سوغات کیا کیا

شمشاد

لائبریرین
سوغات کیا کیا

کسی مشاعرے میں نوح ناروی غزل پڑھ رہے تھے، جس کی زمین تھی " حالات کیا کیا، آفات کیا کیا۔

جب وہ اپنے مخصوص انداز میں اپنے ایک شعر کا یہ مصرعہ اولٰی ارشاد فرما رہے تھے :

یہ دل ہے، یہ جگر ہے، یہ کلیجہ​

تو پنڈت ہری چند اختر جھٹ بول اٹھے :
قصائی لایا ہے سوغات کیا کیا​
 
Top