طالبان نے اسلام آباد اور لاہور میں اہم عمارتوں کو جلا کرراکھ کرنے کی دھمکی دیدی

یہ وہ لوگ ہیں جو گزششتہ چودہ سال سے ان دہشتگردوں کی اجرتآ مہمان نوازی کر رہے تھے ۔
صدیوں سے۔
کرائے کے لڑاکا مہیا کرنا اور مہمان نوازی کے نام پر سماج دشن عناصر کو پناہ دینا اس علاقے کا پیشہ رہا ہے ۔
زیادہ دیر کی بات نہیں 20-30 سال پہلے تک پاکستانی ریاست کے اندر ہر طرح کےجرائم کرنے والوں خصوصاً قاتلوں اور اغوا کاروں کو جائے پناہ اسی 'علاقہ غیر' میں ملتی رہی ہے۔
 
آخری تدوین:

سید ذیشان

محفلین
مزید دلچسپی یہ کہ یہ سارے محلات و عمارات صرف لاہور اسلام آباد میں ہیں۔۔۔ :p

لاہور اور اسلام آباد تاحال ان کی زد سے کسی حد تک محفوظ ہیں۔ گمان یہی ہے کہ ن لیگ کی حکومت کی وجہ سے ایسا ہے۔ لیکن اب جب ن لیگ نے ان کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے تو لاہور اور اسلام آباد کا خاص ذکر اسی وجہ سے کیا ہے۔ پشاور، کوئٹہ اور کراچی کا ذکر کر کے طالبان اپنا وقت ضائع نہیں کرنا چاہتے۔
 
Top