انور گل

  1. عمراعظم

    چشمِ حیرت تو بتا کیسا تماشا ہو گیا۔۔۔ انور گل

    چشمِ حیرت تو بتا کیسا تماشا ہو گیا کس نے چھوڑا ہے تجھے اور کون تیرا ہو گیا دے گیا دریائے دل کو ایک صحرا کا وجود میرے دل کے راستے سے کون پیاسا ہو گیا تذکرہ تھا شہر میں خاموشیوں کی لہر کا کہ اچانک ہی گلی میں شور برپا ہو گیا شہر کو بھی آ گیا چہرہ بدلنے کا ہنر مان لو اب شہر بھی آپ جیسا ہو گیا...
  2. پ

    غزل - اس نے دور رہنے کا مشورہ بھی لکھا ہے - انور گل

    غزل اس نے دور رہنے کا مشورہ بھی لکھا ہے ساتھ ہی محبت کا واسطہ بھی لکھا ہے اس نے خط میں لکھا ہے " خط مجھے نہیں لکھنا" گھر کا فون نمبر بھی اور پتا بھی لکھا ہے اس نے یہ بھی لکھا ہے میرے گھر نہیں آنا اور صاف لفظوں میں راستا بھی لکھا ہے کچھ حروف لکھے ہیں ضبط کی نصیحت میں کچھ حروف میں...
  3. پ

    غزل -تم چاہو تو دنیا نیاری کر سکتا ہوں -انور گل

    غزل تم چاہو تو دنیا نیاری کر سکتا ہوں میرا کیا ہے ؟ آہ زاری کر سکتا ہوں نہ پوچھو تو اپنے دل کی بات نہ بولوں پوچھو تو میں بات تمہاری کر سکتا ہوں اپنے دل کا شاہ بنانا مت تم مجھ کو میں کوئی فرمان بھی جاری کر سکتا ہوں ایک فقط تم پر ہی یہ موقوف نہیں ہے میں بھی لہجہ کاروباری کر سکتا...
Top