سندھ کا نیا صوبہ یا جناح پور

کچھ عرصہ پہلے سندھ میں ایک نیا صوبہ یا جناح پور کے بارے میں ایک تھریڈ شروع کیاتھا۔ میر ی یہ پیش گوئی تھی کہ سندھ میں صوبہ نہیں بن سکتا بلکہ جتنا خون بہےگا اس سے بہتر ہے کہ ایک ذیلی وفاقی ریاست جناح پور تشکیل دی جائے۔ احبان کو اس سے اختلاف ہے مگر لگتا ہے کہ بات اسی طرف بڑھ رہی ہے۔

"’سندھ میں شہری علاقوں کی آبادی پچاس فی صد سے زیادہ ہے اور سندہ کی شہری آبادی سندھ کے محصولات کا پچانوے فی صد سے زیادہ حصہ پیدا کرتا ہے لیکن اختیارات میں اس کا حصہ پانچ فی صد سے بھی کم ہے۔‘"مزید
 
پاکستان ایک تھا ایک رہے گا، آزاد بلوچستان، سندھو دیش، جناح پور وغیرہ وغیرہ جیسے سارے شوشے اور فتنے اپنے سرپرستوں اور مفرور لیڈروںسمیت ازخود اپنی موت مر جائیں گے
 

محمد امین

لائبریرین
کچھ عرصہ پہلے سندھ میں ایک نیا صوبہ یا جناح پور کے بارے میں ایک تھریڈ شروع کیاتھا۔ میر ی یہ پیش گوئی تھی کہ سندھ میں صوبہ نہیں بن سکتا بلکہ جتنا خون بہےگا اس سے بہتر ہے کہ ایک ذیلی وفاقی ریاست جناح پور تشکیل دی جائے۔ احبان کو اس سے اختلاف ہے مگر لگتا ہے کہ بات اسی طرف بڑھ رہی ہے۔

"’سندھ میں شہری علاقوں کی آبادی پچاس فی صد سے زیادہ ہے اور سندہ کی شہری آبادی سندھ کے محصولات کا پچانوے فی صد سے زیادہ حصہ پیدا کرتا ہے لیکن اختیارات میں اس کا حصہ پانچ فی صد سے بھی کم ہے۔‘"مزید
پاکستان ایک تھا ایک رہے گا، آزاد بلوچستان، سندھو دیش، جناح پور وغیرہ وغیرہ جیسے سارے شوشے اور فتنے اپنے سرپرستوں اور مفرور لیڈروںسمیت ازخود اپنی موت مر جائیں گے

سارا بہن۔ جناح پور کوئی گالی نہیں ہے :) ۔۔ ویسے نام سے قطعِ نظر، اگر صرف سرخ رنگ والی عبارت دیکھی جائے تو بات کا مقصد اور میرے یہاں دخل دینے کی نیت واضح ہوجائے گی۔

یہ بات بالکل درست ہے کہ سندھ کے شہری علاقوں کے باسیوں کو (چاہے وہ کوئی سی بھی زبان بولتے ہوں) اپنے ہی علاقوں پر اختیارات حاصل نہیں۔ اسی اختیار کی کشمکش کی وجہ سے الگ صوبے کی آواز یہاں پہلے بھی بلند ہوئی اور جب سے اب تک اس کی بازگشت بھی باقی رہی ہے جو کہ پنجاب میں نئے صوبوں کی بات سے ساتھ دوبارہ ابھر کر سامنے آگئی ہے۔

ہمت بھائی کی اس بات سے میں متفق ہوں اور شعور سنبھالنے کی ابتدائی منازل سے ہی میرا یہ مؤقف رہا ہے کہ کراچی کو ایک وفاقی علاقے کی طرح چلانا چاہیے کیوں کہ یہ معاشی سرگرمیوں کا سب سے بڑا مرکز ہے اور تو اور دو عدد بڑی بندرگاہیں، ایک نیوی کی بندرگاہ، دو عدد فضائیہ کے اڈے اور بھی کئی حساس تنصیبات۔ گو کہ صوبے کی بات کافی آگے کی بات ہے مگر کم از کم وفاق کے زیرِ انتظام اسلام آباد جتنی اہمیت تو ملنی ہی چاہیے اس بے چارے شہر کو۔۔۔
 

نایاب

لائبریرین
محترم ہمت علی صاحب ۔ بنگلہ دیش بھی تحریر ہے کچھ ایسے ہی عنوانوں کی جو اپنی جگہ حقیقت تھے اور کبھی کبھار سامنے آ جاتے تھے مگر زندہ دلان پاکستان نعروں کی گونج میں کتھ پتلی بنے مستانہ وار دھمال ڈالتے دانستہ ان عنوانوں سے نگاہ چراتے تھے ۔ ہم بھی پاکستانی ہیں بابا ۔
 
پیارے امین بھیا یہ پانچ فیصد حصہ کہنا ہی لغو بیانی ہے اب تو خیر سے ستر فیصدی اختیارات ہر ایک حکومت میں حصہ دار رہنے والی برطانیہ بیسڈمتحدہ فورس کے پاس ہے۔میں نے بھی زندگی کے چوبیس برس کراچی میں گذارے ہیں ، اسلحہ کہاں سے آتا ہے کہاں چلتا ہے ، گذشتہ بیس برس سے کراچی کے معصوم شہریوں کی آزاد رائے عامہ کو گن پوائینٹ پر کیسے یرمغال بنایا ہوا ہے میں اور آپ بھی جانتے ہیں اور اہل کراچی بھی۔ شاد رہیے۔
 
مشرقی پاکستان میں مکتی باہنی بھی بھارتی آشیرباد سے قائم تھی اب بلوچستان ، گلگت اور کراچی میں نہتے اور پر امن شہریوں کا قتل عام کرنے والے بھی بیرون ملک بیٹھے سب گورکھ دھندا چلا رہے ہیں اور اسلام دشمنی، ملک دشمنی کرتے ہوئے میر جعفر ، میر صادق جیسا کردار ادا کر کے بھارتی مفادات کے لئے کام کر رہے ہیں۔ لیکن ان شاللہ پاکستان سدا سلامت رہے گا۔ اللہ اہل کراچی کو اپنی امان میں رکھے۔ آمین
 

محمد امین

لائبریرین
پیارے امین بھیا یہ پانچ فیصد حصہ کہنا ہی لغو بیانی ہے اب تو خیر سے ستر فیصدی اختیارات ہر ایک حکومت میں حصہ دار رہنے والی برطانیہ بیسڈمتحدہ فورس کے پاس ہے۔میں نے بھی زندگی کے چوبیس برس کراچی میں گذارے ہیں ، اسلحہ کہاں سے آتا ہے کہاں چلتا ہے ، گذشتہ بیس برس سے کراچی کے معصوم شہریوں کی آزاد رائے عامہ کو گن پوائینٹ پر کیسے یرمغال بنایا ہوا ہے میں اور آپ بھی جانتے ہیں اور اہل کراچی بھی۔ شاد رہیے۔

ٹھیک ہے متحدہ کی بدمعاشیاں بھی اپنی جگہ۔ مگر زمینی حقائق بہت تلخ ہیں۔ میں نے بہر حال متحدہ کی کوئی بات نہیں کی تھی۔۔ اسلحہ کس کس کے باس کتنا کتنا ہے یہ غالباً مجھے کہنے کی ضرورت نہیں ہے مگر جو لوگ کراچی میں نہیں رہتے تو فقط تصویر کا ایک ہی رخ جانتے ہیں اور آپ تو خیر سے یہیں رہی ہیں :) فی الوقت متحدہ سے زیادہ اسلحہ اور بدمعاشیاں اے این پی اور امن کمیٹی والوں کی رہینِ منت ہیں۔ اگر اس پر بات کرنی شروع کی تو موضوع سے کہیں اور چلے جائیں گے ہم۔۔۔ 90 کی دہائی میں اگر متحدہ، حقیقی اور آرمی نے کراچی کو جہنم بنا دیا تھا تو آج کراچی میں موجود ہر قوت یہی کر رہی ہے۔ اے این پی، متحدہ، سنی تحریک، امن کمیٹی، سپاہِ صحابہ، جسقم، اور کئی دوسرے "ہمنوا"۔۔۔۔۔۔ کوئی اختیارات اور قبضے کی جنگ کر رہا ہے، کوئی فرقہ واریت کی جنگ تو کوئی لسانی جنگ۔۔۔۔۔

بات فقط حقوق کی ہے، متحدہ ہو یا کوئی بھی ہو، اپنا حق مانگنے کھڑا ہوگا تو یقیناً اسلحہ ضرور سنبھالتا ہے۔ بلوچستان کی یہ حالت خواہمخواہ نہیں ہے۔ آپ کسی بھی فیکشن کو جتنا دبائیں گے وہ اسپرنگ کی طرح کبھی نہ کبھی اچھل کر آپ نے سر پر چپت ضرور رسید کرے گا۔

یہ سب کچھ نہ ہوا ہوتا اگر پاکستان "طریقے" سے بنا ہوتا اور چل رہا ہوتا۔۔۔۔۔ alas...
 

محمد امین

لائبریرین
مشرقی پاکستان میں مکتی باہنی بھی بھارتی آشیرباد سے قائم تھی اب بلوچستان ، گلگت اور کراچی میں نہتے اور پر امن شہریوں کا قتل عام کرنے والے بھی بیرون ملک بیٹھے سب گورکھ دھندا چلا رہے ہیں اور اسلام دشمنی، ملک دشمنی کرتے ہوئے میر جعفر ، میر صادق جیسا کردار ادا کر کے بھارتی مفادات کے لئے کام کر رہے ہیں۔ لیکن ان شاللہ پاکستان سدا سلامت رہے گا۔ اللہ اہل کراچی کو اپنی امان میں رکھے۔ آمین

آمین ۔۔۔
 
مشرقی پاکستان میں مکتی باہنی بھی بھارتی آشیرباد سے قائم تھی اب بلوچستان ، گلگت اور کراچی میں نہتے اور پر امن شہریوں کا قتل عام کرنے والے بھی بیرون ملک بیٹھے سب گورکھ دھندا چلا رہے ہیں اور اسلام دشمنی، ملک دشمنی کرتے ہوئے میر جعفر ، میر صادق جیسا کردار ادا کر کے بھارتی مفادات کے لئے کام کر رہے ہیں۔ لیکن ان شاللہ پاکستان سدا سلامت رہے گا۔ اللہ اہل کراچی کو اپنی امان میں رکھے۔ آمین
میرا ایک بنگلہ دیشی پروفیسردوست ہے۔ اس سے جب بھی بات ہوتی ہے تو معاملہ کھلتا ہے کہ بنگالی تو پاکستان کے حامی تھے مگر مغربی پاکستان کی پالییوں نے انھیں علیحدگی کی طرف دھکیل دیا۔
اگر اپ پیرٹی کے اصول کو دیکھیں تو کیا یہ بنگالی بھائیوں کی کشادہ دلی نہ تھی کہ یہ بھی قبول کیا؟ کیا 25 مارچ کے بے دریغ قتل عام کی یہ وجہ نہ تھی کہ مغربی پاکستان ہی نہیں چاہتا تھا کہ مشرقی پاکستان اس کے ساتھ رہے کہ یہاں کے چودھریوں کی حکومت خطرہ میں پڑجاتی تھی؟
کراچی کے حالات کا منطقی نتیجہ ہے کہ یہ سندھ کےکے ساتھ نہیں رہے گا۔ذیلی وفاقی ریاست اس مسئلہ کا حل ہے
 

نایاب

لائبریرین
عزیز دوستو
ویسے بھارت نام بھی اک نعمت ہے ہم پاکستانیوں کے لیئے ۔۔
۔۔۔۔۔ کریں گے ہم سب کچھ اپنے مفاد کے لیئے اور اپنی مرضی سے ۔۔ اور تلخ نتائج تھوپ دیں گے بھارت کے نام پر ۔ بکیں گے اپنے مفاد کے لیئے اور نام لگا دیں گے امریکہ سرکار کا ۔ پاکستان ہماری جان ہے ہماری شان ہے ۔ اور ہم لوٹ رہے ہیں اسے دل و جان سے ۔ پاکستان سدا قائم و شاد و آباد رہے گا ۔ اگر ہر طرح کےتعصب سے دور رہتے صرف انسانیت کو سب سے بلند رکھنے کے شعور کو پھیلائیں اور ہم مفادی نعروں سے دور رہتے سچے پاکستانی انسان بنیں ۔
 

ساجد

محفلین
ہمت علی ، آپ نے پھر سے پرانا راگ چھیڑ لیا۔ ذرا دوبارہ پڑھیں یہاں میں نے لکھا ہے کہ پنجاب سے تقسیم کا عمل شروع کروا کر ایم کیو ایم جو فی الحال سندھ کی تقسیم کی مخالف ہے نہ صرف سندھ تقسیم کروائے گی بلکہ یہ کام کرنے کے لئے قوم پرستی بھی بھڑکائے گی۔ بر طانوی شہری الطاف حسین بڑے عرصہ سے اسی انتظار میں ہے کہ جناح پور کا صدر یا وزیراعظم بن کر ہی آئے۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس نے یہ کام جلدی شروع کروا دیا ہے، میرا خیال یہ تھا کہ ایم کیو ایم جنوبی پنجاب کی قراردا منظور ہونے کے بعد اس کے قیام تک انتظار کرے گی اور اس کے قیام پذیر ہوتے ہی اپنا کام شروع کر دے گی لیکن انہوں نے یہ کام بہت جلدی شروع کر دیا۔ جنوبی پنجاب کی طرز پر جنوبی سندھ کا مطالبہ میری توقع کے عین مطابق ہے ۔ بات جنوبی سندھ تک ہی موقوف نہ رہے گی جیسے ہی اس کا قیام ہوا اس میں نسلی تطہیر شروع کر دی جائے گی اور بالآخر پاکستان سے علیحدگی کا اعلان کیا جائے گا۔
یہی وہ باتیں ہیں جن کی وجہ سے میرا واضح مؤقف ہے کہ نئے صوبوں کا ڈول نہ ڈالا جائے ورنہ بات صوبوں کی تقسیم سے بہت آگے نکلے گی۔
 
ہمت علی ، آپ نے پھر سے پرانا راگ چھیڑ لیا۔ ذرا دوبارہ پڑھیں یہاں میں نے لکھا ہے کہ پنجاب سے تقسیم کا عمل شروع کروا کر ایم کیو ایم جو فی الحال سندھ کی تقسیم کی مخالف ہے نہ صرف سندھ تقسیم کروائے گی بلکہ یہ کام کرنے کے لئے قوم پرستی بھی بھڑکائے گی۔ بر طانوی شہری الطاف حسین بڑے عرصہ سے اسی انتظار میں ہے کہ جناح پور کا صدر یا وزیراعظم بن کر ہی آئے۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس نے یہ کام جلدی شروع کروا دیا ہے، میرا خیال یہ تھا کہ ایم کیو ایم جنوبی پنجاب کی قراردا منظور ہونے کے بعد اس کے قیام تک انتظار کرے گی اور اس کے قیام پذیر ہوتے ہی اپنا کام شروع کر دے گی لیکن انہوں نے یہ کام بہت جلدی شروع کر دیا۔ جنوبی پنجاب کی طرز پر جنوبی سندھ کا مطالبہ میری توقع کے عین مطابق ہے ۔ بات جنوبی سندھ تک ہی موقوف نہ رہے گی جیسے ہی اس کا قیام ہوا اس میں نسلی تطہیر شروع کر دی جائے گی اور بالآخر پاکستان سے علیحدگی کا اعلان کیا جائے گا۔
یہی وہ باتیں ہیں جن کی وجہ سے میرا واضح مؤقف ہے کہ نئے صوبوں کا ڈول نہ ڈالا جائے ورنہ بات صوبوں کی تقسیم سے بہت آگے نکلے گی۔

ًمیں نے ایم کیوایم کا حامی ہوں نہ یہ تھریڈ پنجاب کے بارے میں ہے۔
کراچی کا ایک ذیلی وفاقی ریاست بننے میں اخر برائی کیا ہے۔ یہ تو سب کراچی کے لوگوں کا بھلا ہوگا جس کی ایک بڑی ابادی پورے پاکستان سے تعلق رکھتی ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
کچھ لوگوں اپنی ساری عمر پاکستان سے باہر گزار دی پھر بھی نجانے پاکستان کو توڑنے کی کیوں باتیں کرتے ہیں۔ اللہ ہی ہے جو انہیں ہدایت دے۔
 

فاتح

لائبریرین
جنوبی سندھ کے صوبے کا مطالبہ کچھ غلط نہیں۔ سارے سندھ میں سب بدمعاشیاں وڈیروں جاگیرداروں کی چلتی ہیں اور بدنام ہے ایم کیو ایم۔ انتظامی امور کی غرض سے ایک کیا چار نئے صوبے بننے چاہییں لیکن جو بات ہمت علی بھائی نے کی ہے اس کی تردید بھی کرنے کی ضرورت نہیں کہ اپنی ذات میں تردیدِ محض ہے کہ وہ ہمت بھائی نے کی ہے اور موصوف کی کوئی بھی تحریر پڑھ کر سوائے ان پر ہنسی آنے کے کوئی دوسرا خیال نہیں آتا۔ :)
 
یہ ملک ہی ہنس ہنس کے تباہ ہوگیا۔
بھائی بار بار لکھا ہے کہ ایک ذیلی وفاقی ریاست۔ اس میں ملک توڑنا کہاں سے اگیا؟
 

سید زبیر

محفلین
بھائیو ! دعا ہے اللہ میرے دل کو بغض ، کینہ ، نفرت ،حسد سے پاک کردے یہ سب اسی کا کیا دھرا ہے ، آپ پاکستان کے کسی ضلع میں چلے جائیں ایک تحصیل کو دوسری تحسیل سے نفرت ہے ، اندرون سندھ میں بالائی اور زیریں سندھ کا تعصب ہے ۔بنجاب میں مرکزی پنجاب اور جنوبی پنجاب کے پی کے میں بھی یہی حال ہے گلگت اور چترال بھی اس سے محفوظ نہیں ہیں آج امت مسلمہ عالمی حیثیت سے لے کرایک خاندان کی اکائی تک نفرتوں ،نخوت تکبر کے حصار میں مقید ہے اللہ تبارک تعالیی ہم پر رحم فرمائے جو چلن ہیں اس سے تو یہ ظاہر ہوتا ہے کہ غارت گری کے بعد تقسیم بھی ہو جائیں تو مزید تقسیم کا مطالبہ ہو گا
 
بلکل درست ہے۔ جب دل ہی تقسیم ہوں تو پھرباقی کیا رہ جاتا ہے۔
مگر کراچی کو ذیلی وفاقی ریاست تقسیم نہیں بلکہ یہ تو اتحاد کی علامت ہے۔ پیرپگار مرحوم کہاکرتے تھے کہ کراچی کو ملک کا دارالخلافہ بنانا چاہیے دوبارہ۔ کاش کہ ان کی کوئی سنتا
 

سید زبیر

محفلین
بلکل درست ہے۔ جب دل ہی تقسیم ہوں تو پھرباقی کیا رہ جاتا ہے۔
مگر کراچی کو ذیلی وفاقی ریاست تقسیم نہیں بلکہ یہ تو اتحاد کی علامت ہے۔ پیرپگار مرحوم کہاکرتے تھے کہ کراچی کو ملک کا دارالخلافہ بنانا چاہیے دوبارہ۔ کاش کہ ان کی کوئی سنتا
پھر چترال ،گلگت ، وزیرستان، میانوالی جیسے پسماند علاقے تو شاید باقی ماندہ بن جاتے
 
Top