کاشفی

محفلین
سلام
(علامہ السید ذیشان حیدر جوادی کلیم الہ آبادی)

صفت یہ خاص ہے آلِ محمد کی زمانے میں
محمد ہی محمد ہیں محمد کے گھرانے میں

کہاں شبیر سا ایثارگر ہوگا زمانے میں
لٹایا اپنا گھر اسلام کی بستی بسانے میں

بجھادیتے نہ گر عاشور کی شب شمع کو سرور
نہ جلتی حشر تک شمع وفا کوئی زمانے میں

دلوں میں شمع عشق حیدر کرار ہو روشن
یہ پہلی شرط ہے دینِ خدا سے لو لگانے میں

بنائے کعبہ آساں ہے بنائے کربلا مشکل
کہ سارا گھر لٹانا پڑتا ہے یہ گھر بسانے میں

لب دریا سے بچوں کے لئے پیاسا پلٹ آیا
کہاں عباس جیسا باوفا ہوگا زمانے میں

علی اصغر زمانہ رو رہا ہے چودہ صدیوں سے
نہ جانے دردتھا کتنا تمہارے مسکرانے میں

وہ خون انکار جس کے بار سے ارض و سما کو تھا
اُسی کا رنگ ہے اب تک شہ دیں کے فسانے میں

دیار شام کی تاریخ شاہد ہے مسلمانو
بنا رکھی ہے ہم نے حریت کی قید خانے میں

کوئی سجاد سے پوچھے جنازہ کیسے اُٹھتا ہے
جو مرجاتا ہے بیکس کوئی قیدی قید خانے میں

کلیم اشکوں کے قطرے ہیں بہانے رحمت حق کے
سکوں ملتا نہ کیسے قلب کو آنسو بہانے میں

صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
 

کاشفی

محفلین
صفت یہ خاص ہے آلِ محمد کی زمانے میں
محمد ہی محمد ہیں محمد کے گھرانے میں
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
 

زبیر مرزا

محفلین
صفت یہ خاص ہے آلِ محمد کی زمانے میں
محمد ہی محمد ہیں محمد کے گھرانے میں
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
سبحان اللہ
جزاک اللہ
 

کاشفی

محفلین
پسندیدگی کے لیئے تمام احباب کا شکریہ۔۔سب خوش رہیں۔۔

صفت یہ خاص ہے آلِ محمد کی زمانے میں
محمد ہی محمد ہیں محمد کے گھرانے میں
 
Top