جون ایلیا غزل۔ اک ہنر ہے جو کر گیا ہوں میں۔ جون ایلیا

فرحت کیانی

لائبریرین
اک ہنر ہے جو کر گیا ہوں میں
سب کے دل سے اُتر گیا ہوں میں

کیسے اپنی ہنسی کو ضبط کروں
سُن رہا ہوں کہ گھر گیا ہوں میں

کیا بتاؤں کہ مر نہیں پاتا
جیتے جی جب سے مر گیا ہوں میں

اب ہے اپنا سامنا درپیش
ہر کسی سے گزر گیا ہوں میں

وہی ناز و ادا ، وہی غمزے
سر بہ سر آپ پر گیا ہوں میں

جون ایلیا
 

زینب

محفلین
کیا بتاؤں کہ مر نہیں پاتا
جیتے جی جب سے مر گیا ہوں میں


بہت خوب فرحت۔۔۔۔۔۔۔۔۔شیئرنگ کا شکریہ
 
جون ایلیا واقعی ایک اچھوتے اور حقیقی مضامیں کو شعروں میں منضبط کرنے والے شاعر تھے ۔ اور یہ غزل بھی ایک کمال کا نمونہ ھے ان کے اچھوتے بیان کا۔۔
یہ غزل شئیر کرنے کیلیے شکریہ ۔
 
Top