سید سبط علی صبا کی خوبصورت نظم

دورانِ جنگ چاندنی رات میں ایک سپاہی کے احساسات

سرمئی بادلوں کے آنچل میں
چھپ گیا چاند دل کا داغ لیے

تیرگی کی دراز زلفوں میں
جھلملاتے نجوم ڈوب گئے

دشتِ وحشت کی وسعتوں میں گم
اِک مسافر ہے بے سر و ساماں

بے خبر راستوں سے، منزل دور
ہر قدم پر ہے رہزنوں کا گماں
سوچتا ہے یہ بار بار کہ کب
چاند نکلے گا، روشنی ہو گی

تیرگی کا مزاج پوچھوں گا
اب ضیاء بار چاندنی ہو گی

سرمئی بادلوں کے آنچل سے
چاند نکلا نہ لمحے بھر کے لیے
 

شمشاد

لائبریرین
جعفری صاحب اردو محفل میں خوش آمدید۔

اپنا تعارف تو دیں اور ہاں یہ خوبصورت نظم شریک محفل کرنے کا شکریہ۔
 
شمشاد

تعارف یہ ہے کہ نام تو آپ نے پڑھ لیا، امریکہ میں مکیم ایک غریب الوطن پاکستانی ہوں شاعری پڑہنے کا شوق مالک نے ودیت کردیا ہے اور جب وقت ملتا ہے تھوڑہ بہت شاعری پڑھ لیتا ہوں۔ پاکستان سے میرا تعلق واہ کینٹ سے ہے۔

نظم آپ کو پسند آئی اس کے لئے بیحد مشکور ہوں

خاکسار
جرار
 

شمشاد

لائبریرین
ایسے نہیں جناب

تعارف والے زمرے میں جائیں اور باقاعدہ اپنا تعارف دیں تا کہ کُھل کر گپ شپ ہو سکے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
اردو محفل پر خوش آمدید جناب جعفری صاحب، خوشی ہوئی آپ کو یہاں دیکھ کر، امید ہے تشریف لاتے رہیں گے۔

اور شکریہ خوبصورت نظم شیئر کرنے کیلیے۔
 
Top