سندباد جہازی سے ہنگامی غرقابی ملاقات

محمد بلال اعظم

لائبریرین
واہ واہ واہ
بہت ہی اعلیٰ
کیا بات ہے۔
طرزِ تحریر بہت سلیس اور عمدہ، سلاست و نفاست کے کیا کہنے۔
بہت ہی خوبصورت محمود بھائی
 
سندباد جہازی سے ہنگامی غرقابی ملاقات
(م۔م۔مغلؔ)
اکتوبر 2012 کے سرمئی دن نومبر کی شاموں سے سرگوشیوں میں مصروفیت کا رونا روتے روتے دسمبر کے کندھوں پر سر رکھ کر جیسے خوابیدہ ہو گئیں تھیں۔۔خنک راتیں گالوں پر برفانی ہواؤں کے لمس سے سرد جہنم کی اصطلاح کو حقیقت کا روپ دینے میں مصروف تھیں ایسے میں ہواکے تھپیڑوں کو رخسار زنی کی دعوت دینا ہمدرد جوشاندے کی نذر جیب کا گریبان دینے کے مترادف تھا ، کوئی مجھ ایسا بے وقوف ہی ہوگا جو بلیلہ کی باگیں تھامے ایڑ لگاتا سمندر کےسینے پر مونگ دلتے ہوئے قبرستانوں کے شہر کی جنگ زدہ سڑکوں پر میل ملاقات کی ٹھرک مٹانے کو ترجیحی بنیادوں پر رکھے گا ۔:):)
اگست ستمبر پُروائیاں رہ رہ کے ’’چھیڑ یاراں سے چلی جائے ‘‘ کے مصرعوں پر سینہ کوبی کی ملاقات میں سعودی قونصل خانے کی مصروفیت کی وجہ سے حکم اور اجازتِ بیگم کے باوجود بھی نہ شریک ہوسکا ورنہ اور کچھ نہ سہی مزارِ قائد پر محمد علی جناح مرحوم کی روح پر ایک سوال ہی داغ آتا کہ ’’اے بابا ئے قوم ۔۔۔ قائد اور قائدہ گردی تو بہت ہوچکی کیا گاندھی گیری کی طرح میں بھی قائد گیری شروع کرسکتا ہوں؟؟‘‘ ۔:(:oops:
قصہ کوتاہ اردو محفل میں تذکرے سن سن کر (ارے نہیں کان پکنے کا محاورہ نہیں لکھنے جارہا) جی میں آیا کہ نسبتاً بزرگ سے ملاقات کی کوئی راہ نکالی جائے۔ جس کے ذکر کے طوطی ملاقات کے نقار خانے ایسے بج رہے تھے کہ خیال آتا تھا کہ ’’ جس نے حجازی نہ دیکھا اس کی ملاقاتی خو پر حرفِ چار مشتعل ‘‘۔۔بار بار محفل میں پرانے دھاگوں میں اس مبینہ بزرگ کی بزرگی کے چرچے پڑھنے پر جی ایسا کڑھتا کہ بس اور دلِ آوارہ میں خواہش وہ نے کچوکے دیے کہ ٹرک ۔یعنی ایسے ’’بابے‘‘ سے ضرور ’’رزقِ علمی‘‘ دستیاب ہو سکے گا۔ ۔:):)
وہ کیا محاورہ ہے ۔۔ ہاں یاد آیا ۔۔ اندھا کیا چاہے دو آنکھیں اور ہم کیا چاہیں لیٹر بھر ایندھن اور ایک دخاندان مع برقی دیا سلائی ۔۔ لوحِ ہاتف پر چمکتے حروف اس نوجوان بوڑھے سے مواصلاتی رابطہ کرنے میں اپنے اوسان بحال کر چکے تو ۔۔ بڑی کھردری اور خراش آلود سی آواز نے سماعت پر دھرنا دینے کی دھمکی دے ڈالی’’السلام علیکم جی‘‘ ۔۔ ہم کچھ سمجھنے کی کوشش میں چند لمحوں کر غارت کر ہی پائے تھے کہ آواز آئی ’’ کہیے جنابِ من ؟ ‘‘ کھردری آواز نے مفرس لوچ کا چوغہ پہننے کی ناکام کوشش کی ۔ جی میں آیا کہ تمغوں والے بابا شمشاد بھائی کے لقب ’’ ظلِ سبحانی ‘‘ کا استعمال کیا جائے اور مخطوب کر مرعوب کیا جائے ، پھر ثانیئے بھر میں اپنے جی پر سنگ زنی کر ڈالی کہ مرعوبیت تخلیق کار کی موت ہوتی ہے اور مردہ سے ملاقات صرف پژمردگی کی عطا کرتی ہے۔ ادھر ہم سوچاں میں غلطاں تھے اور ادھر مطلوب نے فارسی کی جان چھوڑ کر فرنگی زبان میں راگ الاپنا شروع کردی ’’ہیلو ہیلو ہے لو و و و وو۔۔۔ ‘‘ کمال سُر تھے صاحب جی میں آیا کہ کہو ’’استاد راگ بھیرویں کو بخش دیں یہ مغرب کا وقت ہے ایسے میں کوئی ٹھمری شمری ہی ہوجائے ‘‘۔۔ اماں لاحول ولا۔ کیا ہوگیا ہے مغل میاں ابھی شہر بسا نہیں اور تم چلے اجاڑنے (ہم نے خود کلامی کی)۔۔:blushing::blushing:
بہرحال تھوڑی بہت فارسی سے شدھ بدھ بلکہ جمعرات ہمیں بھی تھی مگر ہم نے اپنے رعونت کو ملاقت پر رکھنے کا فیصلہ کیا ۔ الغرض 23 دسمبر اتوار کی سہہ پہر رابطے میں طے پایا کہ مزارِ قائد کی ہمسائگی کا شرف اٹھانے والے سے ملاقات آرٹس کونسل آف پاکستان میں منعقدہ حلقہ اربابِ ذوق کے تنقیدی اجلاس میں بغلگیری کا شرف حاصل ہوگا۔ ادھر وہ خراماں تھے ادھر ہم خراماں تھے کہ گورنر ہاؤس کے سامنے قوم پرستوں کے احتجاج نے راہ میں روڑے اٹکائے ادھر 6 بجے سے چند لمحے قبل ہی سند باد جہازی خلاصی کے ساتھ دروازے پر موجود تھے 6:22 پر ہم آرٹس کونسل کے بغلی دروازے سے داخل ہوئے تو بے چینی میں ٹہلنے کی اداکاری کرتے ہوئے دو نوجوان نظر آئے ۔۔۔ آئیے (محفلین ہونے کی وجہ سے صرف) سند باد جہازی کا ناک نقشہ کھینچے ہیں: (محاورہ ہے بھئی):brokenheart::brokenheart:
چھریرا بدن قد 5 فٹ 6 انچ سے نکلتا ہوا، سنہری رنگ کا پائجامہ اور جگرکے خون رنگت سے مسابقت کی حدیں طے کرتے ہوئے سیاہی مائل سرخ رنگ کے کرتے میں مقید جس کے گریبان پر چاک گریبانی کا دور دور تک کوئی تاثر نہ ملتا تھا البتہ سنہری زنجیروں کے نقوش ضرورملتے تھے ۔پکاسو کی مستطیلیت سے جان چھڑاتا ہوا تثلیث سے ہاتھ ملاتا چہرہ جس پر پیشانی کشادگی کی حدیں طے کرنے میں مصروف نظر آتی تھی بالوں کو کمال بے اعتنائی سے سرسے اتارنے کی کوشش میں کاڑھے ہوئے سیاہ چمکتے بال جو کھوپڑی کی جان چوڑنے پر آمادہ نظر نہ آتے تھے، قلمیں بوقلمونی پر اصرار کرتے ہوئے کانوں کی طرف سجدہ ریز، بھنویں خم دار اور زرخیرفصل کی چغلی کھاتے ہوئے، قرینے سے دوھرے کیمیائی تعاملات کی مساوات کا سا توازن قائم کرتی ہوئی روشن آنکھیں جن پر پلکوں کی جھالریں قحط الرجال کا نوحہ پڑھتی دکھائی دیتی تھی، ناک فربہی اور ستواں ہونے میں ناکامی کا منھ بولتا ثبوت فراہم کرتی ہوئی اور کمال خوئے بے نیازی سے اٹھلاتی ہوئی، گال بے رغبتی کے کانوں میں سرگوشیاں کرتے ہوئے جبڑوں سے معانقے میں مصروف، دھانے تراشیدہ اور کشمیری سیب کے خم کو شہ مات دیتے ہوئے ۔ تھوڑی پر روانی میں سر اٹھاتے ہوئے موئے کم آمیز بھی استرے کی ضربتِ کاری کے شکوے میں مصروف ،صراحی دار کلف زدہ گردن جسے کرتے اور کشادہ شانوں کی ٹکٹکی پر نشانے بازی کی مشق کے لیے نمایاں کردیاگیا تھا۔ تراشے گئے گلابی رنگت کے ناخنوں سے پیوست مخروطی فنکارانہ انگلیاں اشارے کنائے اور شرارتوں میں مصروف۔۔ یہی ہمارے مقصود نسبتاً مہدی نقوی حجاز تھے۔۔:p;);)
بغلگیری کا شرف حاصل ہوا تو جہازی کے خلاصی سے ملاقات ہوئی یہ ارتضیٰ تھے جن ٰ پر لکھنا اول تو مقصود نہیں اور مقصود ہوتا بھی تو ہمیں اتنی فرصت ہی کہاں تھی جہازی سے ۔۔ قصہ کوتاہ حلقہ کی کاروائی شروع ہوچکی تھی مجوزہ جگہ کی بجائے ہم گھاس کے فرش پر سجائی گئی نشستوں پر بیٹھے پر مجبور تھے کہ آرٹس کونسل کی کابینہ نے حلف برداری میں مصروف ہونا تھا اور ہم حاشیہ برداروں میں نہ آتے تھے۔۔ مضمون پر رائے زنی اور ہمارے دوست عزیز مرزا کی غزل پر جراحت میں ہم تو جیسے تیسے بول ہی لیے مگر خواہش تھی کہ مہدی بھی کچھ بات کریں بڑی مشکل سے ارتضیٰ نے زبان کھولی تو مہدی انے عملی تنقید کے ایسے جواہر لٹائے کہ ہم چچا غالب کے مصرعے ’’انگشت بدنداں‘‘ کی تصویر بن کر رہ گئے ۔:bighug::notworthy:
اب اجلاس کی کاروائی کیا خاک لکھوں کہ ملاقات کے وہ لمحات پھر سے ذہن و دل پر قبضہ کرچکے ہیں جب ہم اپنے تبحّر علمی سمیت غرق ہوئے تھے ۔ الغرض ملاقات شاید اتنی ہی طے تھی اور اتنی ہی ہوئی ،وہ جو ہماری خوئے سبقتی تھی وہ تو کہیں منھ چھپاتے پھر رہی تھی ، ایسے بوڑھے نوجوان سےملاقات سے اور کچھ ہوا نہ ہوا کم از کم ہمارے تکبر کہ منھ ضرور بند ہوگیا۔ کچھ تصویری جھلکیاں شامل کرتا ہوں کہ بجلی صاحبہ داغِ مفارقت دینے کو ہے۔:(:noxxx:
جناب اب حضور نے کہیں ہمیں یہ کہا ہے:
جیتے رہو پیارے بھائی سدا سلامت شاد باد کامران رہو ، اور بھائی یہ گاڑھی اردو مجھ کم آمیز کے سر کے اوپر سے گزر جاتی ہے :biggrin:
کچھ سہل زبان میں بات کیا کرو ۔۔ :)
تو ہم آگے سے کیا کہہ سکتے ہیں!!! بہرحال بہت شکریہ! اور معذرت کہ ذرا نہیں کافی دیر ہوگئی یہاں تک پہنچتے پہنچتے!
 

مغزل

محفلین
میں نے سوچا اسے ریزرو رکھیں جب موڈ اچھا نا ہوا تو پڑھ کر موڈ ٹھیک کر لین گے پر آپنے تیگ ہی مار دیا مغزل بھائی :(
:) اجی نہیں ابھی نہیں ابھی نہیں ناں ۔۔۔ :):p
شکرہے یہ نہیں کہہ دیا کہ ابھی موڈ ٹھیک تھا اور تحریر پڑھ کر خراب ہوگیا ۔۔ ورنہ بندہ کہاں خوئے خرابی کو سمجھ پاتا :p:p
محض آپ کی محبت ہے عسکر العسکرین و العسکر ی ولمعاسکر المعروف عسکری بھائی ۔۔ :blushing::blushing:
(واضح رہے کہ فاتح بھائی کے بعد آپ دوسرے بھائی ہیں جنہیں ہم نے یہ خطابات عطا کیے ہیں سو ڈنڈی نہیں چلے گی ہاہاہاہا)
چلیے اب تو میں نے موڈ خراب کردیا ہے اب پڑھ لیں ۔ ہاہاہہاہاہہاہ :laugh::blushing:
 

مغزل

محفلین
بہت عمدہ لکھا ہے جناب مغزل بھائی۔ دوبارہ پڑھیں گے تو یقینآ مزید کمالاتِ تحریر آشکارہ ہوں گے۔
ممنونِ کرم ہوں خلیل بھائی چوں کہ ایک ہی نشست میں لکھا ہے اپنی رو میں لکھنے کے بعد دوبارہ نہیں پڑھا سو املا انشاء کی اغلاط رہ گئیں تدوین کا باقی ماندہ وقت تصاویر چسپاں کرنے میں لگ گیا سو میں ضروری تبدیلیاں کرکے مکالمے میں عرض گزار ہوتا ہوں تاکہ آپ یہاں تبدیل فرما کر خلعت پائیں :blushing::p ارے ہاں یہ مراسلے یوں بھی ہے کہ عالیجاہ اب دوبارہ پڑھ لیجے ۔۔:rollingonthefloor::rollingonthefloor: آپ ایسے قادرالکلام نثّار کی رائے مجھ ایسے طفلکِ ناداں کے لیے مشعل راہ ہوتی ہے۔:angel:
 

مغزل

محفلین
اوئے ہوئے
اتنی "اوکھی" اردو لیکن پڑھنے کا مزہ آگیا
شکر ہے فراز بھائی نے ’’اوکھی ‘‘ ہی کہا ’’روکھی سوکھی ‘‘ کہہ دیتے تو میں بے روزگار کہاں سے ٹنوں کے حساب سے جام جیلی ماجرین لاتا ہاہاہہا۔۔:blushing::)
بڑی محبت بابا جی آپ کا نام فراز میں نے محض ذہنی محفاظے کی بنا پر لکھا ہے ، مختصر مجمل داد کے لیے ممنون ہوں بابا جی :lovestruck:
شاد رہیں کامران رہیں آباد رہیں سدا مسکرائیں جیو بھیا جی ۔۔:blushing::p
 

مغزل

محفلین
عمدہ لکھا ہے صاحب۔
تحریر بہت پختہ اور جان دار ہے، ما شاء اللہ! اور اپنے لکھاری کے صاحب نظر ہونے پر بھی دلالت کرتی ہے۔ اس میں شگفتگی کے ساتھ زبان کا چٹخارا بھی ہے۔ کتابت کی کچھ اغلاط البتہ ہیں، اُن کو خود ہی دیکھ لیجئے گا۔
کچھ جسارتیں ہیں، دیکھ لیجئے گا:۔
’’چھیڑ یاراں سے چلی جائے‘‘۔ اس میں بہتر ہوتا کہ ’’یاراں‘‘ کو واوین میں لکھتے باقی بغیر واوین کے کہ تحریف اسی ایک لفظ میں ہے۔ شد بد کو جمعرات سے ملانا مقصود ہے تو ’’شدھ بدھ‘‘ لکھئے بلکہ ’’بدھ شدھ‘‘ آگے جمعرات اور اِدھر ’’شدھی تحریک‘‘ کا کنایہ۔ ایک پنتھ میں دو چار چھ کاج اکٹھے۔ ایسی شگفتہ تحریروں میں ہندسوں کا استعمال مجھے تو خیر اچھا نہیں لگتا، بلکہ ’’ٹھیک ٹھیک پیمائشوں‘‘ سے گریز بہتر ہے۔ ’’چھ، ساڑھے چھ بجے ۔۔۔ قد عام آدمی سے نکلتا ہوا‘‘ یہ میری ترجیحات ہیں۔ ان کا اتباع آپ پر لازم نہیں۔ ’’ٹھیک ٹھیک پیمائشوں‘‘ سے اگر مزاح پیدا کرنا مقصود ہے تو ’’اٹھارہ بج کر بائیس منٹ اور ساڑھے انتیس سیکنڈ‘‘۔ Smilies کو نکال دیجئے۔ یہاں اِس صفحے پر اِن کا مقام اور اہمیت جو بھی ہے وہ عارضی ہے۔
بہ سرو چشم آغائے عزیز خیلی بسیارممنون ، خیلی متشکرم روز باشید روز بخیر
کتابت کی اغلاط یقیناّ رہ گئیں آپ کے مراسلے پر متفق کی رسید میری اس بشری کمزوری کا اعتراف ہے کہ ایک ہی نشست میں براہِ راست لکھنے میں بجلی جانے کا ڈر اور تدوینی عمل کی پابندی تصاویر شامل کرنے میں ختم ہوگئی ، عرض گزار ہوتا ہوں کہ ’’چھیڑ خوباں سے چلی جائے اسد “‘ کی بجائے ’’ تصرّفِ ذاتی‘‘ کی مد میں ’’چھیڑ یاراں سے چلی جائے‘‘ اختیار کیا اور ’’اسد‘‘ کی بھی چھٹی کردی یوں ’’چھیڑ یاراں سے چلی جائے‘‘ شامل کیا تاکہ نقد پر نظر رکھنے والے احباب ’’بددیانتی‘‘ پر محمول نہ فرمائیں۔ ہندسوں کے استعمال بابت آپ کی رائے یقیناً مقدم ہے اورمیں آئندہ اس کا خیال رکھوں گا ، ٹھیک ٹھیک پیمائش سے میں گریز کرتا ہوں مگر یہ انشائیہ خاکہ نگاری کی پاسداری کرتے ہوئے یا یوں کہہ لیجے ذاتی مزاج کی وجہ سے قطعاَ اس نثر پارے میں شامل ہے ، یوں بھی میرے نزدیک محفلین سے میل ملاقاتوں کا تذکرہ اس مد میں ہوتا چلا آیا ہے ، آپ کی مفصل رائے میرے لیے مشعلِ راہ ہے انشا اللہ ان خطوط پر عمل کرنے کی کوشش کروں گا میری خواہش ہے کہ میرے دستخط میں شامل دیگر مقدور بھر فروگزاشت پر آپ کی رائے حاصل ہوسکے ۔ ہاں آپ ایک بات سے اختلاف ہے کہ ’’ مجھ پر آپ کی ترجیحات کا اتباع لازم نہیں ‘‘ ۔۔ جبکہ میں سمجھتا ہوں کہ مجھے آپ ایسے بزرگوں کی سے ہی سیکھنے کی لگن اس محفل تک لائی تھی سو اب میں یہیں کا ہوکر رہ گیا ہوں۔۔:angel::)
 

مغزل

محفلین
:rollingonthefloor:شکر ہے مجھے آتی ہی نہیں سمجھ اور سیکھیں اوکھی اردو :rollingonthefloor:
اتنی ٹف اردو تو فاتح بھائی بھی نہیں بولتے مغزل بھائی آپ نے تو انکو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے :p ویسے اللہ کی قسم ایک بھی لفظ سمجھ نہیں آیا ۔:p
گڑیا رانی آداب۔۔ جیتی رہو ۔۔ وہ ’’فاتح‘‘ جسے میں ’’ قبلہ و کعبہ و جامع مسجد و عیدگاہ فاتح المفتوحین والفتّاح المفتاح الفاتح الدین بشیر محمود ‘‘ لکھتے ہوئے خالی آنکھوں سے مسکراتے دیکھتا تھا۔۔۔(یہ ذرا آسان ہے دیکھ لو ہاہاہہا )۔۔کی رائے تو اس بابت مل ہی گئی ہے آپ کو ہاہاہہاہا۔۔۔ اب کیا کہتی ہیں کہ کون ’’تف‘‘ اردو بولتا ہے اور کون ’’ٹف ‘‘ ۔۔ ہاہاہاہاہاہ :p:p یہ تو اچھا ہے کہ آپ کو ایک لفظ سمجھ نہیں آیا میں تو لکھا ہے مجھے خود سمجھ نہیں آیا ہاہاہہاہا جیتی رہو بٹیا سلامت رہو شاد رہو آباد رہو کامران رہو۔۔۔ سدا مسکراؤ :):):)
 

مغزل

محفلین
زبردست جناب محمود صاحب ۔۔۔ کیا ہی اچھا مضمون لکھا۔۔۔ ! مگر اس پر تبصرہ اس وقت ہی کریں گے جب اس کی 100 پرسنٹ سمجھ آ جائے گی ۔۔۔ ! کیونکہ ابھی تک تقریبا 50 فی صد ہی سمجھ پایا ہوں ۔۔۔ ! امید واثق ہے دس سال بعد اسے 100 پرسنٹ سمجھنے کے قابل ہو جاؤں گا۔۔۔ !
محبت ہے آپ کی ذیشان نصر بھائی ، بغیر سمجھے یا نصف ہی سمجھ لینے کے بعد بھی گراں قدر رائے نصیب ہوئی محض آپ کی محبت ہے ، مجھے قطعاً کوئی دعویٰ نہیں کہ کوئی مضمون ہےمیں نے تو بس قلم برداشتہ جو لکھ سکے لکھ لیا کہ سند باد جہازی کا قرض تھا سو ہم جاں سے گئے مگر قرض اتار دیا ۔۔ اب ایسا بھی نہیں کہ قرض اتارو جہاز سنوارو پر عمل پیرا ہوں میں ، چلیے جب انکسار کا چوغہ شریف اتاریے گا تو صد فیصد رائے بھی دے دیجے گا ۔۔ ویسے کون جیتا ہے تری زلف کے سر ہونے تک ، یہ نہ ہو اس وقت میں پوتے پوتیوں کے ساتھ محفل میں آیا کروں ہاہاہاہاہاہا :p:):blushing::laughing:
 

عسکری

معطل
:) اجی نہیں ابھی نہیں ابھی نہیں ناں ۔۔۔ :):p
شکرہے یہ نہیں کہہ دیا کہ ابھی موڈ ٹھیک تھا اور تحریر پڑھ کر خراب ہوگیا ۔۔ ورنہ بندہ کہاں خوئے خرابی کو سمجھ پاتا :p:p
محض آپ کی محبت ہے عسکر العسکرین و العسکر ی ولمعاسکر المعروف عسکری بھائی ۔۔ :blushing::blushing:
(واضح رہے کہ فاتح بھائی کے بعد آپ دوسرے بھائی ہیں جنہیں ہم نے یہ خطابات عطا کیے ہیں سو ڈنڈی نہیں چلے گی ہاہاہاہا)
چلیے اب تو میں نے موڈ خراب کردیا ہے اب پڑھ لیں ۔ ہاہاہہاہاہہاہ :laugh::blushing:

اس بات سے میرا موڈ اتنا اچھا ہوا ہے کہ اب 6 مہینے تک ٹھیک ہی رہے گا :rolleyes:
 

مغزل

محفلین
بہت اچھا لکھا ہے۔۔۔ پر لکھا کیا ہے۔۔۔ آدھا تو سر سے گزر گیا۔۔:confused:
مغل بھائی تھوڑی سلیس زبان استعمال کر لیا کریں۔۔۔ :)
ہاہاہ کیا کہنے انیس بھائی ، سلیس کا کیا ذکر کہ بندہ ناچیز کی روز مرّہ کی زبان ہے سو احباب کو کوفت میں مبتلا دیکھتا ہوں ایک واقع یاد آگیا آپ کی نذر : :p
میرے ایک رفیق ہیں سلیم چترانی ، موصوف کیا ہی عمدہ گلوکار ہیں ایک بار آرٹس کونسل میں اپنے فن کا مظاہر کررہے تھے
کہ سامعین میں سے ایک ’’ویل سوٹڈ بوٹڈ ‘‘ صاحب اٹھے اور فرمائش کی کہ قبلہ راگ بھیرویں ہوجائے ۔
سلیم نے میری طرف دیکھا تو میں نے کہا بھائی کیا جاتا ہے ہوجائے ۔۔
قصہ مختصرسلیم میاں نے موصوف کی فرمائش پر کلام مکمل کیا تو وہ صاحب پھر آدھمکے کہ بھائی ’’بھیرویں ‘‘ ہوجائے ۔۔
سلیم نے کہا بھائی راگ بھیرویں میں ہی تو سنایا ہے ۔۔
تو موصوف فرمانے لگے ۔’’اچھا تو پھر واہ واہ کیا بات ہے کیا اچھا گاتے ہیں آپ واہ واہ ‘‘
:daydreaming::laughing::laugh::laugh:
 

مغزل

محفلین
واہ واہ واہ مغل بھائی لطف آ گیا واللہ
کاش سکائپ پر پائے جاتے آپ تو یہ لطف دوبالا ہو جاتا
بڑی محبت فاتح بھائی اب تو آپ کی خواہش پوری ہوچکی ہے ناں اب تو شکوہ نہیں ناں ؟؟:p:p
آپ سے داد پانا ’’شیر کے بالوں میں جُوں تلاش ‘‘ کرنے کے مترادف ہے یعنی جوُئے شیر لانے کے مترادف :rollingonthefloor::rollingonthefloor::laugh:
جی بیٹا یہ ہمارے بھی کان کترتے ہیں۔۔۔ بلکہ مشکل اردو ہم انھی سے پوچھ پوچھ کے لکھتے ہیں۔
شکراً شکراً سیدی مرشدی میں نے ابھی ابھی بٹیا رانی کو کہا تھا کہ فاتح بھائی سے سند مل گئی ہے:p
 
محبت ہے آپ کی ذیشان نصر بھائی ، بغیر سمجھے یا نصف ہی سمجھ لینے کے بعد بھی گراں قدر رائے نصیب ہوئی محض آپ کی محبت ہے ، مجھے قطعاً کوئی دعویٰ نہیں کہ کوئی مضمون ہےمیں نے تو بس قلم برداشتہ جو لکھ سکے لکھ لیا کہ سند باد جہازی کا قرض تھا سو ہم جاں سے گئے مگر قرض اتار دیا ۔۔ اب ایسا بھی نہیں کہ قرض اتارو جہاز سنوارو پر عمل پیرا ہوں میں ، چلیے جب انکسار کا چوغہ شریف اتاریے گا تو صد فیصد رائے بھی دے دیجے گا ۔۔ ویسے کون جیتا ہے تری زلف کے سر ہونے تک ، یہ نہ ہو اس وقت میں پوتے پوتیوں کے ساتھ محفل میں آیا کروں ہاہاہاہاہاہا :p:):blushing::laughing:

شگفتہ نگاری کی اچھی مثال ہے، جنابِ مغزل
 

مغزل

محفلین
بہت ہی اعلیٰ مغل بھیا ۔۔۔ ۔! بہت خوب لکھا ہے۔
مہدی بھائی سے ہماری بھی بس ایک ہی ملاقات ہوئی ہے۔ لیکن آپ نے جو نقشہ کھینچا ہے وہ کمال ہے۔
ماشاءاللہ۔۔۔ !
بڑی محبت احمد میاں سلامت رہو شاد رہو آباد رہو ، پتہ نہیں تم کہاں غائب ہو ، ایک عرصہ ہوا کہ ملاقات نصیب نہیں ہوئی ۔:(:mad:
یا تو میں بڑا آدمی ہوگیا ہوں یا پھر تم بڑے آدمی ہوگئے کیوں کہ تالی دو ہاتھ سے ہی بجتی ہے ہاہاہاہہ ویسے میرا نام نہ لینا کیوں کہ
میں تو محاورے کے چکر میں اپنے آپ کو بڑا آدمی لکھ گیا وگرنہ تو میں برا آدمی ہوں ، ہمیشہ سلامت رہو اور ملنے کی سبیل بناؤ شرافت سے :monkey::p
بڑی محبت حسان بھائی سلامت باشید:)
بہت شکریہ نایاب بھائی آپ سے داد ملنا گویا ہفت اقلیم کا ملنا ہے ۔:):)
ادا سچ میں لکھا تو کچھ بھی سمجھ نہیں آیا البتہ تصویروں کی وجہ سے کام چلا گیا تھوڑا بہت :p
ادی آپ تو تصویروں کی زبان جانتی ہیں ناں تو اسی لیے تصویروں سے کام چلالیا آپ نے میں بیچارہ نثر کا مارا اب کیا جانوں کہ تصویروں کی زبان کیا ہوتی ہے ۔ ہاہہاہاہ ۔ بڑے عرصے بعد آپ کو دیکھ کو خوشی ہوئی ، جلدی جلدی آیا کریں اور انٹرویو کے سلسلے میں کوئی پیش رفت کیجے ۔ سچی میں اب تو میرا دوبارہ دل کرنے لگا ہے کہ ہمارا ( میرا اور آپ کی بھابھی کا) انٹر ویو ہو :p:blushing:
بہت خوب لکھا ہے مغل صاحب، کیا کہنے
بہت شکریہ وارث بھائی آپ سے داد پانا کم کم لوگوں کو نصیب ہوتا ہے اور بھی فاتح بھائی کی موجودگی میں ۔۔:p:p
میرے تو نصیب جاگے کہ آپ دھاگے میں تشریف اور ناچیز کو سراہا ۔ بہت دعائیں اللہ بہت بہت برکتیں عطا کرے آمین ثمہ آمین :)
 

مغزل

محفلین
عمدہ اور گدگداتی تحریر مغل بھائی! ویسے حجاز بھائی آج کل کم کم نظر آتے ہیں، کوئی خاص وجہ؟
محبت ہے آپ کی ذیشان بھائی کہ گدگداتی تحریر سمجھتے ہیں میں تو بس من آنم کہ من دانم کی مثل ہوں ، حجاز بھائی کا جواب تو شامل کر ہی دیا ہے ویسے بعید از قیاس نہیں کہ عازمِ حجاز ہوچلے ہوں موصوف ۔ :p:p
وہ کیا کہتے ہیں کہ ’’ بندہ خوبصورت ہو تو اِترانا بھی اس کا حق ہے ‘‘ سو حجازی بھائی اب نازنخرے اٹھوائے بغیر کیسے آئیں گے محفل میں:p:blushing:
تین بار رابطے کے بعد رسیدی مراسلے میں نظر آئے تھے پھر پتہ نہیں کہاں غائب ہوجاتے ہیں شنید ہے کہ ’’اور بھی غم ہیں کے مصرعے میں تبدیلی ‘‘کرکے ’’منتِ کشِ شانہ کسی زلف کے اسیر ہوگئے ہیں ‘‘ ۔۔ (سند کے طور پر سند باد جہازی کا مراسلہ شامل ہے ہاہاہہاہہا ) :p:laugh:
جوابِ حجاز بطور سند :
ہم اس وقت اردو محفل سے یہ سرگوشیاں کرنے میں مصروف ہیں کہ "اور بھی غم ہیں زمانے سوائے تیرے" ۔۔۔
ویسے یہ اپنے محب علوی بھائی کہاں ہیں آج کل ؟؟ کوئی خیر خبر ہے ان کی ؟؟:p
 

مغزل

محفلین
واہ واہ واہ
بہت ہی اعلیٰ کیا بات ہے۔ طرزِ تحریر بہت سلیس اور عمدہ، سلاست و نفاست کے کیا کہنے۔
بہت ہی خوبصورت محمود بھائی
جیتے رہو شہزادے بھائی مجھے امید تھی کہ تم ضرور بالضرور آؤ گے اسی لیے منسلک بھی کیا کہ بعد میں خفا نہ ہو۔ ہاہہاہاہ :p:blushing:
بس بھیا کیا خاک اعلیٰ ہے بس ٹوٹا پھوٹا لیکھکھ ہوں سو ٹوٹا پھوٹا لکھ لیتا ہوں ۔ بہت محبت شہزادے سلامت رہو شاد رہو کامران رہو :):blushing:
 

مغزل

محفلین
جناب اب حضور نے کہیں ہمیں یہ کہا ہے:
تو ہم آگے سے کیا کہہ سکتے ہیں!!! بہرحال بہت شکریہ! اور معذرت کہ ذرا نہیں کافی دیر ہوگئی یہاں تک پہنچتے پہنچتے!
مقطع میں آپڑی ہے سخن گسترانہ بات ۔۔ شہزادے آپ تو آئنہ دکھا کے ایسے گئے کہ پلٹ کے خبر نہ لی موری ۔۔ :):p
ہم تو سمجھے سے ’’سیّاں بھئے کوتوال اب ڈر کاہے کا ‘‘ مگر کوتوال نے ہی آئنہ دکھا دیا ہاہہاہاہاہہاہ ;):blushing::hurryup:
 
Top