محمد امین
لائبریرین
پچھلے دنوں سمیسٹر امتحانات سے فارغ ہوتے ہی کچھ کام نمٹانے کا سوچا تو کام تو نہ کرسکا، البتہ ایک عدد نظم ہوگئی، معلوم نہین کسی بحر میں بھی ہے کہ نہیں، بہرحال وزن کا خیال رکھنے کی کوشش کی ہے میں نے۔۔۔۔ اور یہ بھی نہیں معلوم مجھے کہ یہ آزاد نظم شمار ہوگی یا۔۔۔
فراغت کیسی ہوتی ہے۔۔۔۔
فراغت جب بھی ملتی ہے،
خوشی سے جھوم جاتا ہوں،
طرب کے نغمے گاتا ہوں،
ہزاروں کام ہوتے ہیں،
جنہیں عرصے سے کرنا ہو،
مگر جووقت نہ ملنے پہ اکثر چھوڑ دیتا ہوں،
فراغت جب بھی ملتی ہے،
بس اک یلغار ہوتی ہے،
وہ سارے کام جو میں نے،
ادھورے چھوڑے ہوتے ہیں،
مجھے سب یاد آتے ہیں،
فراغت میں بھی اکثر بھر،
بہت مصروف ہوتا ہوں،
مگر پھر تھک کے میں بستر پہ اپنے بیٹھ جاتا ہوں،
تذبذب کے اک عا لم میں،
بہت مجبور ہو کر تب،
وہ سارے کام میں یکبارگی میں چھوڑ دیتا ہوں!!!
فراغت کیسی ہوتی ہے۔۔۔۔
فراغت جب بھی ملتی ہے،
خوشی سے جھوم جاتا ہوں،
طرب کے نغمے گاتا ہوں،
ہزاروں کام ہوتے ہیں،
جنہیں عرصے سے کرنا ہو،
مگر جووقت نہ ملنے پہ اکثر چھوڑ دیتا ہوں،
فراغت جب بھی ملتی ہے،
بس اک یلغار ہوتی ہے،
وہ سارے کام جو میں نے،
ادھورے چھوڑے ہوتے ہیں،
مجھے سب یاد آتے ہیں،
فراغت میں بھی اکثر بھر،
بہت مصروف ہوتا ہوں،
مگر پھر تھک کے میں بستر پہ اپنے بیٹھ جاتا ہوں،
تذبذب کے اک عا لم میں،
بہت مجبور ہو کر تب،
وہ سارے کام میں یکبارگی میں چھوڑ دیتا ہوں!!!

۔۔۔ میرا حوصلہ بڑھا ہے آپ لوگوں کی ستائش سے۔۔۔ ورنہ تو میں سمجھ رہا تھا کہ جس طرح میرے ناناجان سے بے وزن و بے بحر "اشعار" کہنے پر ڈانٹ پڑتی ہے، ویسی ہی کچھ سننے کو ملے گی، مگر شاید غلط سلط لکھ لکھ کر تھوڑا بہت ٹھیک بھی لکھنے لگا ہوں میں
۔۔
آپ کے بتانی پر میں نے غور کیا۔۔۔ اب کبھی موڈ بنا تو اس کو ٹھیک کروںگا مگر مشکل ہی ہے۔۔۔ پتا نہیں کیوں ایک مرتبہ لکھنے کے بعد کسی بھی نظم یا غزل کو درست کرنے کا موڈ مہیں بنتا، یا ویسی کیفیت دوبارہ نہیں آتی۔۔۔