صدر بش نے ایران پر اسرائیلی حملے کا منصوبہ مسترد کر دیا: نیو یارک ٹائمز

واشنگٹن: مشہور امریکی جریدے نیویارک ٹائمز نےدعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدر بش نے گذشتہ سال ایرانی نیوکلیئر کمپلیس پر حملے میں اسرائیل کی معاونت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

نیویارک ٹائمز نے اپنے آن لائن ایڈیشن میں ہفتے کے روز ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گذشتہ سال اسرائیل نے امریکہ سے بنک بسٹنگ بموں کا تقاضا کیا تھا تاکہ نتانز میں ایران کے واحد واضح یورینیم انرچمنٹ پلانٹ کو تباہ کیا جا سکے۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے ایران پر حملے کیلئے عراقی فضاء کو بھی استعمال کرنا تھا۔

رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس نے بم اور عراقی فضاء کے استعمال کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تاہم ایران کے نیوکلیئر پروگرام کو سبوتاژ کرنے کیلئے انٹیلی جنس شیئرنگ کی پیش کش کی۔

نیویارک ٹائمز نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ایران کے خلاف خفیہ امریکی پروگرام کو اس سال نئے منتخب صدر باراک اوبامہ کے سپرد کر دیا جائیگا جو اسے جاری رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ کریں گے۔

بشکریہ مشن نیوز
 

arifkarim

معطل
ایک ہی مسلمان ملک رہ گیا ہے، جو ابھی تک آنکھیں‌دکھا رہا ہے۔ یہ بھی جلد ہی اندھا ہونے والا ہے!
 

زین

لائبریرین
اس حوالے سے خبر ۔



امریکہ نے اسرائیل کو ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ کرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا
واشنگٹن ................امریکہ نے اسرائیل کو ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ کرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے امریکہ کے صدر جارج ڈبلیو بش سے ایران کے یورینیم افزودہ کرنے والے نتنز ایٹمی پلانٹ پر حملہ کرنے اور اس حملہ کےلئے امریکی بنکر کو استعمال کرتے ہوئے بمباری کرنے کی اجازت طلب کی تھی تاہم امریکی وزیر دفاع کی قیادت امریکی انتظامی امور کے ماہرین نے اسرائیل کو ایران پر حملہ کرنے کی مخالفت کی اور صدر بش کو بتایا کہ اسرائیل کا ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ زیادہ موثر نہیں ہوگا تاہم اسرائیل ایران کے ایٹمی پلانٹ کو نشانہ بنانے کےلئے خفیہ طور پر تخریبی کارروائیاں وغیرہ کرسکتا ہے۔ بش اور اس کے معاونین اس بارے میں تفصیلی مشاورت کے د وران اس نتیجے پر پہنچے کہ ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ سے مشرق وسطیٰ میں جنگ پھیلنے کی صورت میں عراق میں موجود امریکی فوج کو مجبوراً جنگ میں ملوث ہونا پڑے گا جبکہ حملہ کی کوشش یا ناکامی کی صورت میں ایران کا ایٹمی پروگرام مزید زیر زمین اورزیادہ خفیہ ہوجائے گا۔ اخبار نے امریکی وزارت خارجہ کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی وزیراعظم ایہود اولمرٹ نے صدربش سے امریکی بنکر اور بمبار جہاز استعمال کرتے ہوئے ایرانی ایٹمی تنصیبات پر حملہ کرنے کی خفیہ طور پر اجازت طلب کی تھی۔
 
Top