ظلمتِ شب میں روشنی تھی وہ----برائے اصلاح

Arshad khan

محفلین
ظلمتِ شب میں روشنی تھی وہ
اک پرستان کی پری تھی وہ

مستقل درد دے گئی تھی جو
میں نے سمجھا کہ زندگی تهی وہ

بے خیالی میں کهو گیا تھا کہیں
فون پر بات کر رہی تھی وہ

مبتلا عشق میں ہوا تھا میں
دل کا دفتر جلا گئی تھی وہ

صرف آہیں تهیں رہ گئیں ارشد
چین دل کا چرا گئی تھی وہ

ارشد خان خٹک ؔ
 

الف عین

لائبریرین
ظلمتِ شب میں روشنی تھی وہ
اک پرستان کی پری تھی وہ
÷÷ٹھیک ہے، مطلع میں کم از کم ایسی تک بندی چل سکتی ہے۔

مستقل درد دے گئی تھی جو
میں نے سمجھا کہ زندگی تهی وہ
۔۔ روانی بہتر کی جا سکتی ہے، جیسے
مستقل درد دے گئی تھی مجھے
میں تو سمجھا تھا زندگی تھی وہ

بے خیالی میں کهو گیا تھا کہیں
فون پر بات کر رہی تھی وہ
۔۔اس کو بھی ایک لفظ کی تبدیلی سے واضح اور بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ اور ایک اچھا شعر نکل جاتا ہے۔
بے خیالی میں کھو گیا تھا میں

مبتلا عشق میں ہوا تھا میں
دل کا دفتر جلا گئی تھی وہ
۔۔ کوئی خاص خیال نظر نہیں آتا، دل کا دفتر ہی کیوں؟

صرف آہیں تهیں رہ گئیں ارشد
چین دل کا چرا گئی تھی وہ
؎۔۔روانی کی سخت کمی ہے، پہلے مصرع میں ’تھیںں رہ گئیں‘ کے باعث
دوسرے میں ’چرا گئی‘ کی وجہ سے۔ محاورہ چرا کر لے جانا ہوتا ہے، چرا جانا نہیں۔
 
آخری تدوین:

Arshad khan

محفلین
اص خیال محسوس نہیں ہوتا۔سے
ظلمتِ شب میں روشنی تھی وہ
اک پرستان کی پری تھی وہ
÷÷ٹھیک ہے، مطلع میں کم از کم ایسی تک بندی چل سکتی ہے۔

مستقل درد دے گئی تھی جو
میں نے سمجھا کہ زندگی تهی وہ
۔۔ روانی بہتر کی جا سکتی ہے، جیسے
مستقل درد دے گئی تھی مجھے
میں تو سمجھا تھا زندگی تھی وہ

بے خیالی میں کهو گیا تھا کہیں
فون پر بات کر رہی تھی وہ
۔۔اس کو بھی ایک لفظ کی تبدیلی سے واضح اور بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ اور ایک اچھا شعر نکل جاتا ہے۔
بے خیالی میں کھو گیا تھا میں

مبتلا عشق میں ہوا تھا میں
دل کا دفتر جلا گئی تھی وہ
۔۔ کوئی خاص خیال نظر نہیں آتا، دل کا دفتر ہی کیوں؟

صرف آہیں تهیں رہ گئیں ارشد
چین دل کا چرا گئی تھی وہ
؎۔۔روانی کی سخت کمی ہے، پہلے مصرع میں ’تھیںں رہ گئیں‘ کے باعث
دوسرے میں ’چرا گئی‘ کی وجہ سے۔ محاورہ چرا کر لے جانا ہوتا ہے، چرا جانا نہیں۔
شکریہ استادِ محترم میں کچھ ردو بدل کرتا ہوں اس میں
 
Top