سود کی ہر شکل حرام ہے

کاظمی بابا

محفلین
سود لینے والا، سود دینے والا اور سود کا حساب کتاب کرنے والا، سب گنہگار ہیں۔
سود کی کم ترین کیفیت کے گناہ کا درجہ ویسا ہی ہے جیسے کوئی بد بخت اپنی ماں سے ( اس سے آگے ٹائپ کرنے کی ہمت نہیں ہے)
 

نظام الدین

محفلین
سود حرام قطعی ہے ‘سود کو قرآن کریم نے اتناسنگین گناہ قراردیا ہے کہ کسی اور گناہ کو اتنا سنگین گناہ قرار نہیں دیا، شراب نوشی، خنزیر کھانا، زناکاری، بدکاری وغیرہ کے لیے قرآن کریم میں ایسی سخت وعید نہیں آئی جو سود کے لیے آئی ہے چنانچہ فرمایا کہ:

یَا أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَذَرُوْا مَا بَقِیَ مِنَ الرِّبَا إِنْ کُنْتُمْ مُؤْمِنِیْنَ فَإِنْ لَمْ تَفْعَلُوْا فَأْذَنُوْا بِحَرْبٍ مِنَ اللّٰہِ وَرَسُولِہِ- ترجمہ: اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور سود کا جو حصہ بھی رہ گیا ہو اس کو چھوڑ دو، اگر تمہارے اندر ایمان ہے ۔اگر تم سود کو نہیں چھوڑو گے ، تو اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے اعلان جنگ سن لو یعنی ان کے لیے اللہ کی طرف سے لڑائی کا اعلان ہے- (سورۃ البقرۃ،278/279)

ونیز ارشاد باری تعالی ہے: وَأَحَلَّ اللَّہُ الْبَیْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا -ترجمہ: اللہ نے بیع کو حلال اور سود کو حرام کیا ہے ۔(سورۃ البقرۃ،275)
دوسر ے مقام پر ارشاد ہے: الَّذِیْنَ یَأْکُلُوْنَ الرِّبَا لَا یَقُومُوْنَ إِلَّا کَمَا یَقُوْمُ الَّذِیْ یَتَخَبَّطُہُ الشَّیْطَانُ مِنَ الْمَسِّ- ترجمہ: جو لوگ سود کھاتے ہیں، وہ قیامت کے روز اُس شخص کی طرح کھڑے ہوں گے جس کو شیطان نے چھوکرمجنون بنا دیا ہو۔

سورۂ آل عمران میں ارشاد ہے: یَا أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا لَا تَأْکُلُوا الرِّبَا أَضْعَافًا مُضَاعَفَۃً وَاتَّقُوا اللَّہَ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ- اے ایمان والو !سود در سود کرکے نہ کھاؤ اور اللہ تعالیٰ سے ڈرو تاکہ تم فلاح پاؤ۔ (سوررۃ اٰل عمران130)
کئی ایک احادیث شریفہ میں سود کی حرمت پر سخت وعیدیں آئی ہیں

بطور نمونہ چند احادیث شریفہ ذکر کی جارہی ہیں؛ صحیح مسلم شریف اور سنن ابن ماجہ شریف میں حدیث مبارک ہے: عَنْ جَابِرٍ قَالَ لَعَنَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ آکِلَ الرِّبَا وَمُؤْکِلَہُ وَکَاتِبَہُ وَشَاہِدَیْہِ وَقَالَ ہُمْ سَوَاء ٌ-
ترجمہ:حضرت جابررضی اللہ عنہ سے روایت ہے آپ نے فرمایا کہ حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سود کھانے والے، سود دینے والے، سودی دستاویز لکھنے والے اور سود کی گواہی دینے والوں پر لعنت فرمائی ہے، اور ارشاد فرمایا کہ یہ سب لوگ گناہ میں برابر ہیں۔( صحیح مسلم شریف، کتاب المساقاۃ ، باب لعن آکل الربا ومؤکلہ، حدیث نمبر:2955،سنن ابن ماجہ، حدیث نمبر2268)

مسند امام احمد بن حنبل ،سنن دارقطنی ،مشکوۃ المصابیح اور زجاجۃ المصابیح میں حدیث پاک ہے: عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ حَنْظَلَۃَ غَسِیلِ الْمَلَائِکَۃِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ دِرْہَمٌ رِبًا یَأْکُلُہُ الرَّجُلُ وَہُوَ یَعْلَمُ أَشَدُّ مِنْ سِتَّۃٍ وَثَلَاثِینَ زَنْیَۃً -
ترجمہ:حضرت عبد اللہ بن حنظلہ رضی اللہ عنھما (جن کے والدحضرت حنظلہ غسیل ملائکہ ہیں ) سے روایت ہے،آپ نے فرمایا کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جانتے بوجھتے سود کا ایک درہم کھانا چھتیس مرتبہ زنا کرنے سے زیادہ سخت ہے۔( مسند امام احمد ، مسند الأنصار رضی اللہ عنہم، حدیث نمبر20951)

اور امام بیہقی کی شعب الایمان میں ان الفاظ کا اضافہ ہے: من نبت لحمہ من السحت فالنار أولی بہ- ترجمہ: جس کا گوشت حرام غذا سے پرورش پایا ہو وہ جہنم ہی کے زیادہ لائق ہے۔( شعب الایمان للبیہقی حدیث نمبر5277)
ونیز مشکوۃ المصابیح میں حدیث شریف ہے:قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: الربا سبعون جزءا أيسرها أن ینکح الرجل أمہ۔ ترجمہ :حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ سود کے ستر درجے ہیں، اور ان میں سب سے ہلکا درجہ اپنی ماں کے ساتھ بدکاری کرنے کے برابر ہے۔ (مشکوۃ المصابیح ، باب الربو، ص246)

ہر شخص کو چاہئے کہ مذکورہ بالا آیات قرآنیہ اور احادیث مبارکہ کو پیش نظر رکھے، سود کی لعنت سے محفوظ رہے اور اس سنگین جرم میں کسی اعتبار سے ہرگز شریک ومددگار نہ بنے۔
 

کاظمی بابا

محفلین
اور جو سود کی شرائط و کیفیات کو توڑ مروڑ کر حلال بنانے میں مالیاتی اداروں کی منشاء کے مطابق رائے دے اس کے بارے کیا حکم ہے ؟
 
سود خور قیامت کے دن آسیب زدہ کی طرح کھڑا ہوگا
(۱)وہ جو سود کھاتےہیں وہ قیامت کے دن اس شخص کی طرح کھڑے ہوں گے جسے آسیب نے چھوٗکر مخبوط بنا دیا ہو۔ یہ اس لیے کہ انہوں نے کہا کہ بیع بھی تو سود کی مانند ہے اور اللہ نے بیع کو حلال کیا اور سود کو حرام کیا، تو جس کے پاس اللہ کی طرف سے نصیحت آئی اور وہ باز رہا تو اسے وہ حلال ہے جو وہ پہلے لے چکا اور اس کا کام خدا کے سپرد ہے اور جو اب ایسی حرکت کرے گا تو وہ دوزخی ہےاور وہ اس میں مدتوں رہیں گے۔
سود کو اللہ تعالیٰ مٹاتا ہے
(۲) اللہ تعالیٰ سود کو مٹاتا ہے اور خیرات کو بڑھاتا ہے اور اللہ کو کوئی ناشکرا اوربڑا گنہ گار پسند نہیں آتا۔
سود سے بچنے میں کامیابی ہے
(۳) اے ایمان والو! بڑھا چڑھاکر سود نہ کھاؤ اور اللہ سے ڈرو اس امید پر کہ تمہیں فلاح ملے۔
سود خور کو خون کی نہر میں عذاب د یا جائے گا
(۱) حضرت سمرہ بن جندب ؄سے مروی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ آج رات میں نے دیکھا کہ میرے پاس دو شخص آئے اور مجھے سرزمین مقدس لے کر گئے پھر ہم چلے یہاں تک کہ ایک خون کی نہر کے پاس پہنچے، اس میں ایک شخص کھڑا ہوا تھا اور شخص نہر کے کنارے کھڑا تھا ، اس کے سامنے پتھر پڑے ہوئے تھے۔ نہر میں کھڑا شخص آگے بڑھا اور اس نے نکلنے کا ارادہ کیا تبھی دوسرے شخص نے اس کے منھ پر پتھر مار کر اسے وہیں پہنچا دیا جہاں وہ تھا، یہ جب جب نکلنے کا ارادہ کرتا وہ شخص اس کے منھ پر پتھر مار کر وہیں پہنچا دیتا، میں نے پوچھا: یہ کون ہے؟ کہا : یہ شخص جو نہر میں ہے سود خور ہے۔ { FR 143 }
سودیوں پر اللہ کے رسول ﷺ کی لعنت ہے
(۴) رسو ل اللہ ﷺ نے سود کھا نے والے، کھلا نےوالے، اسے لکھنے والے اور اسکے گواہوں پر لعنت فر مائی اور فرمایا وہ سب گناہ میں برابر ہیں۔
سود کی وجہ سے پوری بستی ہلاک کردی جاتی ہے
(۵) حضرت عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی وہ اپنے والد محترم سے راوی ہے کہ جب کسی بستی میں زنا اور سود پھیل جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس بستی کو ہلا ک کر نے کی اجازت دے دیتا ہے ۔
سود کا ایک درہم جان بوجھ کرکھانا ۳۶ بار زنا کرنےسے زیادہ برا ہے
(۶)حضرت عبداللہ ابن حنظلہ غسیل الملائکہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سود کا ایک درہم بھی کوئی جان بوجھ کر کھائے تو یہ چھتس مرتبہ زنا کرنے سے زیادہ برتر ہے۔
سود کےگناہ کا سب سے چھوٹا درجہ اپنی ماں سے زنا کرنے کے برابر ہے
(۷) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسو ل اللہ ﷺ نے فرما یا کہ سود کے ستر حصے ہیں اس کا سب سےچھوٹا درجہ یہ ہے کہ مرد اپنی ماں سے زنا کر ے۔
سود خوروں کے پیٹ گھروں کی طرح بڑے ہوجائیں گے
(۸) حضر ت ابو ہریرہر ہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں معراج کی رات ایسے لوگوں کے پا س سے گزرا کہ جن کے پیٹ گھروں کی طرح تھے ان میں سانپ تھے جو باہر سے دکھائی دیتے تھے میں نے کہا اے جبرائیل یہ کون لوگ ہیںانہوں نے عرض کیا کہ یہ سود خور ہیں۔
سود خور پاگل ہوکر اٹھے گا
(۹) حضرت قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ بیشک سود خور قیامت کے دن پاگل اٹھایا جائے گا۔
قربِ قیامت سود سے بچنا بہت مشکل ہوگا
(۱۰) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا کہ لوگوں پر ایک ایسا زمانہ ائے گا کہ سود کھانے سے کوئی بچ نہ سکے گااگر وہ سود نہ کھائے گا تو و ہ اس کےاثرو غبار سے نہ بچ سکے گا۔
(سود کی مذمت و حرمت پر لکھے گئے میرے ایک مضمون کا کچھ حصہ )
 

نور وجدان

لائبریرین
خوشخبری نہیں لمحہ ء فکریہ است :)

ایران نے اسلامی بینکاری کا نظام سود سے پاک قائم کیا ہوا ہے ۔۔۔معاشی سطح پر یہی بات سعودی عرب اور ایران کے درمیان متنازع ہے ۔۔۔ اس بینکاری کے خلاف امریکہ نے'' کانگریشنل ریسرچ رپورٹس'' میں تشویش کا اظہار کیا ہے اگر مسلم اکثریت اس بینکاری میں شمولیت اختیار کرلیں تو ان کے کیا کیا نقصانات ہوسکتے ہیں۔۔ ۔۔ اس صورتحال میں ''گرین ریولوشن '' نے کاؤنٹر اٹیک '' کرتے ہوئے ایرانی سیاسی استحکام کو دھچکا پہنچایا ہے ۔۔۔ بقول ان کے : ہم صورتحال پیدا نہیں کرتے بلکہ صورتحال سے فائدہ اٹھاتے ہیں''

سود کے خلاف فتوی دینے سے کیا ہوتا ہے جب تک اس کا حل نہ نکالا جایا۔۔۔ ! ہم نے اسی سسٹم میں پلنا ہے ، جہاں سودی نظام ہے ۔
 

ابن رضا

لائبریرین
لمحہ فکریہ کیوں؟ متبادل اقتصادی و مالیاتی نظام بغیر سود والا مسلمان پیش کر دیں نا! کون روک رہا ہے؟
لمحہ ء فکریہ کا مطلب ہے کہ مسلمانوں کو فکر کی ضرورت ہے کہ مسلمان اقتصادی ماہرین کو ایسا نظام وضع کرنا چاہیے جو اس کا سود سے پاک نعم البدل ہو۔ آپ نے فکر کو شاید منفی معنوں میں لیا ہے
 

نور وجدان

لائبریرین
یعنی سعودی سودی نظام چاہتے ہیں اور ایرانی نہیں؟ یہ کیا مذاق ہوا بھلا؟

ایران کی امریکن خلاف پالیسی سے ( ابھی جو بدلی ہے) آگاہ تھے۔۔اور لنک دو تو ریسرچ رپورٹس پڑھ لیں ۔۔۔سودی نظام سعودی عرب بنانے پر مجبور۔۔۔ سرمایہ کاری کون کرتا ہے سعودی عرب میں ؟ اس سلسلے میں ''کنفیش آف اکنامک ہٹ مین '' پڑھ لیں۔۔۔ مذاق نہیں ہے ۔۔۔جان پرکنز ہو یا کوئی اینالسٹ ۔۔ان کی رائے ہے میری نہیں ۔
 

arifkarim

معطل
ایران کی امریکن خلاف پالیسی سے ( ابھی جو بدلی ہے) آگاہ تھے۔۔اور لنک دو تو ریسرچ رپورٹس پڑھ لیں ۔۔۔سودی نظام سعودی عرب بنانے پر مجبور۔۔۔ سرمایہ کاری کون کرتا ہے سعودی عرب میں ؟ اس سلسلے میں ''کنفیش آف اکنامک ہٹ مین '' پڑھ لیں۔۔۔ مذاق نہیں ہے ۔۔۔جان پرکنز ہو یا کوئی اینالسٹ ۔۔ان کی رائے ہے میری نہیں ۔
لیکن موجودہ ایرانی جوہری ڈیل کے بعد تو یہی اکانمک ہٹ مین کمپنیاں جوق در جوق ایران میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے تیار بیٹھی ہیں۔ اورایرانی حکومت انہیں اپنے ملک میں خوش آمدید کہہ رہی ہے۔ اگر جوہری ڈیل کا مقصد مغربی کمپنیوں کو ایرانی مارکیٹ تک رسائی دلوانا تھا تو یہی کام شاہ ایران کے زمانہ میں ہی ہو رہا تھا۔ پھر ایرانی اسلامی انقلاب کا سارا ڈرامہ ختم ہو گیا نا! :)
 

نور وجدان

لائبریرین
بقول ان کے : ہم صورتحال پیدا نہیں کرتے بلکہ صورتحال سے فائدہ اٹھاتے ہیں''

لیکن موجودہ ایرانی جوہری ڈیل کے بعد تو یہی اکانمک ہٹ مین کمپنیاں جوق در جوق ایران میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے تیار بیٹھی ہیں۔ اورایرانی حکومت انہیں اپنے ملک میں خوش آمدید کہہ رہی ہے۔ اگر جوہری ڈیل کا مقصد مغربی کمپنیوں کو ایرانی مارکیٹ تک رسائی دلوانا تھا تو یہی کام شاہ ایران کے زمانہ میں ہی ہو رہا تھا۔ پھر ایرانی اسلامی انقلاب کا سارا ڈرامہ ختم ہو گیا نا! :)

آپ کی بات سے سو فیصد اتفاق ہے ۔۔مذاق اچھا تھا مگر چلا کچھ عشروں تک ۔۔

Mahmoud Ahmadinejad کے خلاف ایرانی نوجوان قوم میں ایک بغاوت کا پایا جانا۔۔۔ اور اس بغاوت کو ساشل میڈیا نے پھیلانے میں اہم کردار ادا کیا ۔۔یعنی ایک اور انقلاب۔۔۔سبز انقلاب نے آیت اللہ خمینی کے لائے گئے انقلاب کو ختم کردیا ۔سوائے اسلامی انقلاب کے جو حضور پاکﷺ لے کر آئے ۔۔۔۔دنیا کا کوئی انقلاب دیر پا رہ نہیں سکا۔۔۔

اس لیے میں نے X-President of CIA کی ایک کوٹ لکھی تھی جو اوپر اقتباس میں ہے ۔۔۔
 
آخری تدوین:

کاظمی بابا

محفلین
سود خور قیامت کے دن آسیب زدہ کی طرح کھڑا ہوگا
(۱)وہ جو سود کھاتےہیں وہ قیامت کے دن اس شخص کی طرح کھڑے ہوں گے جسے آسیب نے چھوٗکر مخبوط بنا دیا ہو۔ یہ اس لیے کہ انہوں نے کہا کہ بیع بھی تو سود کی مانند ہے اور اللہ نے بیع کو حلال کیا اور سود کو حرام کیا، تو جس کے پاس اللہ کی طرف سے نصیحت آئی اور وہ باز رہا تو اسے وہ حلال ہے جو وہ پہلے لے چکا اور اس کا کام خدا کے سپرد ہے اور جو اب ایسی حرکت کرے گا تو وہ دوزخی ہےاور وہ اس میں مدتوں رہیں گے۔
سود کو اللہ تعالیٰ مٹاتا ہے
(۲) اللہ تعالیٰ سود کو مٹاتا ہے اور خیرات کو بڑھاتا ہے اور اللہ کو کوئی ناشکرا اوربڑا گنہ گار پسند نہیں آتا۔
سود سے بچنے میں کامیابی ہے
(۳) اے ایمان والو! بڑھا چڑھاکر سود نہ کھاؤ اور اللہ سے ڈرو اس امید پر کہ تمہیں فلاح ملے۔
سود خور کو خون کی نہر میں عذاب د یا جائے گا
(۱) حضرت سمرہ بن جندب ؄سے مروی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ آج رات میں نے دیکھا کہ میرے پاس دو شخص آئے اور مجھے سرزمین مقدس لے کر گئے پھر ہم چلے یہاں تک کہ ایک خون کی نہر کے پاس پہنچے، اس میں ایک شخص کھڑا ہوا تھا اور شخص نہر کے کنارے کھڑا تھا ، اس کے سامنے پتھر پڑے ہوئے تھے۔ نہر میں کھڑا شخص آگے بڑھا اور اس نے نکلنے کا ارادہ کیا تبھی دوسرے شخص نے اس کے منھ پر پتھر مار کر اسے وہیں پہنچا دیا جہاں وہ تھا، یہ جب جب نکلنے کا ارادہ کرتا وہ شخص اس کے منھ پر پتھر مار کر وہیں پہنچا دیتا، میں نے پوچھا: یہ کون ہے؟ کہا : یہ شخص جو نہر میں ہے سود خور ہے۔ { FR 143 }
سودیوں پر اللہ کے رسول ﷺ کی لعنت ہے
(۴) رسو ل اللہ ﷺ نے سود کھا نے والے، کھلا نےوالے، اسے لکھنے والے اور اسکے گواہوں پر لعنت فر مائی اور فرمایا وہ سب گناہ میں برابر ہیں۔
سود کی وجہ سے پوری بستی ہلاک کردی جاتی ہے
(۵) حضرت عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی وہ اپنے والد محترم سے راوی ہے کہ جب کسی بستی میں زنا اور سود پھیل جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس بستی کو ہلا ک کر نے کی اجازت دے دیتا ہے ۔
سود کا ایک درہم جان بوجھ کرکھانا ۳۶ بار زنا کرنےسے زیادہ برا ہے
(۶)حضرت عبداللہ ابن حنظلہ غسیل الملائکہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سود کا ایک درہم بھی کوئی جان بوجھ کر کھائے تو یہ چھتس مرتبہ زنا کرنے سے زیادہ برتر ہے۔
سود کےگناہ کا سب سے چھوٹا درجہ اپنی ماں سے زنا کرنے کے برابر ہے
(۷) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسو ل اللہ ﷺ نے فرما یا کہ سود کے ستر حصے ہیں اس کا سب سےچھوٹا درجہ یہ ہے کہ مرد اپنی ماں سے زنا کر ے۔
سود خوروں کے پیٹ گھروں کی طرح بڑے ہوجائیں گے
(۸) حضر ت ابو ہریرہر ہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں معراج کی رات ایسے لوگوں کے پا س سے گزرا کہ جن کے پیٹ گھروں کی طرح تھے ان میں سانپ تھے جو باہر سے دکھائی دیتے تھے میں نے کہا اے جبرائیل یہ کون لوگ ہیںانہوں نے عرض کیا کہ یہ سود خور ہیں۔
سود خور پاگل ہوکر اٹھے گا
(۹) حضرت قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ بیشک سود خور قیامت کے دن پاگل اٹھایا جائے گا۔
قربِ قیامت سود سے بچنا بہت مشکل ہوگا
(۱۰) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا کہ لوگوں پر ایک ایسا زمانہ ائے گا کہ سود کھانے سے کوئی بچ نہ سکے گااگر وہ سود نہ کھائے گا تو و ہ اس کےاثرو غبار سے نہ بچ سکے گا۔
(سود کی مذمت و حرمت پر لکھے گئے میرے ایک مضمون کا کچھ حصہ )

زیک کے لئے ۔ ۔ ۔ ریفرنسز۔
 

کاظمی بابا

محفلین
ایران نے اسلامی بینکاری کا نظام سود سے پاک قائم کیا ہوا ہے ۔۔۔معاشی سطح پر یہی بات سعودی عرب اور ایران کے درمیان متنازع ہے ۔۔۔ اس بینکاری کے خلاف امریکہ نے'' کانگریشنل ریسرچ رپورٹس'' میں تشویش کا اظہار کیا ہے اگر مسلم اکثریت اس بینکاری میں شمولیت اختیار کرلیں تو ان کے کیا کیا نقصانات ہوسکتے ہیں۔۔ ۔۔ اس صورتحال میں ''گرین ریولوشن '' نے کاؤنٹر اٹیک '' کرتے ہوئے ایرانی سیاسی استحکام کو دھچکا پہنچایا ہے ۔۔۔ بقول ان کے : ہم صورتحال پیدا نہیں کرتے بلکہ صورتحال سے فائدہ اٹھاتے ہیں''

سود کے خلاف فتوی دینے سے کیا ہوتا ہے جب تک اس کا حل نہ نکالا جایا۔۔۔ ! ہم نے اسی سسٹم میں پلنا ہے ، جہاں سودی نظام ہے ۔

سود کے خلاف فتوی نہیں احکامات ہیں جن پر عمل لازم ہے۔
-
ہم اسی سسٹم میں پل رہے ہیں اور الحمد للہ سود سے بچ کے معاملات چلا رہے ہیں۔
ہمارے سامنے ایسی بہت سی قابل تقلید مثالیں موجود ہیں۔
نیت صاف ہو تو راستہ ضرور مل جاتا ہے۔
 
Top