شاعری کے سمندر میں میری پہلی چھلانگ

برائے اصلاح
تمام اساتذہ کرام اور احباب کو السلام علیکم ۔ یہ میری زندگی کی شاعری کے حوالے سے سب سے پہلی کاوش ہے۔ آپ تمام احباب سے گزارش ہے کہ مجھے اس میں شامل فنی خامیوں سے آگاہ کریں۔ چونکہ یہ میری پہلی کوشش ہے لہذٰا اس میں یقیناََ غلطیاں کوتاہیاں ضرور شامل ہونگی۔ اس حمدِ باری تعالیٰ کو لکھنے میں تقطیع اور وزن کے لئے میں نے http://www.aruuz.com کا سہارا لیا اور بحور کو سمجھنے کے لئے جنابِ محترم و مکرّمی محمد یعقوب آسی صاحب کی کتاب’’آسان عروض کے دس سبق‘‘ اور ’’فاعلات‘‘ سے مدد لی ہے۔ اسکے علاوہ محترم سرور عالم راز سرور صاحب کی کتاب ’’آسان عروض اور شاعری کی بنیادی باتیں‘‘ سے بھی کافی کچھ سیکھنے کو ملا ہے۔ اللہ پاک ان حضرات کو مزید کامیابیاں عطا کرے ۔ آمین ۔

بحر : خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
ارکان: فاعلاتن مفاعلن فِع

پیشتر ہو کہ تو ہو سے ناں
کرلے وعدہ اے بندہ ناداں
نا دُکھے گا کسی کا دل اب
کرتی ہے توبہ میری یہ جاں
اٹّھا کرفلک تک لے چلوں
نیچے ہو یاں اگر کوئی ہاں
شبِ ظلمت ہو گر کہیں پر
کردوں روشن میں شمع یزداں
نا ہو پائے اگر یہ مجھ سے
بخش دے مہرباں تو رحماں


(شیخ محمد نواز)

عروض کی ویب سائٹ پر اسکا لنک یہ ہے : - پیشتر ہو کہ تو ہو سے ناں - شیخ محمد نواز
 
آخری تدوین:

فاخر رضا

محفلین
اتنی بڑی بڑی کتابوں کے اور اساتذہ کے نام لکھ دیئے ہیں کہ اصلاح کرنے والے بھی ڈر جائیں گے، بھائی اصلاح بھی کروا کر شامل کر لیتے
 

محمد وارث

لائبریرین
میری نظر سے اس بحر میں کم ہی کوئی غزل گزری ہوگی۔ اگر کوئی ہوگی بھی تو صرف مثال کے طور پر۔ جو بحر معروف ہے وہ 'فاعلاتن مفاعلن فعلن' ہے!
 
اتنی بڑی بڑی کتابوں کے اور اساتذہ کے نام لکھ دیئے ہیں کہ اصلاح کرنے والے بھی ڈر جائیں گے، بھائی اصلاح بھی کروا کر شامل کر لیتے
سر اس لڑی کا نام ’’اصلاحِ سُخن‘‘ ہے اسی لئے یہاں شامل کی ہے۔ آپ اپنی رائے سے نوازیں گے تو مشکور رہوں گا۔
 
میری نظر سے اس بحر میں کم ہی کوئی غزل گزری ہوگی۔ اگر کوئی ہوگی بھی تو صرف مثال کے طور پر۔ جو بحر معروف ہے وہ 'فاعلاتن مفاعلن فعلن' ہے!
سر تبصرے کا بہت شکریہ ۔۔۔۔ پھر اس بحر میں غزل کہنا معیوب تو نہیں؟
 
سر تبصرے کا بہت شکریہ ۔۔۔۔ پھر اس بحر میں غزل کہنا معیوب تو نہیں؟
بہتر یہی ہوتا ہے کہ مانوس اور رواں بحور استعمال کی جائیں۔
تفصیلی آراء تو اساتذہ ان شاء اللہ دیں گے۔ آپ کی خواہش پر کچھ باتیں۔
پیشتر ہو کہ تو ہو سے ناں
کرلے وعدہ اے بندہ ناداں

مجھے مطلع کا پہلا مصرع سمجھنے میں کافی دیر لگی۔ اس کا بہتر متبادل تلاش کیجیے۔
بندہ ناداں درست نہیں۔ بندۂ ناداں ہونا چاہیے۔ مگر اس طرح بحر بھی بدل جاتی ہے۔
نا دُکھے گا کسی کا دل اب
کرتی ہے توبہ میری یہ جاں
"نا" کے بجائے "نہ" ہونا چاہیے۔
دوسرے مصرع کو بھی بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔
اٹّھا کرفلک تک لے چلوں
نیچے ہو یاں اگر کوئی ہاں
اُٹھا کا وزن فعو ہے
دوسرا مصرع بھی توجہ چاہتا ہے۔
اور شعر کا مفہوم سمجھ نہیں آیا
شبِ ظلمت ہو گر کہیں پر
کردوں روشن میں شمع یرداں
یزداں
مفہوم؟
نا ہو پائے اگر یہ مجھ سے
بخش دے مہرباں تو رحماں
نا پر اوپر بات ہو گئی ہے۔
رحمٰن کا تلفظ غلط ہے۔
 
اگر معیوب نہیں تو مستحسن بھی نہیں!
سر آپ نے بہت اچھی طرح اصلاح فرمائی۔اللہ پاک جزائے خیر عطا فرمائے۔۔ میں انشاءاللہ ان باتوں کا خیال رکھنے کی کوشش کروں گا مگر پھر بھی شاید کہیں غلطی ہوجائے کیونکہ شاعری کے سمندر میں ابھی نیا ڈوبا ہوں اور تیرنا بھی نہیں آتا۔
سر آپکی بات بالکل درست ہے یہ اصل میں شمع یزداں ہی ہے جسکا مفہوم ہے ’’خدا کا نور‘‘ میں تدوین کئے دیتا ہوں۔
 
سر یہاں وزن اور قافیہ کو برقرار رکھنے کے لئے استعمال کیا ہے اگر اس میں قباحت ہے تو میں کوشش کرتا ہوں اسکا کوئی متبادل مل جائے۔
جی، متبادل تلاش کر لیں۔
اللہ کے نور کی شمع یہاں مراد ہے ۔ جہاں جہل ہوگا وہاں نور پھیلنے سے اسکا خاتمہ ہوگا ۔ یہی مقصود تھا میرا۔
مضمون اچھا ہے، الفاظ بدلیں۔ شمعِ یزداں سے بات نہیں واضح ہوتی۔
 
جی، متبادل تلاش کر لیں۔

مضمون اچھا ہے، الفاظ بدلیں۔ شمعِ یزداں سے بات نہیں واضح ہوتی۔
جو حکم سر۔ ۔ باقی سر یقین کریں مجھے بہت خوشی ہورہی کہ کہ مجھ جیسے کم علم، کم عقل، اور ناسمجھ کی ادھوری کاوش پر آپ نے اپنی قیمتی آراء دی۔ میں آپکا احسان مند رہوں گا اور انشاءاللہ مستقبل میں بھی آپ سے ایسی ہی شفقت و توجہ کا طالب رہوں گا۔ اللہ پاک آپکو جزائے خیر دے۔ آمین
 
اللہ پاک آپکو جزائے خیر دے۔ آمین
آمین۔ جزاک اللہ
میں آپکا احسان مند رہوں گا اور انشاءاللہ مستقبل میں بھی آپ سے ایسی ہی شفقت و توجہ کا طالب رہوں گا۔
میں تو خود ابھی طالب علم ہوں۔ اساتذہ کی آراء کا انتظار کریں۔ وہ بہتر رہنمائی فرمائیں گے۔
 

فاخر رضا

محفلین
سلام
مجھے یقین ہے کہ آپ نے بہت ہی محنت سے یہ غزل لکھی ہے مگر اساتذہ تو اپنے کام کریں گے ہی جو ہورہا ہے. میرے کہنے کا مقصد صرف اتنا تھا کہ شاید آسی صاحب یا دیگر اس غزل کی بنیادیں درست کردیتے پھر یہاں بھیج دیتے. ہاں یہ ضرور ہے کہ اس گفتگو سے نئے آنے والوں کو مدد ملتی ہے مگر جس کی اصلاح ہورہی ہوتی ہے اس کی کھنچائی مجھ سے دیکھی نہیں جاتی.
جیسا کہ وارث بھائی نے کہا کہ آپ مانوس بحر میں لکھیں. ساتھ ہی اپنی غزل کو گنگنا کر دیکھیں اس سے آپ کو بہت مدد ملے گی. مانوس بحروں میں ویسے ہی بہت لوگوں نے گایا ہے. انٹرنیٹ پر بحر بٹھا کر آپ نے دیکھ لیا کیا ہوتا ہے. غالب کی کوئی مشہور غزل پکڑیں اور خوب مشق کریں اسپر. سب اسی طرح شروع کرتے ہیں. استاد کے سامنے بیٹھ کر بہت مدد ملتی ہے اس پر بھی غور کیجئے. اور بھی لکھنا ہے مگر بعد میں
 

الف عین

لائبریرین
نا مانوس بحور سے مبتدیوں کو حتی الامکان پرہیز کرنا چاہیے۔ ایسی بحور کی تقطیع کرنے میں اچھے اچھوں کی حالت بری ہو جاتی ہے، تو ہم لوگ کس گنتی میں ہیں؟ اور پھر سارا دھیان عروضی چولیں بٹھانے میں ہی صرف ہو جاتا ہے، اور دوسری معنوی تہیں بند ہی رہ جاتی ہیں۔
 
سلام
مجھے یقین ہے کہ آپ نے بہت ہی محنت سے یہ غزل لکھی ہے مگر اساتذہ تو اپنے کام کریں گے ہی جو ہورہا ہے. میرے کہنے کا مقصد صرف اتنا تھا کہ شاید آسی صاحب یا دیگر اس غزل کی بنیادیں درست کردیتے پھر یہاں بھیج دیتے. ہاں یہ ضرور ہے کہ اس گفتگو سے نئے آنے والوں کو مدد ملتی ہے مگر جس کی اصلاح ہورہی ہوتی ہے اس کی کھنچائی مجھ سے دیکھی نہیں جاتی.
جیسا کہ وارث بھائی نے کہا کہ آپ مانوس بحر میں لکھیں. ساتھ ہی اپنی غزل کو گنگنا کر دیکھیں اس سے آپ کو بہت مدد ملے گی. مانوس بحروں میں ویسے ہی بہت لوگوں نے گایا ہے. انٹرنیٹ پر بحر بٹھا کر آپ نے دیکھ لیا کیا ہوتا ہے. غالب کی کوئی مشہور غزل پکڑیں اور خوب مشق کریں اسپر. سب اسی طرح شروع کرتے ہیں. استاد کے سامنے بیٹھ کر بہت مدد ملتی ہے اس پر بھی غور کیجئے. اور بھی لکھنا ہے مگر بعد میں
بہت خوب سر ۔ ۔ میں انشاءاللہ اس پر عمل کرنے کی پوری پوری کوشش کروں گا۔ جزاک اللہ
مگر جس کی اصلاح ہورہی ہوتی ہے اس کی کھنچائی مجھ سے دیکھی نہیں جاتی.
سر اس بات کا مجھے ان چند دنوں میں خوب خوب اندازہ ہو چُکا ہے ۔ لیکن یہ بھی ہے کہ اگر اساتذہ کرام کھنچائی نہیں کریں گے تو طالب علم اپنے فن میں نکھار کیسے لائے گا۔ (ویسے میری کھنچائی ابھی جاری ہے:(:()
 
Top