غزل برائے اصلاح: جانے میں اعتماد کے کس مرحلے میں تھا

الف عین

لائبریرین
تُو شاد ہے کہ گِر گیا میرا تمام گھر
لگتا ہے تیرا ہاتھ بھی اِس زلزلے میں تھا
... پہلا مصرع درست تو ہے بس روانی ذرا کمزور ہے، گر گیا کی جگہ 'ٹوٹ گیا' کہیں تو؟ تمام گھر کو بھی بدل کر 'گھر تمام'

میں دوں اُسے شکست مگر دُکھ اُسے نہ ہو
اک مخمصہ عجیب مرے مسئلے میں تھا
تکنیکی طور پر درست ہو گیا ہے لیکن مفہوم مبہم ہے
 
Top