عمران خان لفٹر سے گر کر زخمی

آبی ٹوکول

محفلین
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے سر براہ عمران خان نے کہا ہے کہ آپ نے فیصلہ کرنا ہے کہ آپ نے نیا پاکستان بنانا ہے اوراپنے بچوں کا مستقبل سنوارنا ہے۔ شوکت خانم ہسپتال میںدنیا نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوام 11 مئی کو اپنے گھروں سے نکلیں، میں نے جو کرنا تھا وہ کر دیا، اب قوم اپنی ذمہ داری سنبھالے۔ان کا کہنا تھا کہ قوم نے اپنی حالت بدلنا ہے تو 11 مئی کو شخصیت کو نہیں بلکہ نظریے کو ووٹ دیں۔ اپنے سیاسی کیرئیر میں جو کر سکتا تھا وہ میں نے کیا۔ اب قوم اپنی ذمہ داری سنبھالے۔ عوام نے اپنے بچوں کے لئے مستقبل کی جنگ لڑنی ہے۔ گیارہ مئی صرف انتخابات کا دن نہیں بلکہ عوام اس کو اپنی جنگ سمجھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے پاکستانیو میں اپنی زندگی کے 17 سال ملک و قوم کے لئے لڑا۔ اللہ تعالیٰ نے قران پاک میں فرمایا ہے کہ اللہ پاک اس قوم کی کبھی حالت نہیں بدلتا جو اپنی حالت خود نہیں بدلتے۔ اپنے بچوں کی تقدیر بدلنے کے لئے آپ کو یہ جنگ لڑنا پڑے گی۔۔ اپنی زندگی بدلنے کے لئے عوام اپنا پورا زور لگا دیں۔ اگر یہی لوگ دوبارہ اقتدار میں آتے رہے تو آپ شاید برداشت نہ کر سکیں۔ شخصیت کی سیاست نے ملک کو برباد کر دیا۔ نیا پاکستان بنانے کے لئے آپ کو اپنے گھروں سے نکلنا ہو گا
 

آبی ٹوکول

محفلین
پاکستان کے لیے اپنی زندگی کے 17 سال لگادیئے جتنا کرسکتا تھا اس ملک کے لیے کیا کسی پر احسان نہیں کیا اللہ نے مجھے دیا ہی اتنا زیادہ تھا کہ یہ میری زمہ داری تھی کہ اس ملک و قوم کے لیے کچھ کروں اب میں چاہتا ہوں کہ آپ یہ زمہ داری لیں اور 11 مئی کو اپنے لیے اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے نکلیں ۔۔عمران خان فرام شوکت خانم ہاسپٹل
 

آبی ٹوکول

محفلین
جتنا کر سکتا تھا اپنی قوم کے لیے کیا کسی پر احسان نہیں کیا اللہ نے مجھے دیا اتنا زیادہ ہے کہ میں چاہتا تھا کہ اپنے ملک کے لیے کچھ کروں اپنی زندگی بدلنے کے لیے عوام اپنا پوروا زور لگائیں اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے جنگ آپ نے لڑنی ہے اب 11 مئی کو آپ سب کو اپنے لیے نکلنا ہے یہ نہ دیکھیں کہ تحریک انصاف کا کونسا امیدوار کھڑا ہے نظریئے کو ووٹ دیں شخصیات کی سیاست نے ملک کو تباہ و برباد کردیا ہے اللہ نے کبھی اس قوم کی حالت نہیں بدلی جو خود اپنی حالت نہیں بدلتی 11 مئی 11 مئی یاد رکھنا ۔۔۔ عمران خان انٹیسو کئر یونٹ سے براہ راست خطاب
 

آبی ٹوکول

محفلین
عمران خان ان اے گُڈ اسپرٹ ہی واز سمائلنگ وین آئی ٹالک ٹو ہم ۔۔نجم سیٹھی
جب میں نے ان سے‌ آج صبح بات کی تو ان سے کہا کہ آپکو ہماری سکیورٹی کی طرفسے تو کچھ نہ ہوگا مگر آپکا اپنا کراؤڈ بہت جوشیلا ہے آپ اسکا کچھ خیال کیا کریں تو عمرنا خان نے کہا ہاں یہ تو ہے مگر مجبوری ہے کیا کیا جائے ۔۔۔اور جب اس حادثے کہ بعد میں ان سے ملا تو انھوں نے قہقہ لگا کر کہا دیکھو یار میرے ساتھ کیا ہوگیا نجم سیٹھی کی کامران خان میں گفتگو
 

آبی ٹوکول

محفلین
سات بجے سے لیکر ساڑھے سات بجے تک جب تک ڈاکٹرز یہ نہیں بتلایا دیا کہ عمران خان سر پر چوٹ لگنے کہ بعد ہوش میں آگئے ہیں وہ خطرے کی حالت سے باہر آگئے ہیں ایسا لگتا تھا کہ جیسے پوری قوم کی سانسیں رک گئی ہوں کامران خان جیو نیوز
 

زرقا مفتی

محفلین
سات بجے ہمیں بھی ایسا لگا کہ ہمارا مستقبل تاریک ہو چلا ہے ۔ عمران جس محنت ،لگن اور جذبے سے کام کر رہا تھا یہ یقین ہو چلا تھا کہ قوم کی قسمت بدلنے والی ہے ۔خبر دیکھتے ہی اپنے بیٹے کو فون کیا جو ایک ریلی کے ساتھ رائیونڈ گیا تھا ۔ میں سمجھی حادثہ وہاں ہوا ہے مگر بعد میں معلوم ہوا غالب مارکیٹ ہوا ہے ۔ بچے رائیونڈ سے شوکت خانم ہسپتال چلے گئے ۔ ہزاروں جوان بوڑھے بچے پُر نم آنکھوں سے دُعائیں کرتے رہے ۔ اس کی ایک جھلک کے انتظار میں کھڑے رہے ۔ نوجوانوں کو یہ اُمید کہ وہ اپنی قوتِ ارادی سے کھڑا ہو جائے گا۔ ہجوم میں متضاد اطلاعات کہ وہ ابھی گلبرگ کے جلسہ میں پہنچیں گے۔ وی آئی پی ٹریفک ہسپتال کے پچھلے دروازے سے جاری رہی ۔ یہ بھی خبر ملی کہ شہباز شریف عیادت کے لئے آنا چاہتا ہے مگر نوجوان سپورٹرز اُسے یہاں دیکھنے کے روادار نہیں تھے۔ آخر ایک ڈیوٹی ڈاکٹر کی زبانی علم ہوا کہ عمران خان خیریت سے ہے اور بات چیت کر رہا ہے ۔ اسد عمر صاحب نے باہر آ کر سی ٹی سکین کی رپورٹ مختصرا بتائی تو بچے گھر کو لوٹے
ابھی ٹی وی پر عمران خان کو بات کرتے تو سُنا اور دیکھا تو سکون ملا ۔ اللہ تیرا لاکھ شکر ۔ اور دل سے دُعا نکلی اے اللہ اس شخص کو صحت کے ساتھ عمرِ خضر عطا کر جسے اپنی سخت تکلیف کی حالت میں بھی قوم کے مستقبل کی فکر ہے
عمران خان نے سچ کہا اُس نے اپنی ذمہ داری بخوبی نبھائی اب قوم کا فرض ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری نبھائے
 

بزم خیال

محفلین
ہم رائیونڈ جلسہ میں سٹیج پر امیدواروں کے ساتھ عمران خان کا انتظار کر رہے تھے کہ وہیں اس افسوس ناک خبر کا ایس ایم ایس آ گیا۔ ہزاروں کا مجمع دس بجے تک جلسہ گاہ میں موجود رہا۔ ہر شخص عمران خان کی جلد صحتیابی کے لئے دعا گو تھا۔ اللہ کا شکر ہے کہ خان صاحب بخیر و عافیت ہیں۔
 
میں ایک عجب کیفیت میں‌ہوں، صحافت کے روز وشب نے عجب سنگدلی اور سختی بھر دی ہے،وجود میں‌، حادثات کو سہنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے شائد صحافیوں کی، ویسے بھی صحافی انسان کب ہوتے ہیں بھلا؟
آج کا دن بڑا سخت گزرا، بہت کٹھن اور مصروفیت سے معمور۔ پہلے صبح کے لئے کالم لکھا۔ اآج صبح مسلم لیگ ن کے لئےکالم تحریر فرمانے والے دو بزرگوں کا کالم پڑھ کر افسوس بھی ہوا اور دکھ بھی۔ حقائق مسخ کرنے کی حد ہوتی ہے۔ میں نے سوچا کہ جو حقائق ہیں ،انہیں‌کھل کر بیان کرنا چاہیے، تحریک انصاف بیچاری کے حق میں لکھنے والے کم ہیں اور جو ہیں وہ بھی دو دھاری تلوار کے مانند، کبھی پلٹ‌کر خود اسے کاٹنے لگتے ہیں۔ خیر کالم لکھا، اس کے بعد ریڈیو کا پروگرام ریکارڈ کرایا، اس بار ہمارا میگزین منگل کو فائنل ہونا تھا۔ شام تک اسی میں پھنسا رہا، اس میں بھی ایک تفصیلی فیچر اآئندہ انتخابات اور ان کے‌حوالے سے آنے والے ٹرینڈز کے حوالے سے لکھا۔ ابھی اسی میں الجھا تھا کہ ٹی وی پر وہ منظر دیکھا، جس نے کئی گھنٹوں سے مجھے شاک میں رکھا ہوا ہے۔ جس طرح سے عمران خان قلابازی کھا کر گرے ، وہ دل دہلا دینے والا تھا۔ خاصی دیر تشویش رہی، اتنی دعائیں تو اپنے سگوں کے لئے بھی شائد نہ مانگی جاتی ہوں، جتنی کپتان کے لئے مانگی گئی تھیں۔ خان کا کرشمہ واقعی بہت زیادہ ہے۔ خطرہ تھا کہ ہمارے خواب ابھی سے بکھر گئے، یہ بھی خدشہ تھا کہ ملک اتنا بڑا سانحہ کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ اللہ نے کرم کیا اور عمران خان کی حالت سنبھل گئی۔
ابھی کچھ دیر پہلے عمران خان کی آپریشن تھیٹر سے دنیا نیوز سے براہ راست گفتگو سنی۔ قسم سے دل پھٹتا تھا، ایسی حالت میں بھی وہ یکسو ہے، ایک ہی بات ذہن میں رچی بسی ہے کہ کسی طرح قوم کو اٹھایا جائے، انہیں‌کھڑا کیا جائے تاکہ گیارہ مئی کو بڑی تبدیلی اآجائے۔ عمران کے کمزور نحیف لہجے میں جو نادیدہ توانائیاں پوشیدہ تھیں، جو اآگ اس کے ان دیکھے لفظوں میں فروزاں تھی، کاش وہ سننے والوں کے دلوں میں بھی اتر جائے، وہ لفظ ان کے کلیجے میں ترازو ہوجائیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ گیارہ مئی ہماری تقدیر بدلنے کے حوالے سے ایک تاریخ ساز دن ہے۔ اگر اس روز لوگ باہر نکل اآئے، اپنی سستی، کاہلی اور کمزوری پر قابو پا کر باہر نکل اآئے تو انقلاب تو شائد اتنا جلد نہیں اآتا،مگر بڑی تبدیلی ضرور آ جائے۔ میں ابھی تک کپتان کے کہے ، ان کہے لفظوں‌کے ٹرانس میں ہوں، اس لئے اگر کسی کو یہ تحریر بے ربط لگے تو معذرت ،مگر میرا جی چاہ رہا تھا کہ اپنے دلی جذبات دوستوں سے بھی شئیر کئے جائیں۔۔۔
عامر خاکوانی ۔ ۔ ۔ ۔کالم نگار


یہ عامر خاکوانی ۔۔۔کون ہیں بھائی جان؟؟؟
 

arifkarim

معطل
ہم رائیونڈ جلسہ میں سٹیج پر امیدواروں کے ساتھ عمران خان کا انتظار کر رہے تھے کہ وہیں اس افسوس ناک خبر کا ایس ایم ایس آ گیا۔ ہزاروں کا مجمع دس بجے تک جلسہ گاہ میں موجود رہا۔ ہر شخص عمران خان کی جلد صحتیابی کے لئے دعا گو تھا۔ اللہ کا شکر ہے کہ خان صاحب بخیر و عافیت ہیں۔
جو شخص اپنی ذات کی بجائے عوام کیلئے لڑے، اسکی حفاظت باڈی گارڈ، بلف پروف اسکرینز اور دیگر انسانی ذرائع نہیں کر سکتے۔ اسکی ذمہ داری پھر اللہ کی ذمہ داری ہو جاتی ہے۔ جیسا کہ ہمنے آج دیکھا کہ کس طرح خدا نے اس مرد حق کو اس خطرناک حادثہ کے بعد ایک نئی زندگی عطا کی!
 

آبی ٹوکول

محفلین
کوئی ہے جو اس زخمی ہیرو کا مقابلہ کر سکے؟
دل چیر کر رکھ دیا یار کپتان کہ اس پیغام نے میری تو آنکھوں سے آنسو ہی نہیں تھم رہے کتنا کرب تھا کتنا درد تھا کپتان کی آواز اور لب و لہجہ میں مگر اپنے لیے نہیں بخدا خود کے لیے نہیں بلکہ خدا کی قسم اپنی قوم کے لیے ۔ ۔ ۔ کس قدر سچائی نور کی شکل میں اس کی‌آنکھوں سے چھن چھن کر چھلک رہی تھی ۔ سلام ٹو آور گریٹ لیڈر اینڈ ٹرولی لیجنڈ کپتان سلام
 

زرقا مفتی

محفلین
اتنی سخت تکلیف میں بھی عمران خان نے قوم سے اپنے لئے کچھ نہیں مانگا۔ وہ یہ بھی کہہ سکتا تھا کہ میں بہت تکلیف میں ہوں مجھے آپ سب کی دُعاؤں کی اشد ضرورت ہے۔ مگر وہ تو ایک جنونی ہے جسے ہر حال میں ١١ مئی کا میچ جیتنا ہے ۔ سو اُس کا پیغام بھی اُس کے دلی جذبات کی عکاسی کرتا ہے۔ میں جانتی ہوں کہ وہ مضبوط قوتِ ارادی کا مالک ہے اورانشااللہ جلد ہی اُٹھ کھڑا ہوگا
اللہ کرے کہ ہماری سوئی ہوئی قوم بھی اُٹھ کھڑی ہو اور اپنا مستقبل بچا لے
 

آبی ٹوکول

محفلین
آئی سی یو سے کمرے میں منتقل ، میانوالی ووٹ کاسٹ کرنے کی خواہش تھی لیکن اب ایسا نہیں لگ رہا، تبدیلی کیلئے عوام گھروں سے باہر نکلیں ، حادثہ انسانی غلطی کا نتیجہ تھا: عمران خان
  • انشاءاللہ سرخرو ہوں گے، پاکستانی قوم ہی اصل طاقت ہیں ،مجھے چھوڑو ، پاکستان کی فکر کرو: پی ٹی آئی چیئرمین کی پارٹی رہنماﺅں کو ہدایت
58 منٹ پہلے
news-1367998996-8824.jpg
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) غالب مارکیٹ میں سٹیج کیساتھ نصب لفٹ سے گر کر زخمی ہونیوالے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاکہ طبیعت میں بہتری محسوس کررہاہوں ، خواہش تھی کہ میانوالی میں ووٹ کاسٹ کروں لیکن اب ایسا نہیں لگ رہا، شروع میں ڈرا ہواتھا، حادثہ انسانی غلطی کا نتیجہ تھاجبکہ ڈاکٹروں نے اُنہیں آئی سی یو سے کمرے میں منتقل کرکے ملاقاتوں پر پابندی عائدکردی۔نجی چینل ، پارٹی قائدین اور سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ گیارہ مئی تبدیلی کا دن ہے ،تبدیلی کے خواہش مند عوام ووٹ ڈالنے کیلئے ضرور گھروں سے نکلیں ۔ اُن کاکہناتھاکہ بلٹ پروف جیکٹ نہ پہنی ہوتی تو کمرٹوٹ جانے کا خدشہ تھا،طبیعت بہترہے ، نہ جانے کب ہسپتال والے ڈسچارج کریں گے ؟ کچھ نہیں کہہ سکتا۔ پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہاکہ پہلے خدشہ تھاکہ کچھ ہونیوالاہے ، بہن سے کہاکہ صدقہ کرولیکن اب طبیعت ٹھیک ہے ۔ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے دوسروں پر الزام کی تردید کرتے ہوئے کہاکہ کسی نے دھکانہیں دیا بلکہ حادثہ ایک انسانی غلطی کا نتیجہ تھا۔پارٹی قائدین سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کاکہناتھاکہ اُنہیں چھوڑیں اور اپنی انتخابی مہم تیز کریں ، ہمت کرو ، سب لوگ نیت جانتے ہیں ، گیارہ مئی کو سرخروہوں گے ، پاکستان مضبوط ہوگا تو ہم مضبوط ہوں گے ۔ دوسری طرف پاک فوج کے سینئرڈاکٹروں کی ٹیم نے شوکت خانم ہسپتال میں عمران خان کا طبی معائنہ کیا اور اُن کی حالت کو تسلی بخش قراردیتے ہوئے انتہائی نگہداشت یونٹ( آئی سی یو) سے کمرے میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیاہے ۔ معمول کی کارروائی کے بعد عمران خان کو شوکت خانم ہسپتال کے کمرہ نمبر 119میں منتقل کرکے آرام کیلئے ملاقاتوں پر پابندی عائد کردی گئی ۔شوکت خانم کے چیف ایگزیکٹوڈاکٹر فیصل سلطان نے بتایاکہ عمران خان کے ساتھ زخمی ہونیوالے ایک محافظ کو ڈسچار ج کردیاگیاہے جبکہ دو تاحال زیرعلاج ہیں ، عمران خان کی حالت بھی بہتر ہے ۔نگران وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو نے عمران خان کیلئے پھول بھجوائے اور صحت یا بی پر خوشی کا اظہار کیا۔
 
عسکری صحت کے حوالے سے تو فکر کی اتنی بات نہیں مگر الیکشن مہم کے حوالے سے کافی نقصان ہو گیا ہے اور آج پانچ چھ جلسہ تھے لاہور میں جو شاید اب نہ ہوں۔ اس حوالے سے اس انتہائی اہم موقع پر بڑا نقصان ہو گیا ہے۔
سر جی پاکستانی قوم کو آپ جانتے ہیں، یہ چوٹ وہ کام کر دکھائے گی جو 20 سے 30 بڑے بڑے جلسے نہیں کرسکتے۔۔۔ :p ہم زخمی، فوت شہید، بیمار لیڈروں پر جان دینے والی قوم ہیں، جیسے زندہ ہے بھٹو آج بھی زندہ ہے 34 سال بعد بھی ووٹ لے رہا ہے، اور بی بی بھی 6 سال بعد بھی ووٹ لیں گی۔۔۔
 
سر جی پاکستانی قوم کو آپ جانتے ہیں، یہ چوٹ وہ کام کر دکھائے گی جو 20 سے 30 بڑے بڑے جلسے نہیں کرسکتے۔۔۔ :p ہم زخمی، فوت شہید، بیمار لیڈروں پر جان دینے والی قوم ہیں، جیسے زندہ ہے بھٹو آج بھی زندہ ہے 34 سال بعد بھی ووٹ لے رہا ہے، اور بی بی بھی 6 سال بعد بھی ووٹ لیں گی۔۔۔

بھٹو اگر زندہ ہے تو اس لیے کہ اس کی اولاد مسلسل اس کی جدوجہد کو جاری رکھے ہوئے ہے بلکہ اسی سلسلے میں وہ بھی بھٹو کے پہلو میں سو گئی ہے البتہ ان کے ووٹ بینک میں مسلسل کمی آ رہی ہے اور اس دفعہ پیپلز پارٹی آدھی ہونے جا رہی ہے ۔

ہمدردی کے ووٹ پڑنے کا امکان ہے مگر اتنا نہیں جتنا عمران خود جلسوں کی قیادت کرکے لوگوں کو متحرک کرنے میں کامیاب ہوتا۔
 
بھٹو اگر زندہ ہے تو اس لیے کہ اس کی اولاد مسلسل اس کی جدوجہد کو جاری رکھے ہوئے ہے بلکہ اسی سلسلے میں وہ بھی بھٹو کے پہلو میں سو گئی ہے البتہ ان کے ووٹ بینک میں مسلسل کمی آ رہی ہے اور اس دفعہ پیپلز پارٹی آدھی ہونے جا رہی ہے ۔

ہمدردی کے ووٹ پڑنے کا امکان ہے مگر اتنا نہیں جتنا عمران خود جلسوں کی قیادت کرکے لوگوں کو متحرک کرنے میں کامیاب ہوتا۔
میں نہیں سمجھتا پی پی پی کا ووٹ بینک آدھا ھونے جا رہا ہے۔۔۔ اندرونِ سندھ ،جنوبی پنجاب اور شمالی پنجاب میں پی پی پی کے ووٹ بینک توڑنا بہت مشکل ہے اسکے لئے ، ہاں البتہ یہ کہہ سکتے ہیں 2007ء میں جو ہمدردی کے ووٹ پی پی پی کو ملے تھے وہ اس بار پی ٹی آئی اور نواز اور فنکشنل لیگ میں تقسیم ہونے جارہے ہیں، اسطرح ق لیگ کے ووٹ بھی پی ٹی آئی اور نواز لیگ میں شئیر ہو نگے۔
 
Top