ہمت بھائی اور باسم بھا ئی۔
آپ دونوں نے کچھ عمدہ پوائنٹ پیش کیے ہیں ۔ لیکن آپ پورے مسئلے کو ایک ساتھ دیکھ رہے ہیں ۔ اگر ہم سب صرف اپنے کو دیکھیں اور یہ سوچیں کہ اگر میں اپنے سفر کا مسئلہ حل کردوں تو میں پورے مسئلہ میں سے ایک شخص کو کم کردوں گا۔اور اسطرح ہر شخص یہ سوچے تو
مجموعی طور پر اسکا اثر بہت بڑا ہوگا۔
پہلے قدم میں مجھے تمام معلومات اکھٹا کرناہوں گی۔
میں اسطرح سوچوں گا ۔
1۔ میرے سفر کے اوقات کیا ہیںِ کیا ان میں تبدیلی لائی جاسکتی ہے؟
2۔ کیا میرا آفس اتنا قریب ہے کہ میں پیدل جاسکتا ہوں یا موٹر سائیکل یا بائسکل استعمال کر سکتا ہوں؟
3 ۔گھر سے کتنی مختلف نمبر کی بسیں آفس تک جاتی ہیں ۔اور ان کے اوقات کیا ہیں؟
4۔ کیا میں اپنے سفر کو اسطرح تقسیم کرسکتا ہوں کی دو یا زیادہ ایسے بس routes منتخب کروں جو مجھے office لے جائیں لیکن ان sroute پر کم ٹرافیک ہوتا ہو؟
5۔ بسوں کے علاوہ اور کیا ٹرانسپورٹ کے ذرائع ہیں ؟۔ کوچ ، منی بس، سرکلر ٹرین؟
6 - کیا میرے آس پاس اور لوگ بھی رہتے ہیں ۔ جو میرے آفس کے قریب کام کرتے ہیں؟ کیا ان کو بھی ایسے پرابلم ہیں؟
7۔ اگر ان کو بھی یہی پرابلم ہیں تو کیا ہم مل کر ایک حل بناسکتے ہیں ۔ مثلا ہم ایسا زریعہ تلاش کریں جو قیمت میں بس کے کرایہ کے برابر ہو یہ اس سے بہت زیادہ نہ ہو۔ مثال کے طور پر ایک پرائیوٹ ٹیکسی ڈرائیور ماہواری معاوضہ پر ہمیں ( چار یا پانچ افراد) صبح آفس چھوڑدے اور شام کو لے آئے
8۔ کیا ہم ، ہماری آفس اور بلڈنگ کے دوسرے آفس کے مالکوں کو اس بات پر راضی کر سکتے ہیں کہ وہ ایک منی وین خرید لیں اور آفس ورکر کو گھر سے لائیں اور جائیں۔ آفس ورکر مالکوں کو ماہوار اس کا معاوضہ دیں گے۔
9۔ کیا کراچی سٹی ڈسٹریک نے ride sharing کا پروگرام شروع کیا ہے؟ کیا ہم اس کو استعمال کرسکتے ہیں؟
10 ۔اس پروگرام سے سٹی کا مینجمینٹ pollution اور traffic کم کرسکتی ہے۔ اگر ایسا پروگرام موجود نہیں تو کراچی سٹی ڈسٹریک کے پلاننرز کو لکھیں اور بتائیں کہ دوسرے ملکوں میں ایسے پروگرامز سے شہروں نے pollution اور traffic کم کیا ہے ۔ مثالیں دیں۔
11۔ کیا میں اور دوسرے لوگ جو میرے ارد گرد میں رہتے ہیں اس قسم کاپروگرام شروع کر سکتے ہیں۔
یہ خیا لات ابتدائی ہوں گے اور جیسے جیسے میری سوچ میں وسعت آئے گی ان میں تبدیلیاں آئیں گی۔ یہ آزاد سوچ کا پہلا قدم ہے۔
بغیر پابندی کے اور
بغیر سوچے کہ یہ ممکن ہے یا نہیں۔ ۔۔۔۔
اب آپ اس کو اور بڑھائے۔۔۔۔۔دو آدمیوں کی سوچ ایک سے
زیادہ مکمل ہوتی ہے۔ اور تین کی ایک اور دو سے زیادہ مکمل۔۔۔ اور چار کی ایک، دو اور تین سے زیادہ۔۔۔۔۔
اور
ایک کی سوچ دو یا زیادہ سے ہمیشہ کم ہوتی ہے۔
اور ننھی مننی (بوچھی) کوئی لطیفہ ہوجائے کافی خشک موضوع ہے۔