شیخ غلام ہمدانی مصحفی

  1. طارق شاہ

    مصحفی شیخ غلام ہمدانی :::::: ہم تو سمجھے تھے کہ ناسورِ کُہن دُور ہُوئے::::: Shaikh Ghulam Hamdani Mushafi

    غزل غلام ہمدانی مُصحفیؔ امروہوی ہم تو سمجھے تھے کہ ناسورِ کُہن دُور ہُوئے تازہ اِس فصل میں زخموں کے پِھر انگُور ہُوئے سَدِّ رہ اِتنا ہُوا ضُعف، کہ ہم آخرکار! آنے جانے سے بھی اُس کُوچے کے معذُور ہُوئے رشک ہے حالِ زُلیخا پہ، کہ ہم سے کم بخت خواب میں بھی نہ کبھی وصل سے مسرُور ہُوئے بیچ سے اُٹھ...
  2. طارق شاہ

    مصحفی شیخ غلام ہمدانی ::::::گِل کا پُتلا قضا کے ہاتھ میں ہُوں::::: Shaikh Ghulam Hamdani Mushafi

    غزلِ مُصحفیؔ گِل کا پُتلا قضا کے ہاتھ میں ہُوں ہُوں، پر امرِ خُدا کے ہاتھ میں ہُوں وہ ہی واقف ہے میری کِل کِل سے سچ عجب آشنا کے ہاتھ میں ہُوں ہُوں تو گھٹری پَوَن کی مِثلِ حباب لیکن، آب و ہَوا کے ہاتھ میں ہُوں کوزہ ہُوں آبِ صاف کا، لیکن! ڈر ہے اِتنا، فنا کے ہاتھ میں ہُوں ہُوں مَیں رنگِ حنا...
  3. پ

    مصحفی غزل-یہ دلی کا نقشہ اتارا زمیں پر -شیخ غلام ہمدانی مصحفی

    غزل-یہ دلی کا نقشہ اتارا زمیں پر -شیخ غلام ہمدانی مصحفی یہ دلی کا نقشہ اتارا زمیں پر کہ لا عرش کو یاں اتارا زمیں پر قسم ہے سلیماں کی پیشِ زماں میں یہیں پریوں کا تھا گذارا زمیں پر میں وہ سنگِ راہ ہوں کہ جو ٹھوکروں میں پھرے ہر طرف مارا مارا زمیں پر فلک نے اپنے تئیں دور کھینچا یہ...
  4. پ

    مصحفی غزل- بچا گر ناز سے تواس کو پھر انداز سے مارا - شیخ غلام ہمدانی مصحفی

    غزل بچا گر ناز سے تواس کو پھر انداز سے مارا کوئی انداز سے مارا تو کوئی ناز سے مارا کسی کو گرمی تقدیر سے اپنی لگا رکھا کسی کو مونھ چھپا کر نرمئ آواز سے مارا ہمارا مرغِ دل چھوڑا نہ آخر اس شکاری نے گہے شاہین پھینکے اس پہ گہے باز سے مارا غزل پڑھتے ہی میری یہ مغنی کی ہوئی حالت کہ اس...
Top