شاک پر شاک!!!

محمد عبدالرؤوف بھائی۔۔۔
جب قیلولے سے آپ کی آنکھ کھلے گی۔۔۔
تو یہ دیکھ کر مزید آنکھیں کھل جائیں گی کہ آپ کی ایکس پارٹی والی نے کہاں کہاں اپنے گرگے چھوڑ رکھے ہیں۔۔۔
جو انہیں لمحہ لمحہ کی خبریں دیتے ہیں!!!
گرگے بھی تو دیکھیں کیسے رکھے ہیں۔۔۔
یہ مخبری ذاتی مکالمہ میں کرنی چاہیے تھی۔۔۔
ایسے مخبروں کی وجہ سے ہی ان کی لٹیا ڈوبی ہے!!!

لیکن فکر کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔۔۔
ہم بھی چاروں طرف نظر رکھے ہوئے ہیں!!!
اِس میں چھپانے والی کوئی بات ہے ہی نہیں وہ کراچی میں ہیں ہی نہیں
اُن کو کیا فرق پڑے گا
بس معلومات دی تھی کہ آج پارٹی ہورہی ہے :)
 
چلیں پھر ہو ہی جائے۔۔۔
یہ دیکھیں اور دیکھتے جائیں!!!



ہماری بریفنگ منہ بولتے ثبوتوں کے ساتھ۔۔۔
روفی بھیا یہ دیکھیں دونوں بہنوں کی محبت کی پینگیں کس طرح عروج پر پہنچ رہی ہیں۔۔۔
بدلتے حالات کا احوال دن بدن:

۲۹ جون


۱۰ جولائی



بولے تو پاکستان آگئی ہیں یا آنے کی تیاریاں پکی ہیں۔۔۔

۱۶ جولائی






لنگر مطلب سیما آپی کا کچن۔۔۔
کاؤنٹر کے ماربل کا کلر ذہن میں رکھیں آگے کام آئے گا!!!

۱۷ جولائی


شوشہ سمجھے میرے بھائی کچھ؟؟؟




یہ رخصتی کی دعائیں یونہی عبث نہ تھیں!!!

۱۲ اگست


سمجھے میرے بھائی کچھ کہ کیسا سامان بکھرا پڑا ہے؟؟؟

۱۴ اگست




کیا اس کاونٹر کا کلر پچھلی تصویر والے کاؤنٹر جیسا نہیں لگتا آپ کو؟؟؟

۱۹ اگست

یہ دیکھیں کیسے مزے سے حلیم کھائے جارہے ہیں، ہمیں پوچھا تک نہیں!!!

اور سفر بھی انہوں نے پی آئی اے سے کیا تھا۔۔۔
اس کا اظہار یوں کرتی ہیں:

ہمیں یہ بھی پتا ہے آج کل کہاں ہیں:

یعنی چونڈا، ڈسکہ، پسرور، جلال پور، وزیر آباد یا تھوڑی دور گجرات۔۔۔
ویسے اڑتے اڑتے لاہور کا بھی سنا ہے!!!
لیکن ہوا کیا ہے بھلا۔۔۔
ہمارے گرگے ؟
وہ سارے تو گڑ کھا کے سو گئے۔
آپ نے ہمارے خلاف مورچے کیا قائم کئے کہ کوئی بھی ساتھ دینے کو تیار ہی نہیں۔
روؤف بھائی تو مل ہی چکے تھے آپ کے ساتھ۔۔۔ عدنان بھائی بھی آنکھ بچا کر نکل لئے۔
آپ ایسا کیجئیے کہ ہم سے صلح کر لیجئیے اب۔ سب دشمنیاں بھول کر۔
آخر یہ تھا اِس کا
 
Top