کہو بالیں سے اٹھ جائے طبیب دشمن جاں کو
وصال یار کافی ہے ہمارے درد ہجراں کو
نکالوں کھینچ کر دل سے اگر میں آہ سوزاں کو
جلا کر خاک کر ڈالے ابھی گردون گرداں کو
نثاروں اپنے یوسف کے قدم پر مصر کنعاں کو
بلخ کو شام کو چیں کو ختن کو ہند و ایراں کو
عبدالرحیم کنج پوری