غالب اور میں

بندہ مومن

محفلین
غالب:
رگوں میں دوڑنے پھرنے کے ہم نہیں قائل
جو آنکھ ہی سے نہ ٹپکے وہ لہو کیا ہے

میں:
صحن میں دوڑنے پھرنے کے ہم نہیں قائل
جو ساس ہی کو نہ پٹکے، وہ بہو کیا ہے
 
Top