبت اور اس کا شوق فطرت نے انسان کی سرشت میں رکھا ہے ۔۔ میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے خلاف نہیں ہوں ۔۔۔اپنے کام میں آسانی کے لیے اسے استعمال مستحسن سمجھتا ہوں مگر میں جدید ٹیکنالوجی کو فن کا مبدل نہیں سمجھتا۔۔ فن کسی چیز کا محتاج نہیں ہوتا جب کہ ٹیکنالوجی محتاج ہے ۔۔ آپ کے پاس لائٹ نہ ہو آپ کیا کریں گے ؟؟؟ آپ کا کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ خراب ہو جائے تب آپ کو کچھ ضروری لکھنا ہو تب آپ کیا کریں گے ۔۔۔ ؟؟؟؟ کسی خطرناک وائرس کی وجہ سے آپ کا سارا الیکٹرانک سسٹم تباہ ہو جائے تب آپ کیا کریں گے ؟؟؟ کیا ایسا ممکن نہیں ہے ؟؟؟؟
کیا کمپیوٹر اور ربورٹس بچوں کو تعلیم نہیں دے سکتے ؟؟؟ دے سکتے ہیں نا ؟؟؟ تو پھر کیا ہمیں سارے اساتذہ کی چھٹی کروا دینی چاہیے کیونکہ ان کا مبدل موجود ہے ؟؟؟؟؟
دیکھیں مشین کبھی بھی انسان کا مبدل نہیں ہو سکتی وہ محتاج ہے وہ کسی وقت آپ کو دھوکہ دے سکتی ہے جبکہ فن محتاج نہیں ۔۔۔ یہی مشین اور انسان کا فرق ہے ۔۔۔ مشین اپنے اندر محفوظ ہدایات کے مطابق چلتی ہے اس میں ورائٹی ، تنوع ، اور جدت اور اپنی سوچ، قوتِ فیصلہ اس قدر ممکن نہیں جتنی کہ انسان میں ہے ۔۔۔
 

فاتح

لائبریرین
دیکھیں خطاطی اور اسی طرح کے دوسرے فنون کا تعلق انسان کی جمالیاتی حس کے ساتھ ہے ۔۔۔ اور جمالیات سے محبت اور اس کا شوق فطرت نے انسان کی سرشت میں رکھا ہے ۔۔
اس بات سے تو میں سو فیصد متفق ہوں۔ خطاطی اور اس طرح کے دیگر فنون جن کا تعلق انسان کی جمالیاتی حس کے ساتھ ہے انہیں سیکھا جانا چاہیے اگر کوئی سیکھنا چاہے لیکن اسی طرح جیسے مصوری، مجسمہ سازی، شاعری، رقص، وغیرہ وغیرہ
میرا سوال تو آپ سے یہ تھا کہ خطاطی کو ہر بچے کو ضروری اور اہم تعلیم کے طور پر کیوں دیا جائے؟

میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے خلاف نہیں ہوں ۔۔۔اپنے کام میں آسانی کے لیے اسے استعمال مستحسن سمجھتا ہوں مگر میں جدید ٹیکنالوجی کو فن کا مبدل نہیں سمجھتا۔۔ فن کسی چیز کا محتاج نہیں ہوتا جب کہ ٹیکنالوجی محتاج ہے ۔۔ آپ کے پاس لائٹ نہ ہو آپ کیا کریں گے ؟؟؟ آپ کا کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ خراب ہو جائے تب آپ کو کچھ ضروری لکھنا ہو تب آپ کیا کریں گے ۔۔۔ ؟؟؟؟ کسی خطرناک وائرس کی وجہ سے آپ کا سارا الیکٹرانک سسٹم تباہ ہو جائے تب آپ کیا کریں گے ؟؟؟ کیا ایسا ممکن نہیں ہے ؟؟؟؟
ایسی ایمرجنسی تو کہیں بھی ہو سکتی ہے مثلاً قلم ٹوٹ گیا، روشنائی میسر نہیں، کاغذ گیلا ہو گیا یا پھٹ گیا،وغیرہ وغیرہ
دوم یہ کہ اگر ایسی کوئی ایمرجنسی ہو بھی جائے کہ عارضی طور پر کسی وجہ سے کمپیوٹر میسر نہیں تو ایسی ایمرجنسی میں کچھ لکھنے کے لیے خوش خط لکھنا ضروری نہیں، میں پہلے بھی عرض کر چکا ہوں کہ گذشتہ 16 سالوں میں ایسی ایمرجنسیز کے باعث میں نے تقریباً 10 صفحات ہاتھ سے لکھے ہوں گے۔
کیا یہ درست ہو گا کہ بچوں کے وقت کا ایک بہت بڑا حصہ انہیں خوش خطی یا خطاطی سکھانے پر لگا دیا جائے تا کہ اتفاقاً اگر کبھی زندگی میں حادثاتی طور پر کمپیوٹر میسر نہ ہو اور انہیں عارضی طور پر کچھ لکھنا پڑ جائے جسے کچھ دیر کے بعد کمپیوٹر مہیا ہونے پر اس پر منتقل کرنا ہو تو اسے خوش خط لکھ سکیں۔

کیا کمپیوٹر اور ربورٹس بچوں کو تعلیم نہیں دے سکتے ؟؟؟ دے سکتے ہیں نا ؟؟؟ تو پھر کیا ہمیں سارے اساتذہ کی چھٹی کروا دینی چاہیے کیونکہ ان کا مبدل موجود ہے ؟؟؟؟؟
ٹیکنالوجی بیسڈ ٹریننگز بہت کامیاب طریقہ ہے لیکن بعض مواقع پر انسٹرکٹر لیڈ ٹریننگز بہتر رہتی ہیں۔
اساتذہ کی چھٹی نہیں ہو گی بلکہ صرف ان کے کام کا انداز تبدیل ہو گا کہ پہلے جو لیکچر وہ ہر کلاس میں جا کر ہر روز دیتے تھے اب انہیں وہی ریکارڈ کرنا ہو گا اور توجہ رٹا لگائی ہوئی تقریر کی بجائے اس پر ہو گی کہ طلبا کے سوالات کے جوابات دے سکیں۔
خطاطی میں بھی یہی صورت حال ہے کہ ایک مخصوص مضمون کے طور پر پڑھی جائے اور توجہ دکانوں کے اشتہارات لکھنے کی بجائے دیگر بہتر جگہوں پر ہو لیکن۔۔۔ سوال پھر وہی ہے کہ دنیا میں پیدا ہونے والے ہر بچے کو بطور لازمی اور اہم مضمون کے کیوں پڑھائی جائے؟ جیسے دیگر مخصوص مضامین کو اپنی مرضی سے پڑھنے والے پڑھتے ہیں ویسے ہی خطاطی کو بھی پڑھ لیں جنہیں پڑھنا ہو یا اس شعبے کو اپنانا ہو۔
 

متلاشی

محفلین
میرا سوال تو آپ سے یہ تھا کہ خطاطی کو ہر بچے کو ضروری اور اہم تعلیم کے طور پر کیوں دیا جائے؟
فاتح بھائی میں نے خطاطی کو ہر بچے کے لیے لازمی اور ضروری تعلیم نہیں قرار دیا ۔۔۔ صرف خوشخطی یعنی ایسا لکھنا کہ ہر شخص آسانی سے پڑھ سکے ۔۔۔ خوش خطی سے آپ کیا مراد لے رہے ہیں ؟؟؟؟
ابھی ہمارے یہاں زیادہ تر بچوں کے ٹیسٹ اورپیپرز وغیرہ ہینڈ رٹن ہی ہوتے ہیں ایسے میں اگر سٹوڈنٹ کی ہینڈرائٹنگ اچھی ہو گی تو اسے یقیناً اچھے مارکس ملیں گے ۔۔۔
 
Top