سنّت کیا ہے ؟

میری آپ سے درخواست ہے کہ اگر آپ راسخ العقیدہ مسلمان ہیں تو کوئی حوالہ دینے سے قبل اس کی صداقت کی خود تحقیق کر لیا کریں ورنہ قاری کے غلط راہ پر چلنے کے گناہ میں آپ بھی حصہ دار ہوں گے ۔
میں نے اولالذکر حوالہ کھولا اور پڑھنا شروع کیا ۔ اس کی شروع میں دی ہوئی احادیث کو صحیح بخاری کے ساتھ پرکھا تو وہ اس میں نہ ملیں ۔ میرے پاس کتاب مکتبہ رحمانیہ ۔ اُردو بازار ۔ لاہور کی ستمبر 1985 کی چھپی ہوئی ہے ۔ اللہ ہمیں سیدھی راہ پر قائم کرے ۔

بھائیو آپ نے درست فرمایا ہے، حدیث اور سنت کی مد میں:

کوئی مسلمان ایسی باتیں نہ کہہ سکتا ہے نہ لکھ سکتا ہے جو آقائے نامدار کی توہین کا باعث ہوں کوئی سچا مسلمان کتاب اللہ کو مذاق نہیں بنا سکتا اور نہ کویہ ہوشمند انسان اور صاحب علم مسلمان، مذہب میں کسی بھی جہالت کا پرچار کرسکتا ہے۔ لہذا ہمارے محترم بزرگوں علماء اور محدثین نے ہرگز اپنی تصنیفات میں کوئی ایسی بات بیان کی ہوگی جو

1۔ حکیم انسانیت، ہادی برحق محمد مصطفی کی توہین کا باعث ہو۔
2۔ جو کتابِ اللہ کا مذاق اڑاتی ہو۔
3۔ کھلی جہالت پر مبنی ہو اور شرک، فحش جملوں اور منکر ہونے کا پرچار کرتی ہو۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ڈاکٹر شبیر احمد کی یہ کتاب درست طور پر ایسی باتوں کی طرف اشارہ کرتی ہے جو بعد میں دشمنانِ دین نے شامل کی یا نہیں؟

اس سلسلے میں عرض‌یہ ہے کہ یہ مقدمہ لاہور ہائی کورٹ میں لڑا جاچکا ہے۔ اور اسکا ہر ریفرنس جس کی نشاندہی کی گئی ہے پہلے verify کیا جاچکا ہے۔ کورٹن نے اس کتاب کی درستگی کے حق میں فیصلہ دیا۔ اور حکم دیا کہ ہمارے عالم دین ایسی ان کتابوں کی طہارت کا انتطام کریں۔
اس فیصلے کی نقل دیکھئے
۔ یہ کتاب حدیث کی مخالفت نہیں کرتی بلکہ حدیث کی کتابوں میں دشمنانِ اسلام کی طرف سے شامل کی گئی ممکنہ مجرمانہ کاروائی کی نشاندہی کرتی ہے۔ تاکہ صاحب علم مسلمان ان مجرمانہ کاروائیوں کو درست کرسکیں۔ بعد میں مختلف کتابوں کی ری پرنٹنگ میں اور ریفرنس میں یہ مواد شامل رہا۔


ممکن ہے آپ کے پاس موجود حدیث کی کتاب میں اس مجرمانہ کاروائیوں کو حذف کردیا گیا ہو۔ حدیث کی تمام کتب حرف بہ حرف ایک جیسی نہیں ہیں۔ اس کے لئے آپ نیٹ پر ہی مختلف سائٹس دیکھ سکتے ہیں۔ ایک بار پھر جانئے کہ یہ کتاب حدیث رسول کی مخالفت نہیں کرتی بلکہ ممکنہ مجرمانہ کاروائیوں کی نشاندہی کرتی ہے۔

میں بذات خود ان میں سے بیشتر روایات کی تصدیق پرنٹڈ کتب سے کر چکا ہوں۔ جن میں سے بیشتر انٹرنیٹ پر بھی پائی جاتی ہیں۔ مشکل یہ ہے کی احادیث کا ایک مکمل انڈیکس اور ڈاٹا بیس موجود نہیں۔ ذرا ان دو انڈیکس کا موازنہ کیجئے
http://www.baazauq.com/ahaadees/viewforum.php?f=2
اور سعودی حکومت کی بخاری شریف کے صرف ابواب ہی دیکھئے، کچھ موجود ہیں اور کچھ نہیں،
http://hadith.al-islam.com/Display/Hier.asp?Doc=0&n=0
امید ہے کے جب یہ انڈیکس اور ڈاٹا بیسز جلد مکمل ہوجائیں گے۔ تو آسانی رہے گی۔




ان تمام حضرات سے جو قران میں تضاد پاتے ہیں، معذرت کے ساتھ، میں اپنی مختصر عربی زبان سے واقفیت، اپنے مدنی (مدینہ النبی) احباب کی مدد، اور قران کے 20 تراجم کی پروف ریڈنگ کے بعد اور اس مد میں کثیر وقت اور بہترین علماء اور مصنفین کی کتب کا مطالعہ کرنے کے بعد، مجھے قرانِ حکیم میں کوئی تضاد نظر نہیں آتا۔ جن لوگوں کو تضاد نظر آتا ہے وہ یہ آیت دیکھ لیں: [AYAH]18:29[/AYAH]

اور فرما دیجئے کہ (یہ) حق تمہارے رب کی طرف سے ہے، پس جو چاہے ایمان لے آئے اور جو چاہے انکار کردے، بیشک ہم نے ظالموں کے لئے (دوزخ کی) آگ تیار کر رکھی ہے جس کی دیواریں انہیں گھیر لیں گی، اور اگر وہ (پیاس اور تکلیف کے باعث) فریاد کریں گے تو ان کی فریاد رسی ایسے پانی سے کی جائے گی جو پگھلے ہوئے تانبے کی طرح ہوگا جو ان کے چہروں کو بھون دے گا، کتنا برا مشروب ہے، اور کتنی بری آرام گاہ ہے

والسلام۔
 

باذوق

محفلین
وضاحت

فاروق بھائی، ان میں سے ایک ربط تو باذوق کی اپنی سائٹ کا ہے۔ :)
بھائی میرے ، سائیٹ تو بلاشبہ میری ہے۔
مگر اس میں‌ موجود ڈاٹا میرا تخلیق کردہ نہیں‌ ہے۔ نہ تو احادیث کا عربی متن اور نہ ہی اس کا اردو ترجمہ۔
میں‌ نے اس کی وضاحت یہاں‌ کر رکھی ہے۔

دوسری اہم بات یہ کہ ۔۔۔ میری ویب سائیٹ پر مکمل احادیث کسی صورت میں‌ بھی موجود نہیں‌ ہیں۔ نہ تو ابواب کی صورت میں‌ اور نہ ہی کسی کتابِ حدیث‌ کی تمام احادیث‌ کی شکل میں۔
یہ صرف میرا ذاتی کلکشن ہے جو میں‌ اپنے اور دیگر احباب کے ریڈی ریفرینس کے لیے جمع کر رہا ہوں اور احادیث کے عربی متن کا لنک براہ راست عربی کی ایک مشہور حدیث سائٹ سے جڑا ہوا ہے۔
 
مجھے علم ہے کہ ایک لنک باذوق کی اپنی سایٹ کا ہے۔ میں انکی تحاریر پڑھ چکا تھا۔
مقصد یہ تھا کہ حدیث کی کتب میں سٹینڈرڈ کی کمی کی طرف توجہ دلائی جائے۔

1۔ رسول پرنور کی اطاعت مسلمان پر فرض ہے۔ دیکھئے یہ تھریڈ جس پر رسول کی اطاعت کی آیات میں نے نقل کی ہیں۔
http://www.urduweb.org/mehfil/showpost.php?p=163748&postcount=4

2۔ رسول کا فرمایا ہوا حدیث ہے۔ اس سے انکار کفر۔ سب سے پہلے حدیثِ رسول یہ ہے کیی "محمد صلعم اللہ کے رسول ہیں " ایسی احادیث پر کیا بحث ؟
3۔ کتب احادیث کا معیاری ہونا تھوڑا مشکل اس لئے ہے کہ ہر ضخامت کی احادیث کی کتب شائع ہوتی رہی ہیں۔
حدیث رسول پر ہمارا اتفاق رائے ہے کہ فرمانِ رسول ہے۔ اصل سوال احادیث کی کتب کے مستند ہونے کا ہے۔ اور اس میں ممکنہ طور پر کسی مجرمانہ کاروائی کو پہچاننے اور اس کو اسلامی اصولوں پر پرکھنے کا ہے، کہ آیا ان کتب میں سب کچھ، اسلام کی روح سے مطابقت رکھتا ہے یا نہیں؟ ہمارے علماء کرام اس سلسے میں تحقیق کرسکتے ہیں۔

ڈاکٹر شبیر احمد کا سوال ہے کہ، کیا ہمارے بزرگ ایسی باتیں لکھ سکتے تھے یا اسلام کے دشمنوں نے ان کتابوں میں ایسی باتیں ڈالدی ہیں؟

ڈاکٹر صاحب کی شناخت کردہ کچھ احادیث کی کتب کا معائنہ کرتے ہیں اور دیکھتے ہیں کے آیا یہ احادیث قرآن اور اسلام کی روح سے مطابقت رکھتی ہیں؟
http://www.usc.edu/dept/MSA/fundamentals/hadithsunnah/bukhari/006.sbt.html#001.006.297
http://www.usc.edu/dept/MSA/fundamentals/hadithsunnah/bukhari/006.sbt.html#001.006.298
http://www.usc.edu/dept/MSA/fundamentals/hadithsunnah/abudawud/041.sat.html#041.4922
http://www.usc.edu/dept/MSA/fundamentals/hadithsunnah/muwatta/020.mmt.html#020.20.72.242
http://www.usc.edu/dept/MSA/fundamentals/hadithsunnah/bukhari/062.sbt.html#007.062.006
http://www.usc.edu/dept/MSA/fundamentals/hadithsunnah/bukhari/062.sbt.html#007.062.007
http://www.usc.edu/dept/MSA/fundamentals/hadithsunnah/bukhari/062.sbt.html#007.062.014
http://www.usc.edu/dept/MSA/fundamentals/hadithsunnah/bukhari/062.sbt.html#007.062.016
http://www.usc.edu/dept/MSA/fundamentals/hadithsunnah/bukhari/062.sbt.html#007.062.023
http://www.usc.edu/dept/MSA/fundamentals/hadithsunnah/bukhari/062.sbt.html#007.062.030
http://www.usc.edu/dept/MSA/fundamentals/hadithsunnah/bukhari/062.sbt.html#007.062.033

یہ کچھ مثالیں ڈاکٹر صاحب کی کتاب سے ہیں، بغور پڑھئیے اور دیکھئے کہ آیا کہ رحمت للعالمین ایسی احادیث جو قرآن کی مخالفت کرتی ہوں فرما سکتے ہیں؟ نوٹ کیجئے کی دوسری احادیث اس طرز پر نہیں ہیں۔

میرا ذاتی نکتہ نظر:
میں اس بحث سے دور رہتا ہوں کہ مسلمان سے یہ پوچھنا کہ وہ فرمان رسول پر یقین رکھتا ہے؟ ایک بے معنی سوال ہے۔ جو فرمانِ رسول، حدیث رسول اور سنت رسول کو نہیں مانتا نہ مانے۔
والسلام،
 
ایک مسلمہ اصول ہے کہ جس سے دوستی کرنا ہو اس میں خامیاں نہیں ڈھونڈی جاتی بلکہ خوبیاں دیکھی جاتی ہیں ۔ اسلئے اگر کوئی مسلمان بننا چاہتا ہے تو اپنی اور صرف اپنی بہتری کیلئے قرآن اور حدیث میں خامیاں تلاش نہ کرے اور نہ غیروں کی من گھڑت باتوں کا پرچار کرے شکوک پیدا کرے

میں متفق ہوں‌آپ سے کہ قراں اور فرمانِ رسول میں خامیاں نہ تلاش کی جائیں۔ اس سلسلے میں اللہ کا فرمان اور اس کی گواہی دیکھئے کہ کوئی نبی کچھ نہیں چھپاتا۔

[ayah]3:161[/ayah]
اور کسی نبی کی نسبت یہ گمان ہی ممکن نہیں کہ وہ کچھ چھپائے گا، اور جو کوئی (کسی کا حق) چھپاتا ہے تو قیامت کے دن اسے وہ لانا پڑے گا جو اس نے چھپایا تھا، پھر ہر شخص کو اس کے عمل کا پورا بدلہ دیا جائے گا اور ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا


رسول پاک کی اطاعت کے بارے میں احکامات و آیات کی ایک طویل فہرست ہے، ان میں سے اس آیت کو دیکھئے۔

[ayah]24:56[/ayah]
وَاَقِيمُوا الصَّلَاۃَ وَآتُوا الزَّكَاۃَ وَاَطِيعُوا الرَّسُولَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ -
اور تم نماز (کے نظام) کو قائم رکھو اور زکوٰۃ کی ادائیگی (کا انتظام) کرتے رہو اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی (مکمل) اطاعت بجا لاؤ تاکہ تم پر رحم فرمایا جائے (یعنی غلبہ و اقتدار، استحکام اور امن و حفاظت کی نعمتوں کو برقرار رکھا جائے)

رسول کے فرمان سے انکار قران سے انکار اور کفر کے زمرے میں ہے۔

محترمی، میرا مخلصانہ سوال یہ ہے کہ:
کسی غلط اشاعت و طباعت کی نشاندہی کرنا مندرجہ بالا زمرہ میں کس طرح شامل کیا جاسکتا ہے؟ اگر کہیں واضح طور پر نامناسب اشاعت وسیع پیمانے پر جاری ہو تو اس پر معذرت خواہانہ رویہ کیوں اختیار کیا جائے؟ خصوصا، ایسی اشاعت جب اسلام کے نام پر ہو اور تمام اشاعت کنندہ مسلمانی کا دعوی کریں؟ تو اس کو کیوں پھیلنے دیا جائے اور اس کے بارے میں مسلمانوں کو کیوں نہ مطلع کیا جائے؟‌ ازراہ کرم وضاحت فرمائیے، مقصد اس سوال کا مخلصانہ ہے کہ خود اپنے اور احباب کرام کے علم میں اضافہ ہو۔ آپ سے اس لئے پوچھا ہے کہ آُپ کا علم و تجربہ ماشاء اللہ میر عمر سے بھی زیادہ ہے۔

والسلام۔ منتظر،
 

فاتح

لائبریرین
صحیح بخاری اور صحیح مسلم ایسی کتابیں ہیں جن میں کوئی ضعیف حدیث نہیں مگر احادیث کی درجہ بندی ضرور ہے ۔

میرے خیال میں تو صرف ایک ہی ایسی کتاب ہے جس کے بارے میں اللہ تعالٰی نے فرمایا ہے کہ:
انا نحن نزلنا الذکر و انا لہ لحافظون
ترجمہ: یقیناً ہم نے ہی اس ذکر (قرآن) کو نازل فرمایا ہے اور ہم ہی اس کی حفاظت فرمانے والے ہیں۔
 
صحیح بخاری اور صحیح مسلم ایسی کتابیں ہیں جن میں کوئی ضعیف حدیث نہیں مگر احادیث کی درجہ بندی ضرور ہے ۔

بہت ممکن ہے درج ذیل احادیث، کسی دشمن نے شامل کردی ہوں؟
http://www.usc.edu/dept/MSA/fundamen...ml#007.062.030
http://www.usc.edu/dept/MSA/fundamen...ml#007.062.033

Volume 7, Book 62, Number 33:
Narrated Usama bin Zaid:

The Prophet said, "After me I have not left any affliction more harmful to men than women."

Volume 7, Book 62, Number 30:
Narrated Abdullah bin 'Umar:

Allah's Apostle said, "Evil omen is in the women, the house and the horse.'



بخاری:
Volume 7, Book 62, Number 33:
اسامہ بن زید سے روایت ہے کہ نبی نے فرمایا:
میرے بعد، میں نے مردوں کے لئے عورتوں سے زیادہ تکلیف دہ مزید کوئی تکلیف نہیں چھوڑی ہے۔

بخاری:
Volume 7, Book 62, Number 30
عبداللہ بن عمر سے روایت ہے :
اللہ کے نبی نے فرمایا: سخت ترین برائی، عورت، مکان اور گھوڑے میں ہے۔

عقل تو کہتی ہے کہ کس طرح حضرت عائشہ (ر) حخرت فاطمہ۔ (ر) اور ہماری آپکی مائیں اس زمرے میں شامل ہو سکتی ہیں؟ لیکن عقل کو چھوڑئیے قران کو دیکھئے۔

ان احادیث کا مقابلہ قرآن کی ان آیات سے کیجئے،
[AYAH] 9:71[/AYAH]
اور اہلِ ایمان مرد اور اہلِ ایمان عورتیں ایک دوسرے کے رفیق و مددگار ہیں۔ وہ اچھی باتوں کا حکم دیتے ہیں اور بری باتوں سے روکتے ہیں اور نماز قائم رکھتے ہیں اور زکوٰۃ ادا کرتے ہیں اور اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت بجا لاتے ہیں، ان ہی لوگوں پر اللہ عنقریب رحم فرمائے گا، بیشک اللہ بڑا غالب بڑی حکمت والا ہے

[AYAH]9:72[/AYAH]
اللہ نے مومن مردوں اور مومن عورتوں سے جنتوں کا وعدہ فرما لیا ہے جن کے نیچے سے نہریں بہہ رہی ہیں، وہ ان میں ہمیشہ رہنے والے ہیں اور ایسے پاکیزہ مکانات کا بھی (وعدہ فرمایا ہے) جوجنت کے خاص مقام پر سدا بہار باغات میں ہیں، اور (پھر) اللہ کی رضا اور خوشنودی (ان سب نعمتوں سے) بڑھ کر ہے (جو بڑے اجر کے طور پر نصیب ہوگی)، یہی زبردست کامیابی ہے

[AYAH]33:35[/AYAH]
بیشک مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں، اور مومن مَرد اور مومن عورتیں، اور فرمانبردار مرد اور فرمانبردار عورتیں، اور صدق والے مرد اور صدق والی عورتیں، اور صبر والے مرد اور صبر والی عورتیں، اور عاجزی والے مرد اور عاجزی والی عورتیں، اور صدقہ و خیرات کرنے والے مرد اور صدقہ و خیرات کرنے والی عورتیں اور روزہ دار مرد اور روزہ دار عورتیں، اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرنے والے مرد اور حفاظت کرنے والی عورتیں، اور کثرت سے اللہ کا ذکر کرنے والے مرد اور ذکر کرنے والی عورتیں، اللہ نے اِن سب کے لئے بخشِش اور عظیم اجر تیار فرما رکھا ہے۔

[AYAH]47:19[/AYAH]
اور جو لوگ مومِن مَردوں اور مومِن عورتوں کو اذیتّ دیتے ہیں بغیر اِس کے کہ انہوں نے کچھ (خطا) کی ہو تو بیشک انہوں نے بہتان اور کھلے گناہ کا بوجھ (اپنے سَر) لے لیا

[AYAH]47:19[/AYAH]
پس جان لیجئے کہ اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں اور آپ (اظہارِ عبودیت اور تعلیمِ امت کی خاطر اﷲ سے) معافی مانگتے رہا کریں کہ کہیں آپ سے خلافِ اولیٰ (یعنی آپ کے مرتبہ عالیہ سے کم درجہ کا) فعل صادر نہ ہو جائے٭ اور مومن مردوں اور مومن عورتوں کے لئے بھی طلبِ مغفرت (یعنی ان کی شفاعت) فرماتے رہا کریں (یہی ان کا سامانِ بخشش ہے)، اور (اے لوگو!) اﷲ (دنیا میں) تمہارے چلنے پھرنے کے ٹھکانے اور (آخرت میں) تمہارے ٹھہرنے کی منزلیں (سب) جانتا ہے

[AYAH]71:28[/AYAH]
اے میرے رب! مجھے بخش دے اور میرے والدین کو اور ہر اس شخص کو جو مومن ہو کر میرے گھر میں داخل ہوا اور (جملہ) مومن مردوں کو اور مومن عورتوں کو، اور ظالموں کے لئے سوائے ہلاکت کے کچھ (بھی) زیادہ نہ فرما

عرض:
اسقدر عزت والے جناب بخاری صاحب یہ عزت ایسے نہیں کمائی ہوگی۔ لگتا ہے دشمنان اسلام نے ایسی احادیث کا اضافہ کیا ہے، کیونکہ ایسی احادیث جو قرآن کے مخالف ہیں کیونکر نبی کریم کے دہن مبارک سے ادا ہوسکتی ہیں۔ اب دیکھئے یہی حدیث باذوق صاحب کی سایٹ پر اور اسکی عربی سایٹ پر نہیں ہے۔ یقینا کوئی اس پر دھیان دے رہا ہے کہ وہ احادیث جو قران کے خلاف ہے ان کی تظہیر کی جائے، ہم کو اپنا دل و دماغ اور آنکھیں کھلی رکھنے کی ضرورت ہے۔

والسلام
 

زیک

مسافر
اگر امت سے آپ کی مراد امت کا ایک حصہ ہے تو پھر ٹھیک ہے ورنہ پوری امتِ مسلمہ کا بخاری اور مسلم پر اجماع نہیں ہے۔ یہ بات آپ اچھی طرح جانتے ہیں۔
 

زیک

مسافر
بہت ممکن ہے درج ذیل احادیث، کسی دشمن نے شامل کردی ہوں؟

بخاری:
Volume 7, Book 62, Number 33:
اسامہ بن زید سے روایت ہے کہ نبی نے فرمایا:
میرے بعد، میں نے مردوں کے لئے عورتوں سے زیادہ تکلیف دہ مزید کوئی تکلیف نہیں چھوڑی ہے۔

بخاری:
Volume 7, Book 62, Number 30
عبداللہ بن عمر سے روایت ہے :
اللہ کے نبی نے فرمایا: سخت ترین برائی، عورت، مکان اور گھوڑے میں ہے۔

فاروق یہاں آپ جو کر رہے ہیں اسے خالد ابو فضل نے Hadith slinging کا نام دیا ہے:

“I call it ‘hadith slinging,’ ” said Prof. Khaled Abou el Fadl, a specialist in Islamic law at the University of California, Los Angeles. “I throw a couple of hadiths at you, and you throw a couple of hadiths at me, and that is the way we do Islamic law,” he added. “It’s like any moron can do that.”

آجکل مسلمانوں میں یہ بہت عام ہے۔

باقی رہی بات میری رائے کی تو حدیث کے بارے میں میرا مؤقف تو میں کچھ حد تک Goldhizer اور Schacht اور فضل الرحمان کی بات مانتا ہوں جیسا کہ میں ادھر لکھ چکا ہوں۔
 
باقی رہی بات میری رائے کی تو حدیث کے بارے میں میرا مؤقف تو میں کچھ حد تک Goldhizer اور Schacht اور فضل الرحمان کی بات مانتا ہوں جیسا کہ میں ادھر لکھ چکا ہوں۔
میری رائے بھی حدیث‌کے بارے میں، میں‌فضل الرحمں کی سی ہے۔ حدیث سلنگنگ سے میں‌اب تک یہ سمجھتا رہا کہ لوگ دو ادھر سے لگا کر اور دو ادھر سے لگا کر قوانیں بنانے کی کوشش کرتے رہے، بیشتر اس میں سے "فردِ واحد کا بنایا ہوا قانون" یا فتوی کی صورت میں سامنے آتا رہا۔ میں ذاتی طور پر قران کی حکمت کا قائل ہوں،
یہاں دیکھئے، آپ کا خیال غلامی کے بارے میں دیکھا، یہ صرف غلامی کے بارے میں ہی درست نہیں ہے، بلکہ بادشاہت کے لئے ضروری تھا کہ قرآن کو ہی چھپا دیا جائے۔ اسی وجہ سے آج اکثریت صرف چند ذاتی اور انفرادی فرائض سے باخبر ہے۔
 

باذوق

محفلین
محسن صاحب ۔ السلام علیکم و رحمة اللہ
آپ کے باذوق ہونے کا اقرار میں بہت پہلے کر چکا ہوں اور اب آپ ماشاء اللہ میرے محسن بھی ثابت ہو رہے ہیں ۔ مین نے جو بیان ہفتہ بعد کیلئے رکھا تھا اس کا بیشتر حصہ آپ نے لکھ کر میرا کاندھوں پر وزن کم کر دیا ہے ۔ جزاک اللہ خیر ۔
وعلیکم السلام و رحمة اللہ و برکاتہ
جی بہت بہت شکریہ!! یہ بس آپ جیسوں کی حوصلہ افزائی ہے کہ جو مجھے مطالعہ و تحقیق کی عرق ریزی کی جانب متوجہ کرتی ہے۔
ویسے میرا نام تو محسن نہیں‌ ہے۔ آپ باذوق ہی کہہ کر مخاطب کر لیا کریں۔ :)
 

باذوق

محفلین
اگر امت سے آپ کی مراد امت کا ایک حصہ ہے تو پھر ٹھیک ہے ورنہ پوری امتِ مسلمہ کا بخاری اور مسلم پر اجماع نہیں ہے۔ یہ بات آپ اچھی طرح جانتے ہیں۔
بھائی زکریا ! مجھے تو آپ سے ایسی امید نہیں‌ تھی :eek:
آپ کیسی بات کرتے ہیں ؟ کیا بخاری و مسلم بھی ، خدا عظیم نہیں ہے ، لجا ، شیطانی کلمات وغیرہ زمرے کی کتابیں ہیں کہ اس پر اِس سے اُس سے رائے لے کر کہا جائے کہ ساری امتِ مسلمہ کا اجماع نہیں ہے!
کیا آپ کو نہیں پتا کہ کتبِ احادیث پر رائے ، محدثین کی لی جاتی اور معتبر سمجھی جاتی ہے ، عام مسلمانوں یا علمائے کرام کی نہیں ! اور جب محدثین کا کسی حدیث یا کتابِ حدیث پر اجماع ہو جائے تو عرفِ عام میں یہی کہا جاتا ہے کہ امتِ مسلمہ کا اجماع ہے۔
 

باذوق

محفلین
محترمی، میرا مخلصانہ سوال یہ ہے کہ:
کسی غلط اشاعت و طباعت کی نشاندہی کرنا مندرجہ بالا زمرہ میں کس طرح شامل کیا جاسکتا ہے؟ اگر کہیں واضح طور پر نامناسب اشاعت وسیع پیمانے پر جاری ہو تو اس پر معذرت خواہانہ رویہ کیوں اختیار کیا جائے؟ خصوصا، ایسی اشاعت جب اسلام کے نام پر ہو اور تمام اشاعت کنندہ مسلمانی کا دعوی کریں؟ تو اس کو کیوں پھیلنے دیا جائے اور اس کے بارے میں مسلمانوں کو کیوں نہ مطلع کیا جائے؟‌ ازراہ کرم وضاحت فرمائیے، مقصد اس سوال کا مخلصانہ ہے کہ خود اپنے اور احباب کرام کے علم میں اضافہ ہو۔ آپ سے اس لئے پوچھا ہے کہ آُپ کا علم و تجربہ ماشاء اللہ میر عمر سے بھی زیادہ ہے۔
والسلام۔ منتظر،
اگر اجازت دیں تو میں اس سوال کا جواب دے لوں ؟
قرآن و احادیث سے متعلق ہر غلط چیز کا عام مسلمانوں کو مطلع کیا جانا ضروری نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قسیم حیدر بھائی صاحب نے جب جوناگڑھی اردو ترجمے پر علمی اعتراض کیا تھا تو میں نے ان سے عرض کیا تھا کہ اعتراض کرنے کے لیے یہ صحیح جگہ نہیں ہے بلکہ اس تعلق سے متعلقہ اداروں ، حکومتوں اور تنظیموں کو اطلاع کی جانی چاہئے۔
برادرِ محترم ، یہ اوپن فورم ہے۔ یہاں ہر قسم کے لوگ آتے ہیں جن کی علمی استعداد کے متعلق کوئی اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔ پہلے ہی نوجوان طبقہ دین بیزار ہے ، جب وہ دیکھے گا کہ اتنی علمی شخصیات تک بخاری و مسلم اور دیگر کتبِ احادیث پر بحث کر رہی ہیں تو وہ کیا سمجھے گا اور کیا ردّ عمل ظاہر کرے گا؟ کیا یہ بھی کوئی بتانے والی بات ہے؟
آپ کو آخر یہ ضد کیوں ہے کہ مسلمانوں کو ان کتب کی تحریف کے بارے میں مطلع کیا جائے؟ کیا یہ اصل احادیث کے متعلق شکوک و شبہات پھیلانے والی بات نہیں؟
ہمارا عمل صرف منفی رحجان کی طرف کیوں ہوتا ہے؟ مثبت طریقے ہم کیوں اختیار نہیں کرتے ؟ ممکن ہے چند طباعتوں میں تحریفات راہ پا گئی ہوں لیکن ۔۔۔ کیا یہ ضروری ہے کہ اس انہی تحریفات کی بنیاد پر بخاری و مسلم کو نشانے پر رکھ لیا جائے؟
اسی لیے محترم اجمل صاحب نے بجا طور پر اور بہترین طور پر جو مشورہ دیا ہے وہ یہی ہے کہ
حضور جیسے میں نے پہلے عرض کیا ہے کہ تصیح یا تصدیق کیلئے ناشر سے رابطہ کرنا چاہئیے ۔
 

اجمل

محفلین
سنّت کیا ہے

وعلیکم السلام و رحمة اللہ و برکاتہ
جی بہت بہت شکریہ!! یہ بس آپ جیسوں کی حوصلہ افزائی ہے کہ جو مجھے مطالعہ و تحقیق کی عرق ریزی کی جانب متوجہ کرتی ہے۔
ویسے میرا نام تو محسن نہیں‌ ہے۔ آپ باذوق ہی کہہ کر مخاطب کر لیا کریں۔ :)
آپ اُردو محفل کے محسن ہیں یا نہیں ؟ اور باذوق بھی تو آپ کا نام نہیں ہے ۔ چلئے میں باذوق ہی لکھا کروں گا
 
Top