غمِ حسینؑ کا صدقہ اتار کر آنا

غمِ حسینؑ کا صدقہ اُتار کر آنا
اَنا کو فرشِ عزا پر نثار کر آنا

ترے یقیں کا مصلی بچھے گا پانی پر
تو واہموں کے سمندر کو پار کر آنا

حسینؑ، حر کی طرح تجھ کو بخشوا لیں گے
یزیدیت کی اَداؤں کو مار کر آنا

تمہارے دامنِ عصیاں میں پھول بھر دیں گے
چراغِ اشک سے پلکیں سنوار کر آنا

تمہاری جیت کا اعلان ہو گا محشر میں
بس اپنے نفس کا ہر کھیل ہار کر آنا

ذوالفقار نقوی

 
Top