غمِ حسین کا صدقہ اُتار کر آنا

حسین ، حُر کی طرح تجھ بخشوا لیں گے
یزیدیت کی اداؤں کو مار کر آنا

پہلے مصرع میں ”کو“ شاید لکھنے سے رہ گیا ہے۔
”یزیدیت“ کی تیسری یاء مشدد ہونی چاہیے۔
 
حسین ، حُر کی طرح تجھ بخشوا لیں گے
یزیدیت کی اداؤں کو مار کر آنا

پہلے مصرع میں ”کو“ شاید لکھنے سے رہ گیا ہے۔
”یزیدیت“ کی تیسری یاء مشدد ہونی چاہیے۔
انیس نے اس ڈھنگ سے بھی استعمال کیا ہے یزیدیت کو، اور جہاں تک ہمیں یاد ہے جوش صاحب نے بھی!
 

اوشو

لائبریرین
غمِ حسین کا صدقہ اُتار کر آنا
اَنا کو فرش ِ عزا پر نثار کر آنا

ترے یقیں کا مصلی بچھے گا پانی پر
تو واہموں کے سمندر کو پار کر آنا

حسین ، حُر کی طرح تجھ کو بخشوا لیں گے
یزیدیت کی اداؤں کو مار کر آنا

تمہارے دامن ِ عصیاں میں پھول بھر دیں گے
چراغ اشک سے پلکیں سنوار کر آنا

تمہاری جیت کا اعلان ہو گا محشر میں
بس اپنے نفس کا ہر کھیل ہار کر آنا

ذوالفقار نقوی۔۔ جموں و کشمیر ۔۔بھارت​

جزاک اللہ
بہت عمدہ محترم
 
Top