السلام علیکم و رحمۃ اللہ،
معزز اراکینِ محفل ، یہ دھاگہ عام طور پر حالاتِ حاضرہ پر خبریں پیش کرنے کے لئے مختص ہے لیکن میں جو لکھنے جا رہا ہوں وہ خبر تو نہیں لیکن اس کی اہمیت خبر سے بڑھ کر ہے۔ وارننگ ، انتباہ اور اس قسم کے دیگر الفاظ کے استعمال سے میں حتی الوسع احتراز کرتا ہوں کہ مجھے آپ سب کی عزت نفس اتنی ہی عزیز ہے جتنی کہ خود اپنی۔ لہذا توجہ کی خواستگاری کے ساتھ عرض کرنا چاہوں گا کہ سیاست اور مذہب کے زمروں میں وقفے وقفےسے بگڑتی صورت حال کو بہتر بنانے کے لئے محفل کی انتظامیہ سے تعاون فرمائیں۔
اس تعاون کی سب سے ابتدائی صورت ہے کہ محفل کے قواعد و ضوابط کا بغور مطالعہ فرمائیں اور ان پر عمل کر کے اپنی قانون پسند شخصیت کا بھرپور اظہار فرمائیے۔
آپ کی آسانی کے لئے ان (قواعد) کی ایک اہم شِق نقل کئے دیتا ہوں۔
آپ یہاں کسی بھی قسم کی منافرت انگیزی، تضحیک آمیز کلام، گالم گلوچ، دہشت گردی، پائریسی اور دیگر کسی بھی قسم کے قانون شکن عمل سے گریزاں رہنے کے پابند ہیں۔
قابلِ صد احترام رفقاءِ کرام ، آپ سے توقع کی جاتی ہے کہ آپ ایک خالص علمی ، ادبی اور انتہائی مہذبانہ انداز کلام و بیان کو فروغ دے کر تحقیق و تدقیق کے سائنسی اصولوں کے تحت ذمہ داری سے قلم اٹھانے کی روایات کا پاس کریں گے۔ یہ روایات ہمارے اجداد کا ورثہ ہیں اس لئے اپنے ورثے کو ضائع ہونے سے بچانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
ایسا بھی نہیں ہے کہ ہم آپ کی سوچ پر کوئی قدغن لگانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ کم از کم راقم کی سیاست کے زمرے میں ذاتی تحریریں اس بات کا بین ثبوت ہیں کہ محفل کی جملہ انتظامیہ آپ کو اظہار رائے کا ایسا شاندار حق دیتی ہے جو شاید بہت ساری مغربی ویب سائٹس پر بھی میسر نہیں۔
مکرمین و محترمین ، اگر آپ شعلہ نوا ہیں تو ہم اس پر بھی آپ سے تعرض نہیں کرتے لیکن یہ ضرور کہیں گے کہ شبلی بھی ایک شعلہ نوا تھا جس کی باتیں جامد سوچ کو علمی حرارت سے یوں پگھلا دیا کرتی تھیں کہ سوچ و فکر کے دھارے پھوٹ پڑا کرتے تھے اور اقبال بھی تھا کہ جس کا کلام ِنرم و نازک پھول کی پتی سے ہیرے کا جگر کاٹنے کی صلاحیت رکھتا تھا۔
صرف ایک سوال پوچھنے کی جسارت کروں گا کہ کیا ہم نے اپنے ان اسلاف کی روایات کو بھلا دیا ہے یا ہماری علمی سوچ کو زنگ لگ گیا ہے، جو ہم (میں سے اکثر ساتھی) سطحی اور طنزیہ باتوں میں اپنا ما فی الضمیر بیان کرنے پر مجبور ہیں۔
اُردُو محفل انتظامیہ کا ایک جزو ہونے کے ناطے میری بھرپور کوشش ہوتی ہے کہ خبر اپنی اصلی حالت اور متن کے ساتھ قارئین تک پہنچے اور یہ اُسی وقت ممکن ہے جب اراکینِ اُردُو محفل خبر ارسال کرنے سے قبل اُس کے ذریعے کی تصدیق کر لیں اور اُس کا ربط شامل کرنے کا اہتمام کریں۔ کوئی بھی اہم واقعہ یا خبر انٹرنیٹ کی دنیا سے اوجھل نہیں رہ سکتی لہذا ربط کی فراہمی کوئی مشکل کام نہیں ہے۔غیر مصدقہ خبروں اور خبر نما افوہوں کے مکافحہ کے لئے ربط کے بغیر ارسال کردہ خبر کسی وقت بھی حذف کی جا سکتی ہے۔
یہ گزارش بھی ملحوظ خاطر رہے کہ خبر کا اصل عنوان ہرگز ہرگز تبدیل نہ کیا جائے۔اگر عنوان کی غیر معمولی طوالت کی وجہ سے اسے مختصر کرنا ضروری ہو تو یہ خیال رہے کہ اصل عنوان کے معانی میں تبدیلی نہ آئے۔
مزید وضاحت کے لئے بلا جھجک اُردُو محفل کی انتظامیہ سے رابطہ کیجئیے۔
کسی فرد یا گروہ پر انگلی اٹھا مقصود ہے نہ تنقیص کا ارادہ لیکن احساس ذمہ داری بیدار کرنے کے لئے یہ گزارشات رقم کر دی ہیں۔
امید واثق ہے کہ آپ تمام ساتھی کمال محبت کا مظاہرہ فرماتے ہوئے خاکسار کو مایوس نہیں فرمائیں گے۔
والسلام علیکم و رحمۃاللہ۔
معزز اراکینِ محفل ، یہ دھاگہ عام طور پر حالاتِ حاضرہ پر خبریں پیش کرنے کے لئے مختص ہے لیکن میں جو لکھنے جا رہا ہوں وہ خبر تو نہیں لیکن اس کی اہمیت خبر سے بڑھ کر ہے۔ وارننگ ، انتباہ اور اس قسم کے دیگر الفاظ کے استعمال سے میں حتی الوسع احتراز کرتا ہوں کہ مجھے آپ سب کی عزت نفس اتنی ہی عزیز ہے جتنی کہ خود اپنی۔ لہذا توجہ کی خواستگاری کے ساتھ عرض کرنا چاہوں گا کہ سیاست اور مذہب کے زمروں میں وقفے وقفےسے بگڑتی صورت حال کو بہتر بنانے کے لئے محفل کی انتظامیہ سے تعاون فرمائیں۔
اس تعاون کی سب سے ابتدائی صورت ہے کہ محفل کے قواعد و ضوابط کا بغور مطالعہ فرمائیں اور ان پر عمل کر کے اپنی قانون پسند شخصیت کا بھرپور اظہار فرمائیے۔
آپ کی آسانی کے لئے ان (قواعد) کی ایک اہم شِق نقل کئے دیتا ہوں۔
آپ یہاں کسی بھی قسم کی منافرت انگیزی، تضحیک آمیز کلام، گالم گلوچ، دہشت گردی، پائریسی اور دیگر کسی بھی قسم کے قانون شکن عمل سے گریزاں رہنے کے پابند ہیں۔
قابلِ صد احترام رفقاءِ کرام ، آپ سے توقع کی جاتی ہے کہ آپ ایک خالص علمی ، ادبی اور انتہائی مہذبانہ انداز کلام و بیان کو فروغ دے کر تحقیق و تدقیق کے سائنسی اصولوں کے تحت ذمہ داری سے قلم اٹھانے کی روایات کا پاس کریں گے۔ یہ روایات ہمارے اجداد کا ورثہ ہیں اس لئے اپنے ورثے کو ضائع ہونے سے بچانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
ایسا بھی نہیں ہے کہ ہم آپ کی سوچ پر کوئی قدغن لگانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ کم از کم راقم کی سیاست کے زمرے میں ذاتی تحریریں اس بات کا بین ثبوت ہیں کہ محفل کی جملہ انتظامیہ آپ کو اظہار رائے کا ایسا شاندار حق دیتی ہے جو شاید بہت ساری مغربی ویب سائٹس پر بھی میسر نہیں۔
مکرمین و محترمین ، اگر آپ شعلہ نوا ہیں تو ہم اس پر بھی آپ سے تعرض نہیں کرتے لیکن یہ ضرور کہیں گے کہ شبلی بھی ایک شعلہ نوا تھا جس کی باتیں جامد سوچ کو علمی حرارت سے یوں پگھلا دیا کرتی تھیں کہ سوچ و فکر کے دھارے پھوٹ پڑا کرتے تھے اور اقبال بھی تھا کہ جس کا کلام ِنرم و نازک پھول کی پتی سے ہیرے کا جگر کاٹنے کی صلاحیت رکھتا تھا۔
صرف ایک سوال پوچھنے کی جسارت کروں گا کہ کیا ہم نے اپنے ان اسلاف کی روایات کو بھلا دیا ہے یا ہماری علمی سوچ کو زنگ لگ گیا ہے، جو ہم (میں سے اکثر ساتھی) سطحی اور طنزیہ باتوں میں اپنا ما فی الضمیر بیان کرنے پر مجبور ہیں۔
اُردُو محفل انتظامیہ کا ایک جزو ہونے کے ناطے میری بھرپور کوشش ہوتی ہے کہ خبر اپنی اصلی حالت اور متن کے ساتھ قارئین تک پہنچے اور یہ اُسی وقت ممکن ہے جب اراکینِ اُردُو محفل خبر ارسال کرنے سے قبل اُس کے ذریعے کی تصدیق کر لیں اور اُس کا ربط شامل کرنے کا اہتمام کریں۔ کوئی بھی اہم واقعہ یا خبر انٹرنیٹ کی دنیا سے اوجھل نہیں رہ سکتی لہذا ربط کی فراہمی کوئی مشکل کام نہیں ہے۔غیر مصدقہ خبروں اور خبر نما افوہوں کے مکافحہ کے لئے ربط کے بغیر ارسال کردہ خبر کسی وقت بھی حذف کی جا سکتی ہے۔
یہ گزارش بھی ملحوظ خاطر رہے کہ خبر کا اصل عنوان ہرگز ہرگز تبدیل نہ کیا جائے۔اگر عنوان کی غیر معمولی طوالت کی وجہ سے اسے مختصر کرنا ضروری ہو تو یہ خیال رہے کہ اصل عنوان کے معانی میں تبدیلی نہ آئے۔
مزید وضاحت کے لئے بلا جھجک اُردُو محفل کی انتظامیہ سے رابطہ کیجئیے۔
کسی فرد یا گروہ پر انگلی اٹھا مقصود ہے نہ تنقیص کا ارادہ لیکن احساس ذمہ داری بیدار کرنے کے لئے یہ گزارشات رقم کر دی ہیں۔
امید واثق ہے کہ آپ تمام ساتھی کمال محبت کا مظاہرہ فرماتے ہوئے خاکسار کو مایوس نہیں فرمائیں گے۔
اندازِ بیاں گرچہ بہت شوخ نہیں ہے
شاید کہ اتر جائے ترے دل میںمری بات
اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔والسلام علیکم و رحمۃاللہ۔