سیاسی منظر نامہ

بابا-جی

محفلین
وزیر اعظم کی قرضہ تحقیقاتی کمشن کی رپورٹ میں تمام ثبوت موجود ہیں کہ کس حکمران نے ہر غیر ملکی دورہ پر ٹیکس پیئر کا کتنا پیسا کہاں خرچ کیا۔ یہ رپورٹ نیب کو بھجوا دی گئی ہے۔
ھاھاھا۔ یِہ رپورٹ پبلک نہیں کِی گئی۔ یِہ تو پھر وُہی الزامات ہی ہُوئے نا۔ پھر کہتے ہیں اعلیٰ عدلیہ نے چھوڑ دِیا۔
 

جاسم محمد

محفلین
ھاھاھا۔ یِہ رپورٹ پبلک نہیں کِی گئی۔ یِہ تو پھر وُہی الزامات ہی ہُوئے نا۔ پھر کہتے ہیں اعلیٰ عدلیہ نے چھوڑ دِیا۔
چینی، آٹا، تیل بحران کمیشن رپورٹ پبلک ہو چکی ہے۔ قرضہ کمیشن رپورٹ بھی جلد پبلک ہو جائے گی۔ پھر آپ اس رپورٹ میں سے بھی کیڑے نکالیں گے جب اس پر کاروائی شروع ہو گی۔
 

جاسم محمد

محفلین
یعنی پروپیگنڈہ کا آغاز ہوا ہی چاہتا ہے۔ :ROFLMAO::ROFLMAO:
اگر پراپگنڈہ ہی کرنا تھا تو ۲۰۱۸ میں اقتدار میں آتے ساتھ جعلی اعداد و شمار گھڑ کر نیب کو بھیج دیتے۔ اس رپورٹ میں دو سال اسی لئے لگے کیونکہ ہر ادارہ و محکمہ سے ڈیٹا ثبوتوں کیساتھ اکٹھا کیا گیا ہے۔ تاکہ بعد میں یہ شاہی خاندان عدم ثبوت پر عدالت سے بری نہ ہو سکیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
آپ نے دو سال ضائع کر دیے، ہونا اب بھی یہی ہے۔ :LOL::ROFLMAO:
اگر ایسی بات ہوتی تو اپوزیشن ہر پروگرام میں نیب کے خلاف نہ بول رہی ہوتی۔ ان کو اچھی طرح معلوم ہے اب کی بار کوئی این آر او نہیں ملے گا۔ خان اعظم پکی کاروائی کر رہا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
آپ نے دو سال ضائع کر دیے، ہونا اب بھی یہی ہے۔ :LOL::ROFLMAO:
یہ لیں حکومت جھوٹ بول رہی ہے تو اپوزیشن کی سن لیں۔ آج رانا ثنا اللہ نے بھی اعتراف کر لیا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نیب ترامیمی بل یعنی این آر او پر بالکل متفق تھے مگر پاگل عمران خان نہیں مانا۔
وزیر اعظم نے اپنے عمل سے ثابت کیا ہے کہ وہ ان کو این آر او نہیں دیں گے۔
 

احسن جاوید

محفلین
بات صرف اتنی سی ہے جب آپ خود کو کسی خیال کے گھیراؤ میں قید کر لیتے ہیں تو آپ کو ہر چیز ویسی ہی نظر آتی ہے۔ یعنی اگر آپ خود کو کرپشن کے حصار میں قید کر لیں گے تو آپ کو اپوزیشن کے ہر ہر قدم، ہر ہر بیان، ہر ہر پالیسی ایکشن میں کرپشن ہی نظر آئے گی۔ کرپشن اتنی ویگ ٹرم ہے کہ اس کا جیسے مرضی استعمال کریں۔ اس لیے آپ جب ماضی کے پبلک آفس ہولڈرز کا ریکارڈ اپنے نظریے سے چیک کرتے ہیں تو آپ کو ہر جگہ اپنا نظریہ درست ثابت ہوا نظر آتا ہے اور وہ آفس ہولڈرز کرپٹ ترین۔ آپ کے جانے کے بعد جو حکومت آئے گی وہ بھی اگر اسی کلیے پہ عمل پیرا ہو تو انہیں بھی آپ کے لیے گئے اقدامات میں یہی نظر آئے گا۔ ہم یہ بھول جاتے ہیں کہ پبلک آفس ہولڈر بھی انسان ہی ہے اور اس سے بھی ہر طرح کے غلط اور صحیح فیصلے صادر ہو سکتے ہیں، دانستہ یا غیر دانستہ رولز سے ماوراء ہو سکتے ہیں۔ اب آپ ان چیزوں کو کرپشن کہہ سکتے ہیں یا یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ یہ حالات کے تقاضے کے مطابق کیے گئے یہ آپ پہ منحصر ہے۔ اس لیے میں اس حق میں نہیں کہ کوئی بھی حکومت پریوئس پبلک آفس ہولڈرز کے ریکارڈ کی کسی خاص مقصد کے تحت یوں چھان بین کرے۔ اس طرح آپ انہی چیزوں میں الجھے رہیں گے اور آگے نہیں بڑھ سکتے۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
اس طرح آپ انہی چیزوں میں الجھے رہیں گے اور آگے نہیں بڑھ سکتے۔
مشرف نے آگے بڑھنے کیلئے ہی سب کو این آر او دے دیا تھا۔ جس کا سنگین نتیجہ پاکستان نے اگلے دس سال بھگتا۔ اب یہی غلطی دہرائی نہیں جا سکتی۔
 

احسن جاوید

محفلین
جس کا سنگین نتیجہ پاکستان نے اگلے دس سال بھگتا۔
آپ غالباً یہ کہنا چاہ رہے ہیں۔

قوم عمران خان سے: ہم پہ ظلم نہ کرو اللہ کا عذب آ جائے گا۔
عمران خان: ظلم تو نواز اور زرداری نے کیا تھا، میں تو اللہ کا عذاب ہوں۔
 

زیک

مسافر
ماشاءاللہ ان جمہوری انقلابی شاہی خاندانوں نے بھی سیکورٹی کے نام پر رج کر عوام کو لوٹا۔ یہ سب جرنیلوں پر ہی گئے ہیں
496-A4818-3-E32-44-EE-9287-2-F3-E430-BAB5-F.png
یہ کب سے کب کا گوشوارہ ہے؟ اس میں مشرف اور عمران وغیرہ کیوں شامل نہیں؟
 

جاسم محمد

محفلین
Govt okays 2017 census results after three years - Pakistan - DAWN.COM

پاکستان ہر دس سال بعد مردم شماری میں ناکام رہا ہے اور تین سال پرانی مردم شماری بھی اب اپروو کی ہے لیکن بڑھکیں مارنے کی عادت نہیں گئی اور وزیر فرماتے ہیں کہ کیوں نا ہر تین سال بعد مردم شماری کرائی جائے۔ کیوں اور کیسے؟
ابھی تو کراچی والوں نے شور مچانا ہے کہ ہماری مردم شماری درست نہیں کی گئی :)
اور آج وہی ہوا جس کی کل پیشگوئی کی تھی:
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ جو معاشرہ مردم شماری ہی صحیح نہ کر سکے وہ مردم شناسی کیسے کرسکتا ہے، ہر مردم شماری میں سندھ کے شہری علاقوں کی آبادی 25 فیصد کم دکھائی گئی، اس حوالے سے ہمارے خدشات درست ثابت ہوئے، ہم مردم شماری سے قبل ہی عدالتوں میں چلے گئے تھے اور ہم نے حکومت میں اسی بنیادی نقطے پر شمولیت اختیار کی، لیکن وفاقی حکومت نے ایم کیو ایم کے خدشات کے باوجود مردم شماری کو منظور کرلیا۔
ایم کیوایم پاکستان کا حکومت سے علیحدگی کا عندیہ - ایکسپریس اردو
 

جاسم محمد

محفلین
پی ڈی ایم کی تحریک اندرونی اختلافات کی وجہ سے ختم ہوجائے گی، وزیراعظم
اسٹاف رپورٹر 38 منٹ پہلے
2121553-imrankhanaggerssive-1608821773-439-640x480.jpg

حکومتی و پارٹی ترجمانوں کا اجلاس خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ کسی کو احتساب سے بھاگنے نہیں دیں گے(فوٹو، فائل)

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم تحریک آپسی اختلافات کی وجہ سے ہی ختم ہو جائے گی ۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی و پارٹی ترجمانوں کا اجلاس ہوا جس میں موجودہ سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں وزیر اعظم نے کہا کہ احتساب سے کوئی بھی نہیں بچے گا، میں نے خود عدالتوں میں پیش ہوکر جواب دیے، اپوزیشن رہنماء بھی نیب کو جواب دیں ۔۔ وزیراعظم نے لینڈ مافیا کے خلاف کاروائیاں جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن کے دوران معلوم ہوا مسلم لیگ ن میں بڑے قبضہ مافیا موجود ہیں۔

ذرائع کے مطابق ترجمانوں کو چارٹر آف ڈیموکریسی کے آرٹیکل 23 پر بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے چارٹر آف ڈیموکریسی میں سینیٹ انتخاب کی اوپن بیلٹنگ پر اتفاق کیا تھا۔ اب اپنے ہی چارٹر کے خلاف جاکر اوپن بیلٹنگ کی مخالفت کررہے ہیں۔

اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا پی ڈی ایم تحریک آپسی اختلافات کی وجہ سے ہی ختم ہو جائے گی،استعفیٰ دینے والے اب استعفوں سے بھاگ رہے ہیں ۔۔وزیراعظم نے کہا کوئی بھی احتساب سے بھاگ نہیں سکتا، میں نے خود عدالت میں ہر چیز پیش کی، مولانا فضل الرحمان نیب میں اس لیے پیش نہیں ہورہے کہ ان کے پاس کوئی جواب نہیں۔

اجلاس میں لینڈ مافیا کے خلاف جاری آپریشن پر بھی بریفنگ دی گئی ۔ وزیراعظم نے لینڈ مافیا کے خلاف کاروائیاں جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن کے دوران معلوم ہوا مسلم لیگ ن میں بڑے قبضہ مافیا موجود ہیں ۔۔ بیرون ملک پاکستانیوں اور سرکاری زمینوں پر قبضے کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے ۔
 
Top