عشق میرا دیوانہ

اظہرالحق

محفلین
[rainbow:3f7c98d67c]فرہاد شیریں کے ابا کی فرمائش پر دودھ کی نہر کھودتے ہوئے گاتا ہے [/rainbow:3f7c98d67c]
عشق میرا دیوانہ ، یہ دیوانہ مستانہ
تیشے کو بنا کہ اپنا قلم ، لکھے گیا نیا افسانہ

اس عشق میں ایسی مستی ہے جو دل والوں کی جان بنے
سمٹے تو ڈھلے کچھ آہوں میں ، پھیلے تو یہ ہی طوفان بنے

زنجیر سے بھی شمشیر سے بھی آتا ہے اسے ٹکرانا
عشق میرا دیوانہ میں دیوانہ مستانہ

[rainbow:3f7c98d67c]مگر پھر اسے اپنی بے وقوفی کا خیال آتا ہے کہ نہر تو کھود لے گا مگر اتنا دودھ کہاں سے لائے گا ؟[/rainbow:3f7c98d67c]

معلوم نہ تھا دیوانے کو ، یوں اپنا مقدر پھوٹے گا
تیشہ تو چلے گا پتھر پر ، پتھر کی جگہ دل ٹوٹے گا
اب روتے ہیں ارمان میرے سب خواب ہوئے ویران میرے
ہنستا ہے ایک زمانہ ۔ ۔ ۔ (اور فرہاد نے زور زور سے رونا شروع کر دیا )

[rainbow:3f7c98d67c]اور پھر شیریں کو رحم آیا اسنے گوالوں سے کہا کہ دودھ میں پانی ملاؤ اور فرہاد کو آئڈیا آ گیا اور وہ دن آج کا دن ہم دودھ میں پانی پی رہے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔[/rainbow:3f7c98d67c]

فرہاد تجھے کس بات کا غم ، شیریں کی دعا ہے ساتھ تیرے
چومیں گی چٹانیں تیرے قدم ، ہے تیری وفا اب ساتھ تیرے
وہ دیکھ ادھر ، وہ دیکھ ادھر ۔ ۔ ۔ ۔
ہے تجھ پے جمی شیریں کی نظر اب اسکی لاج نبھانا ۔ ۔
عشق تیرا دیوانہ ، یہ دیوانہ مستانہ ۔ ۔ ۔ ۔
دیوانہ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔۔


------------------
فلم : شیریں فرہاد
آواز : مہدی حسن اور کورس
اداکار : محمد علی اور صبیحہ (مجھے ہیروئین کے نام پر شک ہے ، یاداشت کی کمزوری)
 

شمشاد

لائبریرین
بہت خوب لکھا ہے آپ نے
لیکن اس کے بعد سے آپ کہاں غائب ہیں
کچھ اور بھی تو عطا کریں
 
Top