سیاسی چٹکلے اور لطائف

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

جاسم محمد

محفلین
66519054_2383728078361800_660299544713494528_n.png
 

فرقان احمد

محفلین
اور یہ رہے وہ جمہوری لطیفے جنہیں آپ صدق جان سے پاکستان میں ووٹ ڈالتے رہے ہیں :)
4603590776-849771ec44-b.jpg

D-o2tm-X4-Ag-Wt-G.jpg
پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ کے مقابلے میں کھڑے ہونا کچھ ایسا آسان نہ ہے۔ سب سے زیادہ آسان کام طاقت ور کی غلامی ہے اور سدا بہار غلامی۔یعنی کہ ریاستی اداروں کی چاپلوسی شروع کر دی جائے اور اُن سے خوف زدہ ہو کر، اُن کے زیر سایہ مخالفین کو گالم گلوچ کی جائے اور حب الوطنی کے نام پر بندوقوں کو اپنے سروں پر مسلط رکھا جائے۔ یہ تو سب سے آسان راستہ ہے اور اس میں کم از کم ہمیں کوئی کشش محسوس نہیں ہوتی ہے اور ایسی چیری بلاسم اپروچ بباطن کھوکھلی ہوتی ہے۔ دیکھیے جناب، چاہے بھٹو اسٹیبلشمنٹ کے کندھوں پر سوار ہو کر آئے تاہم بھٹو نے انہیں ایک بار بڑا چیلنج دیا۔ بھٹو کے بعد نواز شریف نے اسٹیبلشیہ کو للکارا، چاہے مجبوری میں، یا اپنی رضا سے۔ زرداری اور شہباز شریف میں یہ جرات بوجوہ نہ تھی۔ اور اب، مریم نواز صاحبہ نے جس انداز میں اسٹیبلشیہ کو للکارا ہے، کم از کم، ہم اس کی داد دیے بنا نہیں رہ سکتے ہیں؛ یہ معاملہ الگ ہے کہ وہ کرپٹ ہیں یا نہیں ہیں۔ تاہم، اتنا ضرور ہے کہ اس للکار میں اینٹی اسٹیبلشمنٹ عناصر کے لیے ایک کشش ہے؛ وہ پراسرار کشش جو ہمیں ان شخصیات کا گرویدہ بنا دیتی ہے چاہے لمحاتی طور ہی سہی۔ یہ کرشمہ خان صاحب میں نہیں، اور اس بات کا ہمیں غم ہے۔ یقینی طور پر، یہ للکارنے والے بھی ہماری آئیڈیل شخصیات نہیں ہیں، تاہم ان میں جو جرات رندانہ ہے، اس کی کیا بات ہے، بلکہ، کیا ہی بات ہے!

اب اتنی لمبی تقریر کر دی تو لڑی کے عنوان پر دھیان گیا۔اللہ اللہ! یعنی کہ، اب ہم پتلی گلی سے نکل لیں۔۔۔!
 

جاسم محمد

محفلین
دیکھیے جناب، چاہے بھٹو اسٹیبلشمنٹ کے کندھوں پر سوار ہو کر آئے تاہم بھٹو نے انہیں ایک بار بڑا چیلنج دیا۔ بھٹو کے بعد نواز شریف نے اسٹیبلشیہ کو للکارا، چاہے مجبوری میں، یا اپنی رضا سے۔ زرداری اور شہباز شریف میں یہ جرات بوجوہ نہ تھی۔ اور اب، مریم نواز صاحبہ نے جس انداز میں اسٹیبلشیہ کو للکارا ہے، کم از کم، ہم اس کی داد دیے بنا نہیں رہ سکتے ہیں
یہ کرشمہ خان صاحب میں نہیں، اور اس بات کا ہمیں غم ہے۔ یقینی طور پر، یہ للکارنے والے بھی ہماری آئیڈیل شخصیات نہیں ہیں، تاہم ان میں جو جرات رندانہ ہے، اس کی کیا بات ہے، بلکہ، کیا ہی بات ہے!
وہ مشہور محاورہ تو سُنا ہوگا کہ جو مکا دنگل کے اختتام پر مارنا یاد آئےاسے اپنے منہ پر مار لینا چاہئے۔ :)
تاریخ گواہ ہے آپ جسے اینٹی اسٹیبلشمنٹ للکار سمجھ رہے ہیں۔ وہ دراصل اسی شجرہ ممنوعہ کی آغوش چھن جانے کے بعد اظہار شکوہ سے زیادہ اور کچھ نہیں ہے۔ :)
خان صاحب کو بھی جب 21 سال اسٹیبلشمنٹ نے لفٹ نہیں کروائی تو وہ اسی طرح عوامی جلسوں اور نجی محفلوں میں انہیں للکارا کرتے تھے۔ :)
اِس وقت ان کی آغوش، بلکہ جھولی میں "ایک پیج" پر بیٹھے ہیں۔ جب یہ سایہ ہٹے گا اور اپوزیشن کی تپش محسوس ہوگی، تب ہی ان کے ہوش ٹھکانے آئیں گے۔ جیسا کہ بھٹو اور شریف خاندان کے آجکل آئےہوئے ہیں۔ :)
 

فرقان احمد

محفلین
وہ مشہور محاورہ تو سُنا ہوگا کہ جو مکا دنگل کے اختتام پر مارنا یاد آئےاسے اپنے منہ پر مار لینا چاہئے۔ :)
تاریخ گواہ ہے آپ جسے اینٹی اسٹیبلشمنٹ للکار سمجھ رہے ہیں۔ وہ دراصل اسی شجرہ ممنوعہ کی آغوش چھن جانے کے بعد اظہار شکوہ سے زیادہ اور کچھ نہیں ہے۔ :)
خان صاحب کو بھی جب 21 سال اسٹیبلشمنٹ نے لفٹ نہیں کروائی تو وہ اسی طرح عوامی جلسوں اور نجی محفلوں میں انہیں للکارا کرتے تھے۔ :)
اِس وقت ان کی آغوش، بلکہ جھولی میں "ایک پیج" پر بیٹھے ہیں۔ جب یہ سایہ ہٹے گا اور اپوزیشن کی تپش محسوس ہوگی، تب ہی ان کے ہوش ٹھکانے آئیں گے۔ جیسا کہ بھٹو اور شریف خاندان کے آجکل آئےہوئے ہیں۔ :)
جب خان صاحب ایسا کریں گے تو ہم ان کے بھی گرویدہ ہو جائیں گے۔ دراصل، ہم اسٹیبلشیہ سے کُلی طور پر بے زار افراد کی صف میں شامل ہیں۔ ہمیں ان سے کسی قسم کی بھلائی کی اُمید نہیں ہے۔ ان کے ہاتھ پاؤں پھول جائیں تو پھر سیاسیے ہی ان کے کام آتے ہیں۔ ہندوستان سے قیدی چھڑوانے ہوں یا کارگل ایڈونچر سے باہر نکلنا ہو، تب یہ خاکیان کچھ عرصہ کے لیے 'مطیع و فرمانبردار' بھی بن جاتے ہیں۔ یعنی، یہ آگ دونوں طرف برابر لگی ہوئی ہے۔
 
زیک بھائی کیا یہ ممکن ہے کہ واقع ہی امریکی وزارتِ خارجہ کو علم نہ ہو اور معاملات وائٹ ہاؤس میں طے ہو رہے۔ آخر آپ لوگوں کے پاس بھی تو استاد بیٹھا ہوا ہے۔۔

IMG-20190710-030027.jpg


IMG-20190710-020428.jpg


IMG-20190710-020426.jpg


IMG-20190710-020424.jpg


IMG-20190710-020421.jpg
 
آخری تدوین:

زیک

مسافر
زیک بھائی کیا یہ ممکن ہے کہ واقعہ ہی امریکی وزارتِ خارجہ کو علم نہ ہو اور معاملات وائٹ ہاؤس میں طے ہو رہے۔ آخر آپ لوگوں کے پاس بھی تو استاد بیٹھا ہوا ہے۔۔

IMG-20190710-030027.jpg


IMG-20190710-020428.jpg


IMG-20190710-020426.jpg


IMG-20190710-020424.jpg


IMG-20190710-020421.jpg
Department Press Briefing – July 9, 2019 - United States Department of State

QUESTION: Just a few quick scheduling updates from you. Pakistani leader Imran Khan is coming to the U.S. later this month. What are the meetings scheduled here? Anything that you can give us on that?

MS ORTAGUS: To my knowledge, that has actually not been confirmed by the White House. I know that I have read the same reports that you have, but I would reach out to the White House to confirm or not confirm that visit, but that’s – we don’t have anything to announce here from the State Department.

عمران خان اصل میں کس چکر میں آ رہا ہے؟ ایسے لگ رہا ہے کہ اصل وجہ اقوام متحدہ کے لئے آنا ہے اور امریکی آفیشلز سے ملاقات کی کوشش کی جا رہی ہے
 

محمد وارث

لائبریرین
وہ مشہور محاورہ تو سُنا ہوگا کہ جو مکا دنگل کے اختتام پر مارنا یاد آئےاسے اپنے منہ پر مار لینا چاہئے۔ :)
تاریخ گواہ ہے آپ جسے اینٹی اسٹیبلشمنٹ للکار سمجھ رہے ہیں۔ وہ دراصل اسی شجرہ ممنوعہ کی آغوش چھن جانے کے بعد اظہار شکوہ سے زیادہ اور کچھ نہیں ہے۔ :)
خان صاحب کو بھی جب 21 سال اسٹیبلشمنٹ نے لفٹ نہیں کروائی تو وہ اسی طرح عوامی جلسوں اور نجی محفلوں میں انہیں للکارا کرتے تھے۔ :)
اِس وقت ان کی آغوش، بلکہ جھولی میں "ایک پیج" پر بیٹھے ہیں۔ جب یہ سایہ ہٹے گا اور اپوزیشن کی تپش محسوس ہوگی، تب ہی ان کے ہوش ٹھکانے آئیں گے۔ جیسا کہ بھٹو اور شریف خاندان کے آجکل آئےہوئے ہیں۔ :)
جس دن مریم نواز وغیرہم کی اسٹبلیشیہ (فیکٹری مالکان) سے صلح ہوئی اسی دن ان "یونین لیڈرز" کو فیکٹری مینیجر بنا دیا جائے گا، اور اللہ اللہ۔ سب تالیاں اور سیٹیاں پیٹتے رہ جائیں گے!
 

فرقان احمد

محفلین
وزارت خارجہ کو وزیراعظم پاکستان کے دوروں کے حوالے سے فوری وضاحت پیش کرنی چاہیے۔ یہ سبکی اور بے توقیری عمران خان صاحب کی نہیں، اس عہدے کی بھی ہو رہی ہے۔ ہم تو محض خود کو نکما سمجھتے تھے؛ وزارت خارجہ کے افسران کا معاملہ ہم سے بھلا کیا مختلف ہے! ایک برابر!
 

جاسم محمد

محفلین
روس کے بعد مریکا وی۔ :eek:
پاکستانیوں نے جعلی خبریں پھیلانے والے ڈان اخبار کو حکومتی ذرائع سمجھا ہوا تھا۔ چلو اچھا ہے ایک بار پھر اپنی بے عزتی کروا لی۔ لیکن پاکستانی سدھرنے والے نہیں۔ وہ مستقبل میں پھر ڈان اخبار پر آنکھیں بند کرکے یقین کریں گے۔


بجائے یہ کہ عوام ان جھوٹی خبریں پھیلانے والوں کو سبق سکھائے یہ الٹا حکومت کے دیوالے ہیں جسے ان جعلی صحافیوں کے خلاف کاروائی کرنے پر فسطائیت کا طعنہ بھی سننے کو ملتا ہے۔
اب حکومت زیادہ سے زیادہ ڈان اخبار کی ان جھوٹی خبروں کی تردید ہی کر سکتی ہے۔ لیکن یہ بھی عوام کو پسند نہیں بلکہ اب حکومت کو نااہل اور یوٹرن کہا جا رہا ہے۔
اور جس جعلی اخبار نے سارا خیالی پلاؤ عوام میں بیچ کر گمراہ کیا تھا وہ جوں کا توں مزید جعلی خبریں بیچنے میں مصروف ہے :)
 

جاسم محمد

محفلین
جس دن مریم نواز وغیرہم کی اسٹبلیشیہ (فیکٹری مالکان) سے صلح ہوئی اسی دن ان "یونین لیڈرز" کو فیکٹری مینیجر بنا دیا جائے گا، اور اللہ اللہ۔ سب تالیاں اور سیٹیاں پیٹتے رہ جائیں گے!
فرقان احمد بھائی کو کچھ دیر اینٹی اسٹیبلشمنٹ للکار پر “خوش” تو ہو لینے دیتے :)
 

جاسم محمد

محفلین
وزارت خارجہ کو وزیراعظم پاکستان کے دوروں کے حوالے سے فوری وضاحت پیش کرنی چاہیے۔ یہ سبکی اور بے توقیری عمران خان صاحب کی نہیں، اس عہدے کی بھی ہو رہی ہے۔ ہم تو محض خود کو نکما سمجھتے تھے؛ وزارت خارجہ کے افسران کا معاملہ ہم سے بھلا کیا مختلف ہے! ایک برابر!
وزارت خارجہ نے وزیر اعظم کے دورہ روس اور امریکہ سے متعلق سرکاری طور پر کوئی پروگرام شائع نہیں کیا۔ یہ سب فرضی دورے ہماری مشہور زمانہ جعلی زرد صحافت کا شاہکار ہے۔ جس سے امریکی صدر ٹرمپ بھی سخت تنگ آئے ہوئے ہیں۔
 
جی۔این این بھی ڈان چلا۔رہی

پنجاب حکومت کے ترجمان سے بیان بھی ڈان حکومت نے دلوایا۔

سیاست ڈاٹ پی کے جو کہ سائیوں کا اپنا پیج ہے ان سے بھی پوسٹ ڈان نے کروائی

کے پی کے اپڈیٹ بھی ڈان نیوز چلا رہی اور اے آر وائے بھی


اور تو اور معاونِ خصوصی نعیم الحق سے بیان بھی ڈان نے دلوایا

اب حکومت زیادہ سے زیادہ ڈان اخبار کی ان جھوٹی خبروں کی تردید ہی کر سکتی ہے۔ لیکن یہ بھی عوام کو پسند نہیں بلکہ اب حکومت کو نااہل اور یوٹرن کہا جا رہا ہے۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top