غزل: قیامت کا قیام کرنا از روحانی بابا

السلام علیکم بندہ اپنی شاعری کے سیکشن میں حاضر خدمت ہے قیامت کا قیام کرنا
غالب قد یار کے بارے میں فرماتے ہیں کہ
جب تک نہ دیکھا تھا قد یار کا عالم
میں معتقد فتنہ محشر نہ ہوا تھا
خواجہ حافظ شیرازی فرماتے ہیں (اے زاہد طوبیٰ سے تیر مراد بہشت کا درخت ہے اور میری مراد محبوب کا قد ہے پس ہر شخص اپنی ہمت کے مطابق سوچتا ہے)۔
تو و طوبیٰ و ما و قامت یار
فکر ہرکس بقدر ہمت اوست

اور ہم باباجی کہتے ہیں
جب قیامت قیام کرتی ہے
وقت سے ہم کلام کرتی ہے
یوں تو آفت ہے یہ محبت بھی
کیسے کیسے انعام کرتی ہے
آدمی آدمی نہیں رہتا
یہ تیری یاد کام کرتی ہے
تیرے کوچے سے جو گذر آیا
اس کو دنیا سلام کرتی ہے
تیری قربت کمال کرتی ہے
زندگانی دوام کرتی ہے
تیری زلفوں کی چھاؤں ایسی ہے
وقت کا جو امام کرتی ہے
اس کی خواہش عجیب خواہش ہے
خواہشوں کو تمام کرتی ہے
یہ محبت جہاں بھی ہوتی ہے
کیسے کیسے یہ کام کرتی ہے
کیف و مستی سرور ہے بابا
یاد وہ صبح شام کرتی ہے۔
 
محمد وارث صاحب بہت بہت شکریہ چلو یہ تو پتہ لگا کہ ادھر استاد لوگ بھی بیٹھتے ہیں۔ لیکن حضور آپ نے اپنا خیال نہیں ظاہر کیا کہ یہ مجازی ہے یا حقیقی؟؟؟؟؟؟
میرے دوست اور ممدوح جناب پروفیسر ڈاکٹر ریاض مجید صاحب نے بھی یہی بات کہی ہے جو کہ آپ نے بیان فرمائی ہے۔
نوٹ: پروفیسر صاحب اردو ڈیپارٹمنٹ، پشاور یونیورسٹی میں ہائر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد کی طرف سے بحیثیت ایچ ای سی سکالر طلبا کو پی ایچ ڈی کرواتے ہیں اور خود بھی صاحب دیوان شاعر ہیں جن کا کلام ملک کے تقریبا تمام فنکار گاچکے ہیں اور پڑوسی ملک میں جگجیت سنگھ بھی ان کا کلام گا چکے ہیں۔
 

مغزل

محفلین
روحانی بابا ، صاحب معذرت کہ آپ سے تعارف حاصل نہیں مجھے ، بہرحال، رسید حاضر ہے ، ۔
دوم یہ گزارش ہے کہ اپنا کلام (تمہید اگر ضروری ہو تو ٹھیک وگرنہ) بلاتمید پیش کیجے ، اس لڑی میں آپ نے تقابل کی سی فضا قائم کردی ہے ، یہ مزاج عموماً مضامین میں اختیار کیا جاتا ہے ، بہر حال سلامت رہیں ، اللہ تبارک و تعالیٰ مزید برکتیں نصیب فرمائے ، آمین۔
 
جناب مغل صاحب! ہم تو ایسے ہی ہیں اور پھر ہم کوئی عام شخصیت بھی نہیں ہیں بہت معذرت کے ساتھ کہ ہمارا یہی اسلوب اور انداز ہے اگر بحیثیت موڈیٹر آپ کو پسند نہیں ہے تو آپ اپنا اختیار استعمال کرتے ہوئے اس کو کسی ایسی جگہ منتقل کردیجیو جدھر ہمارے ہمارے اسلوب اور انداز کو برداشت کیا جاسکے۔
 

فاتح

لائبریرین
عمدہ شاعری ہے۔ واہ بہت خوب۔ وارث صاحب کی رائے سے متفق ہوں کہ ع حرفِ صحیح ہے جس کا گرایا جانا درست نہیں۔
جہاں تک مجازی یا حقیقی کے متعلق سوال ہے تو ہماری ادنیٰ رائے میں سخن وہی خوبصورت ہوا کرتا ہے جو آفاقی ہو اور قاری اپنی استعداد اور طبع کے مطابق اس کا ادراک کر سکے۔ یعنی مجازی اور حقیقی پڑھنے والے کے حال پر دلیل ہے۔
 
واہ فاتح صاحب واہ کیا خوبصورت تبصرہ فرمایا حضور نے۔۔۔۔۔۔۔
ویسے برسبیل تذکرہ آپ نے کیا نتیجہ اخذ کیا مجازی یا حقیقی
 

فاتح

لائبریرین
واہ فاتح صاحب واہ کیا خوبصورت تبصرہ فرمایا حضور نے۔۔۔۔۔۔۔
ویسے برسبیل تذکرہ آپ نے کیا نتیجہ اخذ کیا مجازی یا حقیقی
جیسا کہ ہم نے عرض کیا تھا کہ یہ تو قاری کے حال پر دلالت ہے۔۔۔ اب خواہ حقیقی ہو یا مجازی، دونوں صورتوں میں ہمارے محبوب کو ہماری حالت کی بخوبی خبر ہے۔ محبوب کے سوا ہم اپنی محبت کسی سے کیوں کہیں؟:)
 

الف عین

لائبریرین
میرے اندر کے مجاز کو تو یہ مجازی ہی لگتی ہے!!!
انعام بر وزن فعلن باندھا جاتا ہے۔
آپ کا اصل نام معلوم ہو تو بات کچھ آگے کی جائے، ورنہ روحانی بابا تو جو فرمائیں، عوام الناس تو ‘بجا، بہت خوب‘ ہی کہتے رہیں گے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
بہت خوب! غزل اچھی ہے۔

رہی بات حقیقی اور مجازی کی تو ہم فاتح بھیا سے متفق ہیں۔ ہاں اگر آپ چاہیں تو از خود بتادیجے کہ آپ کی یہ غزل حقیقی ہے یا مجازی؟ کچھ نہ کچھ اشارہ تو آپ کے منتخب کردہ نام (یوزر نیم ) سے بھی ملتا ہے۔

جناب مغل صاحب! ہم تو ایسے ہی ہیں اور پھر ہم کوئی عام شخصیت بھی نہیں ہیں بہت معذرت کے ساتھ کہ ہمارا یہی اسلوب اور انداز ہے اگر بحیثیت موڈیٹر آپ کو پسند نہیں ہے تو آپ اپنا اختیار استعمال کرتے ہوئے اس کو کسی ایسی جگہ منتقل کردیجیو جدھر ہمارے ہمارے اسلوب اور انداز کو برداشت کیا جاسکے۔

کچھ لوگ بزعمِ خود بہت کچھ ہوتے ہیں سو کسی کو کیا اعتراض کرنے کا کیا حق ہے اور پھر خوش رہنے کا اس سے اچھا طریقہ اور کون سا ہو سکتا ہے۔ :)
 
الف عین صاحب خادم کو عظیم اللہ کہتے ہیں۔ تعلق پھولوں کے دیس پشاور سے ہے۔ زیست رواں کی 35ویں بہار دیکھ رہے ہیں۔ خفیہ علوم کے ماہر ہیں اشارتا اتنا بتادوں کہ کلہ سر کے جاننے والے ہیں عقل مند را اشارہ است
باقی اس فورم میں روحانیت کا یا علوم مخفیہ یعنی Occult Sciences کا کوئی سیکشن نہیں ہے۔ اس وجہ سے زیادہ تر لوگوں کے تھریڈز ہی پڑھتے رہتے ہیں اگر کوئی اور کہتا تو شائد ہم اتنا بھی نہ لکھتے لیکن آپ ذرا مجھے سلجھے ہوئے بندے لگتے ہیں باقی تو میں نے ابھی تک ادھر سب لوگوں کو کودک ناداں ہی پایا ہے۔
محمد احمد صاحب جب آپ فاتح الدین بشیر کے رائے سے متفق ہوچکے ہو تو پھر آپ کیا فائدہ بتانے کا اور پھر ویسے بھی آپ اپنے ذہن میں ہمیں ایک خوش فہم شخصیت قرار دے چکے ہیں۔
باقی جو لوگ ہیں ان کو ہم یہی پیغام دیں گے ساغر صدیقی کے اشعار سے
دوستو بیعت سبو کرلو
آب انگور سے وضو کرلو
گر بتادیں گے بادشاہی کا
ہم فقیروں سے گفتگو کرلو
ہم سے ملنا کوئی محال نہیں
ہم سے ملنے کی آرزو کرلو
دو قدم رائیگاں ہوئے تو کیا
دو قدم اور جستجو کرلو
آخر میں خاکسار کے اپنے دو اشعار

تجھ پہ ہم مائل ہوتے جاتے ہیں
تیرے ہم قائل ہوتے جاتے ہیں
جو شکوک و شبہات تھے دل میں
سارے اب زائل ہوتے جاتے ہیں

والسلام rohaani_babaa
 

محمداحمد

لائبریرین
الف عین صاحب خادم کو عظیم اللہ کہتے ہیں۔ تعلق پھولوں کے دیس پشاور سے ہے۔ زیست رواں کی 35ویں بہار دیکھ رہے ہیں۔ خفیہ علوم کے ماہر ہیں اشارتا اتنا بتادوں کہ کلہ سر کے جاننے والے ہیں عقل مند را اشارہ است
باقی اس فورم میں روحانیت کا یا علوم مخفیہ یعنی Occult Sciences کا کوئی سیکشن نہیں ہے۔ اس وجہ سے زیادہ تر لوگوں کے تھریڈز ہی پڑھتے رہتے ہیں اگر کوئی اور کہتا تو شائد ہم اتنا بھی نہ لکھتے لیکن آپ ذرا مجھے سلجھے ہوئے بندے لگتے ہیں باقی تو میں نے ابھی تک ادھر سب لوگوں کو کودک ناداں ہی پایا ہے۔
محمد احمد صاحب جب آپ فاتح الدین بشیر کے رائے سے متفق ہوچکے ہو تو پھر آپ کیا فائدہ بتانے کا اور پھر ویسے بھی آپ اپنے ذہن میں ہمیں ایک خوش فہم شخصیت قرار دے چکے ہیں۔
آخر میں خاکسار کے اپنے دو اشعار

تجھ پہ ہم مائل ہوتے جاتے ہیں
تیرے ہم قائل ہوتے جاتے ہیں
جو شکوک و شبہات تھے دل میں
سارے اب زائل ہوتے جاتے ہیں

والسلام rohaani_babaa

عظیم اللہ صاحب،

بہت معذرت اگر اس کودکِ ناداں کی بات آپ کی طبع نازک پر گراں گزری ہو لیکن کیا کیجے کہ ہمیں تو شروع سے ہی بزرگوں نے یہی سکھایا کہ عاجزی اور انکساری میں ہی میں انسان کی بڑائی ہے اور غرور و تکبر اُسے ہرگز زیب نہیں دیتا۔ چاہے وہ کسی ظاہری یا باطنی علم ہی کی وجہ سے ہو۔

حقیقی اور مجازی شاعری کے حوالے سے اتنا ہی کہوں گا کہ اگر قاری کو اپنے مزاج کے اعتبار سے اشعار سمجھنے کی اجازت نہیں ہے تو اُسے اتنا ہی سمجھنا کافی ہوگا کہ روحانی بابا مجازی شاعری تو کرنے سے رہے سو حقیقی ہی ہوگی۔

رہی بات آپ کے دو اشعار کی تو میری ناقص رائے میں آپ کے دوسرے شعر کا مصرعہ اولیٰ بحرِ خفیف میں ہے اور باقی تینوں مصرعے اس بحر کے اعتبار سے آپ کی توجہ کے محتاج ہیں۔ مزید وضاحت تو اساتذہ ہی کر سکتے ہیں۔
 
محمد احمد صاحب مجھے تو پتہ ہی نہیں تھا کہ عاجزی اور انکساری میں بیت عظمت ہے آپ کا شکریہ کس منہ سے ادا کروں کہ آپ نے کم علم کے علم میں اضافہ کیا۔
ویسے آپ کو بزرگوں نے یہ نہین بتایا کہ کسی دوسرے کے معاملات میں ٹانگ اڑانا کہاں کی عقلمندی ہے۔ اشارہ آپ کی لکھائی کی طرف ہے اگر مغل صاحب یہ ضبط تحریر میں لاتے تو ان کا حق بنتا تھا جو آپ نے قلم بند کی ہے(کچھ لوگ بزعمِ خود بہت کچھ ہوتے ہیں سو کسی کو کیا اعتراض کرنے کا کیا حق ہے اور پھر خوش رہنے کا اس سے اچھا طریقہ اور کون سا ہو سکتا ہے۔
) ہم نے بھی آپ کی بات کو مذاق سمجھتے ہوئے مزاح کے انداز میں ہی جواب دیا لیکن آپ ایک دم محسوس کرگئے ہم ایک بار پھر کہیں گے کہ جناب آپ کو اصولا اس تھریڈ میں صرف ہماری شاعری پر تنقید یا توصیف کا حق تھا نہ کہ ہماری کسی اور کے ساتھ مراسلات میں دخل درمعقولات کرنا یہ آپ جیسی بزرگوں کی تعلیمات پر عمل کرنے والی شخصیت کے شایان شان نہیں ہے۔
برسبیل تذکرہ ایک نصیحت کرتا چلوں کہ کودک ناداں کو اگر کسی سوراخ سے ہیرا یا لعل ہاتھ لگ جائے تو اس کا قطعا یہ مطلب نہیں ہونا چاہیے کہ ہر سوراخ میں لعل و جواہرات ہی ہونگے بلکہ گمان اغلب ہے کہ کسی نہ کسی سوراخ میں کلا بچھو یا سنگچور سانپ بھی کنڈلی مارے بیٹھا ہوسکتا ہے۔
واسلام rohaani_babaa
 
روحانی بابا
آپ روحانیت سے مادیت کی طرف کیوں آ گئے ؟
یہ برقی آلات (کمپیوٹر وغیرہ) اور رنگین دنیا (انٹر نیٹ) کی طرف آنے کا کیا سبب بنا ؟
کیا عوام ساری یہیں ہے اس لئے آپ بھی یہاں آ گئے ؟:)
 

محمداحمد

لائبریرین
محمد احمد صاحب مجھے تو پتہ ہی نہیں تھا کہ عاجزی اور انکساری میں بیت عظمت ہے آپ کا شکریہ کس منہ سے ادا کروں کہ آپ نے کم علم کے علم میں اضافہ کیا۔
ویسے آپ کو بزرگوں نے یہ نہین بتایا کہ کسی دوسرے کے معاملات میں ٹانگ اڑانا کہاں کی عقلمندی ہے۔ اشارہ آپ کی لکھائی کی طرف ہے اگر مغل صاحب یہ ضبط تحریر میں لاتے تو ان کا حق بنتا تھا جو آپ نے قلم بند کی ہے(کچھ لوگ بزعمِ خود بہت کچھ ہوتے ہیں سو کسی کو کیا اعتراض کرنے کا کیا حق ہے اور پھر خوش رہنے کا اس سے اچھا طریقہ اور کون سا ہو سکتا ہے۔
) ہم نے بھی آپ کی بات کو مذاق سمجھتے ہوئے مزاح کے انداز میں ہی جواب دیا لیکن آپ ایک دم محسوس کرگئے ہم ایک بار پھر کہیں گے کہ جناب آپ کو اصولا اس تھریڈ میں صرف ہماری شاعری پر تنقید یا توصیف کا حق تھا نہ کہ ہماری کسی اور کے ساتھ مراسلات میں دخل درمعقولات کرنا یہ آپ جیسی بزرگوں کی تعلیمات پر عمل کرنے والی شخصیت کے شایان شان نہیں ہے۔
برسبیل تذکرہ ایک نصیحت کرتا چلوں کہ کودک ناداں کو اگر کسی سوراخ سے ہیرا یا لعل ہاتھ لگ جائے تو اس کا قطعا یہ مطلب نہیں ہونا چاہیے کہ ہر سوراخ میں لعل و جواہرات ہی ہونگے بلکہ گمان اغلب ہے کہ کسی نہ کسی سوراخ میں کلا بچھو یا سنگچور سانپ بھی کنڈلی مارے بیٹھا ہوسکتا ہے۔
واسلام rohaani_babaa

عظیم اللہ صاحب،

زیادہ علم والے لوگ کچھ کم جذباتی ہوتے ہیں ہمیں آپ سے بھی یہی توقع تھی لیکن آپ تو ہماری معذرت کے باوجود بھی ابھی تک کچھ نالاں معلوم ہوتے ہیں۔ رہی آپ کی دوسری بات تو اتنا عرض کرنا چاہوں گا کہ یہ پبلک فورم ہے آپ کی ذاتی خط و کتابت نہیں جس میں کسی اور کی بات دخل در معقولات میں شمار ہو پھر بھی اگر آپ کو برا لگا تو آئندہ میں آپ کو مخاطب نہیں کروں گا۔
 
شعیب رورہ ٹولو نہ اول خو پخیر راغلے
جناب ہم سمجھے نہیں کہ آپ کی بات کا مقصد کیا ہے کیا روحانی لوگ انٹرنیٹ نہیں کرسکتے ہیں
۔
 
شعیب رورہ ٹولو نہ اول خو پخیر راغلے
جناب ہم سمجھے نہیں کہ آپ کی بات کا مقصد کیا ہے کیا روحانی لوگ انٹرنیٹ نہیں کرسکتے ہیں
۔

ڈیرہ ڈیرہ مننہ
خو مشرہ دا دنیا ستاسو پہ شانتہ روحانی بزرگانو لہ پارہ خہ نہ دے ۔۔۔
 
ڈیرہ ڈیرہ مننہ
خو مشرہ دا دنیا ستاسو پہ شانتہ روحانی بزرگانو لہ پارہ خہ نہ دے ۔۔۔

ترجمہ : آپ کی بہت بہت مہربانی
اے بزرگ یہ دنیا آپ کی طرح کے روحانی بزرگوں کے لیئے مضر ہے۔
جناب محترم خٹک صاحب
آپ کے مشورے کا بہت بہت شکریہ۔۔۔۔۔خاکسار آپ کے مشورے پر ضرور بالضرور غور و فکر کرے گا۔
 
Top