علمائے دیوبند اور طالبان

حسینی

محفلین
x6197_41245096.jpg.pagespeed.ic.SQwPdGoPkf.jpg

http://dunya.com.pk/index.php/author/khursheed-nadeem/2014-02-26/6197/41245096
 

قیصرانی

لائبریرین
نوبت اب یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ شنید ہے کہ ریاستی سطح پر طالبان کے لئے محض موت لکھ دی گئی ہے اور اس میں سعودی حکومت کا پرزور اصرار بھی شامل ہے تاکہ گذرے کل کے اثاثے آئیندہ کل کے لئے سعودیوں کی ذمہ داری نہ بن جائیں :)
 

قیصرانی

لائبریرین
نوبت اب یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ شنید ہے کہ ریاستی سطح پر طالبان کے لئے محض موت لکھ دی گئی ہے اور اس میں سعودی حکومت کا پرزور اصرار بھی شامل ہے تاکہ گذرے کل کے اثاثے آئیندہ کل کے لئے سعودیوں کی ذمہ داری نہ بن جائیں :)
یہ وجہ بھی شامل ہے کہ میں نے طالبان کے حامی چند جید افراد کو اپنے موقف پر یو ٹرن لیتے دیکھ لیا ہے۔ یہ احباب وہ ہیں جو وقت کو آنے سے پہلے بھانپ لیتے ہیں کہ اب انہیں کیا نکتہ نظر اپنانا چاہئے :)
عین ممکن ہے کہ آپ بھی جلد ہی ایسے افراد دیکھ لیں :)
 
میری رائے یہ ہے کہ موجودہ تحریک طالبان پاکستان کی تحریک کی بنیاد قبائلیوں کا وہ انتقامی جذبہ تھا جو امریکی دباؤ پر قبائلی علاقے میں آپریشن اور فوجی کاروائی کی وجہ سے ابھرا اور بعد میں مفاد پرست عناصر نے اسکو طالبان کی تحریک کا نام دیا اور کہا کہ ہم تو پاکستان میں اسلام کا نفاذ چاہتے ہیں۔
حالانکہ پاکستان میں طالبان کی تحریک کی کوئی گنجائش نہیں۔ افغانستان میں اسکی گنجائش ہوسکتی ہے۔
پاکستانی طالبان کی نظریاتی کمر توڑنے کے یہ طریقے ہو سکتے ہیں۔
1- تحریک طالبان پاکستان کی قیادت کی منافقت کو ایکسپوز کیا جائے جو انکی دہشت گردی کی وجہ سے کافی حد تک ہوچکی ہے۔ علماء دیوبند واہلحدیث بھی یہ کام کر سکتے ہیں۔
2- امریکی دباؤ پر مشرف نے جو فوجی کاروائیاں کیں اور ان میں بے گناہ قبائیوں کا جو نٖقصان ہوا اس کا مداوا کیا جائے۔ تاکہ وہاں سے یہ انتقامی آگ ٹھنڈی ہو جائے۔
3- جو عناصر شربسندی سے باز نہیں آتے ان کا موقع پر قلعہ کمہ کر دیا جائے۔
 

حسینی

محفلین
یہ وجہ بھی شامل ہے کہ میں نے طالبان کے حامی چند جید افراد کو اپنے موقف پر یو ٹرن لیتے دیکھ لیا ہے۔ یہ احباب وہ ہیں جو وقت کو آنے سے پہلے بھانپ لیتے ہیں کہ اب انہیں کیا نکتہ نظر اپنانا چاہئے :)
عین ممکن ہے کہ آپ بھی جلد ہی ایسے افراد دیکھ لیں :)
شاید آپ کی مراد مولانا فضلو جیسوں سے ہے، جو کہ اس وقت حیرت انگیز طور پر خاموش دکھائی دیتے ہیں، ورنہ آپریشن کے خلاف وہ ابھی تک وہ زمین آسمان ایک کر چکے ہوتے۔
جبکہ ان کے مقابلے میں جماعت اسلامی پاغلوں کی طرح طالبان کی حمایت میں ہر حد پار کرتی نظر آتی ہے۔ شاید جماعت کے امیر کو سمجھنے اور سمجھانے میں وقت لگے۔
 

حسینی

محفلین
میری رائے یہ ہے کہ موجودہ تحریک طالبان پاکستان کی تحریک کی بنیاد قبائلیوں کا وہ انتقامی جذبہ تھا جو امریکی دباؤ پر قبائلی علاقے میں آپریشن اور فوجی کاروائی کی وجہ سے ابھرا اور بعد میں مفاد پرست عناصر نے اسکو طالبان کی تحریک کا نام دیا اور کہا کہ ہم تو پاکستان میں اسلام کا نفاذ چاہتے ہیں۔
حالانکہ پاکستان میں طالبان کی تحریک کی کوئی گنجائش نہیں۔ افغانستان میں اسکی گنجائش ہوسکتی ہے۔
پاکستانی طالبان کی نظریاتی کمر توڑنے کے یہ طریقے ہو سکتے ہیں۔
1- تحریک طالبان پاکستان کی قیادت کی منافقت کو ایکسپوز کیا جائے جو انکی دہشت گردی کی وجہ سے کافی حد تک ہوچکی ہے۔ علماء دیوبند واہلحدیث بھی یہ کام کر سکتے ہیں۔
2- امریکی دباؤ پر مشرف نے جو فوجی کاروائیاں کیں اور ان میں بے گناہ قبائیوں کا جو نٖقصان ہوا اس کا مداوا کیا جائے۔ تاکہ وہاں سے یہ انتقامی آگ ٹھنڈی ہو جائے۔
3- جو عناصر شربسندی سے باز نہیں آتے ان کا موقع پر قلعہ کمہ کر دیا جائے۔

آج محترم کنور دلشاد صاحب کے روزنامہ دنیا کے کالم میں اک تجویز بھی بہت اچھی لگی۔
وہ یہ کہ قبائلی علاقہ جات اور فاٹا کے تمام علاقوں کو ملا کر اک صوبے کی حیثیت دی جائے۔ وہاں گورنر اور وزیر اعلی ہو۔ مختلف سیاسی پارٹیاں وہاں جا کر کام کریں۔ اس طرح اس پورے علاقے کو قومی دھارے میں شامل کیا جائے۔۔ ان علاقوں کو علاقہ غیر ہونے سے باہر نکالا جائے۔ اس طرح غیر ملکی بلکہ ملکی دہشت گردوں کے لیے وہاں کوئی جگہ نہیں بچے گی اور قبائلی عمائدین کا عمل دخل بھی کافی حد تک کم ہو سکے گا۔
 

قیصرانی

لائبریرین
میری رائے یہ ہے کہ موجودہ تحریک طالبان پاکستان کی تحریک کی بنیاد قبائلیوں کا وہ انتقامی جذبہ تھا جو امریکی دباؤ پر قبائلی علاقے میں آپریشن اور فوجی کاروائی کی وجہ سے ابھرا اور بعد میں مفاد پرست عناصر نے اسکو طالبان کی تحریک کا نام دیا اور کہا کہ ہم تو پاکستان میں اسلام کا نفاذ چاہتے ہیں۔
حالانکہ پاکستان میں طالبان کی تحریک کی کوئی گنجائش نہیں۔ افغانستان میں اسکی گنجائش ہوسکتی ہے۔
پاکستانی طالبان کی نظریاتی کمر توڑنے کے یہ طریقے ہو سکتے ہیں۔
1- تحریک طالبان پاکستان کی قیادت کی منافقت کو ایکسپوز کیا جائے جو انکی دہشت گردی کی وجہ سے کافی حد تک ہوچکی ہے۔ علماء دیوبند واہلحدیث بھی یہ کام کر سکتے ہیں۔
2- امریکی دباؤ پر مشرف نے جو فوجی کاروائیاں کیں اور ان میں بے گناہ قبائیوں کا جو نٖقصان ہوا اس کا مداوا کیا جائے۔ تاکہ وہاں سے یہ انتقامی آگ ٹھنڈی ہو جائے۔
3- جو عناصر شربسندی سے باز نہیں آتے ان کا موقع پر قلعہ کمہ کر دیا جائے۔
دیکھئے برادرم، آپ نے اس میں دو باتیں فرض کی ہیں، عین ممکن ہے کہ وہ درست بھی ہوں۔ جبکہ میرا نکتہ نظر اس سے مختلف ہے
آپ کی فرض کردہ دو باتیں یہ ہیں:

1۔ موجودہ تحریک طالبان پاکستان کی تحریک کی بنیاد قبائلیوں کا وہ انتقامی جذبہ تھا جو امریکی دباؤ پر قبائلی علاقے میں آپریشن اور فوجی کاروائی کی وجہ سے ابھرا

اس بارے تو میں ظاہر ہے کہ میری اور آپ کی رائے میں بنیادی فرق ہے کہ میں یہ سمجھتا ہوں کہ قبائلی انفرادی طور پر تو بدلہ لیتا ہے اور قبائلی سطح پر بھی، لیکن قومی سطح پر کبھی اندھا دھند اور بلاتفریق قتل و غارت نہیں کرتا۔ یعنی اس کا ٹارگٹ فکس ہوتا ہے اور اسی کے پیچھے جاتا ہے

2۔ تحریک طالبان پاکستان کی قیادت کی منافقت کو ایکسپوز کیا جائے جو انکی دہشت گردی کی وجہ سے کافی حد تک ہوچکی ہے۔ علماء دیوبند واہلحدیث بھی یہ کام کر سکتے ہیں۔

علماء کا کردار یہاں انتہائی منافقانہ ہے۔ اگر حکومتِ وقت جائز نہیں تو اس کے خلاف فتویٰ دینے سے گریز کرتے ہیں۔ اگر طالبان حق پر ہیں تو ان کو بھی اعلانیہ حمایت نہیں دے پاتے۔ یعنی دونوں اطراف کو As it is قبول کرتے ہیں اور دونوں کو یقین دلاتے ہیں کہ وہ درست ہیں۔ اس سلسلے میں میں یہی کہوں گا کہ علماء دیو بند اور علمائے اہل حدیث اگر یہ کام کریں گے بھی تو سیاسی دباؤ پر کریں گے، نہ کہ اپنی ذمہ داری سمجھ کر :)
 

قیصرانی

لائبریرین
یہ پوسٹ میں نے وقت کی تنگی کی وجہ سے لکھی تھی تاکہ بعد میں تفصیل سے لکھ سکوں اور یاد بھی رہے
لیکن آپ نے فوری جواب دے دیا
معذرت خواہ ہوں کہ بغیر نیچے والی پوسٹ پڑھے، آپ کو میری اوپر والی پوسٹ سے تکلیف پہنچی ہوگی
دیکھئے برادرم، آپ نے اس میں دو باتیں فرض کی ہیں، عین ممکن ہے کہ وہ درست بھی ہوں۔ جبکہ میرا نکتہ نظر اس سے مختلف ہے
آپ کی فرض کردہ دو باتیں یہ ہیں:

1۔ موجودہ تحریک طالبان پاکستان کی تحریک کی بنیاد قبائلیوں کا وہ انتقامی جذبہ تھا جو امریکی دباؤ پر قبائلی علاقے میں آپریشن اور فوجی کاروائی کی وجہ سے ابھرا

اس بارے تو میں ظاہر ہے کہ میری اور آپ کی رائے میں بنیادی فرق ہے کہ میں یہ سمجھتا ہوں کہ قبائلی انفرادی طور پر تو بدلہ لیتا ہے اور قبائلی سطح پر بھی، لیکن قومی سطح پر کبھی اندھا دھند اور بلاتفریق قتل و غارت نہیں کرتا۔ یعنی اس کا ٹارگٹ فکس ہوتا ہے اور اسی کے پیچھے جاتا ہے

2۔ تحریک طالبان پاکستان کی قیادت کی منافقت کو ایکسپوز کیا جائے جو انکی دہشت گردی کی وجہ سے کافی حد تک ہوچکی ہے۔ علماء دیوبند واہلحدیث بھی یہ کام کر سکتے ہیں۔

علماء کا کردار یہاں انتہائی منافقانہ ہے۔ اگر حکومتِ وقت جائز نہیں تو اس کے خلاف فتویٰ دینے سے گریز کرتے ہیں۔ اگر طالبان حق پر ہیں تو ان کو بھی اعلانیہ حمایت نہیں دے پاتے۔ یعنی دونوں اطراف کو As it is قبول کرتے ہیں اور دونوں کو یقین دلاتے ہیں کہ وہ درست ہیں۔ اس سلسلے میں میں یہی کہوں گا کہ علماء دیو بند اور علمائے اہل حدیث اگر یہ کام کریں گے بھی تو سیاسی دباؤ پر کریں گے، نہ کہ اپنی ذمہ داری سمجھ کر :)
 
خورشید ندیم نے بہت عمدہ کالم لکھا ہے۔۔۔حاصلِ گفتگو یہی ہے کہ جو علماء (علمائے ظاہر) خود کنفیوزڈ ہوں کسی مسئلے پر، وہ دوسرے کی کیا رہنمائی کریں گے۔۔جن لوگون کو زمینی حقائق کا ادراک ہی نہ ہو، اور انکی فکر انسانی تاریخ کے ایک خاص دور کے اندر ہی محصور ہوکر جمود کا شکار ہوچکی ہو، اور جو عصرِ حاضر کے چیلنجز اور ان سے عہدہ برآ ہونے کی حکمتِ عملی سے یکسر غافل ہوں، وہ آج کے مسلمان کو کیا رہنمائی دیں گے۔۔۔
 
خورشید ندیم نے بہت عمدہ کالم لکھا ہے۔۔۔ حاصلِ گفتگو یہی ہے کہ جو علماء (علمائے ظاہر) خود کنفیوزڈ ہوں کسی مسئلے پر، وہ دوسرے کی کیا رہنمائی کریں گے۔۔جن لوگون کو زمینی حقائق کا ادراک ہی نہ ہو، اور انکی فکر انسانی تاریخ کے ایک خاص دور کے اندر ہی محصور ہوکر جمود کا شکار ہوچکی ہو، اور جو عصرِ حاضر کے چیلنجز اور ان سے عہدہ برآ ہونے کی حکمتِ عملی سے یکسر غافل ہوں، وہ آج کے مسلمان کو کیا رہنمائی دیں گے۔۔۔

اگر قرآن کا علم جامد ہے۔ اگر اہل بیت کا علم جامد ہے۔ اگر حدیث محدود وقت کے لیے ہے تو اپ کی بات درست ہے
 

سید ذیشان

محفلین
علمائے دیوبند کے ہاتھ سے یہ معاملہ نکل چکا ہے اور اب یہ ایک کینسر کی صورت اختیار کر چکا ہے۔

علمائے دیوبند البتہ یہ کر سکتے ہیں کہ مزید لوگوں کو اس آگ میں جھونکنے سے بچائیں۔
 
علمائے دیوبند کے ہاتھ سے یہ معاملہ نکل چکا ہے اور اب یہ ایک کینسر کی صورت اختیار کر چکا ہے۔

علمائے دیوبند البتہ یہ کر سکتے ہیں کہ مزید لوگوں کو اس آگ میں جھونکنے سے بچائیں۔

پاکستان کو اس آگ میں فوج اور امریکہ نے جھونکا ہے
 
Top