غزل برائے اصلاح

السلام و علیکم!
بہت عرصے کے بعدایک غزل اصلاح کے پیشِ نظر اساتذہ کی خدمت میں حاضر ہے: برائے مہربانی اپنی قیمتی آرا ٴ سے نوازیں۔
محترم سر الف عین ، راحیل فاروق سید عاطف علی

فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن

کیا کہ حرفِ دُعا بھی نہیں جانتے
لب ترے اِلتجا بھی نہیں جانتے

اک نظر ہو عنایت کی صاحب ذرا
ہم کہ لطفِ عطا بھی نہیں جانتے

گو کہ تو نے وفا بھی نہیں کی مگر
ہم تجھے بے وفا بھی نہیں جانتے

دیکھئے کس قدر خوش پھرے ہے رقیب
آپ کیا بددُعا بھی نہیں جانتے

کب تلک در پہ بیٹھا رہے گا یونہی
وہ ترا مدعا بھی نہیں جانتے

خود کو تجھ سے جدا کر لیا ہے مگر
خود کو تجھ سے جدا بھی نہیں جانتے
 
Top