راحت اندوری سمندر پار ہوتی جا رہی ہے ۔۔۔۔۔۔۔ راحت اندوری

صائمہ شاہ

محفلین
سمندر پار ہوتی جا رہی ہے
دعا، پتوار ہوتی جا رہی ہے

دریچے اب کھلے ملنے لگے ہیں
فضا ہموار ہوتی جا رہی ہے

کئی دن سے میرے اندر کی مسجد
خدا بیزار ہوتی جا رہی ہے

مسائل، جنگ، خوشبو، رنگ، موسم
غزل اخبار ہوتی جا رہی ہے

بہت کانٹوں بھری دنیا ہے لیکن
گلے کا ہار ہوتی جا رہی ہے

کٹی جاتی ہیں سانسوں کی پتنگیں
ہوا تلوار ہوتی جا رہی ہے

کوئی گنبد ہے دروازے کے پیچھے
صدا بے کار ہوتی جا رہی ہے

گلے کچھ دوست آکر مل رہے ہیں
چُھری پر دھار ہوتی جا رہی ہے
 

سلمان حمید

محفلین
مسائل، جنگ، خوشبو، رنگ، موسم
غزل اخبار ہوتی جا رہی ہے

بہت کانٹوں بھری دنیا ہے لیکن
گلے کا ہار ہوتی جا رہی ہے

بہت ہی خوبصورت غزل ہے :)
 

فاتح

لائبریرین
کئی دن سے میرے اندر کی مسجد
خدا بیزار ہوتی جا رہی ہے
واہ واہ کیا کہنے۔ خوبصورت انتخاب
 

البرق علوی

محفلین
مسائل، جنگ، خوشبو، رنگ، موسم
غزل اخبار ہوتی جا رہی ہے

بہت کانٹوں بھری دنیا ہے لیکن
گلے کا ہار ہوتی جا رہی ہے

بہت ہی خوبصورت کلام ہے... ❤️
 
Top