عالمی ادارہ صحت نے پاکستان سمیت 10 ممالک پر سفری پابندیاں عائد کر دیں

عالمی ادارہ صحت نے پاکستان سمیت 10 ممالک پر سفری پابندیاں عائد کر دیں
05 مئی 2014 (16:43)
news-1399286215-8305.jpg

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عالمی ادارہ صحت نے پاکستان سمیت 10 ممالک پر سفری پابندی عائد کرتے ہوئے بیرون ملک سفر کرنے کیلئے پولیو سرٹیکفیشن لازمی قرار دے دی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیو کے باعث سفری پابندی عائد کرنے کا فیصلہ انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنز کمیٹی کی سفارشات پر کیا گیا جس کے مطابق پاکستان، افغانستان، کیمرون، ایتھوپیا اور اسرائیل سمیت 10 ممالک پر پابندی عائد کی گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان، کیمرون اور شام پولیو کے حوالے سے خطرناک ترین ملک قرار دیا گیا ہے اور پاکستان سے بیرون ملک سفر کرنے والوں کو چار ہفتے پہلے پولیو ویکسین لینا لازمی ہو گی جبکہ ایک بار لی جانے والی پولیو ویکسین سال بھر کیلئے کارآمد ہو گی۔
http://www.dailypakistan.com.pk/islamabad/05-May-2014/99406
 

ساجد

محفلین
تگڑے ہو جاؤ مسلمانو ! یہودیوں کے اداروں نے تم پر ایک اور وار کر دیا اور اتنی ہوشیاری سے کہ اپنے ملک کو بھی اس میں شامل کر دیا :)
 

زیک

مسافر
تین ممالک پر پابندیاں ہیں: پاکستان، شام اور کیمرون۔

سات ممالک کو دسری لسٹ میں شامل کیا گیا ہے کہ وہاں پولیو موجود ہے اس لئے انہین بھی یہ اقدامات کرنے چاہئیں: افغانستان، ایکوٹوریل گینی، ایتھیوپیا، عراق، اسرائیل، صومالیہ، نائیجیریا۔
 

arifkarim

معطل
تگڑے ہو جاؤ مسلمانو ! یہودیوں کے اداروں نے تم پر ایک اور وار کر دیا اور اتنی ہوشیاری سے کہ اپنے ملک کو بھی اس میں شامل کر دیا :)
اسرائیل میں پولیو کے کیسز موجود ہیں لیکن پاکستان جتنے عام نہیں ہیں۔ انکا نظام صحت پاکستان سے کئی ہزار سال آگے ہے۔
 

arifkarim

معطل
کچھ زیادہ لمبی نہیں ہوگئی ؟ :)
Health care in Israel is universal and participation in a medical insurance plan is compulsory. All Israeli citizens are entitled to basic health care as a fundamental right. Based on legislation passed in the 1990s, citizens join one of four health care funds for basic treatment but can increase medical coverage by purchasing supplementary health care. In a survey of 48 countries in 2013, Israel's health system was ranked fourth in the world in terms of efficiency.
http://en.wikipedia.org/wiki/Health_care_in_Israel

اسی سروے میں حضرت امریکہ کا نمبر 46 واں جبکہ ہانگ کانگ، سنگاپور،جاپان پہلے دوسرے اور تیسرے نمبر پر تھے:
http://www.bloomberg.com/visual-data/best-and-worst/most-efficient-health-care-countries
 

صرف علی

محفلین
سوچنے کی بات ہے یہ طالبانی دہشت گرد ان لنگڑے لولے لوگوں کے ساتھ جہاد کیسے کرے گے؟
 
سوچنے کی بات ہے یہ طالبانی دہشت گرد ان لنگڑے لولے لوگوں کے ساتھ جہاد کیسے کرے گے؟
کچھ عرصہ پہلے ہری پور کے رہنےوالے ایک صاحب (جو تبلیغی جماعت کے کافی قریب تھے انھی کی کسی محفل سے کچھ اقتباسات سنا رہے تھے )سے دوران گفتگو ایک روایت سنی تھی، جسے بعد میں کافی ڈھونڈا لیکن کہیں سے مل نہیں سکی ۔ اگر کسی کو کوئی حوالہ معلوم ہو تو شراکت کی جیے گا۔
روایت یہ ہے کہ امام مہدی علیہ سلام کےآخر ی ساتھی جو دجال سے فیصلہ کن جنگ لڑیں گے اور تعداد میں تقریباًستر ہزار یا تیس ہزار کے لگ بھگ ہوں گے وہ سب کے سب کسی نہ کسی جسمانی عارضےمیں مبتلا ہوں گے اور سب سے زیادہ تعداد اپاہج لوگوں کی ہو گی۔
طالبان چونکہ یہ سمجھتے ہیں کہ وہی امام علیہ سلام کے آخری ساتھی ہو ں گے ۔۔۔تو۔۔۔ شاید اس روایت کو لیکر چل رہے ہیں کہ اگر پولیو ختم ہو گیا تو اپاہج لوگ کہاں سے آئیں گے؟؟؟
اس روایت پر مجھے ذاتی طور پر یقین نہیں بہرحال اگر یہ روایت صحیح بھی ہو تو جو ربَ کائنات بے حساب صحتمند بچے عنایت کر رہے ہیں وہ اپنی قدرت سے نسلوں کی نسلیں اپاہج بھی پیدا فرما سکتے ہیں ۔ بھلے آپ ساری دنیا سے پولیو ختم کرنے کا دعویٰ کرتے رہیں۔
 

محمد امین

لائبریرین
کچھ عرصہ پہلے ہری پور کے رہنےوالے ایک صاحب (جو تبلیغی جماعت کے کافی قریب تھے انھی کی کسی محفل سے کچھ اقتباسات سنا رہے تھے )سے دوران گفتگو ایک روایت سنی تھی، جسے بعد میں کافی ڈھونڈا لیکن کہیں سے مل نہیں سکی ۔ اگر کسی کو کوئی حوالہ معلوم ہو تو شراکت کی جیے گا۔
روایت یہ ہے کہ امام مہدی علیہ سلام کےآخر ی ساتھی جو دجال سے فیصلہ کن جنگ لڑیں گے اور تعداد میں تقریباًستر ہزار یا تیس ہزار کے لگ بھگ ہوں گے وہ سب کے سب کسی نہ کسی جسمانی عارضےمیں مبتلا ہوں گے اور سب سے زیادہ تعداد اپاہج لوگوں کی ہو گی۔
طالبان چونکہ یہ سمجھتے ہیں کہ وہی امام علیہ سلام کے آخری ساتھی ہو ں گے ۔۔۔ تو۔۔۔ شاید اس روایت کو لیکر چل رہے ہیں کہ اگر پولیو ختم ہو گیا تو اپاہج لوگ کہاں سے آئیں گے؟؟؟
اس روایت پر مجھے ذاتی طور پر یقین نہیں بہرحال اگر یہ روایت صحیح بھی ہو تو جو ربَ کائنات بے حساب صحتمند بچے عنایت کر رہے ہیں وہ اپنی قدرت سے نسلوں کی نسلیں اپاہج بھی پیدا فرما سکتے ہیں ۔ بھلے آپ ساری دنیا سے پولیو ختم کرنے کا دعویٰ کرتے رہیں۔

میں نے کبھی ایسا نہیں سنا۔۔۔
 
میں نے کبھی ایسا نہیں سنا۔۔۔
میں نے بھی آج سے 2-3 سال پہلے تک ایسا کبھی نہیں سنا تھا۔ طالبان پولیو ویکسینیشن کے خلاف اتنے شدو مد سے لگے ہوئے ہیں تو یقیناً اندر خانہ کوئی بات ضرور ہے۔ جو ہم عام لوگوں کے علم میں نہیں ۔ واللہ عالم بالصواب
 

nazar haffi

محفلین
میں نے بھی آج سے 2-3 سال پہلے تک ایسا کبھی نہیں سنا تھا۔ طالبان پولیو ویکسینیشن کے خلاف اتنے شدو مد سے لگے ہوئے ہیں تو یقیناً اندر خانہ کوئی بات ضرور ہے۔ جو ہم عام لوگوں کے علم میں نہیں ۔ واللہ عالم بالصواب
تعجب ہے یعنی وہ پولیو کی ٹیموں کو مار بھگاکر امام مہدی علیہ السلام کا ساتھی پیداکرناچارہے ہیں۔۔۔
 
تعجب ہے یعنی وہ پولیو کی ٹیموں کو مار بھگاکر امام مہدی علیہ السلام کا ساتھی پیداکرناچارہے ہیں۔۔۔
شاید۔
مجھے بھی ایسا ہی لگتا ہے کیونکہ اور بھی بے شمار بیماریوں کی ویکسینیشن ہوتی ہے، لیکن ان پر کوئی اعتراض نہیں ۔،نہ کوئی حملہ وغیرہ لیکن پولیو کے تو پیچھے پڑگئے ہیں۔۔۔ سوچنے کی بات ہے
 

محمد امین

لائبریرین
شاید۔
مجھے بھی ایسا ہی لگتا ہے کیونکہ اور بھی بے شمار بیماریوں کی ویکسینیشن ہوتی ہے، لیکن ان پر کوئی اعتراض نہیں ۔،نہ کوئی حملہ وغیرہ لیکن پولیو کے تو پیچھے پڑگئے ہیں۔۔۔ سوچنے کی بات ہے

بھائی صاحب انہیں کسی نے یہ بتا دیا ہے کہ پولیو ویکسین در اصل مسلمانوں کو بانجھ کرنے کے لیے بنائی گئی ہے اس لیے ہاتھ پیر دھو کر اس کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں۔۔۔
 

دوست

محفلین
پولیو سے یاد آیا ابھی ڈیڑھ ماہ پہلے میرے ایک دوست کے گھر بیٹی ہوئی ہے۔ وہ اپنے زمانے کا نامی گرامی پولیو ویکسین زدہ بچہ رہا ہے۔
 

ساجد

محفلین
بھائی صاحب انہیں کسی نے یہ بتا دیا ہے کہ پولیو ویکسین در اصل مسلمانوں کو بانجھ کرنے کے لیے بنائی گئی ہے اس لیے ہاتھ پیر دھو کر اس کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں۔۔۔
دنیا بھر کے ممالک میں ایک ہی قسم کی ویکسینز فراہم کی جاتی ہیں ، یہ کام اقوام متحدہ کا ذیلی ادارہ ڈبلیو ایچ او کرتا ہے اور پاکستان اسی اقوام متحدہ کا ایک رکن ملک ہے ۔ ایسا نہیں ہوتا کہ مسلم اور غیر مسلم ممالک کے لئے الگ الگ ویکسینز بنوائی جاتی ہوں ۔ اگر پچھلے 50 برس کا جائزہ لیا جائے تو ویکسینز کے استعمال کے باوجود اسلامی ممالک میں شرح آبادی دیگر ممالک کی نسبت زیادہ رہی ہے ، اگر ویکسین سے بانجھ پن پیدا ہوتا یا مسلم ممالک کے لئے کوئی "سازشی" ویکسین بنائی جاتی تو نتائج مختلف ہوتے ۔
ہاں یہ بات درست ہے کہ مغربی اور غیر مسلم ممالک میں بھی کچھ طبقے مختلف اقسام کی ویکسینز کے استعمال پر تحفظات کا اظہار کرتے ہیں ۔ ان کا استدلال ہے کہ ویکسینز کے استعمال سے چند مہلک امراض کا ظہور ہوا ہے جس کی تشہیر وہ مختلف ذرائع سے کرتے رہتے ہیں ۔ یہ امراض کیوں ظاہر ہوتے ہیں اور ان پر قابو کیسے پایا جا سکتا ہے ۔ اس ضمن مین کچھ سوالات کو سامنے رکھا جانا چاہئیے ان کی نوعیت کچھ اس قسم کی ہونی چاہئیے ۔کیا ویکسین بنانے مین مزید مہارت کی ضرورت ہے ؟ کیا ویکسین دینے کے اوقات اور طریقوں پر نظر ثانی ضروری ہے ؟ یا پھر ویکسین کی تیاری کے لئے کوئی نیا طریقہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے ؟ ۔
لیکن سرے سے ویکسین کے استعمال کی مخالفت اور اسے بانجھ پن سے جوڑنے کے غیر مستند اور غیر سائنسی دعووں کے جلو میں ہم اپنے مستقبل کو مستقل طور پر بیماری اور افلاس کے حوالے کر رہے ہیں۔ کیونکہ ویکسین کے استعمال سے کبھی کبھار ہونے والے نقصانات ان نقصانات سے کہیں کم ہیں جو اس کے استعمال نہ کرنے سے ہمیں اٹھانا پڑ سکتے ہیں ۔
 

arifkarim

معطل
روایت یہ ہے کہ امام مہدی علیہ سلام کےآخر ی ساتھی جو دجال سے فیصلہ کن جنگ لڑیں گے اور تعداد میں تقریباًستر ہزار یا تیس ہزار کے لگ بھگ ہوں گے وہ سب کے سب کسی نہ کسی جسمانی عارضےمیں مبتلا ہوں گے اور سب سے زیادہ تعداد اپاہج لوگوں کی ہو گی۔
ہاہاہا۔ یعنی سدا کے کے لولے لنگڑے اور اپاہج لوگ مغربی دجال کی ٹیکنالوجی کا مقابلہ کریں گے؟ ہاہاہا۔
 
Top