غزل برائے اصلاح :مری حیات عجب اضطراب میں گزری

اساتذۂ اکرم سے اصلاح کی گزارش ہے برائے مہربانی اصلاح فرمائیں
الف عین سر
عظیم

یہ میری عمر عجب اضطراب میں گزری
جو پورا ہو نہ سکا ایسے خواب میں گزری

رہے ہیں جن میں خفا آدمی سے یزداں سے
کچھ ایسی گھڑیاں بھی ہم پر شباب میں گزری

سحر ہو کے بھی نہیں ان کا غم گسار کوئی
کہ جن کی رات مسلسل عذاب میں گزری

نجانے لیں گے فرشتے حساب کیا ہم سے
ہماری عمر ہی ساری حساب میں گزری

حیات کیا ہے یہ تھا مختصر سوال مگر
حیات ساری تلاشِ جواب میں گزری
 

الف عین

لائبریرین
یہ میری عمر عجب اضطراب میں گزری
جو پورا ہو نہ سکا ایسے خواب میں گزری
. ۔درست، البتہ 'یہ' بھرتی کا لگتا ہے
مری حیات عجب. ۔.
یا
مری حیات بھی کس.
بہتر ہو گا

رہے ہیں جن میں خفا آدمی سے یزداں سے
کچھ ایسی گھڑیاں بھی ہم پر شباب میں گزری
. ۔صیعے کء غلطی ہگ، گھڑیاں جمع ہے، اس کے ساتھ گَریں ہونا تھا!

سحر ہو کے بھی نہیں ان کا غم گسار کوئی
کہ جن کی رات مسلسل عذاب میں گزری
.. سحر ہُکے' ناگوار ہے
سحر ہوئی بھی تو کوئی نہ غم گسار ملا
ایک متبادل سامنے آیا ہے جو اتنا اچھا تو نہیں

نجانے لیں گے فرشتے حساب کیا ہم سے
ہماری عمر ہی ساری حساب میں گزری
... درست ،' ہم' کی جگہ' ان' اور' ہماری' کی جگی' کہ جن کی ' بھی کیا جا سکتا ہے، کیا بہتر لگتا ہے؟

حیات کیا ہے یہ تھا مختصر سوال مگر
حیات ساری تلاشِ جواب میں گزری
. ۔درست
 
یہ میری عمر عجب اضطراب میں گزری
جو پورا ہو نہ سکا ایسے خواب میں گزری
. ۔درست، البتہ 'یہ' بھرتی کا لگتا ہے
مری حیات عجب. ۔.
یا
مری حیات بھی کس.
بہتر ہو گا

رہے ہیں جن میں خفا آدمی سے یزداں سے
کچھ ایسی گھڑیاں بھی ہم پر شباب میں گزری
. ۔صیعے کء غلطی ہگ، گھڑیاں جمع ہے، اس کے ساتھ گَریں ہونا تھا!

سحر ہو کے بھی نہیں ان کا غم گسار کوئی
کہ جن کی رات مسلسل عذاب میں گزری
.. سحر ہُکے' ناگوار ہے
سحر ہوئی بھی تو کوئی نہ غم گسار ملا
ایک متبادل سامنے آیا ہے جو اتنا اچھا تو نہیں

نجانے لیں گے فرشتے حساب کیا ہم سے
ہماری عمر ہی ساری حساب میں گزری
... درست ،' ہم' کی جگہ' ان' اور' ہماری' کی جگی' کہ جن کی ' بھی کیا جا سکتا ہے، کیا بہتر لگتا ہے؟

حیات کیا ہے یہ تھا مختصر سوال مگر
حیات ساری تلاشِ جواب میں گزری
. ۔درست
جی سر بہت شکریہ اصلاح فرمانے کیلئے
 
سر کیا اب صیح ہو گئی غزل برائے مہربانی بتائیں

مری حیات عجب اضطراب میں گزری
جو پورا ہو نہ سکا ایسے خواب میں گزری

رہے ہیں جسمیں خفا آدمی سے یزداں سے
گھڑی تو ایسی بھی دورِ شباب میں گزری

سحر ہوئی بھی تو کوئی نہ غم گسار ملا
اگرچہ رات مسلسل عذاب میں گزری

نجانے لیں گے فرشتے حساب کیا ان سے
کہ جن کی عمر ہی ساری حساب میں گزری

حیات کیا ہے یہ تھا مختصر سوال مگر
حیات ساری تلاشِ جواب میں گزری
 

الف عین

لائبریرین
درست ہو گئی ہے غزل، البتہ ایک ہی گھڑی ایسی ہو، یہ بات درست نہیں لگتی۔ جب تک اس شعر کے بدلے کوئی دوسرا شعر کہہ کر نہ دکھا لیں، اسے قبول کیا جا سکتا ہے۔ اس صورت میں بھی
گھڑی تو ایسی بھی...کو
گھڑی اک ایسی بھی.. کر لیں
 
درست ہو گئی ہے غزل، البتہ ایک ہی گھڑی ایسی ہو، یہ بات درست نہیں لگتی۔ جب تک اس شعر کے بدلے کوئی دوسرا شعر کہہ کر نہ دکھا لیں، اسے قبول کیا جا سکتا ہے۔ اس صورت میں بھی
گھڑی تو ایسی بھی...کو
گھڑی اک ایسی بھی.. کر لیں
جی سر بہت شکریہ اصلاح فرمانے کیلئے
 
Top