غزل - اس نے دور رہنے کا مشورہ بھی لکھا ہے - انور گل

غزل

اس نے دور رہنے کا مشورہ بھی لکھا ہے
ساتھ ہی محبت کا واسطہ بھی لکھا ہے

اس نے خط میں لکھا ہے " خط مجھے نہیں لکھنا"
گھر کا فون نمبر بھی اور پتا بھی لکھا ہے

اس نے یہ بھی لکھا ہے میرے گھر نہیں آنا
اور صاف لفظوں میں راستا بھی لکھا ہے

کچھ حروف لکھے ہیں ضبط کی نصیحت میں
کچھ حروف میں اس نے حوصلہ بھی لکھا ہے

شکریہ بھی لکھا ہے دل سے یاد کرنے کا
دل سے دل کا ہے کتنا فاصلہ بھی لکھا ہے

کیا اسے لکھیں انور ، کیا اسے کہیں انور
جس نے بے مزہ کر کے ذائقہ بھی لکھا ہے

انور گل

کتاب : آنکھیں اگنے لگتی ہیں
 
Top