Arshad khan
محفلین
ظلمتِ شب میں روشنی تھی وہ
اک پرستان کی پری تھی وہ
مستقل درد دے گئی تھی جو
میں نے سمجھا کہ زندگی تهی وہ
بے خیالی میں کهو گیا تھا کہیں
فون پر بات کر رہی تھی وہ
مبتلا عشق میں ہوا تھا میں
دل کا دفتر جلا گئی تھی وہ
صرف آہیں تهیں رہ گئیں ارشد
چین دل کا چرا گئی تھی وہ
ارشد خان خٹک ؔ
اک پرستان کی پری تھی وہ
مستقل درد دے گئی تھی جو
میں نے سمجھا کہ زندگی تهی وہ
بے خیالی میں کهو گیا تھا کہیں
فون پر بات کر رہی تھی وہ
مبتلا عشق میں ہوا تھا میں
دل کا دفتر جلا گئی تھی وہ
صرف آہیں تهیں رہ گئیں ارشد
چین دل کا چرا گئی تھی وہ
ارشد خان خٹک ؔ