غالب سے منسوب ایک غلط شعر؟

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

محمد وارث

لائبریرین
اردو شاعری کا لطف اگر آپ فارسی زبان سے یکسر ناواقف ہو کر یا بالکل نکال کر لیں گے تو لطف آ تو جائے گا مگر اتنا ہی آ ئے گا جیسے آم کی ( پہلے سے کسی کی چوسی ہوئی ) گٹھلی چوس رہے ہوں ۔ ذائقے سے مست بھی ہو جائیں گے کیوں کہ آم کبھی کھایا نہ دیکھا !!! ۔ مرزا کا بالائی منقولہ شعر کسی سے ترجمہ کروا لیں ۔ فرماتے ہیں میری اردو شاعری ایسی ہے جیسے ( آج کے دور میں ) بلیک اینڈ وائٹ (ٹی وی) ۔ اگر رنگ دیکھنے ہیں تو میرا فارسی مجموعہ کی طرف دیکھو۔۔۔ ۔
ڈاکٹر اقبال نے شاعری کی ساڑھے تین کتابیں اردو میں لکھیں اور فارسی میں تقریبا" دگنی جبکہ ان کے (اولین) مخاظب اردو تھے۔۔۔ڈاکٹر اقبال اور مرزا کے علاوہ شبلی نعمانی کو تو آپ اتھارٹی مانتے ہوں گےآپ نے بھی کسی کتاب ( غالبا" شعر العجم ) میں لکھا کہ اردو شاعری فارسی کا دودھ پی بڑی ہوئی ہے ۔ تبھی ہڈیوں میں اتنی جان آئی ہے۔

اجی چھوڑیے سیّد صاحب آپ بھی کس بحث میں پڑ گئے، کیا بھول گئے عرفی کو

ع - آوازِ سگاں کم نہ کند رزقِ گدا را :redheart:
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ارے وارث بھائی! آپ نے بڑے ابا حضرت عرفی جیسا نام یاد دلا دیا ۔ تو بقول ڈاکٹر اقبال "سینا و فارابی کے حیرت خانے" تصدق کرکے اس بحث کوواقعی خیر باد کہنا چاہئے۔لیکن اردو کو فارسی کی شیرنی اور عربی کی فصاحت کے نگینوں سے بے نیار گرداننا بڑا ادبی ظلم ہوگا ۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
اجی چھوڑیے سیّد صاحب آپ بھی کس بحث میں پڑ گئے، کیا بھول گئے عرفی کو

ع - آوازِ سگاں کم نہ کند رزقِ گدا را :redheart:

اس خوبصورت تشبیہ پر بہت شکریہ!
خامہ انگشت بہ دنداں کہ اسے کیا لکھیے
ناطقہ سر بہ گریباں کہ اسے کیا کہیے
 

سعدی غالب

محفلین
آپ کا لکھا کیا آسمان سے نازل ہوا ہے کہ بغیر حوالے کے آپ کے دہن مبارک سے نکلے کلام کو مقدس اور مستند مان لیا جائے اور اس پر بات کرنے کی جرات نہ کی جائے؟ ایک جانب تحقیق کا دعویٰ اور دوسری جانب یہ جہالت سے پر مراسلہ کہ مجھے بات بڑھانے سے غرض ہے۔ ذرا یہ بھی واضح فرما دیجیے کہ آپ کی کیا اہمیت ہے میرے لیے کہ آپ سے بات بڑھانے کی کوشش کروں گا؟ تھوڑا سا آنکھوں اور دماغ سے کام لیں کہ اس دھاگے پر ہمارے دوست فرخ منظور نے ایک مراسلہ لکھا تھا جس کے جواب میں ہم نے یہاں بات شروع کی تھی کہ اچانک آپ آن ٹپکیں اور اب آپ ہم سے فرما رہی ہیں کہ ہم بات بڑھا رہے ہیں۔
اچانک ایک من گھڑت دعویٰ فرماتی ہیں بغیر کسی حوالے کے کہ

اور اس دعوے کا ثبوت یہ پیش کیا جاتا ہے:

واہ واہ واہ یعنی اس دلیل سے یہ ثابت ہوا کہ یہ شعر غالب دکنی کا ہے؟ کیا بے سر و پا اور غیر منطقی دلیل پیش فرمائی ہے۔ اس پر دعویٰ یہ کہ چونکہ آپ کا فرمان نازل ہو چکا ہے کہ یہ غالب دکنی کا شعر لہٰذا کسی کو اس پر مزید بات کرنے کا اختیار نہیں۔
کیسے کیسے لوگ ہمارے جی کو جلانے آ جاتے ہیں​
1:۔ لو وہ بھی کہہ رہے ہیں کہ "یہ بے ننگ و نام ہے"
یہ جانتا اگر، تو لٹاتا نہ گھر کو میں
اپنے پہ کر رہا ہوں قیاس ، اہل ِ دہر کا
سمجھا ہوں دل پذیر ، متاع ِ ہنر کو میں

2:۔ ہوں ظہوری کے مقابل میں خفائی غالبؔ
میرے دعوے پہ یہ حجت ہے کہ مشہور نہیں

3:۔ غلطی ہائے مضامیں مت پوچھ
لوگ نالے کو بھی رسا باندھتے ہیں
اہل تدبیر کی وا ماندگیاں
آبلوں پر بھی حنا باندھتے ہیں:laugh:

4:۔ گرمی سہی کلام میں لیکن نہ اس قدر
کی جس سے بات اس نے شکایت ضرور کی

ان سب اشعار میں آپ کی تمام تلملاہٹوں کا شافی جواب ہے،
 

عین عین

لائبریرین
ان سب اشعار میں آپ کی تمام تلملاہٹوں کا شافی جواب ہے

تلملاہٹوں کا جواب دے دیا ہے، مگر یہ بھی تو بتائیں کہ آپ کے لکھے کہے کو مستند کیوں کر مانا جائے؟ بات تو ان کی ٹھیک ہی تھی۔ کوئی حوالہ ہوتا ۔۔۔۔۔کچھ ہوتا، فقط آپ کے کہے پر وہ کیوں سر جھکا دیں۔
 

سعدی غالب

محفلین
ان سب اشعار میں آپ کی تمام تلملاہٹوں کا شافی جواب ہے

تلملاہٹوں کا جواب دے دیا ہے، مگر یہ بھی تو بتائیں کہ آپ کے لکھے کہے کو مستند کیوں کر مانا جائے؟ بات تو ان کی ٹھیک ہی تھی۔ کوئی حوالہ ہوتا ۔۔۔ ۔۔کچھ ہوتا، فقط آپ کے کہے پر وہ کیوں سر جھکا دیں۔
آپ نے غور سے پڑھا ہوتا تو
"ہوں ظہوری کے مقابل میں خفائی غالبؔ
میرے دعوے پہ یہ حجت ہے کہ مشہور نہیں"
نظر آ جاتا
شاید نظر تو آیا ہے لیکن لگتا ہے سر سے گزر گیا
 

سعدی غالب

محفلین
جب آپ لوگ غالبؔ سے پہلے گزر چکے، غالبؔ کے ہم عصر اور غالبؔ کے بعد آنے والے غالبؔ تخلص کے شعرا کی تلاش میں نکلیں گے تو حوالوں کی لائن لگ جائے گی، اور بہت سی غلط فہمیاں خود بخود دور ہو جائیں گی
یا پھر وارث بھائی سے رابطہ فرما لیں تاکہ وہ آپ پر واضح کریں کہ لکھنو میں غالبؔ کا اثر غالبؔ کے بعد کیسے ہوا، مرزا ہادی رسوا، اثر ؔ لکھنوی اور بہت سوں کے بارے میں جان کر آپ کی غلط فہمی دور ہوگی کہ غالبؔ کی زمینوں میں طبع آزمائی داغؔ کے علاوہ بھی کچھ لوگوں نے بھی کی تھی
کتابوں اور لوگوں کا نام لکھنے سے جان بوجھ کر گریز کیا ، کیونکہ کچھ لوگوں کی ناک اتنی اونچی ہے کہ وہ اپنی انا کے چوبارے سے ادھر ادھر جھانکنے کی زحمت کرنا بھی گناہ کبیرہ سمجھتے ہیں
 

سعدی غالب

محفلین
آ پ کی تحریر سے کم ازا کم ایک بات خو ش آیندلگتی ہے اور وہ یہ ہے کو اگر مرزا آج ہوتے تو آپ امراؤ بیگم کی جگہ ہوتیں یا ان کی حریف یا حلیف ۔ دوسری بات یہ کہ تصویر بتاں والا شعر میں نے اپنے بڑے بہن بھایئوں سے اتنی عمر میں سنا تھا کہ جتنی عمر کے میرے بچے ہونیوالے ہیں اور اسے مرزا کے کسی دیوان میں نہ پایا۔چنانچہ میری نظر میں یہ شعر کبھی مرزا سے منسوب نہیں رہا اور پہلی مرتبہ یہیں اس بحث میں یہ پتا چلا کہ ایسی کوئی بات ممکن ہے۔ابھی بھی میرا خیال ہے کہ یہ شعر غالب کا ہو بھی سکتا ہے اور نہیں بھی اور یہ کہ یہ کوئی اتنی اہم بحث نہیں۔ میں نے اپنی بالائی رائے میں یہ مشورہ دیا تھا کہ کسی کی رائے کو مانیں نہ مانیں بے صبری یا خلجان میں مبتلا ہونا کسی طور مفید نہیں ۔۔۔ ۔ اور ہاں۔۔۔ اتنا ضرور سمجھ لیں کہ غالب کو جو مقام و مرتبہ ان کی شاعری و ہنروری کی وجہ سے ملا ہے اس میں غلو کرنے والے ان ستائش گروں کا کوئی حصہ نہیں ۔ نہ ہی آپ کا یہ غلو اس کو بڑھا سکتا ہے نہ اسے آپ کی ایسی بے جا حفاظت کی حاجت ہے۔۔۔دوسرے یہ کہ آپ ذرا یہ غور فرمائیں کہ لکھنؤ کے لہجے کی کونسی جھلک آپ کو اس میں نظر آتی ہے۔۔۔۔میری رائے میں تو یہ شعر لہجے کے اعتبار سے مکمل طور پر معتدل ہے ۔ لکھنوی طرز کے بانکپن کا شایبہ تو اس کے قریب سے بھی نہیں گزرتا ۔۔۔ اور میں پہلے بھی اشارہ کر چکا ہوں کہ اس سےتو کہیں زیادہ بڑھ کر اور نمونے آپ کو معمولی کوشش سے مل جائیں گے ۔۔۔ اس سے نہ غالب کی توہین ہوتی ہے نہ کوئی دفاع کی حاجت ۔۔۔یہی آفاقی کلام کی زندہ نشانی ہے ۔۔۔ ۔ اب آپ یہ بھی ملاحظہ فرمایئں کہ اس سلیس زبان میں لفاظی کہاں ہے؟؟ اور میرا موقف کیا ہے ؟؟ آپ کی مرزا سے وابستگی کی بہر حال داد نہ دینا زیادتی ہوگی سو خراج تحسین بھی کھلے دل سے قبول فرمائیں ۔۔۔
امراؤ بیگم صاحبہ تو بہت اعلیٰ درجات کی مالک ہیں، مجھے ان کی ملازمہ "وفادار" ہونے میں فخر ہوتا،
آپ اب جس لہجے پر اتر آئے ہیں وہ بہر حال آپ کے شایان شان نہیں، میں آپ کی غلط فہمی دور کر دوں کہ میرے لیے آپ ہر حال میں محترم اور سینئر ہیں، لیکن آپ نے شاید میرا تعارف ملاحظہ نہیں فرمایا، مجھے غالبؔ کی روحانی دختر نیک اختر ہونے کا دعویٰ ہے
خلجان بے صبری تو آپ کے جوابات سے ظاہر ہے جو آپ نے جناب فرخ منظور صاحب کو دئیے،
میری طرف سے اطمینان رکھیے بقول غالبؔ " روئے سخن کسی کی طرف ہو تو روسیاہ، سودا نہیں، جنوں نہیں، وحشت نہیں مجھے"
آپ شاید اپنے الفاظ اور اپنے پسندیدہ تحریروں کے علاوہ باقی سب کچھ غلو سمجھتے ہیں
غلو کی تعریف تو کر دیجئے تاکہ مجھ پر واضح ہو کہ غلو کیا ہے؟
آپ نے اردوئے معلیٰ کا اقتباس پڑھ کر یہ سب کچھ لکھا، حیرت ہے، حیرت ہے ، حیرت ہے
جناب عالی آپ مرزا یاس یگانہ چنگیزی صاحب، ڈاکٹر عبدالطیف صاحب، اور ڈاکٹر خیال امروہی صاحب کی تحاریر پڑھ کر اپنی انا کو تسکین دے لیا کریں، لیکن براہ کرم غالبیات میں وسوسے اور شکوک شبہات ڈالنے کی کوشش نہ کریں، کیونکہ یہ مومنوں کا کام نہیں
 

سید عاطف علی

لائبریرین
امراؤ بیگم صاحبہ تو بہت اعلیٰ درجات کی مالک ہیں، مجھے ان کی ملازمہ "وفادار" ہونے میں فخر ہوتا،
آپ اب جس لہجے پر اتر آئے ہیں وہ بہر حال آپ کے شایان شان نہیں، میں آپ کی غلط فہمی دور کر دوں کہ میرے لیے آپ ہر حال میں محترم اور سینئر ہیں، لیکن آپ نے شاید میرا تعارف ملاحظہ نہیں فرمایا، مجھے غالبؔ کی روحانی دختر نیک اختر ہونے کا دعویٰ ہے
خلجان بے صبری تو آپ کے جوابات سے ظاہر ہے جو آپ نے جناب فرخ منظور صاحب کو دئیے،
میری طرف سے اطمینان رکھیے بقول غالبؔ " روئے سخن کسی کی طرف ہو تو روسیاہ، سودا نہیں، جنوں نہیں، وحشت نہیں مجھے"
آپ شاید اپنے الفاظ اور اپنے پسندیدہ تحریروں کے علاوہ باقی سب کچھ غلو سمجھتے ہیں
غلو کی تعریف تو کر دیجئے تاکہ مجھ پر واضح ہو کہ غلو کیا ہے؟
آپ نے اردوئے معلیٰ کا اقتباس پڑھ کر یہ سب کچھ لکھا، حیرت ہے، حیرت ہے ، حیرت ہے
جناب عالی آپ مرزا یاس یگانہ چنگیزی صاحب، ڈاکٹر عبدالطیف صاحب، اور ڈاکٹر خیال امروہی صاحب کی تحاریر پڑھ کر اپنی انا کو تسکین دے لیا کریں، لیکن براہ کرم غالبیات میں وسوسے اور شکوک شبہات ڈالنے کی کوشش نہ کریں، کیونکہ یہ مومنوں کا کام نہیں
------------
محترمہ صاحبہ ۔ میں نے اپنے بالائی مراسلے میں اول و آخر فقرے میں آپ کو خراج تحسین پیش کیا تھا جس کو آپ کی فکری کشادگی، فہم عالی ظرف اور حسن ظن کے "امتزاج" نے میرےلہجے سے وہ استنباط کیا کہ جو ان سطورسے ظاہر ہوا ۔۔۔آپ کوروحانی بیٹی ہونے کا دعوی ہے تو شوق سے کیجیے ۔۔ میں نے تو بیٹی سے بڑھ کر مقام کا سزاوار گردانا تھا۔آپ اپنے دعوے کو روحانی دادی تک بھی پہنچا دیں مجھے کوئی اعتراض نہیں بلکہ باعث لطف ہی ہے۔۔ آپ کی تحریر مجھے واضح طور پہ اصلا" آپ کے موقف ،تجزیہ اورنقطہء نظر سے زیادہ آپ کی انہی " کیفیاتی ردعمل" کی عکاس لگ رہی ہے۔ آپ کسی سے خوب اختلاف رکھیں آپ کا جائز حق ہے ۔ لیکن کیفییاتی رد عمل میں الجھ کر آپ کو اپنے ہی فکری ارتقاءکو مسدود کرنے کے علاوہ کچھ نہیں ملے گا۔۔۔۔۔۔ دلیل اس کی یہ کہ آپ نے اپنا تمام مراسلہ کی ساری توانائی میرے اول اور آخر فقرے میں پیش کردہ خراج تحسین کی بھڑاس نکالنے میں صرف کردی۔۔ اور میں نے ان فقروں کےدرمیان جتنی بین بجائی سب لاطائل۔۔
۔۔تو ذرا تحمل مزاجی سے پڑھیں ( بلکہ پڑھا کریں ) اور کیفیاتی الجھاؤ کے دائرے سے رخصت پاکردوبارہ غور کریں ۔
آخر میں عرض ہے کہ آپ کواگرچہ روحانی بیٹی ہونے کا "دعوی"ہے تو مجھے بھی سلسلہء تلمذ میں مرزا کا پڑپڑپوتا ہونے کا شرف حاصل ہے۔۔۔اس لحاظ سے میں آپ کو اپنی پردادی تسلیم کرتا ہوں لیکن حیرت ہی کہ مرزا کی کشادہ دلی کا اثر آپ پہ کیوں نہ پڑا ۔سو مجھ پر واجب ہوا کہ آپ کی جسقدر دل آزاری ہوئی ہو میں اس سے سی چند معافی کی درخواست کھلے دل سے کرتا ہوں ۔اور درخواست کرتاہوں کہ کچھ کلام سے نوازیں۔ فقط -آپ کا پڑ پوتا۔
 

سعدی غالب

محفلین
------------
محترمہ صاحبہ ۔ میں نے اپنے بالائی مراسلے میں اول و آخر فقرے میں آپ کو خراج تحسین پیش کیا تھا جس کو آپ کی فکری کشادگی، فہم عالی ظرف اور حسن ظن کے "امتزاج" نے میرےلہجے سے وہ استنباط کیا کہ جو ان سطورسے ظاہر ہوا ۔۔۔آپ کوروحانی بیٹی ہونے کا دعوی ہے تو شوق سے کیجیے ۔۔ میں نے تو بیٹی سے بڑھ کر مقام کا سزاوار گردانا تھا۔آپ اپنے دعوے کو روحانی دادی تک بھی پہنچا دیں مجھے کوئی اعتراض نہیں بلکہ باعث لطف ہی ہے۔۔ آپ کی تحریر مجھے واضح طور پہ اصلا" آپ کے موقف ،تجزیہ اورنقطہء نظر سے زیادہ آپ کی انہی " کیفیاتی ردعمل" کی عکاس لگ رہی ہے۔ آپ کسی سے خوب اختلاف رکھیں آپ کا جائز حق ہے ۔ لیکن کیفییاتی رد عمل میں الجھ کر آپ کو اپنے ہی فکری ارتقاءکو مسدود کرنے کے علاوہ کچھ نہیں ملے گا۔۔۔۔ ۔۔ دلیل اس کی یہ کہ آپ نے اپنا تمام مراسلہ کی ساری توانائی میرے اول اور آخر فقرے میں پیش کردہ خراج تحسین کی بھڑاس نکالنے میں صرف کردی۔۔ اور میں نے ان فقروں کےدرمیان جتنی بین بجائی سب لاطائل۔۔
۔۔تو ذرا تحمل مزاجی سے پڑھیں ( بلکہ پڑھا کریں ) اور کیفیاتی الجھاؤ کے دائرے سے رخصت پاکردوبارہ غور کریں ۔
آخر میں عرض ہے کہ آپ کواگرچہ روحانی بیٹی ہونے کا "دعوی"ہے تو مجھے بھی سلسلہء تلمذ میں مرزا کا پڑپڑپوتا ہونے کا شرف حاصل ہے۔۔۔اس لحاظ سے میں آپ کو اپنی پردادی تسلیم کرتا ہوں لیکن حیرت ہی کہ مرزا کی کشادہ دلی کا اثر آپ پہ کیوں نہ پڑا ۔سو مجھ پر واجب ہوا کہ آپ کی جسقدر دل آزاری ہوئی ہو میں اس سے سی چند معافی کی درخواست کھلے دل سے کرتا ہوں ۔اور درخواست کرتاہوں کہ کچھ کلام سے نوازیں۔ فقط -آپ کا پڑ پوتا۔
اللہ اللہ کریں جناب
استاد شہ سے ہو مجھے پرخاش کا خیال
یہ تاب، یہ مجال، یہ طاقت نہیں مجھے
سینگ کٹا کے بچھڑوں میں شامل ہونے کی کوششش نہ کیجئے آپ جو بھی ہیں جیسے بھی ہیں میرے لیے قابل احترام ہیں
سید پرستی جیسے غالبؔ کا دین تھا ویسے میرا بھی ہے
یہ سراسر ایک کتابی بحث تھی آپ بار بار کہیں اور نکل جاتے ہیں
آپ کو پڑپوتا ہونے کا دعویٰ ہے سر آنکھوں پر مگر یاد رکھیے
بقول انہی کے:۔ وفا داری ، بشرط استواری ، اصل ایماں ہے
جب آپ ارتقا کی بات کرتے ہیں تو ڈارون کے پڑپوتے لگتے ہیں
جناب عالی آپ کو معلوم نہیں کہ آپ کی اس بات سے ہر تحقیق پر سوالیہ نشان لگ جاتا ہے اور ہر بات مشکوک ہوجاتی ہے
آپ کی سادہ دلی کے قربان کہ آپ اس سے لاعلم ہوتے ہیں اور اپنی بین کے لاطائل ہونے مرثیہ پڑھتے نظر آتے ہیں
ارتقا مفروضات پر اچھا لگتا ہے، اگر آپ کو اب بھی شک ہے کہ میں نے ارتقا کو روکا یا تحقیق کا دروازہ بند کیا تو یہ پیارےبھائی آپ کی ہنوز غلط فہمی
لیکن یہ کہاں کا انصاف ہے کہ حسن نثار آکے کہے کہ ڈاکٹر عبدلقدیر خان ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
امید ہے آپ سمجھ گئے ہونگے میری بات، کہ جس کا کام اسی کو ساجھے
 

عین عین

لائبریرین
آپ نے غور سے پڑھا ہوتا تو
"ہوں ظہوری کے مقابل میں خفائی غالبؔ
میرے دعوے پہ یہ حجت ہے کہ مشہور نہیں"
نظر آ جاتا
شاید نظر تو آیا ہے لیکن لگتا ہے سر سے گزر گیا

بہت عمدہ۔ آپ کے اکثر جوابات اور تبصروں سے ظاہر ہوتا ہے کہ نرگسیت کا شکار ہیں۔ خوبی سے خود کو عالمہ تصور کرتی ہیں۔ گاڑھے جواب دیتی ہیں، آگ لگاتے اور زچ کرتے جواب اور تمیز و آداب سے دور پرے کی بات کرتی ہیںِ جس کا مقصد اپنی "علمیت" پر پردہ ڈالے رکھنا ہے۔ ویسے یہ نفسیاتی بیماری بھی ہے جو عورتوں میں کافی پائی جاتی ہے۔ دراصل ہمارے سوسائٹی میں بدقسمتی سے عورت کو کم تر ہی جانا گیا علم و ادب کے میدان میں بھی۔ اور یہ فورم آپ جیسی شہرت کی خواہش مند عورتوں کے لیے اچھا ٹھکانا ثابت ہوتے ہیں۔ کسی روز منہ کے بل نہ گر جائیے گا۔ اردو گاڑھی ہے، جناب کا مطالعہ بھی معلوم پڑتا ہے، لیکن بات وہی ہے کہ بندہ ہلکا ہو تو پھر پٹڑی سے اترتا ہی ہے ۔ مطلب یہ کہ گدھے پر کتابیں لاد دی جائیں تو وہ عالم نہیں ہو جاتا۔ ۔۔ خیر سمجھ گئی ہوں گی۔ آپ بھی اسی کی مثال ہیں۔ اور بی بی اردو لکھیے، ریختہ اور معلی نہ لکھیے۔ شاید عقل میں آیا ہو کچھ اب۔ صاف اور واضح جملے لکھنا سیکھیں کہ شاہوں کے دربار میں نہیں ہیں۔ وہ وقت گزر گیا جب زبان کا رچاؤ ظاہر کر کے، اشعار سنا کر داد پاتے تھے اب تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پاتے ہیں۔ امید ہے سمجھ گئی ہوں گی۔ اس طرح گھما پھرا کر اپنی علمیت جھاڑتے ہوئے جواب دینے سے کچھ نہیں بنتا۔ ویسے عمر کا تقاضا ہے، اب کرنے کو کوئی اور کام نہیں تو یہی کیجے۔
آپ نے جو شعر لکھا ہے وہ اس قابل نہیں کہ اس پر توجہ دی جائے۔ کیوں کہ مسئلہ ہی کچھ ایسا ہے۔ صاف بات کیجے کہ کیوں مانا جائے کہ آپ نے جو کہا وہ ہی درست ہے۔ اشعار میں منھ مت چھپائیے، ورنہ وہ کام ہی مت کیجے کہ قدیم شعرا کی زبان میں بات کرنا پڑے اور دیوان سے اشعار چن کر لانا پڑیں۔
اب یوں کیجے جلدی سے بتلائیے کہ کیوں مانیں بھئی ہم کہ آپ جو کہت ہیں وہی درست ہیں
پلیز اب اس بات کا جواب دیجے گا تاکہ بات آگے بڑھائی جائے۔ میری کلاس لینے مت بیٹھ جائیے گا۔ :biggrin:
تمھارا غالب اعظم تھا چور ۔۔۔۔ آقائے بیدل۔۔۔۔۔ سمجھ ہی گئی ہوں گی۔
 

سعدی غالب

محفلین
بہت عمدہ۔ آپ کے اکثر جوابات اور تبصروں سے ظاہر ہوتا ہے کہ نرگسیت کا شکار ہیں۔ خوبی سے خود کو عالمہ تصور کرتی ہیں۔ گاڑھے جواب دیتی ہیں، آگ لگاتے اور زچ کرتے جواب اور تمیز و آداب سے دور پرے کی بات کرتی ہیںِ جس کا مقصد اپنی "علمیت" پر پردہ ڈالے رکھنا ہے۔ ویسے یہ نفسیاتی بیماری بھی ہے جو عورتوں میں کافی پائی جاتی ہے۔ دراصل ہمارے سوسائٹی میں بدقسمتی سے عورت کو کم تر ہی جانا گیا علم و ادب کے میدان میں بھی۔ اور یہ فورم آپ جیسی شہرت کی خواہش مند عورتوں کے لیے اچھا ٹھکانا ثابت ہوتے ہیں۔ کسی روز منہ کے بل نہ گر جائیے گا۔ اردو گاڑھی ہے، جناب کا مطالعہ بھی معلوم پڑتا ہے، لیکن بات وہی ہے کہ بندہ ہلکا ہو تو پھر پٹڑی سے اترتا ہی ہے ۔ مطلب یہ کہ گدھے پر کتابیں لاد دی جائیں تو وہ عالم نہیں ہو جاتا۔ ۔۔ خیر سمجھ گئی ہوں گی۔ آپ بھی اسی کی مثال ہیں۔ اور بی بی اردو لکھیے، ریختہ اور معلی نہ لکھیے۔ شاید عقل میں آیا ہو کچھ اب۔ صاف اور واضح جملے لکھنا سیکھیں کہ شاہوں کے دربار میں نہیں ہیں۔ وہ وقت گزر گیا جب زبان کا رچاؤ ظاہر کر کے، اشعار سنا کر داد پاتے تھے اب تو ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ پاتے ہیں۔ امید ہے سمجھ گئی ہوں گی۔ اس طرح گھما پھرا کر اپنی علمیت جھاڑتے ہوئے جواب دینے سے کچھ نہیں بنتا۔ ویسے عمر کا تقاضا ہے، اب کرنے کو کوئی اور کام نہیں تو یہی کیجے۔
آپ نے جو شعر لکھا ہے وہ اس قابل نہیں کہ اس پر توجہ دی جائے۔ کیوں کہ مسئلہ ہی کچھ ایسا ہے۔ صاف بات کیجے کہ کیوں مانا جائے کہ آپ نے جو کہا وہ ہی درست ہے۔ اشعار میں منھ مت چھپائیے، ورنہ وہ کام ہی مت کیجے کہ قدیم شعرا کی زبان میں بات کرنا پڑے اور دیوان سے اشعار چن کر لانا پڑیں۔
اب یوں کیجے جلدی سے بتلائیے کہ کیوں مانیں بھئی ہم کہ آپ جو کہت ہیں وہی درست ہیں
پلیز اب اس بات کا جواب دیجے گا تاکہ بات آگے بڑھائی جائے۔ میری کلاس لینے مت بیٹھ جائیے گا۔ :biggrin:
تمھارا غالب اعظم تھا چور ۔۔۔ ۔ آقائے بیدل۔۔۔۔ ۔ سمجھ ہی گئی ہوں گی۔
اس کا سب سے بہترین جواب تو در پھٹے منہ ہی ہے، لیکن میں نے کہا نہیں
سو پشت سے ہے پیشہ آبا سپہ گیری
کچھ شاعری ذریعہ عزت نہیں مجھے

تمیز اور حوصلے کی ضرورت آپ کو حضرت،
بقول غالبؔ :۔ بس چپ رہو ہمارے بھی منہ میں زبان ہے
میرے پاس کہنے کو بہت کچھ ہے ، لیکن بزرگوں کا قول آڑے آتا ہے کہ "جواب جاہلاں خاموشی باشد"
 

عین عین

لائبریرین
واہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یعنی نہیں ہے کوئی جواب۔۔ اب لکھی ہے سادہ سی اردو۔ چلیں معلوم ہوا کہ آپ کو یہ بھی آتا ہے۔
اچھا یہ بتانا ہی نہیں ہے کہ کیوں مانا جائے کہ آپ کا کہا "ایک ہزار فی صد" درست ہے؟
لگتا ہے بیدل والی بات پلے ہی نہیں پڑی، یا پھر مطالعے میں نہیں ہو گا کچھ ورنہ کوئی تو جواب آتا ہی۔
بس چپ رہو ہمارے بھی منہ میں زبان ہے
یہ غالب مرزا ہیں یا غالب دکنی؟ ایک بندہ کہتا ہے یہ غالب دکنی کا ہے۔ میں نے کہا غالب پر دنیا بھر میں واحد اتھارٹی تسلیم کیے جانے والے سے پوچھ کر بتاتا ہوں۔ اگر بتا دیں تو کتنوں کا بھلا ہو جائے گا۔
آئیں بائیں شائیں۔۔۔۔۔۔۔۔
 

سعدی غالب

محفلین
واہ۔۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ یعنی نہیں ہے کوئی جواب۔۔ اب لکھی ہے سادہ سی اردو۔ چلیں معلوم ہوا کہ آپ کو یہ بھی آتا ہے۔
اچھا یہ بتانا ہی نہیں ہے کہ کیوں مانا جائے کہ آپ کا کہا "ایک ہزار فی صد" درست ہے؟
لگتا ہے بیدل والی بات پلے ہی نہیں پڑی، یا پھر مطالعے میں نہیں ہو گا کچھ ورنہ کوئی تو جواب آتا ہی۔
آئیں بائیں شائیں۔۔۔۔ ۔۔۔ ۔
گالیاں کھا کے بے مزا نہ ہوا

آج دیکھنا بھی نصیب ہوگیا
آپ کو صرف بیدل ؔ صاحب کا نام آتا ہے؟ یا کبھی ان کی شاعری بھی نصیب ہوئی ہے؟
جناب عالی مجھے ریختی، ریختہ ، اور معلی کا فرق سمجھانے سے پہلے آپ نے سرقے اور توارد کا فرق سمجھا ہوتا تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔:laugh:
اگر آپ غالبؔ کو چور کہتے ہیں تو اقبالؔ، فیضؔ، اور محسن نقوی تو پھر چوروں کے شہنشاہ کہلانے کے حقدار ہیں
آپ کو سمجھ نہیں آنی میں ہی وضاحت کر دوں
اقبال نے صرف مصرعے اور تراکیب ہی نہیں بلکہ پورے پورے اشعار ، فیض کی کتابوں کے نام ذرا ذہن میں لائیے
نسخہ ہائے وفا سے لیکر الخ، یہ کہاں سے لائی گئی تراکیب ہیں؟
لیکن چوری آپ کہتے ہونگے، ہم نہیں
آپ الف بے یاد کریں ان چکروں میں کیوں پڑتے ہیں، پہلے ہی منٹو کے ٹوبہ ٹیک سنگھ لگ رہے ہیں
اور یہ آخری جواب ہے، کیونکہ آپ تو شاید حق نمک ادا کرنے آئے ہیں مگر مجھے فضولیات اور جہولیات کا کوئی شوق نہیں
 

سید عاطف علی

لائبریرین
جب بحث کا فائدہ نقصان میں بدل جائے تو ترک کردینا بہتر ہے اور آپ کے"باتونی" موڈ پرکوئی مثبت اثر پڑتا دکھائی نظر نہیں دے رہا ۔ اور اس سے زیادہ بین بھی مجھے بجانی نہیں آتی۔چارلس ڈارون یا غالب کوئی بھی ہو ۔ میرے یا آپ کی حفاظت یا غلوکے محتاج نہیں ۔کسی کا فین ہونا اچھی بات ہے لیکن دنیا کو دیکھنا اپنی ہی آنکھوں سے چاہیے ۔۔۔ تحقیق کا دروازہ کوئی بند نہیں کر سکتا ۔۔۔ میں نے آپ کے ارتقا کی بات کی تھی اور آپ کی نازک توجہ کو ڈارون صاحب نے کھینچ لیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ "ڈراموں" کو بحث میں لانا آپ کو مبارک ہومیں ۔یہ ادب کا حصہ نہیں۔۔۔۔ بہاولپور میں اگر دلی اور لکھنؤ کے لوگ بستے ہوں تو پوچھ لیجیے گا بلکہ اگراستعداد ہو تو محسوس کر لیجیے گا کہ لہجہ کا فرق ہوتا کیا ہے ؟؟؟
تحمل سے یہ مراسلہ توآپ سے پڑھا نہ جائے گا چنانچہ شعر کو ضرور تحمل سے پڑھیے گا ۔
 

عین عین

لائبریرین
"جواب جاہلاں خاموشی باشد" کہا تھا جناب نے
لیکن پھر جواب آیا۔ سو بزرگوں کا کوئی خیال نہ پاس کیا۔ چچ چچ
ارے ہم نہیں کہتے غالب کو کوئی ہے جو ایسا کہتا ہے۔ اور میں تو بس ادھر ادھر کی ہانک رہا تھا کہ مجھے کیا معلوم ان باتوں کا۔ یہ تو "پڑھے لکھوں" کا کام ہے۔
ارے ہم نے کب آپ کو کچھ سمجھانے کی کوشش کی۔ ہمری کا مجال کہ ہم آپ کو کچھ سمجھائیں۔ آپ پر تو اتنی ساری کتابیں لدی ہوئی ہیں۔ لو جی پھر وہی بات رہ گئی کہ:
یہ کیوں مان لیا جائے کہ آپ ہی کا کہا مستند ہے اور اسے بطور سند پیش کیا جا سکتا ہے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
جواب نہیں ہے کیا اس کا؟ بتا تو دیں ہم دوبارہ نہیں پوچھیں گے
 
آپ نے اردوئے معلیٰ کا اقتباس پڑھ کر یہ سب کچھ لکھا، حیرت ہے، حیرت ہے ، حیرت ہے

اصل غلط فہمى يہاں سے شروع ہوئى ، دراصل وہ اقتباس تھا جو نقل كيا گيا تھا اور پہلے اس کی جانب اشارہ بھی کیا گیا تھا ۔
اب دیکھئے غالبؔ کا قول
اردوئے معلیٰ مطبوعہ 1899 (مطبع مجتبائی، دہلی) صفحہ نمبر 220 اور 221 پر مرزا شہاب الدین احمد کے نام ایک خط ہے
آپ کے احترام کے پیش نظر اس خط کو نقل نہیں کیا، لیکن آپ ضرور ملاحظہ فرما لیں

بہر حال سب علمى بحث جارى ركھتے تو ہم جيسے شوق سے پڑھ رہے تھے ، اب تشنگی رہ جائے گی۔
 

مغزل

محفلین
ناگزیر وجوہات پر فی الوقت لڑی کو مقفل کیا جاتاہے ۔تاوقتیکہ لڑی کی قسمت کا فیصلہ نہ ہوجائے ۔۔۔
احباب سے گزارش ہے کہ شائستگی کو ملحوظِ خاطر رکھیں ۔ مدیر شعبہ
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top