ذکر اس پری وش کا اور پھر بیاں اپنا
بن گیا رقیب آخر تھا جو رازداں اپنا
( غالب )
بحر ہزج مثمن اشتر
فاعلن مفاعیلن فاعلن مفاعیلن
فا ع لن / م فا عی لن / فا ع لن / م فاعی لن
-- ۔ -- / ۔ -- -- -- / -- ۔ -- / ۔ -- -- --
ذک ر اس / پ ری وش کا / ا ور پر / ب یا اپ نا
بن گ یا / رقی با خر / تا ج را / ز د اپ نا
اب آپ اس شعر کی تقطیع کیجئے۔۔۔
یہ شعر اوپر دی ہوئی بحر میں ہے
فاعلن مفاعیلن فاعلن مفاعیلن
کہتے ہو نہ دیں گے ہم دل اگر پڑا پایا
دل کہاں کہ گم کیجئے ہم نے مدعا پایا
بن گیا رقیب آخر تھا جو رازداں اپنا
( غالب )
بحر ہزج مثمن اشتر
فاعلن مفاعیلن فاعلن مفاعیلن
فا ع لن / م فا عی لن / فا ع لن / م فاعی لن
-- ۔ -- / ۔ -- -- -- / -- ۔ -- / ۔ -- -- --
ذک ر اس / پ ری وش کا / ا ور پر / ب یا اپ نا
بن گ یا / رقی با خر / تا ج را / ز د اپ نا
اب آپ اس شعر کی تقطیع کیجئے۔۔۔
یہ شعر اوپر دی ہوئی بحر میں ہے
فاعلن مفاعیلن فاعلن مفاعیلن
کہتے ہو نہ دیں گے ہم دل اگر پڑا پایا
دل کہاں کہ گم کیجئے ہم نے مدعا پایا