فل ٹائم شرابی ہوگیا (از خالد عرفان)

عاطف بٹ

محفلین
وہ سفارش سے دلیلِ کامیابی ہوگیا
فطرتاً الّو کا پٹھا تھا، عقابی ہوگیا

پارٹ ٹائم جاب کرتا تھا لِکر اسٹور پر
پھر وہ برخوردار فُل ٹائم شرابی ہوگیا

سردیوں کی رات میں پبلک سکڑتی ہی رہی
شیخ کنٹینر میں بیٹھا انقلابی ہوگیا

اس کی نسلوں کو چٹورا پن وراثت میں ملا
باپ حلوہ خور تھا، بیٹا کبابی ہوگیا

فاعلاتن، فاعلاتن کررہا ہے رات دن
شعر ناقص ہی رہا، شاعر کتابی ہوگیا

چاند کی رویت کا جب سے بن گیا ہے سربراہ
آفتاب احمد کا چہرہ ماہتابی ہوگیا

نشّہء انسانیت لوگوں کو راس آیا نہیں
کوئی چرسی بن گیا، کوئی شرابی ہوگیا

آئے امریکہ تو ملتا ہی نہیں اپنا مزاج
کام مزدوری ہے، اسٹیٹس نوابی ہوگیا

اب پڑھا لکھا نظر آنے لگا ہے پبلشر
دس کتابیں چھاپ کر چہرہ کتابی ہوگیا

ایک ملّا کی امامت میں پڑھی میں نے نماز
دوسرا ملّا یہ بولا، تو وہابی ہوگیا

(خالؔد عرفان)​
 

سید فصیح احمد

لائبریرین

عاطف بٹ

محفلین

شمشاد

لائبریرین
سردیوں کی رات میں پبلک سکڑتی ہی رہی
شیخ کنٹینر میں بیٹھا انقلابی ہوگیا

واہ واہ کیا عرفان پایا ہے۔

شریک محفل کرنے کا شکریہ۔
 
Top