شوق، مشغلے، سرگرمیاں!

ہادیہ

محفلین
سنا ہے انجینئروں کے اندر ایک کیڑا ہوتا ہے جو انہیں چیزوں کو کھول کر معائنہ کرنے کے لیے بے چین رکھتا ہے :p
مجھے تو لگتا سب لڑکوں کے اندر ہوتا یہ کیڑا۔۔
میرے بھائی انجینئر نہیں مگر وہ ایسے سارے الٹے کام کرتے تھے۔۔ اب بھتیجا اور بھانجے بھی یہی حرکتیں کرتے ہیں۔۔
 

محمدظہیر

محفلین
مجھے تو لگتا سب لڑکوں کے اندر ہوتا یہ کیڑا۔۔
میرے بھائی انجینئر نہیں مگر وہ ایسے سارے الٹے کام کرتے تھے۔۔ اب بھتیجا اور بھانجے بھی یہی حرکتیں کرتے ہیں۔۔
اس طرح کہہ کر میرے لڑکے ہونے پر شک کیا جا رہا ہے :LOL:
ویسے میں چیزوں سے زیادہ انسانوں کے رویوں کا معائنہ کرنے میں دلچسپی لیتا ہوں :)
 
آخری تدوین:

زیک

مسافر
سنا ہے انجینئروں کے اندر ایک کیڑا ہوتا ہے جو انہیں چیزوں کو کھول کر معائنہ کرنے کے لیے بے چین رکھتا ہے :p
بچپن میں پاکستان واپسی ہوئی تو برسات میں مینڈکوں سے واسطہ پڑا۔ کبھی اتنی تعداد میں مینڈک نہ دیکھے تھے۔ سوچا کہ مینڈک کی dissection کرنی چاہیئے۔ چند چھوٹے مینڈک پکڑے اور ڈبے میں بند کئے

اب ان کی چیڑپھاڑ جاگتے میں تو نہ ہو سکتی تھی۔ لہذا دوائیوں کی الماری سے بیناڈرل ڈھونڈی اور دو ایک چمچ پانی میں ملائے۔ اب یہ مینڈک کو پلائے تو جا نہیں سکتے تھے لہذا مینڈکوں والے ڈبے میں یہ مکسچر ڈال دیا کہ مینڈک بے ہوش ہو جائیں۔

بیہوش کی بجائے شاید مر ہی گیا۔ خیر پھر بھی ایک بلیڈ لے کر اس کا آپریشن کیا۔

اس مینڈک کو واپس اصلی حالت میں لانا ممکن نہ تھا
 

محمدظہیر

محفلین
بچپن میں پاکستان واپسی ہوئی تو برسات میں مینڈکوں سے واسطہ پڑا۔ کبھی اتنی تعداد میں مینڈک نہ دیکھے تھے۔ سوچا کہ مینڈک کی dissection کرنی چاہیئے۔ چند چھوٹے مینڈک پکڑے اور ڈبے میں بند کئے

اب ان کی چیڑپھاڑ جاگتے میں تو نہ ہو سکتی تھی۔ لہذا دوائیوں کی الماری سے بیناڈرل ڈھونڈی اور دو ایک چمچ پانی میں ملائے۔ اب یہ مینڈک کو پلائے تو جا نہیں سکتے تھے لہذا مینڈکوں والے ڈبے میں یہ مکسچر ڈال دیا کہ مینڈک بے ہوش ہو جائیں۔

بیہوش کی بجائے شاید مر ہی گیا۔ خیر پھر بھی ایک بلیڈ لے کر اس کا آپریشن کیا۔

اس مینڈک کو واپس اصلی حالت میں لانا ممکن نہ تھا
خواتین یہ قصہ پڑھیں تو شاید زور سے چیخ ماریں گی:LOL::ROFLMAO:
 
میں بچپن میں کافی شرارتی ہوا کرتی تھی ایک دفعہ امی نے مجھے دکان سے پانچ روپے کی پیسی ہوئی سرخ مرچیں لانے کو کہا دکاندار نے ایک پڑیا بنا کر دے دی.
گھر کے پاس آ کر مجھے شرارت سوجھی ہماری ہمسائی کا لڑکا جو کے میری ہی عمر کا تھا میں نے اسے آواز دی اور پڑیا کھول کر بولا دیکھو میرے پاس کیا ہے، وہ دیکھنے لگا تو میں نے مرچوں کے اوپر پھونک مار دی، وہ اتنی زور سے چیخ کر رونے لگا کے میرے اوسان خطا ہو گئے، میں فوراً پڑیا لے کر گھر آ گئی، کچھ دیر کے بعد ہمارے دروازے پر دستک ہوئی اور ہماری ہمسائی اپنے بیٹے کو لے کر آ گئی اور لڑائی شروع کر دی میں چھت پر چھپ گئی تھی لیکن ماڑی قسمت امی چھت پر آ گئی اور بالوں سے پکڑ کر نیچے لے گئی اور ان کے سامنے مجھے تو تھپڑ لگائے تب جا کر ان کی تسلی ہوئی اس دن رات کو مجھے کھانا بھی نہیں دیا گیا :(
رات تقریباً گیارہ بجے امی نے مجھے اپنے پاس بلایا اور کافی لمبا لیکچر دیا اور پھر اپنے ہاتھوں سے کھانا کھلایا
ایسی بہت سی شرارتیں ہوں جو لکھنے لگی تو پوری ایک کتاب بن جائے گی :D
مشاغل میں مجھے بچپن میں ماچس کی خالی کور اکٹھے کرنے کا شوق تھا بھائی باہر گلی میں اکثر ماچس کے کور کے ساتھ کوئی گیم کھیلتے تھے جب بھی ان کے پاس کوئی نیا کور آتا تو وہ مجھے دے دیتے جو میں اپنی کاپی میں لگا لیتی،
اس کے بعد ایک ایک روپے والے عید کارڈ اکٹھے کرنے کا شوق تھا اکثر عید کے دنوں میں میں گھر کے باہر تھڑی پر اپنی دکان لگا لیا کرتی تھی :LOL::LOL:
پھر نویں کلاس میں آ کر مجھے ناولز پڑھنے کا شوق لگ گیا میں نے اپنی زندگی کا پہلا ناول شمشیر پڑھا تھا قمر اجنالوی کا اس کے بعد بڑے بھائی عمران سیریز پڑھتے تھے گھر پر کافی بڑی کلیکشن تھی ان کے پاس وہ سب پڑھ ڈالے اکثر سکول ساتھ لے جاتی تھی، تب کا ناولز کا چسکا لگا جو آج تک ہے :)
پھر گھر پر کمپیوٹر اور انٹرنیٹ آ گیا تو زیادہ ٹائم انہی چیزوں پر صرف کرنے لگی، شادی کے بعد کویت آ گئی یہاں کوئی کام نہیں ہوتا تھا گھر پر تو زیادہ ٹائم لوکل ہوسٹ پر ویبسائٹ بنانے کے تجربات کرنے لگی مطلب کہ ایک سال کے اندر اندر ورڈ پریس ای کامرس ٹائپ کی ویب سائٹ کی تمام باریکیوں کو جان لیا پھر انڈرئیڈ فون ملا تو اسے روٹ کرنے اور نت نئے تجربات کرنے کا موقعہ مل گیا،
اب زیادہ تر وقت بچوں کے ساتھ اور اردو محفل پر گزرتا ہے
 

محمدظہیر

محفلین
مولا خوش رکھے، ہمیں اپنے شیخ رشید صاحب (مقامی سیاستدان) یاد آگئے۔
شیخ رشید صرف مقامی نہیں رہے بین الاقوامی سطح پر ان کے بیانات آتے ہیں. دنیا، جیو، ائے آر وائ، سما، ایکسپریس ٹی وی وغیرہ پر انہیں کئی بار دیکھا ہے (یہ الگ بات ہے کہ یہ سب پاکستانی چینل ہیں) :)
 

محمدظہیر

محفلین
میں بچپن میں کافی شرارتی ہوا کرتی تھی
صرف بچپن میں؟ :)
انڈرئیڈ فون ملا تو اسے روٹ کرنے اور نت نئے تجربات کرنے کا موقعہ مل گیا،
شاید اسی دور میں محفل پر نئی نئی آئیں تھیں :)
اب زیادہ تر وقت بچوں کے ساتھ اور اردو محفل پر گزرتا ہے
اور ٹؤیٹر کا کیا ہوا؟ اب زیادہ استعمال نہیں کر رہیں کیا؟ :)
 
ہمارے مشاغل سادے سے ہی رہے ہیں۔
بچپن اور کالج، یونیورسٹی تک اردو کتابیں، اردو ناول، فلمیں اور کرکٹ۔
اس کے بعد سیاحت، ٹریکنگ کی لت لگی اور کچھ کچھ فوٹوگرافی کی بھی۔ نیز انگریزی کتب و ناول بھی۔

اسمیں سے کرکٹ کے علاوہ سبھی کچھ نکال دیا جائے تو ہمارے مشاغل کی لمبی فہرست آپکو حاصل ہو جائے گی-
 
ایسے ہی سوال پر "آپ نے کیا کھیل کھیلے" وغیرہ پر دوسرے فورم پر ایک آپا نے کیا خوب تاریخی جواب دیا تھا- جو کہ یہاں دوسری مرتبہ شئیر کر رہا-
" بچپن میں جو کھیل سو کھیلے، پھر شادی، شادی کھیلی اور اب بچے، بچے کھیلا جا رہا ہے-"

شادی کے بعد کویت آ گئی یہاں کوئی کام نہیں ہوتا تھا گھر پر تو زیادہ ٹائم لوکل ہوسٹ پر ویبسائٹ بنانے کے تجربات کرنے لگی مطلب کہ ایک سال کے اندر اندر ورڈ پریس ای کامرس ٹائپ کی ویب سائٹ کی تمام باریکیوں کو جان لیا پھر انڈرئیڈ فون ملا تو اسے روٹ کرنے اور نت نئے تجربات کرنے کا موقعہ مل گیا،
اب زیادہ تر وقت بچوں کے ساتھ اور اردو محفل پر گزرتا ہے
 

سین خے

محفلین
لڑکیوں کی تمام صفات آپ کے اندر پائی جاتی ہیں ما شاء اللہ :)
صرف یہ گرافک ڈیزائننگ کو چھوڑ کر! یہ جان کر نہایت مسرت ہوئی کہ آپ ایسی چیزوں میں بھی دلچسپی لیتی ہیں:)

گرافک ڈیزائنگ لڑکیوں کا شوق کیوں نہیں ہو سکتا ہے؟ :rolleyes:
 
1۔ٹکٹیں جمع کرنا (اس کے لیے والدِ محترم کے دو تین دہائیوں پرانے سنبھالے خطوط کے لفافوں تک کو کاٹ پیٹ ڈالتا۔ زیادہ تر ٹکٹیں وہیں سے اکٹھی کی تھیں اور ابھی تک محفوظ ہیں)
2۔ بچوں کے لیے کہانیاں لکھنا (پانچویں کلاس میں ایک کہانی اسد پبلی کیشنز والوں نے شائع کی۔۔۔ کئی رجسٹر بھر رکھے تھے لیکن کسی کو دکھاتا نہ تھا خاموشی سے اسد والوں کو بھیج دیتا اس کے بعد یہ سلسلہ ختم ہوگیا البتہ ابھی تک تمام رجسٹر سنبھال رکھے ہیں)
3۔ ٹریسنگ پیپر پر خوب ساری اسکیچنگ کرنا
4۔چھٹی کے بعد ایک ڈیڑھ گھنٹے تک کرکٹ کھیل کر اور بیر توڑ کر گھر واپس جانا
کچھ ۔۔۔۔شوق:
3۔مکھیاں مار کر چوزوں کو کھلانا (ہاتھ سے نہیں مارتا تھا اور باقاعدہ چینی پھینک کر پہلے ان کی خدمت کرتا تھا )
4۔ مالی سے آنکھ بچا کر بکر ے کے لیے گھاس کاٹ لانا
5۔ ہمارے ہاں ٹافیوں کی ایک فیکٹری تھی گرمی کی چھٹیوں میں دوست چوری چھپے وہاں جمع ہوتے تھے دو تین گھنٹے اور ایک مزدوری نما کام (ڈبے بھرنا) کرتے تھے جس سے اچھے خاصے پیسے مل جاتے تھے۔پھر ان پیسوں سے ڈھیر ساری چیزیں خریدنا اور خوب اترانا (زندگی کی سب سے بڑی عیاشی تھی )
6۔ننھے پلے پکڑ کر ان کے گلے میں ڈوری ڈالے ساتھ گھمانا (لیکن یہ انتہائی رازداری کے عالم میں کیا جاتا تھا کہ گھر والوں کو خبر نہ ہوجائے اور ایک دو گھنٹے بعد انھیں واپس بھی چھوڑ آتے تھے)
 
Top