مصحفی شیخ غلام ہمدانی ::::::گِل کا پُتلا قضا کے ہاتھ میں ہُوں::::: Shaikh Ghulam Hamdani Mushafi

طارق شاہ

محفلین

غزلِ

مُصحفیؔ

گِل کا پُتلا قضا کے ہاتھ میں ہُوں
ہُوں، پر امرِ خُدا کے ہاتھ میں ہُوں

وہ ہی واقف ہے میری کِل کِل سے
سچ عجب آشنا کے ہاتھ میں ہُوں

ہُوں تو گھٹری پَوَن کی مِثلِ حباب
لیکن، آب و ہَوا کے ہاتھ میں ہُوں

کوزہ ہُوں آبِ صاف کا، لیکن!
ڈر ہے اِتنا، فنا کے ہاتھ میں ہُوں

ہُوں مَیں رنگِ حنا کا طائر، لیک!
کوئی رنگِ حنا کے ہاتھ میں ہُوں

حامل اِس خاک کی ہے اور ہَوا
نہ نَسِیم و صبا کے ہاتھ میں ہُوں

اِک طرف اِبتدا ہے تھامے مُجھے
اِک طرف اِنتہا کے ہاتھ میں ہُوں

اِسی صُورت سے ہو کے جسمِ عریض
اِنتہا، اِبتدا کے ہاتھ میں ہُوں

ہُوں اجابت تو مُصحفیؔ،پر مَیں!
صُبحِ دَم کی دُعا کے ہاتھ میں ہُوں

غلام ہمدانی مصحفیؔ امروہی


 
Top