دورانِ جنگ چاندنی رات میں ایک سپاہی کے احساسات
سرمئی بادلوں کے آنچل میں
چھپ گیا چاند دل کا داغ لیے
تیرگی کی دراز زلفوں میں
جھلملاتے نجوم ڈوب گئے
دشتِ وحشت کی وسعتوں میں گم
اِک مسافر ہے بے سر و ساماں
بے خبر راستوں سے، منزل دور
ہر قدم پر ہے رہزنوں کا گماں
سوچتا ہے یہ بار بار کہ کب...