سیاسی منظر نامہ

جاسم محمد

محفلین
یہ وہ لوگ ہیں جو ان عدالتی فیصلوں کو قبول نہیں کرتے، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی
جن کے سینئر لیڈر ہی ریاست پاکستان کےباغی ہوں لیکن یہاں پر حکومت کرنا اپنا آئینی حق سمجھتے ہوں ان کے ساتھ ریاست کیا سلوک کرے؟
 
کوئی نئی بات ہے؟ یہ پارٹی پہلے بھی پیسے لے کر ٹکٹیں دینے کیلئے مشہور ہے۔

تحریک انصاف نے ٹکٹ کے پیسے نہیں لئے کیا؟


کوئی نئی بات ہے؟ یہ پارٹی پہلے بھی پیسے لے کر ٹکٹیں دینے کیلئے مشہور ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
اسد عمر کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا چیئرمین لگانے کا فیصلہ
ویب ڈیسک 3 گھنٹے پہلے
1660866-asadumer-1557307823-711-640x480.jpg

پی ٹی آئی قیادت نے اسد عمر کو کابینہ میں واپسی پر زور دیا مگر وہ نہ مانے، ذرائع

اسلام آباد: حکومت نے سابق وزیرخزانہ اسد عمر کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا چیئرمین لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ٹی آئی قیادت نے اسد عمر کو کابینہ میں واپسی پر زور دیا مگر وہ نہ مانے اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سابق وزیرخزانہ اسد عمر سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔

ذرائع کے مطابق اسد عمر نے قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی چیئرمین شپ پر رضا مندی ظاہر کردی ہے، وزیراعظم عمران خان نے چیف وہیپ عامر ڈوگر کو ہدایات جاری کر دیں جب کہ چیف وہیپ عامر ڈوگر نے قائمہ کمیٹی خزانہ کے چیئرمین فیض اللہ کو صورتحال سے آگاہ کر دیا، عامر ڈوگر اور اسد عمرنے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اس خبر کی تصدیق کردی۔
 

جاسم محمد

محفلین
چور چور ہی رہتا ہے۔۔۔


پاکستان پیپلزپارٹی کی اینٹی منی لانڈرنگ ترمیمی بل کی مخالفت
ویب ڈیسک 41 منٹ پہلے
1662375-ppp-1557420791-207-640x480.jpg

حکومتی قرضوں میں 22 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہوا، وزارت خزانہ ۔ فوٹو:فائل


اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی نے اینٹی منی لانڈرنگ ترمیمی بل کی مخالفت کردی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق فیض اللہ کاموکا کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس منعقد ہوا، وزارت خزانہ نے دس سال میں لیے گئے قرضوں کی تفصیلات قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کو پیش کردیں، اور بتایا کہ حکومتی قرضوں میں 22 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہوا۔

ڈائریکٹر جنرل قرضہ جات نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کو بریفنگ میں بتایا کہ 30 جون 2008 کو سرکاری قرضوں کا حجم 6 ہزار 215 ارب روپے تھا 30 جون 2013 کو سرکاری قرضوں کا حجم 14 ہزار 291 ارب روپے تھا، مارچ 2019 میں سرکاری قرضوں کا حجم 28 ہزار 605 ارب روپے تھا، 10 سال میں قرضوں میں 22 ہزار390 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔


کمیٹی کو بتایا گیا کہ وفاقی بجٹ کے لیے 22 اور 24 مئی کی تاریخ دی گئی ہے تاہم بجٹ کے لیے 11 جون کی تاریخ زیر غور ہے بجٹ کی حتمی تاریخ وزیر اعظم دیں گے کمیٹی کو بتایا گیا کہ نیشنل بینک بنگلہ دیش کیس میں 40 ملین روپے کی ریکوری کی گئی جب کہ بنگلہ دیشی افسران سے مزید 50 ملین روپے کی کیش ریکوری ہوسکتی ہے ڈائریکٹر نیب کراچی نے کہا کہ نیشنل بینک بنگلہ دیش کیس کی سیٹلمنٹ کے لیے احتساب عدالت سے رجوع کیا جائے۔

قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں پیپلزپارٹی نے اینٹی منی لانڈرنگ ترمیمی بل کی مخالفت کردی، پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی سید نوید قمر نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اینٹی منی لانڈرنگ بل میں کی گئی ترامیم ایک مذاق ہے بل کو اتنی جلدی میں پاس نہیں ہونے دیں گے، ایف اے ٹی ایف کو بتانے کے لیے بل یہاں لایا گیا، مشیر خزانہ پارلیمنٹ میں پیش ہوکر مطمئن کریں۔

مسلم لیگ (ن) کے رکن احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عمران خان قرضوں سے متعلق مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں، وزارت خزانہ بتائے 10 سال میں کتنا قرضہ واپس کیا گیا، کی عائشہ گوث پاشا کا کہنا تھا کہ اس بل میں تحقیقاتی افسر کو گرفتاری کے اختیارات دیے گئے ہیں، ایسا کہاں ہوتا ہے اراکین نے کہا کہ اینٹی منی لانڈرنگ بل پر بریفنگ کے لیے مشیر خزانہ کو کمیٹی میں پیش ہونا چاہیئے۔
 

جاسم محمد

محفلین
مسلم لیگ (ن) کے رکن احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عمران خان قرضوں سے متعلق مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں، وزارت خزانہ بتائے 10 سال میں کتنا قرضہ واپس کیا گیا،
جاہل ارسطو بنیادی حسابیات سے بھی نابلد ہے۔ سرکاری اعداد و شمار بتا رہے ہیں کہ پچھلے دس سالوں میں ملک کے قرضوں میں 5گنا اضافہ ہوا۔ اور موصوف کو یہ فکر کھائے جا رہی ہے کہ کتنا قرضہ واپس کیا۔
 

جاسم محمد

محفلین
مراد سعید کی تقریر کے دوران اپوزیشن کا قومی اسمبلی میں ہنگامہ
ویب ڈیسک جمعرات 9 مئ 2019
1662234-nationalassemblyxx-1557406010-467-640x480.jpg

اپوزیشن ارکان نعرے بازی کرتے ہوئے اسپیکر ڈائس کے سامنے کھڑے ہوگئے، فوٹو: فائل

اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر مراد سعید کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے اسپیکر کے ڈائس کا گھیراؤ کرلیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں مراد سعید تقریر کے لیے آئے تو اپوزیشن ارکان نشستوں سے کھڑے ہوگئے اور احتجاج شروع کردیا، اپوزیشن ارکان نعرے بازی کرتے ہوئے اسپیکر ڈائس کے سامنے کھڑے ہوگئے۔

مسلم لیگ(ن) کے پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف کی قیادت میں (ن) لیگ کے ارکان اسپیکر ڈائس کے سامنے احتجاج کرتے رہے ،شور شرابے اور ہنگامہ آرائی کے باعث اسپیکر ماحول کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی اور اپوزیشن کو نشستوں پر بیٹھنے کی تلقین کرتے رہے۔

اسپیکر کی بار بار ہدایت کے باوجود اپوزیشن ارکان شدید احتجاج کرتے رہے جس پر ماحول مزید تلخ ہوگیا تو اسپیکر نے اجلاس کچھ دیر کے لیے ملتوی کردیا۔

وفاقی وزیر مراد سعید نے خطاب میں کہا کہ آج کے بعد اپوزیشن ارکان کو ایوان میں نہیں بولنے دیں گے، آصف زرداری کاجومال باہرپڑا ہےاس کاجواب کون دے گا، ایان علی اور آصف زرداری کو ایک ہی جگہ سے پیسے آ رہے تھے جب کہ بلاول بھٹو ایک پرچی لہراکرچیئرمین بن گیا، بلاول زرداری تقریر کے لیے آئے تو سوچ رہا تھا کہ یہ ایڈز کے کیسز کے بارے بات کریں گے لیکن اس پر ایک جملہ نہ بولا۔

مراد سعید کا کہنا تھا کہ عمران خان کے دور میں ان کی کرپشن سامنے آرہی ہے عمران خان نے وعدہ کیا تھا این آر او نہ کریں گے اور احتساب کریں گے۔
 

آصف اثر

معطل
کیا کوئی ایسا چارٹ ہے جس میں مستند ذرائع سے تینوں حکومتوں کے ادوار میں لیے، دیے جانے والے قرضوں، درآمدات اور برآمدات وغیرہ وغیرہ کا موازنہ کیا گیا ہو؟
 
کیا کوئی ایسا چارٹ ہے جس میں مستند ذرائع سے تینوں حکومتوں کے ادوار میں لیے، دیے جانے والے قرضوں، درآمدات اور برآمدات وغیرہ وغیرہ کا موازنہ کیا گیا ہو؟
تحریک انصاف کے مستند ذرائع سے ا بھی کچھ میں آیا چاہتا ہے!!!
 
کیا کوئی ایسا چارٹ ہے جس میں مستند ذرائع سے تینوں حکومتوں کے ادوار میں لیے، دیے جانے والے قرضوں، درآمدات اور برآمدات وغیرہ وغیرہ کا موازنہ کیا گیا ہو؟


اب تو ہمیں پہنچا ہوا بزرگ تسلیم کیا جاسکتا ہے!
 

جاسم محمد

محفلین
سینٹ میں کل ہی دئیے گئے جوابات کہیں سے کاپی کرلیجیے۔ جہاں ایک وزیر موصوف اقرار کرہے تھے کہ پچھلے پانچ سالہ دور حکومت میں 33 ارب ڈالر قرضہ واپس کیا گیا ہے۔
ن لیگ نے 30 ارب ڈالر قرض واپس کیا
104f4386f8fa59040084c79a484b50ff
ویب ڈیسک
8 گھنٹے ago
senate-1.jpg


نوشین یوسف / صحافی

پاکستان کی پارلیمنٹ کے ایوان بالا کو بتایا گیا ہے کہ موجودہ حکومت نے پانچ سال میں 37 ارب ڈالرز بیرونی قرضہ واپس کرنا ہے جبکہ سابقہ حکومت نے پانچ سال میں تقریباً 30 ارب ڈالرز قرضہ واپس کیا۔
ایوان کو بتایا گیا ہے کہ جنوری 2019 تک پاکستان کے غیر ملکی قرضوں کا حجم 88 ارب ڈالرز سے زیادہ ہے ۔
خیال رہے کہ تحریک انصاف کی حکومت جب سے اقتدار میں آئی ہے یہ بتا رہی ہے کہ اس نے بہت قرضہ واپس کرنا ہے جبکہ حقیقیت میں ماضی کی حکومتوں نے بھی اربوں ڈالرز قرضہ واپس کیا۔
وزرات خزانہ نے سینیٹ کو بتایا ہے کہ پاکستان نے مالی سال 2013/14 سے جنوری 2019 تک 33 ارب 50 کروڑ 69 لاکھ ڈالرز قرضہ واپس کیا ۔ لوٹائے گئے قرضے میں 7 ارب 30 کروڑ ڈالرز سود شامل ہے ۔ جنوری 2019 تک پاکستان پر 88 ارب 19 کروڑ ڈالرز کے غیر ملکی قرضے ہیں
وزیر مملکت خزانہ حماد اظہر نے سینیٹ میں بیان دیا کہ اس سال حکومت کو ریکارڈ 9.2 ارب ڈالرز قرضہ واپس کرنا ہے ۔ پاکستان نے پانچ سالوں میں 37 ارب ڈالرز قرضہ واپس کرنا ہے۔
وزارت خزانہ نے سینیٹ کو تحریری جواب میں بتایا کہ پاکستان کے لوٹائے گئے قرض کی اصل رقم 26 ارب 18 کروڑ 18 لاکھ ڈالرز تھی۔
پاکستان نے 2013/14 میں 79 کروڑ، 97 لاکھ ڈالرز سود سمیت 6 ارب 90 کروڑ 89 لاکھ ڈالرز قرضہ واپس کیا ۔
سنہ 2014/15 میں 99 کروڑ 51 لاکھ ڈالرز سود سمیت 5 ارب 4 کروڑ 72 لاکھ ڈالرز قرضہ واپس کیا ۔2015/16 میں 1ارب 14 کروڑ 25 لاکھ سود سمیت 4 ارب 45 کروڑ ڈالرز قرضہ واپس کیا۔ 2016/17 کے دوران 1ارب 32 کروڑ 81 لاکھ ڈالرز سود سمیت 6 ارب 52 کروڑ 38 لاکھ ڈالرز ، 2017/18 کے دوران 1 ارب 76 کروڑ 43 لاکھ ڈالرز سود سمیت 6 ارب 2 کروڑ 52 لاکھ ڈالرز قرضہ واپس کیا ۔ پاکستان نے مالی سال 2018/19 میں جنوری 2019 تک 1ارب 29 کروڑ 52 لاکھ ڈالرز سود سمیت 4 ارب 55 کروڑ 15 لاکھ ڈالرز قرضہ واپس کیا ۔
وزیر مملکت حماد اظہر نے سینیٹ میں بیان دیا کہ آئی ایم ایف کی کنٹری ہیڈ نے تمام پارلیمانی لیڈرز سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی ، ہم نے سب پارلیمانی لیڈرز ُ کو ملاقات کے لیے دعوت دی ۔ لیکن کرنے صرف نوید قمر اور شبلی فراز آئے، مسلم لیگ ن کا کوئی رکن نہیں آیا ۔
وزارت خزانہ تحریری نے جواب میں بتایا کہ جب انھیں حکومت ملی تو افراط زر کئ شرح 6 فیصد تھی ۔
مالی سال جولائی مارچ 2019 تک افراط زر کی شرح 6.8 فیصد ہے ۔ مارچ 2019 میں افراط زر کی شرح 9.4 فیصد تھی۔
حماد اظہر نے کہا کہ اچھی خبر ہے کہ اپریل میں افراط زر کی شرح میں کمی آئی اور اپریل میں افراط زر کی شرح 8.8 فیصد ہے ۔
—-
ماشاءاللہ۔ ۴۰ ارب ڈالر کے نئے قرضے لے کر ۳۳ ارب ڈالر واپس کر دئے۔ لاجواب اقتصادی پالیسی!
Government got record $40b loans
D6I4Y5rXkAA7T-T.jpg
 
آخری تدوین:

آصف اثر

معطل
ماشاءاللہ۔ ۴۰ ارب ڈالر کے نئے قرضے لے کر ۳۳ ارب ڈالر واپس کر دئے۔ لاجواب اقتصادی پالیسی!
Government got record $40b loans
کیا ن لیگ کو ملکی معیشت بہتر حالت میں ملی تھی؟
کم مہنگائی اور ترقیاتی کاموں کے ہوتے ہوئے یہی تو ہونا تھا۔ پی ٹی آئی کے وردی والوں کی کارکردگی سے زیادہ شورشرابے نے ملکی حالت کو ابتر کردیا ہے۔

پرسوں عمران خان کا یہ بیان کہ جب ن لیگ کو پی پی پی سے حکومت ملی تو شرح 21 فی صد تھی، جب پی ٹی آئی کو حکومت ملی تو یہ شرح 8 فیصد تھی اور ہم نے اسے (غالبا) 7 فیصد کرلیا ہے۔ کیا اس سے بڑا اعتراف کوئی اور ہوسکتا ہے؟
 
Top